وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ممبئی میں چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس سے دو وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 10 FEB 2023 6:04PM by PIB Delhi

بھارت ماتا کی –جے

بھارت ماتا کی –جے

بھارت ماتا کی –جے

ریلوے چھیترات، موٹی کرانتی ہوتے۔ دیشالا آج، نو وی آنی دہاوی وندے بھارت ٹرین، سمرپت کرتانا، ملا اتینت آنند ہوتو آہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ جی، نائب وزیر اعلیٰ دیوندر جی، کابینہ کے میرے ساتھی، مہاراشٹر کے وزراء، تمام ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی، دیگر تمام معزز حضرات، بھائیوں اور بہنوں

آج کا دن ہندوستانی ریلوے کے لیے، خاص طور پر ممبئی اور مہاراشٹر کی جدید کنیکٹویٹی کے لیے بہت بڑا ہے۔ آج پہلی بار ایک ساتھ دو وندے بھارت ٹرینیں شروع ہوئی ہیں۔ یہ وندے بھارت ٹرینیں، ممبئی اور پونہ جیسے ملک کے  اقتصادی مراکز کو ہمارے عقیدت کے بڑے مراکز سے جوڑیں گی۔ اس سے کالج آنے جانے والے، آفس اور بزنس کے لیے آنے جانے والے، کسانوں اور عقیدت مندوں، سبھی کو سہولت ہوگی۔

یہ مہاراشٹر میں سیاحت اور تیرتھ یاترا کو بہت زیادہ فروغ دینے والی ہیں۔ شرڈی میں سائیں بابا کا درشن کرنا ہو، ناسک واقع رام کنڈ جانا ہو، ترمبکیشور اور پنچ وٹی علاقے کا نظارہ کرنا ہو، نئی وندے بھارت ٹرین سے یہ بہت آسان ہونے والا ہے۔

اسی طرح ممبئی-سولاپور وندے بھارت ٹرین سے پنڈھر پور کے وٹھل-رکھومائی، سولاپور کے سدھیشور مندر، اکل کوٹ کے سوامی سمرتھ، یا پھر آئی تلجا بھوانی کے درشن، اب سب کے لیے مزید قابل رسائی ہو جائیں گے۔ اور مجھے معلوم ہے کہ جب وندے بھارت ٹرین  سہیادری گھاٹ سے گزرے گی، تو لوگوں کو قدرتی مناظر کا کتنا غیبی تجربہ ہونے والا ہے۔ میں ممبئی اور مہاراشٹر کے لوگوں کو ان نئی وندے بھارت ٹرینوں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیوں،

وندے بھارت ٹرین، آج کے جدید ہوتے ہوئے بھارت کی بہت ہی شاندار تصویر ہے۔ یہ بھارت کی اسپیڈ، بھارت کی اسکیل، دونوں کی عکاس ہے۔ آج دیکھ رہے ہیں کہ کتنی تیزی سے ملک وندے بھارت ٹرینیں لانچ کر رہا ہے۔ ابھی تک 10 ایسی ٹرینیں ملک بھر میں چلنی شروع ہو چکی ہیں۔ آج ملک کی 17 ریاستوں کے 108 ضلعے وندے بھارت ایکسپریس سے کنیکٹ ہو چکے ہیں۔

مجھے یاد ہے، ایک زمانہ تھا، جب  رکن پارلیمنٹ خط لکھا کرتے تھے کہ ہمارے علاقوں میں اسٹیشن پر ٹرین کو رکنے کا کوئی انتظام کیجئے، ایک دو منٹ کا اسٹاپج دے دیجئے۔ اب ملک بھر کے ممبران پارلیمنٹ جب بھی ملتے ہیں، تو یہی دباؤ ڈالتے ہیں، یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے یہاں بھی وندے بھارت ٹرین چلا دیجئے۔ یہ کریز ہے آج وندے بھارت ٹرینوں کا۔

ساتھیوں،

مجھے خوشی ہے کہ آج ممبئی کے لوگوں کی زندگی آسان بنانے والے پروجیکٹ بھی یہاں شروع ہوئے ہیں۔ آج جس ایلیویٹیڈ کوریڈور کا افتتاح ہوا ہے، وہ ممبئی میں ایسٹ ویسٹ کنیکٹویٹی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔ ممبئی کے لوگوں کو بہت دن سے اس کا انتظار تھا۔ اس کوریڈور سے ہر روز 2 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں گزر پائیں گی اور لوگوں کا وقت بھی بچے گا۔

اب ایسٹرن اور ویسٹرن سب اربن علاقوں کی کنیکٹویٹی بھی اس کی وجہ سے بہتر ہو گئی ہے۔ کرار انڈر پاس بھی اپنے آپ میں بہت اہم ہے۔ میں ممبئی کروں کو ان پروجیکٹوں کو پورا ہونے پر خاص طور سے مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیوں،

21ویں صدی کے بھارت کو بہت تیزی سے اپنے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو  درست کرنا ہوگا۔ جتنی تیزی سے ہمارا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم جدید بنے گا، اتنا ہی ملک کے شہریوں  کی زندگی  میں آسانی بڑھے گی، ان کا معیار زندگی بھی  بہتر ہوگا۔ اسی سوچ کے ساتھ آج ملک میں جدید ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں، میٹرو کی توسیع ہو رہی ہے، نئے نئے ایئرپورٹس اور پورٹس بنائے جا رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے جو ملک کا بجٹ آیا، اس میں بھی اسی جذبے کو مضبوط کیا گیا ہے۔ اور ہمارے وزیر اعلیٰ صاحب اور نائب وزیر اعلیٰ صاحب نے اس کی بھرپور تعریف بھی کی ہے۔

ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار 10 لاکھ کروڑ روپے صرف انفراسٹرکچر کے فروغ کے لیے رکھے گئے ہیں۔ یہ 9 سال کے مقابلے 5 گنا زیادہ ہے۔ اس میں بھی ریلوے کا حصہ تقریباً ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ مہاراشٹر کے لیے بھی ریل بجٹ میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ڈبل انجن سرکار کی ڈبل کوششوں سے مہاراشٹر میں کنیکٹویٹی اور تیزی سے جدید بنے گی۔

ساتھیوں،

انفراسٹرکچر پر لگایا گیا ہر روپیہ نئے روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے۔ اس میں جو سیمنٹ لگتا ہے، ریت لگتی ہے، لوہا لگتا ہے، تعمیر میں مشینیں لگتی ہیں، ان سے جڑی ہر انڈسٹری کو تقویت ملتی ہے۔ اس سے بزنس کرنے والے مڈل کلاس کو بھی فائدہ ہوتا ہے، غریب کو روزگار ملتا ہے۔ اس سے انجینئروں کو روزگار ملتا ہے، محنت کشوں کو روزگار ملتا ہے۔ یعنی انفراسٹرکچر جب بنتا ہے، تب بھی سب کی کمائی ہوتی ہے اور جب تیار ہوتا ہے تو وہ نئی صنعتوں، نئے بزنس کے راستے کھولتا ہے۔

بھائیوں اور بہنوں،

اس بار کے بجٹ میں متوسط طبقہ کو کیسے مضبوطی دی گئی ہے، اس بارے میں، میں ممبئی کے لوگوں کو خاص طور پر بتانا چاہتا ہوں۔ چاہیے  تنخواہ دار طبقہ ہو یا پھر تجارت و کاروبار سے کمانے والا متوسط طبقہ، دونوں کو اس بجٹ نے خوش کیا ہے۔ آپ دیکھئے، 2014 سے پہلے تک کیا حال تھا۔ جو بھی آدمی سال میں 2 لاکھ روپے سے زیادہ کماتا تھا، اس پر ٹیکس لگ جاتا تھا۔ بی جے پی حکومت نے پہلے 5 لاکھ روپے تک کی کمائی پر ٹیکس میں چھوٹ دی اور اس بجٹ میں اسے 7 لاکھ روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔

آج جس کمائی پر مڈل کلاس فیملی کا ٹیکس زیرو ہے، اس پر یو پی اے سرکار 20 فیصد ٹیکس لیتی تھی۔ اب وہ نوجوان ساتھی جن کی نئی نئی نوکری لگی ہے، جن کی ماہانہ آمدنی 65-60 ہزار روپے تک ہے، وہ اب زیادہ سرمایہ کاری کر پائیں گے۔ غریب اور متوسط طبقہ کے مفاد میں کام کرنے والی سرکار، ایسے ہی فیصلے لیتی ہے۔

ساتھیوں،

مجھے پورا یقین ہے کہ سب کا وکاس سے سب کا پریاس کے جذبے کو مضبوط کرنے والا یہ بجٹ ہر فیملی کو طاقت دے گا۔ ہم سبھی کو ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے زیادہ ترغیب دے گا۔ پھر ایک بار ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر کو بجٹ اور نئی ٹرینوں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں، بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

آپ سب کا شکریہ!

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1507



(Release ID: 1898070) Visitor Counter : 217