وزارت اطلاعات ونشریات

مخنث افراد کو بااختیار بنانا: شمولیت پرمبنی وکست بھارت سنکلپ یاترا کی کہانیاں


پی ایم ایس وی اے ندھی- خوابوں، شمولیت اور صنعتوں  کی بے مثال طاقت کو اجاگر کرنا

Posted On: 21 DEC 2023 1:21PM by PIB Delhi

‘وکست  بھارت سنکلپ یاترا’ نے پورے ہندوستان میں امید کی ایک کرن دی  ہے، لاکھوں لوگوں کو جوڑ کر ترقی کے جذبے کو پروان چڑھایا ہے۔ یہ متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے لاتعداد افراد کو جوڑتا ہے اورایک روشن مستقبل کے اجتماعی خواب کو فروغ دیتا ہے۔

اگرچہ اعداد و شمار ترقی کی تصویر بنا سکتے ہیں اور کر سکتے ہیں، کچھ کہانیاں ہمارے جذبات کے ساتھ گہرائیوں سے گونجتی ہوئی تعداد سے بڑھ جاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک کہانی نیلیش کی ہے، جو ایک مخنث فرد ہے جس نے کیٹرنگ کی دنیا میں ایک کامیاب منزل طے کی  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ENOY.png

پی ایم اسٹریٹ وینڈر کی آتم نربھر ندھی (پی ایم سواندھی) یوجنا کے ذریعے، مہاراشٹر کے وردھا کے رہنے والے نیلیش کو 10,000 روپے کا قرض ملا، جس نے ایک متاثر کن کاروباری سفر کے لیےمحرک کے طور پر کام کیا۔ شروعات میں نیلیش کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن غیر متزلزل عزم اور مثبت رویہ نے انہیں پھلتا پھولتا کیٹرنگ کا کاروبار قائم کرنے میں مدد کی۔ نلیش نے نہ صرف ایک کیٹرنگ کا کاروبار قائم کیا ہے، بلکہ‘موہنی بچات گٹ’، ایک سیلف ہیلپ گروپ بنا کر دوسروں کو بھی متاثر کیا ہے جہاں مخنث افراد  اور خواتین مالی طورپر دوسروں کو  بااختیار بنانے کے لیے تعاون کرتے ہیں۔ نیلیش کی کہانی دوسروں کو معاشرتی رکاوٹوں پر قابو پانے اور اپنے خوابوں کا تعاقب کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ نیلیش نےپی ایم سواندھی اسکیم کو ایک ‘‘بون یعنی نفع’’ ہونے کا سہرا دیا، جس سے انہیں  اپنے مضمرات  کو کھولنے اور مالی آزادی حاصل کرنے میں مدد دی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YIX2.png

ایک اور کہانی محترمہ مونا کے سفر کی ہے، جو ایک مخنث  کاروباری شخصیت ہیں، جنہوں نے یاترا کے دوران اپنے تجربات وزیر اعظم کے علاوہ کسی اور کے ساتھ نہیں مشترک کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005LBNF.png

مونا کا سفر چندی گڑھ سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے  چائے کے ایک چھوٹے سے اسٹال سے لچک اور خود انحصاری کی چنگاری کو بھڑکا دیا۔ پی ایم اسٹریٹ وینڈر کی آتم نربھر ندھی (پی ایم سواندھی) اسکیم سے 10,000 روپے کے قرض لے کر ، چائے کا ایک چھوٹا اسٹال کھولا ، جس نے انہیں  مالی آزادی کی راہ پر گامزن ہونےکا موقع دیا۔ بعد میں انہوں  نے  بالترتیب 20,000 روپے اور 50,000 روپے کے دو مزید قرض لئے، جس سے ان کے سفر کو تقویت ملی۔ پی ایم سواندھی نے مونا کو سماجی تعصبات سے  زندگی کو بچانے  اور اپنے لیے ایک ایسی دنیا میں جگہ بنانے کا موقع دیا، جو اکثر مخنث برادری  کو نظر انداز کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Y1HE.png

نیلیش اور مونا کے تبدیلی کے سفر محض ذاتی کامیابیاں نہیں ہیں۔ وہ ترقی اور بااختیار بنانے کے وسیع تر خاکے پیش کرتے ہیں جو یاترا کے ذریعے ممکن ہونے والے تجربات کے اشتراک کے دوران خود کو ظاہر کر رہے ہیں۔ پی ایم سواندھی اسکیم،سڑک کے خوانچہ فروشوں  کو باضابطہ اقتصادی دائرے میں لانے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے، جو آگے بڑھنے  کے لیے نئے مواقع  پیش کرتی ہے۔ 20 دسمبر تک، 57 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پی ایم سواندھی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وہ ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتے ہیں کہ ترقی صرف عددی سنگ میلوں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ لوگوں کو اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے قابل بنانے کے بارے میں بھی ہے، جو ایک افزودہ ہندوستان میں نمایاں طور پر تعاون کررہی ہے۔ جیسا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا جڑنے اور بااختیار بنانے کے اپنے مشن پر قائم ہے، ہم اعتماد کے ساتھ یہ توقع کر سکتے ہیں کہ اس طرح کی کہانیاں ہمیں ہر ایک کے لیے ایک روشن مستقبل کی طرف ترغیب دینے اور آگے بڑھانے میں مددکرتی رہیں گی۔

حوالہ جات :

********

  ش ح۔ع ح ۔رم

U-2788  



(Release ID: 1989136) Visitor Counter : 69