وزیراعظم کا دفتر

یونان کے وزیر اعظم کے دورہ ہند کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا پریس بیان

Posted On: 21 FEB 2024 3:18PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم متسوتاکس،

دونوں ممالک کے مندوبین،

میڈیا  کےدوستو،

نمسکار،

مجھے وزیر اعظم متسو تاکس اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ گزشتہ سال میرے یونان کے دورے کے بعد ان کا ہندوستان کا  یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط ہوتی  اسٹریٹجک ساجھیداری کا مظہر ہےاور سولہ سال کے اتنے طویل وقفے کے بعد یونان کے وزیر اعظم کا ہندوستان کا دورہ اپنے آپ میں ایک تاریخی موقع ہے۔

دوستو،

ہماری آج کی بات چیت بہت بامعنی اور مفید رہی۔یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم 2030 تک دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرنے کے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے اپنے تعاون کو نئی توانائی اور سمت دینے کے لیے کئی نئے مواقع کی نشاندہی کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں قریبی تعاون کے بہت سے امکانات موجود ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ دونوں فریق پچھلے سال اس شعبے میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ہم نے فارما، طبی آلات، ٹیکنالوجی، اختراع، ہنرمندی کے فروغ اور خلاء  جیسے کئی شعبوں میں تعاون میں اضافے پر زور دیا ہے۔

ہم نے دونوں ممالک کے اسٹارٹ اپس کو بھی آپس میں  جوڑنے پر بات کی ہے۔ جہاز رانی اور کنیکٹیویٹی یعنی روابط ،  دونوں ممالک کے لیے اعلیٰ ترجیحی موضوعات ہیں۔ ہم نے ان شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلۂ خیال کیاہے۔

دوستو،

دفاع اور سلامتی میں بڑھتا ہوا تعاون ہمارے گہرے باہمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ اس شعبے میں ورکنگ گروپ کی تشکیل سے ہم دفاع، سائبر سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اور میری ٹائم سیکورٹی جیسے مشترکہ چیلنجوں پر باہمی تال میل کو بڑھا سکیں گے۔

بھارت میں دفاعی مینوفیکچرنگ میں مشترکہ پیداوار اور مشترکہ ترقی کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہم نے دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کوآپس میں  جوڑنے پربھی  اتفاق کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان اور یونان کے مشترکہ تحفظات اور ترجیحات یکساں  ہیں۔ ہم نے اس شعبے میں اپنے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔

دوستو،

دو قدیم اور عظیم تہذیبوں کے طور پر، ہندوستان اور یونان کے گہرے ثقافتی اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔ تقریباً ڈھائی ہزار سال سے دونوں ممالک کے لوگ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کے ساتھ ساتھ خیالات و نظریات  کا  بھی تبادلہ کرتے رہے ہیں۔

آج ہم نے ان تعلقات کو جدید شکل دینے کے لیے کئی نئی پہل قدمیوں کی نشاندہی کی ہے۔ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان نقل مکانی اور نقل و حمل سے متعلق ساجھیداری  کے معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے ہمارے عوام سے عوام کےدرمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ہم نے دونوں ممالک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ ہم نے اگلے سال ہندوستان اور یونان کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے ہم مشترکہ وراثت، سائنس اور ٹیکنالوجی، اختراعات، کھیل کود اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر پیش کر سکیں گے۔

دوستو،

آج کی ملاقات میں ہم نے بہت سے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہم اس بات سے متفق ہیں کہ تمام تنازعات اور کشیدگی کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ہم ہند –بحرالکاہل خطے  میں یونان کی فعال شرکت اور مثبت کردار کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ یونان نے انڈو پیسیفک اوشین انیشیٹو میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں تعاون کے لیے بھی معاہدہ ہوا ہے۔ جی ٹوئنٹی کی ہندوستان کی صدارت کے دوران شروع کیا گیا، آئی-میک کوریڈور طویل مدت میں انسانیت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

یونان بھی اس پہل میں اہم ساجھیدار بن سکتا ہے۔ہم اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں اصلاحات پر متفق ہیں، تاکہ انہیں عصری بنایا جا سکے۔ ہندوستان اور یونان عالمی امن اور استحکام میں تعاون کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

عزت مآب،

آج شام آپ رائے سینا  ڈائیلاگ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ ہم سب وہاں آپ کا خطاب سننے کے لیے بے چین ہیں۔ آپ کے ہندوستان کے دورے اور ہماری نتیجہ خیز گفتگو کے لیے  میں آپ کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔

***

ش ح۔  ع م ۔ ک ا



(Release ID: 2007745) Visitor Counter : 73