وزارت خزانہ

اپریل 2024کے لئے جی ایس ٹی مالیہ کلکشن  اب تک کاسب سے بلندیعنی 2.10لاکھ کروڑروپے کے بقدررہا


جی ایس ٹی کلکشن نے 2لاکھ کروڑروپے کے اہم سنگ میل کو بھی پیچھے چھوڑا

مجموعی طورپر  جمع کیاگیامالیہ  ریکارڈ سال بہ سال بنیاد پر12.4فیصد کے اضافے سے ہمکنارہوا

ریفنڈ کے بعد نیٹ مالیہ 1.92لاکھ کروڑروپے پر رہا؛ سال بہ سال بنیاد پر17.1فیصد کے اضافے سے ہمکنارہوا

Posted On: 01 MAY 2024 11:55AM by PIB Delhi

 اپریل 2024کے لئے سامان اورخدمات ٹیکس( جی ایس ٹی) مالیہ کلکشن  اب تک کاسب سے بلندیعنی 2.10لاکھ کروڑروپے کے بقدررہا۔یہ سال بہ سال بنیاد پر12.4فیصد کے اضافے سے ہمکنار ہوا۔ جس سے گھریلولین دین میں 13.4فیصد تک اوردرآمدات میں 8.3فیصد تک اضافہ درج کیاگیا۔ ریفنڈ کے لئے اکاؤنٹنگ کے بعد اپریل 2024کے لئے نیٹ جی ایس ٹی مالیہ 1.92لاکھ کروڑروپے پررہا، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 17.1فیصد کی زبردست اضافے کی جھلک پیش کرتاہے ۔

مختلف عناصر کی مثبت کارکردگی

اپریل 2024کے کلکشن کی تقسیم

  • سامان اورخدمات کے مرکزی ٹیکس (سی جی ایس ٹی ):43846کروڑروپے
  • سامان اورخدمات کا ریاستی ٹیکس (ایس جی ایس ٹی ) 53538کروڑروپے
  • سامان اورخدمات  کے مربوط :99623کروڑروپے نیز37826کروڑروپے درآمدشدہ سامان پرجمع ہوئے
  • محصول :13260کروڑروپے نیز 1008کروڑروپے درآمدشدہ سامان پرجمع ہوئے

بین ریاستی تصفیہ :اپریل 2024کے مہینے میں مرکزی حکومت نے سی جی ایس ٹی کے لئے 50307کروڑروپے کا تصفیہ کیا اور آئی جی ایس ٹی سے ایس جی ایس ٹی کے لئے 41600کروڑروپے جمع کئے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریگولرتصفیہ کے بعد اپریل 2024کے لئے ایس جی ایس ٹی کے لئے 95138کروڑروپے اورسی جی ایس ٹی کے لئے 94153کروڑروپے کے کل مالیہ وصول ہوا۔

حسب ذیل چارٹ رواں مالی سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی مالیہ میں رجحان کو ظاہرکرتاہے ۔ ٹیبل -1اپریل 2023کے مقابلے اپریل 2024کے مہینے کے دوران ہرریاست میں جمع ہوئے جی ایس ٹی کی ریاست کے اعتبارسے فیگرس کو ظاہرکرتاہے ۔ ٹیبل -2اپریل 2024کے مہینے کے لئے ہرریاست کے تصفیہ کےبعد جی ایس ٹی مالیہ کی ریاست کے اعتبارسے فیگرظاہرکرتاہے ۔

چارٹ :جی ایس ٹی کلکشن میں رجحانات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00151WA.png

ٹیبل -1:اپریل 2024کے جی ایس ٹی مالیہ میں  ریاست کے اعتبارسے اضافہ

ریاست /مرکز کے زیرانتظام کے علاقے

مارچ -23

مارچ -24

اضافہ (صفرفیصد)

جموں وکشمیر

803

789

-2فیصد

ہماچل پردیش

957

1,015

6 فیصد

پنجاب

2,316

2,796

21 فیصد

چنڈی گڑھ

255

313

23 فیصد

اتراکھنڈ

2,148

2,239

4%

ہریانہ

10,035

12,168

21%

دہلی

6,320

7,772

23%

راجستھان

4,785

5,558

16%

اترپردیش

10,320

12,290

19%

بہار

1,625

1,992

23%

سکم

426

403

-5%

اروناچل پردیش

238

200

-16%

ناگالینڈ

88

86

-3%

منی پور

91

104

15%

میزورم

71

108

52%

تریپورہ

133

161

20%

میگھالیہ

239

234

-2%

آسام

1,513

1,895

25%

مغربی بنگال

6,447

7,293

13%

جھارکھنڈ

3,701

3,829

3%

اڈیشہ

5,036

5,902

17%

چھتیس گڑھ

3,508

4,001

14%

مدھیہ پردیش

4,267

4,728

11%

گجرات

11,721

13,301

13%

دادرہ ونگرحویلی ودمن این اوردیو

399

447

12%

مہاراشٹر

33,196

37,671

13%

کرناٹک

14,593

15,978

9%

گوا

620

765

23%

لکشدیپ

3

1

-57%

کیرالہ

3,010

3,272

9%

تمل ناڈو

11,559

12,210

6%

پانڈیچری

218

247

13%

انڈمان ونکوبارجزائر

92

65

-30%

تلنگانہ

5,622

6,236

11%

آندھراپردیش

4,329

4,850

12%

لداخ

68

70

3%

دیگرعلاقے

220

225

2%

مرکز کا دائرہ اختیار

187

221

18%

کل میزان

1,51,162

1,71,433

 

ٹیبل -2:ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں تصفیہ کئے گئے آئی جی ایس ٹی کا  ایس جی ایس ٹی اورایس جی ایس سی پورشن

اپریل (کروڑروپے میں )

 

تصفیہ  سے پہلے ایس جی ایس ٹی

تصفیہ کےبعد ایس جی ایس ٹی(2)

ریاست /مرکزکے زیرانتظام علاقے

2022-23

2023-24

 شرح  نمو

2022-23

2023-24

اضافہ

جموں وکشمیر

394

362

-8%

918

953

4%

ہماچل پردیش

301

303

1%

622

666

7%

پنجاب

860

999

16%

2,090

2,216

6%

چنڈی گڑھ

63

75

20%

214

227

6%

اتراکھنڈ

554

636

15%

856

917

7%

ہریانہ

1,871

2,172

16%

3,442

3,865

12%

دہلی

1,638

2,027

24%

3,313

4,093

24%

راجستھان

1,741

1,889

9%

3,896

3,967

2%

اترپردیش

3,476

4,121

19%

7,616

8,494

12%

بہار

796

951

19%

2,345

2,688

15%

سکم

110

69

-37%

170

149

-12%

اروناچل پردیش

122

101

-17%

252

234

-7%

ناگالینڈ

36

41

14%

107

111

4%

منی پور

50

53

6%

164

133

-19%

میزورم

41

59

46%

108

132

22%

تریپورہ

70

80

14%

164

198

21%

میگھالیہ

69

76

9%

162

190

17%

آسام

608

735

21%

1,421

1,570

10%

مغربی بنگال

2,416

2,640

9%

3,987

4,434

11%

جھارکھنڈ

952

934

-2%

1,202

1,386

15%

اڈیشہ

1,660

2,082

25%

2,359

2,996

27%

چھتیس گڑھ

880

929

6%

1,372

1,491

9%

مدھیہ پردیش

1,287

1,520

18%

2,865

3,713

30%

گجرات

4,065

4,538

12%

6,499

7,077

9%

نگرحویلی اوردمن ودیو

62

75

22%

122

102

-16%

مہاراشٹر

10,392

11,729

13%

15,298

16,959

11%

کرناٹک

4,298

4,715

10%

7,391

8,077

9%

گوا

237

283

19%

401

445

11%

لکشدیپ

1

0

-79%

18

5

-73%

کیرالہ

1,366

1,456

7%

2,986

3,050

2%

تمل ناڈو

3,682

4,066

10%

5,878

6,660

13%

پانڈیچیری

42

54

28%

108

129

19%

انڈمان ونکوبارجزار

46

32

-32%

78

88

13%

تلنگانہ

1,823

2,063

13%

3,714

4,036

9%

آندھراپردیش

1,348

1,621

20%

3,093

3,552

15%

لداخ

34

36

7%

55

61

12%

دیگرعلاقے

22

16

-26%

86

77

-10%

کل میزان

47,412

53,538

13%

85,371

95,138

11%

 

******

(ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-6728



(Release ID: 2019274) Visitor Counter : 59