وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے کیرالہ کے ترواننت پورم کے سنٹرل اسٹیڈیم میں 3200 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا
کوچی واٹر میٹرو کو قوم کے نام وقف کیا
ترواننت پورم میں مختلف ریل پروجیکٹوں اور ڈیجیٹل سائنس پارک کا سنگ بنیاد رکھا
’’کیرالہ کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس، کوچی میں واٹر میٹرو اور آج شروع کیے گئے دیگر اقدامات ریاست کی ترقی کے سفر کو آگے بڑھائیں گے‘‘
’’کیرالہ کے لوگوں کی محنت اور شائستگی انہیں ایک منفرد پہچان دیتی ہے‘‘
’’ہندوستان عالمی نقشے پر ایک روشن مقام ہے‘‘
’’حکومت تعاون پر مبنی وفاقیت پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور ریاستوں کی ترقی کو ملک کی ترقی کا ذریعہ سمجھتی ہے‘‘
’’ہندوستان اس رفتار اور پیمانے پر ترقی کر رہا ہے جس کی مثال نہیں ملتی‘‘
Posted On:
25 APR 2023 1:22PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کیرالہ کے ترواننت پورم کے سنٹرل اسٹیڈیم میں 3200 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا۔ ان پروجیکٹوں میں کوچی واٹر میٹرو کا قوم کے نام وقف کرنا، مختلف ریل پروجیکٹوں اور ترواننت پورم میں ڈیجیٹل سائنس پارک کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہیں۔ اس سے پہلے دن میں، وزیر اعظم نے ترواننت پورم اور کاسرگوڈ کے درمیان کیرالہ کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائی۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لوگوں کو ویشو کی مبارکباد دی۔ آج کے پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کیرالہ کی ترقی اور کنکٹیوٹی سے متعلق مختلف پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کی گئی ہے جس میں ریاست کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس، کوچی کی پہلی واٹر میٹرو اور ریلوے کے کئی ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے ان ترقیاتی منصوبوں کے لیے کیرالہ کے شہریوں کو مبارکباد دی۔
کیرالہ کی تعلیم اور بیداری کی سطح پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیرالہ کے لوگوں کی محنت اور شائستگی انہیں ایک منفرد شناخت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ کے لوگ عالمی منظر نامے کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ اس بات کی تعریف کر سکتے ہیں کہ کس طرح مشکل وقت کے درمیان ہندوستان کو ترقی کا ایک متحرک مقام سمجھا جا رہا ہے اور ہندوستان کی ترقی کے وعدے کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے دنیا کی طرف سے ہندوستان کے تئیں دکھائے گئے اعتماد کا سہرا مرکز کی ایک فیصلہ کن حکومت کو دیا جو ملک کی فلاح و بہبود کے لیے فوری اور مضبوط فیصلے کرتی ہے، انھوں نے ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور جدید بنانے میں کی گئی بے مثال سرمایہ کاری، ترقی کی سمت میں کی گئی سرمایہ کاری، نوجوانوں کی ہنرمندی میں اضافہ کے لیے کی گئی سرمایہ کاری اور آخر میں زندگی میں آسانی اور کاروبار کو آسان بنانے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تعاون پر مبنی وفاقیت پر توجہ دیتی ہے اور ریاستوں کی ترقی کو ملک کی ترقی سمجھتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہم خدمت پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ قوم تیز رفتاری سے تبھی ترقی کر سکتی ہے جب کیرالہ ترقی کرے گا۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے بڑھتے قد کی ایک وجہ مرکزی حکومت کی رسائی کی کوششیں ہیں، جس سے بیرون ملک رہنے والے کیرالہ کے باشندوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت ہندوستانی تارکین وطن کی بہت مدد کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 9 سالوں میں کنکٹیوٹی انفرااسٹرکچر پر کام بے مثال رفتار اور بڑے پیمانے پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے بجٹ میں بھی انفرااسٹرکچر پر 10 لاکھ کروڑ سے زیادہ خرچ کرنے کی تجویز ہے۔ ملک میں پبلک ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے کو مکمل طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ہندوستانی ریلوے کے سنہری دور کی طرف بڑھ رہے ہیں اور 2014 سے پہلے کے مقابلے اوسط ریل بجٹ اب پانچ گنا بڑھ گیا ہے۔
کیرالہ میں پچھلے 9 سالوں میں ریلوے کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے گیج کی تبدیلی اسے دوہرا کرنے اور ریلوے پٹریوں کی بجلی کاری کے سلسلے میں کئے گئے کاموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں تین بڑے ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر نو کے لیے کام آج شروع کیا گیا ہے تاکہ اسے ایک ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ ہب بنایا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘وندے بھارت ایکسپریس آرزو مند ہندوستان کی پہچان ہے’’، کیونکہ وزیر اعظم نے ہندوستان میں بدلتے ہوئے ریل نیٹ ورک کو اجاگر کیا ،جو اس طرح کی نیم تیز رفتار ٹرینوں کو آسانی کے ساتھ چلانا ممکن بناتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک تمام وندے بھارت ٹرینیں ثقافتی، روحانی اور سیاحتی اہمیت کے مقامات کو جوڑ رہی ہیں۔ کیرالہ کی پہلی وندے بھارت ٹرین شمالی کیرالہ کو جنوبی کیرالہ سے جوڑے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس ٹرین سے کولم، کوٹائم، ایرناکولم، تھریسور اور کنور جیسے یاتریتھ استھان والےمقامات کا سفر آسان ہو جائے گا’’، ۔ انہوں نے جدید ٹرین کے ماحولیاتی فوائد کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترواننت پورم-شورانور سیکشن کو نیم تیز رفتار ٹرینوں کے لیے تیار کرنے کے لیے آج سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ مکمل ہونے پر، وزیر اعظم نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ، ترواننت پورم سے منگلورو تک نیم تیز رفتار ٹرینیں چلانا ممکن ہو جائے گا۔
وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں مقامی ضروریات کے مطابق میک ان انڈیا حل فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے سیمی ہائبرڈ ٹرین، ریجنل ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم، رو - رو فیری، اور روپ وے جیسے حل پیش کئے تاکہ کنیکٹیویٹی کے لیے صورت حال پر مبنی مخصوص حالات کے حل کی وضاحت کی جاسکے۔ انہوں نے میڈ ان انڈیا وندے بھارت اور میٹرو کوچز کی مقامی بنیادوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے چھوٹے شہروں میں میٹرو لائٹ اور اربن روپ ویز جیسے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کوچی واٹر میٹرو ہندوستان میں بنایا گیا پروجیکٹ ہے اور اس کے لیے انہوں نے بندرگاہوں کی ترقی کے لیے کوچی شپ یارڈ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ کوچی واٹر میٹرو کوچی کے قریبی جزیروں میں رہنے والے لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کے جدید اور سستے ذرائع کو قابل رسائی بنائے گا جبکہ بس ٹرمینل اور میٹرو نیٹ ورک کے درمیان انٹر موڈل کنیکٹیویٹی بھی فراہم ہوگی ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس سے شہر میں ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے علاوہ ریاست میں بیک واٹر ٹورازم کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کوچی واٹر میٹرو ملک کی دیگر ریاستوں کے لیے ایک ماڈل بن جائے گی۔
جناب مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فزیکل کنیکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل کنیکٹوٹی بھی ملک کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترواننت پورم میں ڈیجیٹل سائنس پارک جیسے پروجیکٹ ڈیجیٹل انڈیا کو تقویت دیں گے۔ انہوں نے ہندوستان کے ڈیجیٹل نظام کی عالمی تعریف کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کردہ 5 جی اس شعبے میں نئے مواقع پیدا کرے گا۔
وزیر اعظم نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کنیکٹیویٹی کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری نہ صرف خدمات کا دائرہ وسیع کرتی ہے بلکہ فاصلوں کو بھی کم کرتی ہے اور ذات پات اور نسل اور امیر و غریب کے درمیان امتیاز کیے بغیر مختلف ثقافتوں کو جوڑتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ترقی کا صحیح نمونہ ہے جس کا مشاہدہ پورے ہندوستان میں کیا جا سکتا ہے اور یہ ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’کے جذبے کو تقویت دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کیرالہ کے پاس ملک اور دنیا کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ‘‘کیرالہ میں ثقافت، کھانا اور ایسی آب و ہوا موجود ہے جو کہ خوشحالی کا ذریعہ ہے’’۔ کمارکوم میں حالیہ جی 20 میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات کیرالہ کو عالمی سطح پر مزید اُجاگر کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے راگی پٹو جیسے کیرالہ کے مشہور شری انّ ( موٹے اناج ) کا ذکر کیا۔ جناب مودی نے سبھی کو مقامی پیداوار اور مصنوعات کے بارے میں آواز اٹھانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، ‘‘جب ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں تک پہنچیں گی، تو وکست بھارت کا راستہ مضبوط ہو جائے گا’’،
من کی بات پروگرام میں شہریوں کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کیرالہ کے سیلف ہیلپ گروپوں کی طرف سے‘وکل فار لوکل’ کو فروغ دینے کے مقصد سے تیار کردہ مصنوعات کا اکثر ذکر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ‘من کی بات’ اس اتوار کو قسطوں کی ایک صدی مکمل کر رہی ہے اور یہ ان تمام شہریوں کے لیے وقف ہے جنہوں نے ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ ‘ایک بھارت شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کے لیے اپنا تعاون دیا ہے۔ وزیر اعظم نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ وکشت بھارت کی تعمیر کے لیے ہر ایک کو خود کو وقف کرنا ہوگا۔
کیرالہ کے گورنر جناب عارف محمد خان، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پنارائی وجین، ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، مرکزی وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن، ترواننت پورم سے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ششی تھرور اور وزراء کے علاوہ اس موقع پر کیرالہ حکومت کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔
پس منظر
وزیراعظم نے آج3200 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے کوچی واٹر میٹرو کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ اپنی نوعیت کا یہ منصوبہ کوچی شہر کے ساتھ بغیر روک ٹوک والے رابطے کے لیے بیٹری سے چلنے والی الیکٹرک ہائبرڈ کشتیوں کے ذریعے کوچی کے ارد گرد کے 10 جزائر کو جوڑتا ہے۔
کوچی واٹر میٹرو کے علاوہ، ڈنڈیگل-پلانی-پلاکڈ سیکشن کی ریل برقی کاری کو بھی وزیر اعظم نے وقف کیا۔ تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے مختلف ریل پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا جس میں ترواننت پورم، کوزی کوڈ، اور ورکلا سیواگیری ریلوے اسٹیشنوں کی دوبارہ ترقی شامل ہے۔ ترواننتھا پورم کے علاقے کی جامع ترقی نیز نیمون اور کوچویلی بھی شامل ہیں اور ترواننت پورم-شورانور سیکشن کی سیکشنل رفتار میں اضافہ بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نے ترواننت پورم میں ڈیجیٹل سائنس پارک کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ ڈیجیٹل سائنس پارک کو اکیڈمیا کے تعاون سے صنعت اور کاروباری اکائیوں کے ذریعے ڈیجیٹل مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے کے لیے ایک کلیدی تحقیقی سہولت کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔ ایک تیسری جنریشن کے سائنس پارک کے طور پر، ڈیجیٹل سائنس پارک انڈسٹری 4.0 ٹیکنالوجیز جیسے اے آئی ، ڈیٹا اینالیٹکس، سائبر سیکیورٹی، اسمارٹ میٹریلز وغیرہ کے شعبے میں مصنوعات کی ترقی میں معاونت کے لیے مشترکہ سہولیات فراہم کرے گا۔ جدید ترین بنیادی بنیادی ڈھانچہ یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر مصنوعات کی مشترکہ ترقی اور صنعتوں کی اعلیٰ درجے کی تحقیق میں معاونت کرے گا ۔ پروجیکٹ کے فیز 1 کے لیے ابتدائی سرمایہ کاری تقریباً 200 کروڑ روپے ہے جب کہ کل پروجیکٹ کا تخمینہ تقریباً 1515 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
*************
ش ح ۔ م م۔ م ر۔ ح ا ۔ رض
U. No.4468
(Release ID: 1919442)
Visitor Counter : 146
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu