وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے کرناٹک کے شیواموگا میں3600 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا


شیواموگا ہوائی اڈے کا افتتاح کیا

دو ریلوے پروجیکٹوں اور متعدد سڑکوں کی ترقی کے منصوبوں کا افتتاح کیا نیز سنگ بنیاد رکھا

 44 اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

 ’’ یہ صرف ایک ہوائی اڈہ نہیں بلکہ ایک مہم ہے جہاں نوجوان نسل کے خواب پورے ہوسکتے ہیں‘‘

’’کرناٹک کی ترقی کا راستہ ریلوے، شاہراہوں، ایئر ویز اور آئی ویز میں پیش رفت سے ہموار ہوتا ہے‘‘

’’شیواموگا میں ہوائی اڈے کا افتتاح ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب بھارت میں ہوائی سفر کے لیے جوش و خروش عروج پر ہے‘‘

آج کی ایئر انڈیا کو نئے بھارت کی صلاحیت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جہاں یہ کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔‘‘

’’اچھے رابطے کے ساتھ بنیادی ڈھانچہ پورے خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے جا رہا ہے‘‘

’’ ڈبل انجن حکومت کا تعلق دیہاتوں، غریبوں، ہماری ماؤں اور بہنوں سے ہے‘‘

Posted On: 27 FEB 2023 1:57PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج کرناٹک کے شیواموگا میں 3600 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ان کا افتتاح کیا۔ انھوں نے شیواموگا ہوائی اڈے کا بھی افتتاح کیا اور سہولیات کا واک تھرو کیا۔ وزیر اعظم نے شیواموگا میں دو ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا جن میں شیواموگا – شکاری پورہ – رانے بینور نئی ریلوے لائن اور کوٹیگنگورو ریلوے کوچنگ ڈپو شامل ہیں۔ انھوں نے 215کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے تیار کیے جانے والے متعدد سڑک ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ انھوں نے جل جیون مشن کے تحت 600 کروڑ روپے سے زیادہ کی کثیر دیہی اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ انھوں نے شیواموگا شہر میں 215 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 950 اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے قومی شاعر کوویمپو کی سرزمین کے آگے سر خم کیا جن کا ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے تئیں لگن کا جذبہ آج بھی زندہ ہے۔ شیواموگا میں نئے افتتاح شدہ ہوائی اڈے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد آج شہریوں کی ضروریات پوری ہوئی ہیں۔ ہوائی اڈے کی شاندار خوبصورتی اور تعمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کرناٹک کی روایات اور ٹکنالوجی کے امتزاج کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک ہوائی اڈہ نہیں بلکہ ایک مہم ہے جہاں نوجوان نسل کے خواب پورے ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے سڑک اور ریل پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ ’ہر گھر نل سے جل‘ پروجیکٹ کا بھی ذکر کیا جس کا آج سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے اور انھوں نے ان اضلاع کے شہریوں کو مبارکباد دی۔

وزیراعظم نے آج جناب بی ایس یدیورپا کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی اور عوامی زندگی میں ان کی خدمات کو یاد کیا۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں ان کی حالیہ تقریر عوامی زندگی میں ہر ایک کے لیے ایک تحریک ہے۔ موبائل کی فلیش لائٹ اٹھا کر جناب بی ایس یدیورپا کو اعزاز دینے کی وزیر اعظم کی درخواست پر بھیڑ میں زبردست رد عمل دیکھنے میں آیا اور لوگوں نے سینئر لیڈر کے لیے اپنی محبت کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک کی ترقی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کا یہ راستہ سڑکوں، ہوائی راستوں اور آئی ویز (ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی) میں پیش رفت سے ہموار ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک کی ڈبل انجن والی حکومت کرناٹک کی ترقی کے رتھ کو طاقت دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کرناٹک میں ڈبل انجن حکومت کے تحت دیہاتوں اور ٹیئر 2-3 شہروں کی ترقی کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ پر بھی روشنی ڈالی جبکہ پہلے کے دور میں بڑے شہروں پر مرکوز ترقی تھی۔ انھوں نے کہا کہ شیواموگا کی ترقی اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شیواموگا میں ہوائی اڈے کا افتتاح ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب بھارت میں ہوائی سفر کا جوش و خروش اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حال ہی میں ایئر انڈیا نے دنیا کا سب سے بڑا مسافر طیارہ خریدنے کا معاہدہ مکمل کیا ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ 2014 سے پہلے کانگریس حکومت کے دوران ایئر انڈیا پر عام طور پر منفی روشنی میں بات کی جاتی تھی اور اس کی شناخت ہمیشہ گھوٹالوں سے جڑی رہی ہے جہاں اسے خسارے میں چلنے والا کاروباری ماڈل سمجھا جاتا تھا۔ آج کے ایئر انڈیا کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسے نئے بھارت کی صلاحیت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جہاں یہ کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ انھوں نے بھارت کی بڑھتی ہوئی شہری ہوا بازی کی مارکیٹ کا ذکر کیا اور بتایا کہ ملک کو مستقبل قریب میں ہزاروں طیاروں کی ضرورت ہوگی جہاں ہزاروں نوجوان شہریوں کو افرادی قوت کے طور پر ضرورت ہوگی۔ حالانکہ ہم آج یہ طیارے درآمد کر رہے ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وہ دن دور نہیں جب بھارت کے شہری بھارت میں بنائے گئے مسافر طیاروں میں سفر کریں گے۔

وزیر اعظم نے حکومت کی ان پالیسیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی جن کی وجہ سے ہوا بازی کے شعبے میں بے مثال توسیع ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پچھلی حکومتوں کے نقطہ نظر کے برعکس موجودہ حکومت نے چھوٹے شہروں میں ہوائی اڈوں پر زور دیا۔ انھوں نے بتایا کہ 2014  تک آزادی کی پہلی 7 دہائیوں میں ملک میں 74 ہوائی اڈے تھے جبکہ گذشتہ 9 برسوں میں مزید 74 ہوائی اڈوں کا اضافہ کیا گیا ہے جو کئی چھوٹے شہروں کو جوڑتا ہے۔ وزیر اعظم نے سستے ہوائی سفر کے لیے اڑان اسکیم کا بھی ذکر کیا تاکہ ان کے اس وژن کو عملی جامہ پہنایا جاسکے کہ ہوائی چپل پہننے والے عام شہریوں کو ہوائی جاہج میں سفر کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نیا ہوائی اڈہ شیوموگا کے لیے ترقی کے دروازے کھولنے جا رہا ہے، جو فطرت، ثقافت اور زراعت کی سرزمین ہے۔ انھوں نے بتایا کہ شیواموگا مالیناڈو خطے کا ایک گیٹ وے ہے جو مغربی گھاٹ کے لیے مشہور ہے اور ہریالی، جنگلی حیات کی پناہ گاہوں، ندیوں، مشہور جوگ آبشار اور ہاتھی کیمپ، سمہا دھام میں شیر سفاری اور اگمبے کے پہاڑی سلسلوں کا مسکن  ہے۔ اس کہاوت کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے گنگا میں غوطہ نہیں لگایا اور ٹنگ بھدرا ندی کا پانی نہیں پیا ان کی زندگی ادھوری ہے۔

شیواموگا کی ثقافتی دولت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے راشٹرکوی کوویمپو اور دنیا کے واحد زندہ سنسکرت گاؤں مٹور اور شیواموگا میں عقیدت کے بہت سے مراکز کا ذکر کیا۔ انھوں نے اسورو گاؤں کی جدوجہد آزادی کا بھی ذکر کیا۔

شیواموگا کی زرعی انفرادیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک کے سب سے زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ انھوں نے علاقے کی فصلوں کی متاثر کن اقسام کو چھوا۔ اس زرعی دولت کو ڈبل انجن والی حکومت کے ذریعے کیے جانے والے مضبوط رابطے کے اقدامات سے تقویت مل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نئے ہوائی اڈے سے سیاحت کو بڑھانے اور اس کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریل رابطہ کسانوں کے لیے نئی منڈیوں کو یقینی بنائے گا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جب شیواموگا - شکاری پورہ - رانی بینور نئی لائن مکمل ہوجائے گی تو ہویری اور داونگیرے اضلاع کو بھی فائدہ ہوگا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس لائن میں کوئی لیول کراسنگ نہیں ہوگی جس سے یہ ایک محفوظ ریل لائن بن جائے گی جہاں تیز رفتار ٹرینیں آسانی سے چل سکیں گی۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا  کہ کوٹا گنگور اسٹیشن کی گنجائش، جو پہلے ایک شارٹ ہالٹ اسٹیشن ہوا کرتا تھا، کو ایک نئے کوچنگ ٹرمینل کی تعمیر کے بعد فروغ ملے گا۔ انھوں نے بتایا کہ اب اسے 4 ریلوے لائنوں، 3 پلیٹ فارماور ایک ریلوے کوچنگ ڈپو کے ساتھ تیار کیا جارہا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شیواموگا خطے کا ایک تعلیمی مرکز ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ رابطے میں اضافے سے آس پاس کے علاقوں کے طلبہ کے لیے شیواموگا کا دورہ کرنا آسان ہوجائے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے خطے میں کاروبار اور صنعتوں کے لیے نئے دروازے کھلیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اچھے رابطے کے ساتھ بنیادی ڈھانچہ پورے خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اس علاقے میں جل جیون مشن کو شیواموگا کی خواتین کو زندگی میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ایک بڑی مہم قرار دیا۔ انھوں نے بتایا کہ شیواموگا کے 3 لاکھ کنبوں میں سے صرف 90 ہزار کے پاس جل جیون مشن کے آغاز سے پہلے نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ اب ڈبل انجن والی حکومت نے 1.5 لاکھ کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے ہیں اور کامل حصول کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ پچھلے ساڑھے تین برسوں میں 3 لاکھ کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن ملے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت دیہاتوں، غریبوں، ہماری ماؤں اور بہنوں کی ہے۔ بیت الخلا، گیس کنکشن اور پانی کی فراہمی کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ماؤں اور بہنوں سے جڑے تمام مسائل سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ڈبل انجن والی حکومت پوری ایمانداری کے ساتھ ہر گھر میں پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ بھارت کا امرت کال ہے، ترقی یافتہ بھارت بنانے کا وقت ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی آزادی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کا موقع آیا ہے اور عالمی سطح پر بھارت کی آواز سنی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے سرمایہ کار بھارت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور اس سے کرناٹک اور اس کے نوجوانوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے سبھی کو یقین دلایا کہ کرناٹک کی ترقی کے لیے یہ مہم مزید رفتار پکڑے گی۔ وزیر اعظم نے اختتام پر کہا: ’’ہمیں ایک ساتھ چلنا ہے۔ ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔‘‘

اس موقع پر کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بسوراج بومئی، کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جناب بی ایس یدیورپا، پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی اور حکومت کرناٹک کے وزراء بھی موجود تھے۔

پس منظر

شیوموگا ہوائی اڈے کے افتتاح کے ساتھ پورے ملک میں فضائی رابطے کو بہتر بنانے پر وزیر اعظم کے وژن کو فروغ ملے گا۔ نیا ہوائی اڈہ تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ ہوائی اڈے کی مسافر ٹرمینل بلڈنگ فی گھنٹہ 300 مسافروں کو سنبھال سکتا ہے اور یہ مالناڈ خطے میں شیواموگا اور دیگر پڑوسی علاقوں کے رابطے اور رسائی کو بہتر بنائے گا۔

وزیر اعظم نے شیواموگا میں دو ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں شیواموگا – شکاری پورہ – رانے بینور نئی ریلوے لائن اور کوٹ گنگورو ریلوے کوچنگ ڈپو شامل ہیں۔ شیواموگا – شکاری پورہ – رانے بینور نئی ریلوے لائن، 990 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جائے گی اور بنگلورو - ممبئی مین لائن کے ساتھ مالناڈ خطے کو بہتر رابطہ فراہم کرے گی۔ شیواموگا شہر میں کوٹ گنگورو ریلوے کوچنگ ڈپو 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جائے گا جس سے  شیواموگا سے نئی ٹرینیں شروع کرنے اور بنگلورو اور میسورو میں رکھ رکھاؤ کی سہولیات میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے سڑکوں کی ترقی کے متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ 215 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے تیار کیے جانے والے ان پروجیکٹوں میں این ایچ 766 سی پر شکاری پورہ ٹاؤن کے لیے ایک نئی بائی پاس سڑک کی تعمیر، میگارولی سے اگمبے تک این ایچ 169 اے کی چوڑائی؛ اور این ایچ 169 پر تیرتھاہلی تعلقہ کے بھارتی پورہ میں ایک نئے پل کی تعمیر بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم نے اس پروگرام کے دوران جل جیون مشن کے تحت 950 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی کثیر دیہی  اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس میں گوتم پورہ اور 127 دیگر گاؤوں کے لیے ایک ملٹی ولیج اسکیم کا افتتاح اور 860 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کی جانے والی تین دیگر ملٹی ولیج اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ یہ چار اسکیمیں پائپ کے ذریعے پانی کے گھروں میں کنکشن فراہم کریں گی اور توقع ہے کہ اس سے کل 4.4 لاکھ سے زیادہ افراد مستفید ہوں گے۔

وزیر اعظم نے شیواموگا شہر میں 895 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 44اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ منصوبوں میں 110کلومیٹر لمبائی کے 8اسمارٹ روڈ پیکج، مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور ملٹی لیول کار پارکنگ، اسمارٹ بس شیلٹر منصوبے؛ ایک سمارٹ ٹھوس فضلے کے انتظام کا نظام؛ شیوپا نائک پیلس جیسے ورثے کے منصوبوں کو ایک انٹرایکٹو میوزیم میں تبدیل کرنا، 90 کنزرویشن لین، پارکوں کی تعمیر اور ریور فرنٹ ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 2116


(Release ID: 1902832) Visitor Counter : 129