کابینہ

مرکزی کابینہ نے بھارت اور سورینام کے درمیان ادویات سے متعلق ضابطوں کے شعبے میں مفاہمت نامے پر دستخط  کو منظوری دی

Posted On: 16 AUG 2023 4:24PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں  مرکزی کابینہ  کوسورینام میں  انڈین فارماکوپیا (آئی پی)کو تسلیم کرنے کے لئے  انڈین فارما کوپیا کمیشن (آئی پی سی)، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، حکومت ہند اوروزارت صحت، حکومت جمہوریہ سورینام  کے درمیان 4 جون 2023 کو دستخط کئے گئے مفاہمت نامے کے بارے میں جانکاری فراہم  کی گئی۔  اس  مفاہمت نامے پر صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی  مرمو کے سورینام کے دورے کے دوران  دستخط کئے گئے تھے۔

دونوں ممالک قریبی اشتراک و تعاون کو فروغ دینے اور ادویات سے متعلق ضابطے کے شعبے میں معلومات کےباہمی تبادلےکی اہمیت کو ان کے متعلقہ قوانین اور ضوابط کے مطابق تسلیم کرتے ہیں۔ دونوں ممالک درج ذیل مفاہمت نامے تک رضامند ہوئے:

  • سورینام میں دواؤں کے لئے معیارات کی کتاب کے طور پر  انڈین فارماکوپیا (آئی پی)کو تسلیم کرنا تاکہ سورینام میں تیار کی جارہی یا برآمد کی جارہی  دواؤں کے معیار کو یقینی بنایا جاسکے۔
  • انڈین فارماکوپیا (آئی پی) کے مطابق بھارتی مینوفیکچررز کے ذریعہ جاری  کردہ تجزیاتی رپورٹ کو تسلیم کرنا اور سورینام میں دواؤں کی نقل کی جانچ کی ضرورت کو ختم کرنا۔
  • معقول قیمت پر آئی پی آر ایس  حاصل کرنا اور آئی پی سی  سے ناقص دواؤں سے متعلق معیارات حاصل کرنا ۔اس کا استعمال دواؤں کے  معیار کو کنٹرول کرنے سے متعلق تجزیے کے دوران کیا جائے گا۔
  • سورینام میں جینرک ادویات تیار کرنے کی بہتر صلاحیت اور سستی ادویات کی دستیابی میں تعاون ۔
  • انضباطی فریم ورک ضروریات اور طریقہ کار میں علم الادویہ سے متعلق سمجھ کو فروغ دینا ۔
  • انڈین فارماکوپیا (آئی پی)  کی ترقی سے متعلق معلومات اور دستاویز کے تبادلہ میں سہولت بہم پہنچانا۔
  • صحت عامہ سے متعلق خدمات  کی شقوں کے مطابق انضباطی حکام کی صلاحیت کو فروغ دینا تاکہ متعلقہ  ملکوں کی آباد ی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
  • مونوگراف اور مستقبل کی ٹکنالوجی کی ترقی میں باہمی مفادت کے شعبے میں تکنیکی اشتراک و تعاون کے لئے مواقع کی تلاش کرنا۔

اس مفاہمت نامے سے طبی پروڈکٹس کی برآمد ات میں  سہولت فراہم ہوگی  اور غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔  یہ آتم نربھر بھارت یعنی خود کفیل  بھارت کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔

بھارت کے دوا سازی سے متعلق معیارات کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرلینے سے بھارتی دواسازی کے شعبے کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے۔ان میں  درج ذیل امور شامل  ہیں:

  • یہ ان ممالک کو بھارتی دوا سازی  پروڈکٹس کی برآمد کو فروغ دے گا کیونکہ یہ دوہرے ضابطے،  جانچ میں نقل اور درآمد کے بعد جانچ پڑتال کے عمل کوختم کردے گا۔ اس طرح بھارتی دواؤں کے برآمد کاروں کو ایک مسابقتی برتری حاصل ہوگی اور تجارت ان کے لئے زیادہ منافع بخش بن جائے گی۔
  • مزید برآں دآمد کرنے والے ممالک معیاری  بھارتی  طبی پروڈکٹس تک سستی قیمتوں پر رسائی حاصل کرسکیں گے۔
  • درآمد کرنے والے ملکوں میں مینوفیکچررز کے پاس جینرک دواؤں کو تیار کرنے کے لئے بہتر موقع ہوگا، جس سے ان کے شہریوں کو سستی دواؤں تک رسائی حاصل کرنے  میں مدد ملے گی۔
  • مختلف حوالہ جاتی معیارات اور غیر خالص دواؤں سےمتعلق معیارات ان مینوفیکچررز کے لئے مناسب قیمت پر دستیاب ہوں گے۔

انضباطی  طریقہ کار میں ہم آہنگی بھارت سے  دواؤں کی  برآمدات کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں دوا سازی کے شعبے میں تعلیم یافتہ  پیشہ ور افراد کے لئے روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ 

انڈین فارماکوپیا (آئی پی) کو سرکاری طور پر پانچ ممالک تسلیم کرتے ہیں ۔ یہ ممالک افغانستان، گھانا، نیپال، موریشس اور جمہوریہ سورینام ہیں ۔ وزارت آئی پی کو تسلیم کرنے والے ملکوں کی تعدادکو  بڑھانا  چاہتی  ہے۔

 

ش ح۔  م ع ۔ ج

Uno8431



(Release ID: 1949473) Visitor Counter : 98