وزیراعظم کا دفتر
بھارت اورجاپان نے قدرتی آفات کے خطرات میں تخفیف سے متعلق سینڈائی فریم ورک کے وسط مدتی جائزہ کے دوران ، شانہ بشانہ ایک تقریب منعقد کی
ایک ایسا مالی ڈھانچہ وضع کئے جانے کی ضرورت ہے ، جو ایک متوازن انداز میں قدرتی تباہی سے وابستہ خطرات کی تخفیف کے مکمل منظرنامہ کی ضروریات کی تکمیل کرسکے :ڈاکٹرپی کے مشرا
Posted On:
18 MAY 2023 11:30PM by PIB Delhi
بھارت کی آفات کے بندوبست سے متعلق قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) اورجاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) نے آج اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرس میں جوکھم اورخطرات کی تخفیف کے مرکز کے بارے میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ تقریب سال 2030-2015کے دوران قدرتی تباہلی سے وابستہ خطرات کی تحفیف سے متعلق سینڈائی فریم ورک (ایس ایف ڈی آرآر ) کے وسط مدتی جائزہ کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے شانہ بشانہ منعقد کی گئی ۔ اس تقریب کا مقصد ‘‘لچکدار اورماحولیات اورآب وہوا کے توازن کوقائم رکھنے کی غرض سے قدرتی تباہی کے خطرات میں تخفیف کے لئے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی خاطر ملکوں کا کردار ’’کے موضوع پرغوروخوض کرناتھا۔ اس تقریب میں ایس ڈی جیز کی حصولیابی اور آب وہوا کی تبدیلی کے سبب ہونے والے نقصانات اوراثرات کو کم سے کم کرنے اوراس کے نتیجے میں ایک لچکدار معاشرہ تعمیر کرنے کی غرض سے ایک بنیادی ضرورت کے طورپر ، قدرتی تباہی سے وابستہ خطرات میں تخفیف کرنے کی خاطر سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں ملکوں کے بنیادی کردار کو اجاگرکیاگیا۔ تقریب میں ایک لچکدار یعنی آفات اورتباہی کی صورت میں جلد بحال ہوجانے والے معاشرہ اورآب وہوا کے لئے سازگارمعاشرہ تعمیرکرنے کی جانب موجودہ جوکھم اورخطرات میں تخفیف کرنے اورمستقبل کے خطرات سے بچنے کے مقصد سے ہرایک ملک کی ذمہ داری پرزوردیاگیا۔
وزیراعظم جناب نریندرمودی کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹرپی کے مشرا نے بھارتی وفد کی قیادت کی ۔ اپنی تقریر کے دوران ، ڈاکٹرمشرا نے مطلع کیاکہ عالمی پالیسی بحث ومباحثہ میں تباہی سے وابستہ خطرات میں تخفیف کرنے سے متعلق معاملہ پرضروری توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔کیونکہ جی -20اورجی -7دونوں نے اس معاملہ کو اپنی ترجیحا ت میں شامل کیاہے ۔ ڈاکٹرمشرانے ایک ایسا مالی ڈھانچہ وضع کئے جانے کی ضرورت کو بھی اجاگرکیا ، جو متوازن انداز میں قدرتی تباہی سے وابستہ خطرات کی تخفیف کے مکمل منظرنامہ کی ضروریات کی تکمیل کرسکے ۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے قدرتی آفات کی صورت حال میں جلد وارننگ دینے والے طریق کاراور نظاموں کو مستحکم بنانے میں ملکوں کے کردار کی بھی وضاحت کی ۔ اس سمت میں ،جی -20ورکنگ گروپ ، مالی امور یعنی سرمایہ فراہمی سے متعلق امورپرتبادلہ خیال کرنے کی غرض سے اگلے ہفتے ، دوسری میٹنگ کرے گا۔
یہ بات قابل ذکرہے کہ ایس ایف ڈی آرآر کے عین مطابق اوربھار ت کی جی -20کی صدارت کے دوران ، ڈی آرآر کے بارے میں ورکنگ گروپ (ڈی آرآرڈبلیو جی) نے پانچ ترجیحات تجویز کی ہیں ۔ ان میں پانی نیز موسمیات کے سبب ہونے والی تمام تباہیوں کے لئے جلد وارننگ دینے والے نظام کا عالمی سطح پراحاطہ کیاجانا، آفات اورموسمیات کے خطرات سے جلد بحال ہوجانے والے بنیادی ڈھانچہ کا نظام تیارکرنے کے تئیں عہد بستگی کو مزید پختہ کیاجانا، تباہی سے وابستہ خطرات میں تخفیف کے لئے زیادہ مضبوط قومی مالی فریم ورک ، آفات کی صورت میں تدارکی اقدامات سے متعلق قومی اور عالمی نظام کو مستحکم بنانا، جس میں ‘‘پہلے سے بہتربنانا’’ شامل ہے اورایکونظام پرمبنی طریق کار کے بڑھتے ہوئے استعمال-تقریب کے دوران غوروخوض میں گلوبل ساؤتھ کے لیڈروں سمیت جی -7اور جی -20ملکوں کے لیڈروں کے ذریعہ تباہلی کے خطرات میں تخفیف کے تئیں فوری اقدامات کی ضرورت کا اعتراف کئے جانے کو بھی اجاگرکیاگیا۔
رکن ملکوں نے کثیرملکی تعاون کا آغاز کئے جانے پرزوردیا۔ جس میں آفات اورتباہی کے بعد ‘‘پھرسے بہتربنانے ’’ میں مدد اورڈی آرآر کے لئے مناسب بجٹ مختص کرنے میں رہنما فراہم کرنے والی تباہی کے خطرات میں تخفیف کے ساتھ ساتھ خطرات کے بارے میں اطلاع تک اور زیادہ رسائی حاصل کرنے کی غرض سے ، ان حکومتوں کے متعلقہ کردار شامل ہیں ۔ سال 2023میں بھارت کی صدارت کے تحت ، اورشیرپاٹریک کے تحت ، جی -20نے آفات کے خطرات میں تخفیف کرنے کے بارے میں ایک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایاہے ، تاکہ ایس ایف ڈی آرآر کے ساتھ ساتھ ایس ڈی جیز کے اہداف کی حصولیابی کے مقصد سے رکن ملکوں کی کوششوں میں اضافہ کئے جانے میں مدد مل سکے ۔ اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ محترمہ روچیرا کمبوج اوربھارتی وفد کے عہدیداروں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔ اس تقریب کا اہتمام آفات اورتباہی کے خطرات میں تخفیف سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر(یواین ڈی آرآر) کے اشتراک سے کیاگیاتھا۔
***********
(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -5275
(Release ID: 1925422)
Visitor Counter : 185
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada