وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے مہاراشٹر میں 75,000 کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا
مہاراشٹر سمردھی مہا مارگ کا افتتاح کیا
آج مہاراشٹر کی ترقی کے لیے گیارہ نئے ستاروں کا ایک برج طلوع ہو رہا ہے
انفراسٹرکچر صرف بے جان سڑکوں اور فلائی اوور کا احاطہ نہیں کر سکتا، اس کی وسعت بہت زیادہ ہے
جو پہلے محروم تھے وہ اب حکومت کی ترجیح بن گئے ہیں
شارٹ کٹ کی سیاست ایک بیماری ہے
شارٹ کٹس اختیار کرنے والی سیاسی جماعتیں ملک کے ٹیکس دہندگان کی سب سے بڑی دشمن ہیں
کوئی بھی ملک شارٹ کٹ کے ساتھ نہیں چل سکتا، ملک کی ترقی کے لیے طویل مدتی وژن کے ساتھ مستقل حل بہت ضروری ہے
گجرات میں انتخابی نتائج مستقل ترقی اور مستقل حل کی معاشی پالیسی کا نتیجہ ہیں
Posted On:
11 DEC 2022 2:43PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر میں 75,000 کروڑ سے زیادہ کے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ اس میں 1500 کروڑ سے زیادہ مالیت کے قومی ریل منصوبے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ (این آئی او)، ناگپور اور ناگ ندی، ناگپور کی آلودگی میں کمی کا منصوبہ شامل ہیں۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے ’سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی)، چندر پور‘ کو بھی قوم کے نام وقف کیا اور ’سینٹر فار ریسرچ، مینجمنٹ اینڈ کنٹرول آف ہیموگلوبینو پیتھیز، چندرپور‘ کا افتتاح کیا۔
اس سے قبل آج، وزیر اعظم نے ناگپور سے بلاس پور تک وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، ’ناگپور میٹرو فیز I‘ کو قوم کے نام وقف کیا، اور ’ناگپور میٹرو فیز II‘ کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے ہندو ہردے سمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے مہاراشٹر سمردھی مہا مارگ کے پہلے مرحلے کا بھی افتتاح کیا جو 520 کلومیٹر کا احاطہ کرتا ہے اور ناگپور اور شرڈی کو جوڑتا ہے۔
وزیر اعظم نے ایمس ناگپور کو بھی قوم کے نام وقف کیا جو کہ 1575 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جانے والا جدید ترین سہولیات کے ساتھ ایک ہسپتال ہے، جس میں او پی ڈی، آئی پی ڈی، تشخیصی خدمات، آپریشن تھیٹر اور میڈیکل سائنس کے تمام بڑے اسپیشلٹی اور سپر اسپیشلٹی شعبوں کا احاطہ کرنے والے 38 شعبے ہیں۔ یہ ہسپتال مہاراشٹر کے ودربھ علاقے کو صحت کی جدید سہولیات فراہم کرتا ہے اور گڈچرولی، گونڈیا اور میل گھاٹ کے آس پاس کے قبائلی علاقوں کے لیے ایک اعزاز ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سنکشٹی چترتھی کے پر مسرت موقع پر مبارکباد دی اور بھگوان گنپتی کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ بہت ہی خاص دن ہے جب ناگپور سے ترقیاتی کاموں کا ایک گلدستہ لانچ کیا جا رہا ہے، جو مہاراشٹر کے لوگوں کی زندگیوں کو بدل دے گا۔ ”آج مہاراشٹر کی ترقی کے لیے گیارہ نئے ستاروں کا ایک برج طلوع ہو رہا ہے جو نئی بلندیوں کو حاصل کرنے اور ایک نئی سمت فراہم کرنے میں مدد کرے گا“، انھوں نے کہا۔ تمام 11 منصوبوں کی فہرست بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ”ہندو ہردے سمراٹ بالا صاحب ٹھاکرے مہاراشٹر سمردھی مہا مارگ اب ناگپور سے شرڈی تک تیار ہے، ایمس سے ودربھ کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا، نیز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ کا قیام، آئی سی ایم آر کے تحقیقی مرکز کا قیام۔ چندرپور، CIPT چندرپور کا قیام، ناگ ندی کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ناگپور میں مختلف پروجیکٹ، میٹرو فیز I کا افتتاح اور فیز II کا سنگ بنیاد رکھنا، ناگپور سے بلاس پور کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس، 'ناگپور کی تعمیر نو کا منصوبہ۔ اور ’اجنی‘ ریلوے اسٹیشن، اجنی میں 42 ہزار ہارس پاور ریل انجن کے مینٹیننس ڈپو کا افتتاح اور ناگپور-اٹارسی لائن کے کوہلی-نرکھیڈ روٹ کا افتتاح شامل ہے۔ وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے لوگوں کو ان مکمل اور آنے والے منصوبوں کے لیے مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے پروجیکٹ مہاراشٹر کی ڈبل انجن والی حکومت کے کام کی رفتار کا ثبوت ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ سمردھی مہا مارگ نہ صرف ناگپور اور ممبئی کے درمیان فاصلے کو کم کر رہا ہے بلکہ مہاراشٹر کے 24 اضلاع کو جدید رابطے سے جوڑ رہا ہے۔ روزگار کے مواقع میں اضافے کے علاوہ، وزیر اعظم نے کہا کہ کنیکٹیویٹی کے ان منصوبوں سے کسانوں، مذہبی مقامات کے زائرین اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا جو اس خطے میں واقع ہیں۔
ان منصوبوں کی اندرونی منصوبہ بندی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جن منصوبوں کا آج افتتاح کیا گیا ہے وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مجموعی وژن کی تصویر کشی کرتے ہیں۔ ”ایمس ناگپور ہو یا سمردھی مہا مارگ، وندے بھارت ایکسپریس ہو یا ناگپور میٹرو، یہ سبھی پروجیکٹ اپنی خصوصیات میں مختلف ہو سکتے ہیں لیکن جب گلدستے کی شکل میں ایک ساتھ رکھا جائے گا تو ایک مکمل ترقی کا نچوڑ ہر شہری تک پہنچے گا،“ انھوں نے کہا۔ ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ چاہے وہ عام آدمی کے لیے صحت کی دیکھ بھال ہو یا دولت کی تخلیق کی بات ہو، چاہے وہ کسان کو با اختیار بنانا ہو یا پانی کا تحفظ کرنا، یہ پہلا موقع ہے جہاں حکومت نے بنیادی ڈھانچے کو انسانی شکل دی ہے جہاں ایک انسانی لمس ہر ایک کی زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مجموعی وژن کی مثال دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ”آیوشمان بھارت اسکیم جو ہر غریب کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج فراہم کرتی ہے، ہمارے سماجی انفراسٹرکچر کی ایک مثال ہے، کاشی سے کیدارناتھ، اجین تا پنڈھارپور ہمارے عقیدے کے مقامات کی ترقی ہمارے ثقافتی انفراسٹرکچر کی ایک مثال ہے، جن دھن یوجنا، جو 45 کروڑ سے زیادہ غریب لوگوں کو بینکنگ سسٹم سے جوڑتی ہے، ہمارے مالیاتی ڈھانچے کی ایک مثال ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ناگپور ایمس جیسے جدید اسپتال اور میڈیکل کالج کھولنے کی مہم میڈیکل انفراسٹرکچر کی ایک مثال ہے۔ ”انفراسٹرکچر صرف بے جان سڑکوں اور فلائی اوور کا احاطہ نہیں کر سکتا، اس کی وسعت بہت زیادہ ہے“، انہوں نے مزید کہا۔
وزیر اعظم نے گوسی خرد ڈیم کی مثال دی جس کا سنگ بنیاد تیس سے پینتیس سال قبل رکھا گیا تھا جس پر تقریباً 400 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا لیکن اسے کبھی مکمل نہیں کیا گیا۔ جناب مودی نے نشاندہی کی کہ ڈیم کی تخمینہ لاگت اب بڑھ کر 18 ہزار کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2017 میں ڈبل انجن والی حکومت کے قیام کے بعد اس ڈیم پر کام تیز کر دیا گیا ہے اور ہر مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ اس سال یہ ڈیم مکمل طور پر بھر گیا ہے۔
وزیر اعظم نے دہرایا، ”آزادی کے امرت کال میں، ملک ترقی یافتہ ہندوستان کے عظیم عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اسے قوم کی اجتماعی طاقت سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ملک کی ترقی کے لیے ریاست کی ترقی ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا منتر ہے۔ تجربے سے سیکھتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جب ترقی محدود ہوتی ہے تو مواقع بھی محدود ہوتے ہیں۔ اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ جب تعلیم چند لوگوں تک محدود تھی تو قوم کا ٹیلنٹ سامنے نہیں آ سکتا تھا، جب بہت کم لوگوں کی بینکوں تک رسائی تھی، تجارتی کاروبار بھی محدود رہتا تھا اور جب بہتر رابطے محدود ہوتے تھے۔ صرف چند شہروں تک ترقی بھی اسی حد تک محدود تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ تو ملک کی بڑی آبادی ترقی کے مکمل فائدے حاصل کر رہی تھی اور نہ ہی ہندوستان کی حقیقی طاقت سامنے آ رہی تھی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے 8 سالوں میں یہ سوچ اور نقطہ نظر دونوں ہی ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘ کے اصولوں کے ساتھ بدل گئے ہیں۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا، ”جو پہلے محروم تھے وہ اب حکومت کی ترجیح بن گئے ہیں۔“ کسانوں کی قیادت میں ترقی کی مثالیں دیتے ہوئے جناب مودی نے نشاندہی کی کہ ودربھ کے کسانوں کو بھی پی ایم کسان سمان ندھی کا بڑا فائدہ ملا ہے اور یہ حکومت ہے جس نے مویشی پالنے والوں کو ترجیح دیتے ہوئے کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت سے منسلک کیا ہے۔
وزیر اعظم نے ہندوستان میں شارٹ کٹ کی سیاست کے ابھرنے کے بارے میں بھی سب کو خبردار کیا۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ سیاسی جماعتیں سیاسی مفادات کے لیے ٹیکس دہندگان کی محنت کی کمائی کو لوٹ رہی ہیں اور جھوٹے وعدے کرکے حکومت سازی کے لیے شارٹ کٹ اپنا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک اگلے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف کام کر رہا ہے، کچھ سیاسی جماعتیں اپنے ذاتی مفاد کے لیے ہندوستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ وزیر اعظم نے پہلے صنعتی انقلاب سے فائدہ نہ اٹھانے اور دوسرے تیسرے صنعتی انقلاب کے دوران پیچھے رہنے کے کھوئے ہوئے مواقع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جب چوتھے صنعتی انقلاب کا وقت ہے تو ہندوستان اس سے محروم نہیں رہ سکتا۔ ”کوئی بھی ملک شارٹ کٹ کے ساتھ نہیں چل سکتا، ملک کی ترقی کے لیے طویل مدتی وژن کے ساتھ مستقل حل بہت ضروری ہے“، جناب مودی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا۔
وزیر اعظم نے جنوبی کوریا اور سنگاپور جیسے ممالک کی مثالیں دیں جو کبھی غریب سمجھے جاتے تھے لیکن انفراسٹرکچر میں تیزی کے ساتھ اپنی تقدیر بدلنے میں کامیاب ہوئے اور اب معیشت کے بہت بڑے مراکز بن چکے ہیں۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سرکاری خزانے کی ایک ایک پائی نوجوان نسل کے روشن مستقبل کی تعمیر پر خرچ کی جائے۔
وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں اور ٹیکس دہندگان پر بھی زور دیا کہ وہ خود غرض سیاسی جماعتوں کو بے نقاب کریں جو ’کم کمائیں زیادہ خرچ کریں‘ کی پالیسی پر چلتی ہیں۔ وزیر اعظم نے دنیا کے بہت سے ممالک کو اجاگر کیا جہاں اس طرح کی غلط پالیسی سازی کی وجہ سے پوری معیشتیں تباہ ہو گئیں۔ دوسری جانب وزیراعظم نے ملک میں پائیدار ترقی اور پائیدار حل کی کوششوں کے لیے عوام کی حمایت پر مسرت کا اظہار کیا۔ ”گجرات میں انتخابی نتائج مستقل ترقی اور مستقل حل کی اقتصادی پالیسی کا نتیجہ ہیں“، وزیر اعظم نے مزید کہا۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اس موقع پر موجود تھے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 13641
(Release ID: 1882540)
Visitor Counter : 185
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Kannada
,
Malayalam