وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شری رام لنگ سوامی، جنہیں ولّالر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کی200ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کیا


’’ولّالر کا اثر پوری دنیا میں ہے‘‘

’’جب ہم ولّالر کو یاد کرتے ہیں، تو ہم ان کی دیکھ بھال اور شفقت کے جذبے کو یاد کرتے ہیں‘‘

’’ولّالر کا خیال تھا کہ بھوکوں کے ساتھ کھانا بانٹنا احسان کے تمام اعمال میں سے ایک بہترین عمل ہے‘‘

’’جب سماجی اصلاحات کی بات آئی تو ولّالر اپنے وقت سے بہت آگے تھا‘‘

’’ ولّالر کی تعلیمات کا مقصد ایک یکساں معاشرے کے لیے کام کرنا ہے‘‘

’’وقت اور جگہ کے درمیان ہندوستان کی ثقافتی حکمت میں تنوع عظیم سنتوں کی تعلیمات کے مشترکہ دھاگے سے جڑا ہوا ہے، جو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے اجتماعی خیال کو تقویت بخشتا ہے‘‘

Posted On: 05 OCT 2023 1:48PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شری رام لنگ سوامی، جنہیں ولّالر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کی200ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کیا۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہ پروگرام وڈالور میں ہورہا ہے، جو ایسی جگہ ہے  کہ ولّالر کے ساتھ قریبی طور پر وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولّالر ہندوستان کے ایک سب سے قابل احترام سنت تھے، جنہوں نے 19ویں صدی میں اس سرزمیں پر قدم رکھا اور ان کی روحانی بصیرت آج بھی لاکھوں لوگوں کو تحریک دیتی ہے۔ ولّالر کا پوری دنیا میں ایک اثر ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ جیسا کہ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ بہت سی تنظیمیں ان کے نظریات اور خیالات پر کام کررہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’جب ہم ولّالر کو یاد کرتے ہیں، تو ہم ان کی دیکھ بھال اور شفقت کے جذبے کو یاد کرتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ولّالر ایک ایسی طرز زندگی میں یقین رکھتے تھے، جہاں ساتھ ہی انسانوں کے لئےشفقت  ضروری تھی۔وزیر اعظم نے ان کے سب سے اہم تعاون اور عزم کو اُجاگر کیا، جس سے کہ بھوک مٹ سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا دکھ اور تکلیف ان کے لئے نہیں ہوسکتی کہ ایک انسان خالی پیٹ بستر پر جارہا ہو۔وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ بھوکوں کے ساتھ کھانا بانٹنا احسان کے تمام اعمال مں  سے ایک بہترین عمل ہے۔‘‘ولّالر کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہر مرتبہ میں نے فصلوں کو مرجھاتے ہوئے دیکھا۔ میں بھی مرجھاگیا ہوں،کیونکہ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ حکومت ان کے خیال کے تئیں پرعزم ہے۔ انہوں نے کووڈ عالمی وباء کے دوران مفت راشن فراہم کرکے کروڑوں ساتھی ہندوستانیوں کے لئے بحران کے وقت میں بڑی راحت فراہم کرنے کی ایک مثال پیش کی۔

تدریس اور تعلیم کی طاقت میں ولّالر کے اعتقاد پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دروازے ہمیشہ ایک معلم کے طور پر کھلے رہے۔ انہوں نے بے شمار لوگوں کی رہنمائی کی۔ جناب مودی نے کورل کو اور زیادہ مقبول بنانے کے لئے ولّالر کی کوششوں کو اجاگر کیا، ساتھ ہی اس اہمیت کو بھی اجاگر کیا جو انہوں نے جدید نصاب میں شامل کئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات کو دہرایا کہ ولّالر نوجوانوں  سے یہ امید رکھتے تھے کہ وہ آسانی سے تمل، سنسکر ت اور انگریزی میں روانی سے بات کریں، کیونکہ انہوں نے گزشتہ 9سال میں ہندوستانی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا تھا۔قومی تعلیمی پالیسی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ، جو کہ ہندوستان کو تین دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پالیسی اختراع، تحقیقی اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پورے تعلیمی ڈھانچے کو تبدیل کررہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ 9سال میں بہت سی یونیورسٹیوں، انجینئرنگ اور میڈیکل کالج قائم کرنے کے ریکارڈ کو اجاگر کیا اور کہا کہ نوجوان اب اپنی مقامی زبانوں میں مطالعہ کرکے ڈاکٹرز اور انجینئربن سکتے ہیں اور نوجوانوں کے لئے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا ’’جب سماجی اصلاحات کی بات آئی تو ولّالر اپنے وقت سے بہت آگے تھا۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ولّالر کا بھگوان کا وژن مذہب،ذات اور نسل کی رکاوٹوں سے کہیں آگے تھا۔انہوں نے کہا کہ ولّالر نے کائنات کے ہر ذرے میں خدا کو دیکھا اور انسانیت پر زور دیا کہ وہ اس خدائی تعلق کو پہچانیں اور اس کی قدر کریں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وِشواس اور سب کا پریاس میں ان کا یقین اس وقت اوربھی مضبوط ہوجاتا ہے،جب وہ ولّالر کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، کیونکہ ان کی تعلیمات کا مقصد ایک مساوی معاشرے کے لیے کام کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ولّالر نے ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری کو  آشیرواد دیتے ، جہاں قانون ساز اداروں میں خواتین کے لیے نشستیں محفوظ رکھی جاتی ہیں۔ولّالر کے کاموں کی سادگی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ وہ پڑھنے اور سمجھنے میں آسان ہیں اور سادہ الفاظ میں پیچیدہ روحانی حکمت کو بھی بیان کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقت اور جگہ پر ہندوستان کی ثقافتی حکمت میں تنوع عظیم سنتوں کی تعلیمات کے مشترکہ دھاگے سے جڑا ہوا ہے، جو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے اجتماعی خیال کو تقویت دیتا ہے۔

اس مقدس موقع پر وزیر اعظم نے ولّالر کے نظریات کو پورا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور سب پر زور دیا کہ وہ اپنے پیار، مہربانی اور انصاف کے پیغام کو عام کریں۔  وزیر اعظم نے آخر میں کہا کہ ’’ہم بھی ان کے دل کے قریب علاقوں میں سخت محنت کرتے رہیں۔ آئیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے آس پاس کوئی بھی بھوکا نہ رہے۔ آئیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر بچے کو معیاری تعلیم ملے۔‘‘

 

*************

 

ش ح۔ ح ا۔ن ع

U. No.10404


(Release ID: 1964636) Visitor Counter : 118