وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم اجولا یوجنا: دھوئیں سے پاک کچن کے خواب کو پورا کررہی ہے


وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران اسکیم کے مثبت اثرات کا تواترکےساتھ ذکر

Posted On: 19 DEC 2023 12:49PM by PIB Delhi

جاری وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران، کئی خواتین نے اپنی زندگی میں اس تبدیلی کو شیئر کیا ہے جو پی ایم اجولا یوجنا کے تحت ایل پی جی سلنڈر تک رسائی حاصل کرنے کے بعد آئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایل پی جی سلنڈر کی فراہمی جیسی ایک سادہ  سی چیز ملک بھر کی خواتین کے لیے متعدد فائدے لے کر آئی ہے۔ کچھ لوگ غیر صحت بخش دھوئیں سے آزادی کی خوشی منارہے ہیں جو کہ روایتی چولہے کے ساتھ کھانا پکانے کے لیے لازمی تھا، جب کہ کچھ لوگ لکڑیاں جمع کرنے کے لیے وقت اور محنت کی بچت کی اہمیت کی افادیت کویا دکررہے ہیں۔

یاترا کے ہی ایک مہینے کے دوران، تقریباً 3.77 لاکھ خواتین نے اس اسکیم کے لیے اندراج کیا، جس سے ان کروڑوں  لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جو 2016 میں اس کے آغاز کے بعد سے اس اسکیم کے تحت پہلے ہی فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ محفوظ طریقے سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ پی ایم اجولا یوجنا واقعی ایک قابل ذکر گیم چینجر ثابت ہوئی ہے جو کروڑوں خواتین کے لیے زندگی کا بہتر معیار لاتی ہے۔ آئیے شیما کماری اور بچن دیوی کی شہادتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

اتر پردیش کے چندولی ضلع کی رہنے والی سیما کماری کو روزانہ اپنے کچن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ بہت سے ہندوستانی گھرانوں کی طرح، محترمہ سیما کماری کھانا پکانے کے روایتی طریقوں کی پابند تھیں، جس کے لیے انہیں ہر روز لکڑیاں جمع کرنے کی ضرورت تھی۔ دھوئیں کی وجہ سے وہ سر درد میں مبتلا رہتی تھیں اور کھانا پکانے کے ان روایتی طریقوں پر عمل کرتے ہوئے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ لکڑی کے ساتھ کھانا پکانے میں بھی کافی وقت لگتا ہے۔ یہ انتھک معمول مشکل ثابت ہوا، جس کی وجہ سے دھوئیں سے پاک باورچی خانے کا خیال ان کے لیے ایک دور دراز کے خواب کی طرح لگتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2023-12-19125331HAXV.png

 

تاہم، ‘پردھان منتری اجولا یوجنا’ کے ذریعہ حکومت کی بروقت مداخلت نے ان کی زندگی کا رخ موڑ دیا۔ ایل پی جی سلنڈر ملنے پر، ان کے باورچی خانے میں ایک تبدیلی آئی، جس سے وہ دھوئیں سے پاک ہو گیا اور انہیں آسانی سے اپنے خاندان کے لیے کھانا تیار کرنے کا موقع ملا۔ ایل پی جی سلنڈر کے ساتھ، وہ اب بروقت اور پریشانی سے پاک کھانا پکانے کو یقینی بناتے ہوئے تیزی سے کھانا بنا سکتی ہیں۔ اس سہولت نے ان کے بچوں کے لیے کھانا تیار کرنا بہت آسان بنا دیا ہے۔ سیما نے اس انمول احسان کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا بے حد شکریہ ادا کیا، کیونکہ اس سے ان کی زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

اسی طرح جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع سے تعلق رکھنے والی بچن دیوی نے بھی اسی طرح کی جدوجہد برداشت کی۔ ان کے دن لکڑیاں جمع کرنے اور جلدی سے کھانا تیار کرنے میں گزرتے تھے، یہ ایک مشکل معمول تھا جو لامتناہی لگتا تھا۔ جب محترمہ بچن دیوی نے سوچا کہ ان مشکلات سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، تو پی ایم اجولا اسکیم ان کی زندگی میں ایک غیر متوقع مثبت تبدیلی لے کر آئی۔ اس اسکیم کے تحت گیس سلنڈر حاصل کرنے سے ان کی زندگی بہتر ہوگئی۔ محترمہ بچن دیوی سلنڈر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا بے حد شکریہ ادا کرتی ہیں،جس نے انہیں لکڑیاں جمع کرنے کے تھکا دینے والے کام سے نجات دلائی۔ یہ نئی سہولت انہیں اپنے بچوں کے لیے بروقت کھانا پکانے کے قابل بناتی ہے، جس سے ان کے کندھوں سے ایک اہم بوجھ کم ہوتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2023-12-191253073VZZ.png

 

پی ایم اجولا یوجنا سے پہلے کی زندگی

پی ایم اجولا یوجنا کے انقلاب سے پہلے، کروڑوں گھرانے کھانا پکانے کے روایتی ایندھن جیسے لکڑی، کوئلہ اور گائے کے گوبر کا استعمال کرنے پر مجبور تھے۔ ہندوستانی خواتین کے لیے دھواں دار کچن میں کھانا پکانا، کھانسی اور دن بھر سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا معمول تھا۔ اس سے نہ صرف ان کی صحت متاثر ہوئی بلکہ ماحولیاتی خدشات میں بھی اضافہ ہوا۔

دھوئیں اور نقصان دہ ذرات کے درمیان بہت سی خواتین نے کبھی کوئی متبادل تلاش کرنے کی امیدیں ترک کر دی تھیں۔ حکومت ہند نے مئی 2016 میں پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) کا آغاز کیا تاکہ دیہی اور محروم گھرانوں کو ایل پی جی کی طرح صاف کھانا پکانے کا ایندھن دستیاب ہو سکے۔ اس پہل نے ہندوستانی خواتین کے لیے ایک آزادانہ تجربہ کی نشان دہی کی جنہوں نے کئی نسلوں کی مشکلات کو برداشت کیا، آخر کار دھویں سے پاک باورچی خانے کا ان کا خواب پورا ہوا۔

سیما کماری اور بچن دیوی کی داستانیں ہندوستان بھر کی لاتعداد خواتین کی داستانیں ہیں۔ ہر چند کہ ان کے نام، ثقافت اور پس منظر مختلف ہیں، لیکن وہ برسوں کی جدوجہد سے راحت اور اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی کے لیےمشترکہ شکرگزاری کے احساس کا اشتراک کرتی ہیں۔

حوالہ جات

*****

ش ح۔ج ق ۔ف ر

 (U: 2642)


(Release ID: 1988094) Visitor Counter : 111