امور داخلہ کی وزارت

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی تباہی كی روك تھام كا نظم ’عدم جانی نْقصان كے رُخ پر‘ آگے بڑھ رہا ہے

سنٹرل واٹر کمیشن کے فلڈ مانیٹرنگ سینٹر ہماری ضروریات اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے چاہئیں : وزیر داخلہ

دریائے برہم پتر کے پانی کا رُخ موڑنے کے لیے شمال مشرق میں کم از کم 50 بڑے تالاب بنائے جائیں۔ یہ اقدام سیلاب سے نمٹنے اور زراعت، آب پاشی اور سیاحت کو فروغ دینے میں معاون ہوں گے

سیلاب کے بہتر انتظام کے لیے دریاؤں کے پانی کی سطح کی پیشن گوئی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی جائے

قدرتی آبی نکاسی كے نظام كو سڑکوں کی تعمیر کے ڈیزائن کا ایک لازمی حصہ بناءیا جاءے تاکہ سیلاب کی صورت میں سڑکوں کے ڈوب جانے كے واقعات سے نمٹا جا سكے

وزیر داخلہ نے این ڈی ایم اے اور  جل شکتی كی وزارت کو سکم اور منی پور میں سیلاب کے بارے میں تفصیلی مطالعہ کرنے اور وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی

وزیر داخلہ نے باقاعدگی سے فائر لائنز بنانے، سوکھے پتوں کو ہٹانے اور مقامی لوگوں اور جنگلات کے اہلکاروں کے ساتھ فرضی مشق کرنے کی ضرورت پر زور دیا

مرکزی وزیر داخلہ نے مختلف محکموں کے ذریعہ تیار کردہ موسم، بارش اور سیلاب کی وارننگ سے متعلق ایپس کو مربوط کرنے کی ضرورت اجاگر كی

Posted On: 23 JUN 2024 4:22PM by PIB Delhi

داخلہ اور تعاون کے مركزی وزیر جناب امت شاہ نے سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیےآج نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔مرکزی وزیر داخلہ نے ملک میں سیلاب کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک جامع اور دور رس پالیسی بنانے کے لیے طویل مدتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران گزشتہ سال منعقدہ میٹنگ میں کئے جانے والے فیصلوں پر کی جانے والی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا اورتمام ایجنسیوں کی جانب سے اپنائی جانے والی نئی ٹیکنالوجیوں اور فلڈ مینجمنٹ کی خاطر ان كے نیٹ ورک کو وسعت دینے پر بھی اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔ جناب امت شاہ نے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) سے نمٹنے کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے سیلاب اور پانی کے انتظام کے لئے مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے ذریعہ فراہم کردہ سیٹلائٹ تصویروں کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر بھی زور دیا۔

داخلہ اور تعاون کے مركزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کا تباہی كی روك تھام كا نظمعدم جانی نقصان كے رُخ پرآگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب کے انتظام کے لیے این ڈی ایم اے کے جاری کردہ ایڈوائزری کو بروقت عمل میں لاءیں۔ انہوں نے ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) اور سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کو ہدایت دی کہ وہ سیلاب کی پیش گوئی میں استعمال ہونے والے تمام آلات کو دوبارہ ترتیب دینے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کریں۔ جناب شاہ نے متعلقہ محکموں کو سکم اور منی پور میں حالیہ سیلاب کا تفصیلی مطالعہ کرنے اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے یہ بھی یقینی بنانے کو كہا کی کہ تمام بڑے ڈیم کے فلڈ گیٹس اچھی حالت میں رہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ سی ڈبلیو سی کے سیلاب کی نگرانی کے مراکز ہماری ضروریات اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے چاہئیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ ندیاں جو لگاتار نہین بہتیں زیادہ مٹی کے کٹاؤ اور گاد کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں سیلاب آتا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیلاب کے بہتر انتظام کے لیے دریاؤں کے پانی کی سطح کی پیش گوئی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی جائے۔ جناب شاہ نے کہا کہ قدرتی آبی نکاسی كے نظام كو سڑکوں کی تعمیر کے ڈیزائن کا ایک لازمی حصہ بنایا جاءے تاکہ سیلاب کی صورت میں سڑکوں کے ڈوب جانے كے واقعات سے نمٹا جا سكے۔ جناب شاہ نے کہا کہ شمال مشرق میں کم از کم 50 بڑے تالاب بنائے جائیں تاکہ دریائے برہم پتر کے پانی کا رُخ  موڑ کر ان تالابوں میں ذخیرہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان علاقوں میں کم لاگت پر زراعت، آب پاشی اور سیاحت کو فروغ دینے اور سیلاب سے نمٹنے میں مدد ملے گی نیز اس سے مقامی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔

جناب امت شاہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف سی سی) کو جنگل میں آگ لگنے کے واقعات کو روکنے کے لیے مناسب احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے لیے وزیر داخلہ نے باقاعدگی سے فائر لائنز بنانے، خشک پتوں کو ہٹانے اور مقامی باشندوں اور جنگلات کے عملے کے ساتھ وقتاً فوقتاً فرضی مشقیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک ہی جگہ پر جنگلات میں بار بار آگ لگنے کے واقعات کا تجزیہ کرنے کو بھی کہا۔ وزیر داخلہ نے مزید كہا كہ  این ڈی ایم اے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ایک تفصیلی ہدایت نامہ تیار کرے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ بجلی گرنے سے متعلق آئی ایم ڈی کی چوكسیوں سے عوام كو ایس ایم ایس، ٹی وی، ایف ایم ریڈیو اور دیگر ذرائع سے بروقت با خبر جائے۔ انہوں نے مختلف محکموں کی جانب سے تیار کردہ موسم، بارش اور سیلاب كے تعلق سے وارننگ كی بابت ایپس کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے فوائد نشانہ بند آبادیوں تک پہنچ سکیں۔ جناب شاہ نے ہدایت دی کہ چونکہ سیلاب سمیت کسی بھی آفت کے وقت کمیونٹی سب سے پہلے رد عمل سامنے لاتی ہے اس لیے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے چلائے جانے والے کمیونٹی كی بیداری كے پروگراموں میں ہم آہنگی اور ارتباط ہونا چاہیے تاکہ ان کا زیادہ سے زیادہ اثر مرتب ہو سکے۔

میٹنگ کے دوران آئی ایم ڈی، سی ڈبلیو سی، این ڈی آر ایف اور این ڈی ایم اے كی طرف سے مفصل پیشکشیں كی گئیں۔ متعلقہ محکموں نے گزشتہ سال سیلاب کا  جائزہ لینے كے لیے طلب كردہ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ کی ہدایات پر کی جانے والی کارروائی کے بارے میں بھی آگاہی دی۔ انہوں نے موجودہ مونسون سیزن کے لیے اپنی تیاریوں اور مستقبل کے لائحہ عمل کی بابت بھی آگاہ کیا۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے، مرکزی داخلہ سکریٹری،دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی، ارضیاتی علوم، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز كی وزارتوں اور حكموں کے سکریٹریز كے علاوہ  ریلوے بورڈ كے چیئرپرسن، این ڈی ایم اے کے اراکین اور شعبوں کے سربراہان، این ڈی آر ایف اور آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل، این ایچ اے آئی کے چیئرمین اور سی ڈبلیو سی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

******

U.No:7762

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2028117) Visitor Counter : 40