صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

جی 20 بھارت کا صحت نظام


صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور امور خارجہ کے وزیر مملکت  جناب ایس وی مرلی دھرن نے کیرالہ کے تھرو اننتا پورم میں جی 20 کی پہلی ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ  سے خطاب کیا

وبائی پالیسی ہماری صحت سےمتعلق پالیسی کا اہم حصہ ہونا چاہیئے کیونکہ آج کا صحت کا بحران ہماری مربوط دنیا کی کثیر شعبہ جاتی نوعیت کی وجہ سے ایک اقتصادی بحران کو جنم دیتا ہے : ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

’’ وباء سے حاصل سبق ہماری تیاریوں اور مشترکہ اقدامات کے ایجنڈے کا حصہ ہونا چاہیئے ۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں کو متنوع بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم  صحت کے کسی بھی بحران کا سامنا کرنے کے لئے مل کر خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں ‘‘

Posted On: 18 JAN 2023 11:47AM by PIB Delhi

’’ وبائی پالیسی ہماری صحت پالیسی کا ایک اہم حصہ ہونا چاہیے کیونکہ آج صحت کا کوئی بھی بحران ہماری باہم  مربوط  دنیا کی کثیر شعبہ جاتی نوعیت کی وجہ سے معاشی بحران کا باعث بنتا ہے ۔ ‘‘  یہ بات   صحت اور خاندانی بہبود    کی مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج یہاں جی 20 انڈیا پریزیڈنسی کے تحت پہلی ہیلتھ ورکنگ گروپ میٹنگ سے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر  امور ِ خارجہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب ایس وی مرلی دھرن اور نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00228HE.jpg

ڈاکٹر پوار نے اجاگر کیا کہ وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور  اقدامات کے لئے متنوع  کثیر شعبہ جاتی ، کثیر ایجنسی  کے درمیان تال میل  سے کوششوں کی ضرورت ہے۔  انہوں نے مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے  سماج کو مضبوط اور بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ  ’’  کووڈ –  19   آخری وبائی بیماری نہیں ہوگی۔  انہوں نے مزید کہا کہ  اس سے حاصل سبق کو  ، ہمیں مل کر تیاری کرنے اور  اقدامات کے ایجنڈے میں شامل کرنا چاہیئے ۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں کو متنوع بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے  تاکہ اجتماعی طور پر، ہم صحت کے کسی بھی بحران کا سامنا کرتے ہوئے خود کو محفوظ رکھ سکیں ۔ ‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037XT0.jpg

انہوں نے صحت کے لچکدار نظام کی تعمیر اور زندگی بچانے والی ویکسین، علاج اور تشخیص میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

بھارت کے طبی طریقوں اور اختراعات کے مضبوط  کلچر کو اجاگر کرتے ہوئے،  جناب ایس وی مرلی دھرن نے  کہا کہ ’’ ایک زمین، ایک کنبہ، ایک مستقبل ‘‘  کے لئے  معزز وزیر اعظم کی واضح اپیل  کرۂ ارض کا حامی نقطۂ نظر ہے، جو تیزی سے گلوبلائزیشن کے لئے فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے مندوبین پر اس بات پر بھی زور دیا کہ ’’ کسی بھی صحت کی ہنگامی صورت ِحال  سے مؤثر  طور پر نمٹنے کے قابل ہونے کے لئے  تیاری اور  اقدامات کے لئے  ایک ایجنڈے کو  مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔ ‘‘  انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل میں صحت کے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے  اجتماعی طور پر تیار رہنا چاہیئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004J304.jpg

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے  جی 20   کے  صدر کے طور پر ، صحت کے تعاون میں مصروف مختلف کثیرالجہتی فورموں  پر بات چیت میں ہم آہنگی حاصل کرنے کے بھارت کے مقصد  کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے جی  20 ہیلتھ ٹریک کے لئے  تین ترجیحات صحت کی ہنگامی صورتحال سے بچاؤ، تیاری اور  اقدامات  (ایک صحت اور اے ایم آر پر توجہ کے ساتھ)؛ محفوظ، موثر، معیاری اور سستی طبی  تدابیر (ویکسین، علاج اور تشخیص) تک رسائی اور دستیابی پر توجہ کے ساتھ دواسازی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانا؛ اور یونیورسل ہیلتھ کوریج اور  حفظانِ صحت خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے  ڈیجیٹل ہیلتھ اختراعات اور حل کا اعادہ کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005APLD.jpg

انڈونیشیا اور برازیل کے  سہ فریقی اراکین نے صحت کی تین ترجیحات کو  مرتب کرنے کے لئے بھارتی  صدارت کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض نے ہمارے صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کا موقع فراہم کیا ہے اور آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عالمی صحت کا احاطہ کرنے کو یقینی بنانے کے لئے  اپنی کوششوں کو تیز کریں۔

ہیلتھ ریسرچ کے محکمے کے سکریٹری جناب راجیو بہل،  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب لو اگروال ،  امورِ خارجہ کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب ابھے ٹھاکر  ، جی 20 کے رکن ممالک کے نمائندے، خصوصی مدعوئین  ممالک، بین الاقوامی تنظیموں، فورموں  اور ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک، ڈبلیو ای ایف وغیرہ جیسے ساجھیداروں اور مرکزی حکومت کے سینئر افسران موجود  اس تقریب میں موجود تھے۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔  )

U.No. 593



(Release ID: 1891935) Visitor Counter : 192