زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم  آئندہ روز وارانسی سے پی ایم – کسان اسکیم کے تحت تقریباً 20000 کروڑ روپئے کی 17ویں قسط جاری کریں گے


17ویں قسط سے 9.26 کروڑ سے زائد کاشتکاروں کو 20000 کروڑ روپئے سے زائد کا فائدہ حاصل ہوگا

وزیر اعظم 30000 سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو کرشی سکھیوں کے طور پر اسناد بھی تقسیم کریں گے

Posted On: 17 JUN 2024 2:30PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18 جون 2024 کو پی ایم – کسان یوجنا کی 17ویں قسط جاری کریں گے، جس میں 9.26 کروڑ سے زائد کاشتکاروں کو 20000 کروڑ روپئے سے زائد کا فائدہ حاصل ہوگا۔ وزیر اعظم کرشی سکھیوں کے طور پر تربیت یافتہ 30000 سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو پیرا ایکسٹنشن ورکر کے طور پر کام کرنے کے لیے اسناد بھی تقسیم کریں گے۔

اس پروگرام میں اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان اور متعدد وزرائے مملکت شامل ہوں گے۔ اس پروگرام میں 732 کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے)، ایک لاکھ سے زائد بنیادی زرعی کوآپریٹیو سوسائٹیوں اور ملک بھر کے 5 لاکھ مشترکہ خدمات مراکز کے 2.5 کروڑ سے زائد کاشتکار شامل ہوں گے۔

50 منتخبہ کرشی وکاس کیندروں (کے وی کے) پر خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس میں بڑی تعداد میں کاشتکار شامل ہوں گے۔ ان مراکز پر کئی مرکزی وزراء بھی آئیں گے اور کاشتکاروں سے بات چیت کریں گے۔ کاشتکاروں کو اچھی زرات کے طور طریقوں، زراعت کے شعبے میں نئی ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں، آب و ہوا کے موافق زراعت کے بارے میں بیدار کیا جائے گا۔ انہیں یہ بھی سکھایا جائے گاکہ وہ اپنے پی ایم – کسان اسکیم کے مستفید کی حالت، ادائیگی کی حالت وغیرہ کی جانچ کیسے کریں، کسان – ای – متر چیٹ باٹ کا استعمال کیسے کریں۔ مرکزی وزراء شعبے کی تربیت یافتہ کرشی سکھیوں کو اسناد بھی تقسیم کریں گے۔

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے 15 جون 2024 کو ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں انہوں نے بھارت کی معیشت میں زراعت کے اہم کردار اور کاشتکاروں کے تئیں وزیر اعظم مودی  کی غیر متزلزل حمایت کے بارے میں بتایا ۔ 2019 میں شروع کی گئی پی ایم – کسان اسکیم نے کاشتکاروں کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں مالی مدد فراہم کرکے کافی فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے زراعت کا اہم محکمہ سونپے جانے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج بھی بیشتر روزگار کے مواقع زراعت کے ذریعے ہی پیدا ہوتے ہیں، اور کسان ملک کے غذائی ذخائر کو برقرار رکھنے میں ازحد اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے زراعت اور کاشتکاروں کی خدمت کو خدا کی عبادت کے مترادف قرار دیا۔ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی لگن اس کی مسلسل کوششوں اور اسٹریٹجک منصوبوں سے ظاہر ہوتی ہے، جس میں آئندہ 100 روزہ منصوبہ بھی شامل ہے۔

پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم- کسان) اسکیم 24 فروری 2019 کو شروع کی گئی، جو اعلیٰ آمدنی کے درجے کے چند اخراج کے معیارات کے تابع آراضی کے حامل تمام کاشتکاروں کی مالی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔ براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) موڈ کے توسط سے ملک بھر کے کاشتکاروں کے کنبوں کے بینک کھاتوں میں ہر چار مہینے میں تین مساوی قسطوں میں 6000 روپئے ماہانہ کا مالی فائدہ منتقل کیا جاتا ہے۔ اب تک ملک بھر میں 11 کروڑ سے زیادہ کاشتکاروں کو 3.04 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی جا چکی ہے اور اس ریلیز کے ساتھ ہی، اسکیم کے آغاز سے اب تک استفادہ کنندگان کو منتقل کی گئی کل رقم 3.24 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو جائے گی۔

کرشی سکھیوں کو زرعی پیرا ایکسٹینشن ورکرس کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے کیونکہ وہ کمیونٹی ریسورس پرسنز اور خود تجربہ کار کسان ہیں۔ کرشی سکھیوں نے پہلے ہی مختلف زرعی طریقوں کی وسیع تربیت حاصل کی ہے، جس سے وہ ساتھی کسانوں کی مؤثر طریقے سے مدد اور رہنمائی کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔ آج کی تاریخ تک، 70,000 میں سے 34,000 سے زیادہ کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر سرٹیفکیٹ دیا جا چکا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7500



(Release ID: 2025925) Visitor Counter : 43