وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم 27 اور 28 جولائی کو راجستھان اور گجرات کا دورہ کریں گے


کسانوں کو فائدہ پہنچانے والے ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم ایک لاکھ پی ایم کسان سمردھی کیندروں کو قوم کے نام وقف کریں گے

وزیر اعظم یوریا گولڈ - سلفرکوٹیڈ یوریا لانچ  کریں گے۔ یہ نیم کوٹیڈ یوریا سے زیادہ کفایتی اور مؤثر ہوگا

وزیراعظم سیکر میں پی ایم-کسان کے تحت  14ویں قسط کی شکل میں 17,000 کروڑ روپے  جاری کریں گے

پی ایم اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پر 1500 فارمر پروڈیوسر تنظیموں کی آن بورڈنگ کا آغاز کریں گے

راجستھان صحت کے بنیادی ڈھانچے میں ایک بڑی توسیع کا مشاہدہ کرے گا کیونکہ وزیر اعظم پانچ نئے میڈیکل کالجوں کا افتتاح کریں گے اور سات میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم راجکوٹ بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے اور راجکوٹ میں 860 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا بھی افتتاح کریں گے

وزیر اعظم گاندھی نگر میں سیمی کون انڈیا2023 کا افتتاح کریں گے

Posted On: 25 JUL 2023 1:54PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 27 اور 28 جولائی 2023 کو راجستھان اور گجرات کا دورہ کریں گے۔

27 جولائی کو، تقریباً 11:15 بجے وزیر اعظم راجستھان کے سیکر میں ایک عوامی پروگرام میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور  قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کے بعد وہ راجکوٹ، گجرات پہنچیں گے جہاں تقریباً 3:15 بجے وزیر اعظم راجکوٹ بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد تقریباً 4:15 بجے وزیر اعظم راجکوٹ کے ریس کورس گراؤنڈ میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے۔ 28 جولائی کو صبح تقریباً 10:30 بجے وزیر اعظم گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں سیمی کون 2023 کا افتتاح کریں گے۔

سیکر میں پی ایم

کسانوں کو فائدہ پہنچانے والے ایک اہم اقدام میں، وزیر اعظم 1 لاکھ پی ایم کسان سمردھی کیندر (پی ایم کے ایس کیز) کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔پی ایم کے ایس کیز  کو کسانوں کی تمام ضروریات کے لیے ون اسٹاپ حل فراہم کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ زرعی معلومات  (کھاد، بیج، آلات) سے لے کر مٹی، بیج اور کھاد کی جانچ کی سہولیات تک اور مختلف سرکاری اسکیموں سے متعلق معلومات تک پی ایم کے ایس کیز  کا ملک میں کسانوں کے لیے ایک قابل اعتماد امدادی نظام بنانے  کا تصور کیا گیا ہے۔ وہ بلاک/ضلع سطح کے آؤٹ لیٹس پر کھاد کے خوردہ فروشوں کی مستقل استعداد کار کو بھی یقینی بنائیں گے۔

وزیر اعظم یوریا گولڈ لانچ کریں گے ۔یہ یوریا کی ایک نئی قسم  ہے جو سلفر کوٹیڈ ہے۔ سلفر کوٹیڈ یوریا کا استعمال مٹی میں سلفر کی کمی کو دور کرے گا۔ یہ اختراعی کھاد نیم کوٹیڈ  یوریا سے زیادہ کفایتی اور مؤثر ہے، پودوں میں نائٹروجن کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے، کھاد کی کھپت کو کم کرتی ہے، اور فصل کے معیار کو بہتر بناتی ہے۔

پروگرام کے دوران وزیر اعظم اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پر 1500 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) کی آن بورڈنگ کا آغاز کریں گے۔او این ڈی سی ،ایف پی او کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آن لائن ادائیگی، بزنس ٹو بزنس (بی 2 بی) اور بزنس ٹو کنزیومر ٹرانزیکشنز تک براہ راست رسائی کے ساتھ بااختیار بناتا ہے اور دیہی علاقوں میں لاجسٹکس کی ترقی کو متحرک کرتے ہوئے مقامی قدر میں اضافہ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں وزیر اعظم کے عزم کی ایک اور مثال کی شکل میں پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان ) کے تحت 17,000 کروڑ روپے کی 14 ویں قسط 8.5 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کو براہ راست فوائد کی منتقلی کے ذریعے جاری کی جائے گی۔

راجستھان صحت کے بنیادی ڈھانچے میں ایک بڑی توسیع کا مشاہدہ کرے گا کیونکہ وزیر اعظم چتوڑ گڑھ، دھول پور، سروہی، سیکر اور سری گنگا نگر میں پانچ نئے میڈیکل کالجوں کا افتتاح کریں گے اور بارن، بوندی، کرولی، جھنجھونو، سوائی مادھوپور، جیسلمیر اور ٹونک میں 7 میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

میڈیکل کالج مرکزی اسپانسرڈ اسکیم "موجودہ ضلع/ریفرل اسپتالوں کے ساتھ منسلک نئے میڈیکل کالجوں کا قیام" کے تحت قائم کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کئے جانے والے  پانچ میڈیکل کالجوں کو 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، جب کہ جن 7 میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا وہ 2275 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے تعمیر کیے جائیں گے۔

2014 تک ریاست راجستھان میں صرف 10 میڈیکل کالج تھے۔ مرکزی حکومت کی وقف  کوششوں سے ریاست میں میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہو گئی ہے، جو کہ 250 فیصد اضافہ ہے۔ ان 12 نئے میڈیکل کالجوں کے قیام سے ریاست میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کی تعداد 14-2013 میں 1750 نشستوں سے بڑھ کر 6275 ہو جائے گی، جو کہ 258 فیصد اضافہ ہوگا۔

مزید برآں، وزیر اعظم ادے پور، بانسواڑہ، پرتاپ گڑھ اور ڈونگر پور کے اضلاع میں واقع چھ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کا افتتاح کریں گے جس سے ان اضلاع میں رہنے والی قبائلی آبادی کو فائدہ پہنچے گا۔ وہ پروگرام کے دوران کیندریہ ودیالیہ تیوری، جودھپور کا بھی افتتاح کریں گے۔

راجکوٹ میں پی ایم

راجکوٹ میں ایک نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی ترقی سے پورے ملک میں ہوائی رابطہ کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو تقویت ملے گی۔ گرین فیلڈ ہوائی اڈے کو 2500 ایکڑ سے زیادہ کی مجموعی اراضی میں اور 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ نئے ہوائی اڈے میں جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار خصوصیات کا امتزاج ہے۔ ٹرمنل کی عمارت گریہا-4 (انٹیگریٹڈ ہیبی ٹیٹ اسسمنٹ کے لیے گرین ریٹنگ) کے مطابق ہے اور نئی ٹرمنل بلڈنگ (این آئی ٹی بی) مختلف پائیداری خصوصیات سے لیس ہے جیسے ڈبل انسولیٹڈ روفنگ سسٹم، اسکائی لائٹس، ایل ای ڈی لائٹنگ، کم ہیٹ گین گلیزنگ وغیرہ۔

راجکوٹ کی ثقافتی ہلچل نے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے ڈیزائن کو متاثر کیا ہے اور یہ لپپن آرٹ سے لے کر ڈنڈیا رقص تک اپنے متحرک بیرونی چہرے اور شاندار اندرونی ساخت کے ذریعے آرٹ کی شکلوں کو پیش کرے گا۔ ہوائی اڈہ مقامی تعمیراتی ورثے کا مظہر ہوگا اور گجرات کے کاٹھیاواڑ علاقے کے فن اور رقص کی ثقافتی شان کو ظاہر کرے گا۔ راجکوٹ میں نیا ہوائی اڈہ نہ صرف راجکوٹ کی مقامی آٹوموبائل انڈسٹری کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ پورے گجرات میں تجارت، سیاحت، تعلیم اور صنعتی شعبوں کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

وزیراعظم 860 کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی کریں گے۔ سونی یوجنا لنک 3 پیکیج 8 اور 9 آبپاشی کی سہولیات کو مزید مضبوط بنانے اور سوراشٹر کے علاقے کے لیے پینے کے پانی کے فوائد فراہم کرنے میں مدد کرے گی۔ دوارکا آر ڈبلیو ایس ایس کی اپ گریڈیشن سے گاؤں کو پائپ لائن کے ذریعے مناسب اور پینے کا پانی فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ شروع کئے جانے والے دیگر منصوبوں میں اپرکوٹ فورٹ فیز I اور II کا تحفظ، بحالی اور ترقی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر؛ گندے پانی کی صفائی کا پلانٹ؛ فلائی اوور پل ودیگر شامل ہیں۔.

گاندھی نگر میں پی ایم

وزیر اعظم 28 جولائی کو گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں سیمی کون انڈیا  2023 کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر وہ اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔ کانفرنس کی  تھیم ’’ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کی  کیٹالیسنگ‘‘ ہے۔ اس کا مقصد صنعت، تعلیمی اور تحقیقی اداروں سے عالمی رہنماؤں کو اکٹھا کرنا ہے۔ یہ ہندوستان کی سیمی کنڈکٹر حکمت عملی اور پالیسی کو ظاہر کرتی  ہے جو ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن، مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کی ترقی کا عالمی مرکز بنانے کا تصور کرتی ہے۔ سیمی کون انڈیا  2023  میں بڑی کمپنیوں  جیسے مائیکرون ٹکنالوجی، اپلائیڈ مٹریلس، فوکس کون، ایس ای ایم آئی، کیڈنس، اے ایم ڈی ودیگرکے نمائندوں کی شرکت کا مشاہدہ کرے گا۔

********

ش ح ۔ ج ق ۔ع ر

U. No.7467



(Release ID: 1942381) Visitor Counter : 143