کابینہ سکریٹریٹ

نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی (این سی ایم سی) خلیج بنگال میں آنے والے طوفان کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کر رہی ہے

Posted On: 24 MAY 2024 6:43PM by PIB Delhi

نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی (این سی ایم سی) کی آج کابینہ سکریٹری جناب راجیو گوبا کی صدارت میں میٹنگ ہوئی جس میں خلیج بنگال میں آنے والے طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔

ڈائریکٹر جنرل، بھارتی محکمئہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کمیٹی کو  کھیپوپارہ (بنگلہ دیش) سے تقریباً 800 کلومیٹر جنوب مغرب اور کیننگ (مغربی بنگال) سے 810 کلومیٹر جنوب میں وسطی خلیج بنگال پر دباؤ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بتایا۔ اس کے شمال مشرق کی طرف بڑھنے اور 25 مئی کی رات تک شدید گردابی طوفان میں مزید شدت اختیار کرنے کا قوی امکان ہے۔ اس کے بعد، یہ تقریباً شمال کی طرف بڑھے گا اور 26 مئی کی شام سے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 110-120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ ایک شدید گردابی طوفان کے طور پر ساگر جزیرے اور کھیپوپارا کے درمیان بنگلہ دیش اور ملحقہ مغربی بنگال کے ساحلوں کو عبور کرنے کا وسیع امکان ہے۔

مغربی بنگال کے چیف سکریٹری نے کمیٹی کو گردابی طوفان کے متوقع راستے میں آبادی کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور تیاریوں اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سمندر میں نہ نکلیں اور جو لوگ سمندر میں ہیں انہیں محفوظ مقام پر بلایا گیا ہے۔ ضلعی کنٹرول رومز کو بھی فعال کر دیا گیا ہے اور وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مناسب پناہ گاہیں، بجلی کی فراہمی، ادویات اور ہنگامی ادویات اور ہنگامی خدمات کو تیار رکھا گیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس ( این ڈی آر ایف) نے 12 ٹیمیں تعینات کی ہیں اور 5 اضافی ٹیمیں اسٹینڈ بائی پر رکھی گئی ہیں۔ فوج، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی بچاؤ اور راحت (ریسکیو اور ریلیف) ٹیموں کے ساتھ جہازوں اور ہوائی جہازوں کو بھی تیار رکھا گیا ہے۔ ڈی جی، شپنگ کی طرف سے کولکتہ اور پارا دیپ کی بندرگاہوں پر باقاعدہ الرٹ اور مشورے بھیجے جا رہے ہیں۔ بجلی کی فوری بحالی کے لیے پاور کی طرف سے ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔

مرکزی ایجنسیوں اور مغربی بنگال کی حکومت کے تیاری کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے، کابینہ سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی ایجنسیاں تمام ضروری احتیاطی اور حفاظتی اقدامات اٹھا سکتی ہیں۔ اس کا مقصد جانی نقصان کو صفر کرنا  اور املاک اور انفراسٹرکچر جیسے پاور اور ٹیلی کام کو ہونے والے نقصان کو کم سے کم کرنا ہے اور نقصان کی صورت میں ضروری خدمات کو کم سے کم وقت میں بحال کیا جانا ہے۔

کابینی سکریٹری نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سمندر میں موجود ماہی گیروں کو واپس بلایا جائے اور کمزور علاقوں سے لوگوں کو بروقت نکالا جائے۔ انہوں نے حکومت مغربی بنگال سے کہا کہ وہ گردابی طوفان سے متاثر ہونے والے علاقوں میں بڑے ہورڈنگز لگانے کا جائزہ لے۔ کابینہ سکریٹری نے مغربی بنگال حکومت کو یقین دلایا کہ تمام مرکزی ایجنسیاں پوری طرح چوکس ہیں اور مدد کے لیے دستیاب ہوں گی۔

میٹنگ میں مغربی بنگال کے چیف سکریٹری، مرکزی داخلہ سکریٹری، بجلی، ٹیلی کام، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ماہی پروری کی وزارتوں کے سیکریٹریوں کے علاوہ ممبر سکریٹری نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف نے شرکت کی۔ چیئرمین چیفس آف اسٹاف کمیٹی(سی آئی ایس سی) ، ڈائریکٹر جنرل انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹر جنرل نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، ڈائریکٹر جنرل کوسٹ گارڈ اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔

ش ح۔ش ت۔ج

Uno-7022



(Release ID: 2021557) Visitor Counter : 25