ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے این ٹی پی سی سبز توانائی لمیٹڈ میں مقررہ حدود سے زائد سرمایہ کاری کرنے کے لیے مہارتن سی پی ایس ای کو اختیاردینے سے متعلق موجودہ رہنما خطوط سے این ٹی پی سی لمیٹڈ کو مستثنی قرار دینے کی منظوری دی


این ٹی پی سی لمیٹڈ کے ذریعہ 60 جی ڈبلیو قابل احیاء توانائی صلاحیت قائم کرنے کے لیے این جی ای ایل کے ذریعہ این آر ای ایل اور اس کے دیگر مشترکہ کاروبار (جے ویز)/معاون کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی بھی منظوری دی

Posted On: 17 MAR 2023 7:22PM by PIB Delhi

معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی معاملات سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے)نے  این ٹی پی سی سبز توانائی لمیٹڈ (این جی ای ایل)، جو کہ این ٹی پی سی لمیٹڈ کی ایک معاون کمپنی ہے، میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے مہارتن سی پی ایس ای کو اختیار سونپنے کے موجودہ رہنما خطوط سے این ٹی پی سی لمیٹڈ کو استثنائی فراہم کی ہے۔ سی سی ای اے نے اس کے ساتھ ہی این ٹی پی سی لمیٹڈ کے ذریعہ 60 جی ڈبلیو کے بقدر قابل احیاء توانائی (آر ای) صلاحیت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے این ٹی پی سی قابل احیاء توانائی لمیٹڈ (این آر ای ایل) اور اس کے دیگر مشترکہ کاروبار (جے ویز)/معاون کمپنیوں میں این جی ای ایل کی سرمایہ کاری کو بھی رعایت دے دی ہے جو کہ 5000 کروڑ روپئے سے لے کر 7500 کروڑ روپئے تک کی مالی حدود سے آگے اس  کی خالص قدر وقیمت  کی زیادہ سے زیادہ 15 فیصد کے بقدر ہونی چاہئے۔

سی او پی 26 میں اپنی عہد بندگی کے مطابق بھارت اپنی ترقی کے اہداف کو پورا کرتے ہوئے کم کاربن اخراج کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کر رہا ہے۔ ملک کا ہدف سال 2030 تک 500 جی ڈبلیو کے بقدر غیر حجری تونائی حاصل کرنے کا ہے۔ ایک مرکزی عوامی شعبے کی صنعت اور ملک کا سرکردہ بجلی نظام ہونے کے ناطے این ٹی پی سی نے آر ای شعبے میں اس سرمایہ کاری کے توسط سے سال 2032 تک 60 جی ڈبلیو کے بقدر قابل احیاء توانائی صلاحیت کے اضافے کا ہدف طے کیا ہے جو ملک کو مذکورہ بالا ہدف حاصل کرنے اور سال 2070 تک خالص صفر اخراج کو یقینی بنانے کے بڑے ہدف کی جانب بڑھنے میں کافی مدد فراہم کرے گا۔ یہ بڑھا ہوا ہدف حال ہی میں سی او پی 26 سربراہ ملاقات میں اعلان کردہ حکومت کے ’پنچامرت‘ کے عین مطابق ہے، جو کہ خالص صفر اخراج کی سمت میں موسمیاتی کاروائی میں بھارت کے اہم تعاون کی شکل میں ہے۔

این جی ای ایل کا ہدف این ٹی پی سی کی قابل احیاء توانائی سفر کا پرچم بردار بننا ہے اور فی الوقت اس کے پاس 2861 میگاواٹ کے 15 قابل احیاء اثاثے موجود ہیں، جو کہ مصروف عمل ہیں/تجارتی آپریشن تاریخ (سی او ڈی)  کے قریب ہیں اور اپنی معاون کمپنی این آر ای ایل (این ٹی پی سی قابل احیاء توانائی لمیٹڈ) کے توسط سے سبز توانائی کاروبار میں مسابقتی بولی اور بیشتر ابھرتے ہوئے مواقع میں حصہ لے کر اپنے آر ای پورٹ فولیو کو توسیع سے ہمکنار کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ این ٹی پی سی کو دی گئی رعایت سے سبز معیشت کے طور پر بھارت کی عالمی شبیہ کو بہتر بنانے میں کافی مدد ملے گی۔ یہ بھارت کی توانائی پیداوار میں گوناگونیت لاکر توانائی روایتی وسائل پر بھارت کے انحصار کو بھی کم کرے گی اور ملک کے کوئلہ برآمدات بلوں میں بھی تخفیف کرے گی۔ اس کے علاوہ، اس سے ملک کے ہر ایک کونے میں چوبیسوں گھنٹے ساتوں دن بجلی سپلائی کو یقینی بنانے میں کافی مدد ملے گی۔

یہ قابل احیاء توانائی پروجیکٹ تعمیراتی مرحلے کے ساتھ ساتھ  او اینڈ ایم مرحلے کے دوران بھی مقامی افراد کو راست اور غیر راست طریقہ سے روزگار بہم پہنچائے  گا۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2920



(Release ID: 1908272) Visitor Counter : 109