کابینہ

کابینہ نے مربوط بیماری کے کنٹرول اور وبا کے خلاف تیاری کیلئے قومی ون ہیلتھ مشن کی قیادت فراہم کرنے کی سمت میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف  ون ہیلتھ، ناگپور میں سائنسداں  ایچ لیول (پے لیول-15) پر ڈائرکٹر کا ایک عہدہ تخلیق کرنے کو منظوری دی

Posted On: 29 FEB 2024 3:40PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ کے ڈائریکٹر کے طور پر سائنسدان ایچ (گریڈ 15) کی ایک پوسٹ بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ڈائریکٹر کثیر وزارتی  اور کثیر شعبہ جاتی  نیشنل ون ہیلتھ مشن کے مشن ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کریں گے تاکہ انسانوں، حیوانوں، پودوں اور ماحولیاتی شعبوں کو کوڈفائی کر کے مربوط  طریقے سے بیماریوں پر قابو پانے اور وبائی امراض کی تیاری کے لیے کام کیا جا سکے۔

مالیاتی لاگت:

پے سکیل 15 میں سائنسدان ایچ  کی سطح پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈائریکٹر کی ایک پوسٹ کی تخلیق (1,82,000 روپے  سے  2,24,100 روپے)  سےسالانہ اخراجات تقریباً 35.59 لاکھ روپے ہوں گے۔

نفاذ کی حکمت عملی اور مقاصد:

نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ون ہیلتھ، ناگپور کے ڈائریکٹر کثیر وزارتی اور کثیرشعبہ جاتی  نیشنل ون ہیلتھ مشن کے لیے مشن ڈائریکٹر کے طور پر کام کریں گے  تاکہ انسانوں، جانوروں، پودوں اور ماحولیاتی شعبوں کو کوڈفائی کر کے مربوط بیماریوں پر قابو پانے اور وبائی امراض کے خلاف تیاری کی جاسکے۔ نیشنل ون ہیلتھ مشن کے لیے مربوط بیماریوں کے کنٹرول اور وبائی امراض کے خلاف  تیاری کے لیے تحقیق اور ترقی کو مضبوط بنانے کی خاطر  ایک پروگرام کو پہلے ہی یکم  جنوری 2024 کو منظوری دی جا چکی ہے۔

 روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت سمیت اہم اثرات: نیشنل ون ہیلتھ مشن ،ہندوستان کو صحت کے نظام کو ادارہ جاتی بنا کر مربوط بیماریوں پر قابو پانے اور وبائی امراض کے خلاف  تیاری کے حصول میں مدد کرے گا۔ یہ انسانی، جانوروں، پودوں اور ماحولیاتی صحت کے سلسلے میں  ایک مکمل اور پائیدار طریقے سے حل نکالنے  کے لیے آپسی تعاون کو فروغ دے کر مختلف وزارتوں/محکموں کے جاری/منصوبہ بند پروگراموں سے استفادہ کیا جائے گا۔

پس منظر:

پچھلی چند دہائیوں میں، کئی متعدی بیماریاں جیسے نپاہ، ایچ 5این1 ایویئن انفلوئنزا، سارس کو-2 کا قہر ، صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال سے متعلق  بین الاقوامی تشویش بن گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جانوروں کی بیماریاں جیسے پاؤں اور منہ کی بیماری، مویشیوں میں جلد کی بیماری، خنزیر میں افریقی سوائن فیور، کسانوں کی معاشی صورتحال اور ملک کی غذائی تحفظ کو متاثرکرسکتا ہے۔ یہ بیماریاں جنگلی حیات کو بھی متاثر کرتی ہیں اور ان کے تحفظ  کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔

سب کے لیے صحت اور تندرستی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انسانوں، جانوروں اور پودوں سمیت ماحول کے لیے خطرہ بننے والے چیلنجوں کی پیچیدگی سے نمٹنے کے لیے ایک  جامع اور مربوط  صحت کے نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ اس پر غور کرتے ہوئے، 13 سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر نیشنل ون ہیلتھ مشن  کی شکل میں ایک مربوط فریم ورک بنایا گیا ہے تاکہ تمام شعبوں میں ترجیحی سرگرمیوں کو مربوط کیا جا سکےجیسے کہ وباء/ وبائی امراض کی جلد شناخت کے لیے تمام شعبوں میں مربوط اور جامع تحقیق وترقی کا کام کرنا،ون ہیلتھ  کے نقطہ نظر پر عمل کرنا اور ویکسین، علاج، تشخیص، مونوکلونل اور دیگر جینومک ٹولز وغیرہ سے نمٹنے کے لیے طبی اقدامات کو تیز کرنے کی سمت میں  ہدف شدہ  تحقیق کے لیے روڈ میپ تیار کرنا وغیرہ۔

 

………………..

ش ح – ع ح- م ش

U: 5533



(Release ID: 2010285) Visitor Counter : 52