وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے گجرات کے راجکوٹ میں تقریبا 5860 کروڑ روپئے کی لاگت والے منصوبوں کا  سنگ بنیاد رکھا ور انہیں قوم کے نام وقف کیا


لائٹ ہاؤس پراجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے 1100 سے زائد مکانات کو  بھی وقف  کیا۔

انڈیا اربن ہاؤسنگ کنکلیو 2022 کا افتتاح کیا

’’ہم ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی یافتہ گجرات کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں‘‘

راجکوٹ مجھے تعلیم دیتا رہا اور میں سیکھتا رہا۔ راجکوٹ میرا پہلا اسکول تھا

"بنیادی سہولیات اور عزت کی زندگی کے بغیر غربت  کے دائرےسے نکلنا ناممکن ہے"

’’غریبی ہٹاؤ، روٹی کپڑا مکان‘‘ کے نعرے، جو دہائیوں پہلے دیئے جاتے تھے، صرف نعرے ہی رہ گئے‘‘

پچھلی حکومتوں نے غریبوں کے لیے مکانات ذمہ داری کے طور پر نہیں بلکہ احسان  جتانےکے لئے بنائے۔ ہماری مسلسل کوشش ہے کہ غریبوں کے گھر کو بہتر بنایا جائے

"گزشتہ دو دہائیوں میں، راجکوٹ سے انجینئرنگ سے متعلق  اشیا کی برآمد 5 ہزار کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے"

"دنیا کی 13 فیصد سے زیادہ  سفالی (مٹی کی) مصنوعات  صرف موربی میں تیار ہوتی ہیں"

Posted On: 19 OCT 2022 8:17PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  راجکوٹ، گجرات میں آج تقریبا 5860 کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے انڈیا اربن ہاؤسنگ کنکلیو 2022 کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے 1100 سے زیادہ مکانات کو وقف کیا۔ وزیر اعظم کے ذریعہ وقف کیے جانے والے دیگر پروجیکٹوں میں پانی کی فراہمی کا منصوبہ ،  موربی بلک پائپ لائن پروجیکٹ برہمنی-2 ڈیم سے نرمدا کینال پمپنگ اسٹیشن تک، ایک علاقائی سائنس سینٹر، فلائی اوور پل اور سڑک کے رابطے سے متعلق دیگر منصوبے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے گجرات میں این ایچ ۔27 کے راجکوٹ-گونڈل-جیت پور سیکشن کو موجودہ چار لین  سے چھ لین میں تبدیل کرنےکے کام کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے موربی، راجکوٹ، بوٹاڈ، جام نگر اور کچھ کے مختلف مقامات پر تقریباً 2950 کروڑ روپے کی جی آئی ڈی سی انڈسٹریل اسٹیٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ دیگر پروجیکٹس جن کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے ان میں گڑھکا میں   امول سے امداد یافتہ ڈیری پلانٹ، راجکوٹ میں ایک انڈور اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، دو واٹر سپلائی پروجیکٹس اور سڑکوں اور ریلوے سیکٹر میں دیگر پروجیکٹ شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ سال کا وہ وقت ہوتا ہے جب نئی قراردادیں وصول کی جاتی ہیں اور نئے پروگرام  شروع کئے جاتے ہیں۔ راجکوٹ سمیت کاٹھیاواڑ کی ترقی سے متعلق کچھ پروجیکٹ آج  ایک ساتھ مکمل ہوچکے ہیں اور کچھ نئے پروجیکٹ شروع ہوئے ہیں۔ مربوط کاری، صنعت، پانی اور عوامی سہولیات سے متعلق یہ منصوبے یہاں کی زندگی کو آسان بنانے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے 6 مقامات میں سے، جولائٹ ہاؤس پروجیکٹس کے لئے منتخب کئے گئے ہیں ، راجکوٹ بھی  ایک مقام ہے اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ تعمیر کیے گئے 1144 مکانات کو آج وقف کیا گیا۔ دیوالی سے پہلے جدید ٹیکنالوجی سے بنے بہترین مکانات  راجکوٹ کے سینکڑوں غریب خاندانوں  کے حوالے کرنے کی خوشی ہی کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خاص طور پر ان بہنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو ان گھروں کی مالکن بنی ہیں اور خواہش کرتا ہوں کہ اس دیوالی پر لکشمی آپ کے اس نئے گھر میں آباد ہو۔

وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ گزشتہ 21 برسوں  میں ایک ساتھ مل کر ہم نے خواب دیکھے ہیں، بہت سے قدم اٹھائے ہیں اور بہت سی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا: "راجکوٹ مجھے تعلیم دیتا رہا اور میں سیکھتا رہا۔ راجکوٹ میرا پہلا اسکول تھا''، انہوں نے  اس بات کا ذکر کیا کہ راجکوٹ بھی ایک ایسی جگہ تھی جہاں مہاتما گاندھی بھی تعلیم حاصل کرنے آئے تھے۔ میں آپ کا قرض کبھی نہیں چکا سکتا، وزیراعظم نے کہا کہ بحیثیت طالب علم ہماری کامیابی کا سب سے بڑا ثبوت وہ ساتھی ہیں جو آج کے اسکول کالج میں پڑھ رہے ہیں، یا جو اپنے کیریئر کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔

وزیر اعظم نے راجکوٹ اور پوری ریاست میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا ’’جب میں نوجوان دوستوں کو رات گئے تک بغیر کسی خوف کے باہر گھومتے ،  اپنی زندگی کے اہم کام کرتے دیکھتا ہوں ، تو مجھے بے حد اطمینان ہوتا ہے۔ اطمینان اس بات سے ملتا ہے کہ ہم نے مجرموں، مافیاؤں، فسادیوں، دہشت گردوں اور قبضہ گیروں سے نجات حاصل کرنے کے لیے دن رات صرف کیے اور ہماری کوششیں رائیگاں نہیں گئیں۔ اس امن اور ہم آہنگی کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے جس کے ساتھ ہر والدین یہاں اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں'' ۔

وزیر اعظم نے  گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا: "گزشتہ دہائیوں میں، ہماری مسلسل کوشش رہی ہے کہ ہر گجراتی زیادہ سے زیادہ قابل اور باصلاحیت ہو، اس کے لیے جس ماحول کی ضرورت ہے، جہاں اس کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، وہی حکومت کر رہی ہے۔ ہم ’’ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی یافتہ گجرات‘‘ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ جہاں ایک طرف، ہم نے متحرک گجرات مہم کے ذریعے صنعتوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا، وہیں دوسری طرف، ہم نے کرشی مہوتسو اور غریب کلیان میلوں کے ذریعے گاؤں اور غریبوں کو بااختیار بنانے کی پہل کی۔ اور ہم نے دیکھا ہے کہ جب غریبوں کو بااختیار بنایا جاتا ہے تو وہ غربت سے نکلنے کے تیز ی سے  منزل تک لے جانے والے راستے نکالنے شروع کر دیتے ہیں۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ بنیادی سہولیات اور عزت کی زندگی کے بغیر غربت کے دائرے  سے نکلنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت الخلا، بجلی، نلکے کا پانی، کھانا پکانے کی گیس اور انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی سے لیس گھر کی فراہمی کو غریبوں کے لیے یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اسی طرح  چونکہ خاندانوں کو تنگدستی کی طرف دھکیلنے کے لیے ایک بیماری کافی ہوتی ہے، اسی لیے آیوشمان بھارت اور  پی ایم جےاےوائی ۔ اے ایم جیسی اسکیمیں غریب خاندانوں کے لیے مفت معیاری علاج کو یقینی بنانے کی غرض سے لائی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’سابقہ حکومتیں غریبوں کی اس حالت کو، غریبوں کے جذبات کو نہیں سمجھتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ دہائیوں پہلے دیا جانے والا غریبی ہٹاؤ، روٹی کپڑا مکاں کا نعرہ محض نعرہ ہی رہ گیا۔ نعرے لگائے گئے اور ووٹ حاصل کیے گئے اور خود غرضی کی گئی‘‘ ۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ پچھلے 8 برسوں میں ملک کے دیہاتوں اور شہروں میں غریبوں کو 3 کروڑ سے زیادہ پکے گھر  مہیا کرائے گئے ہیں۔ اس دوران گجرات کے شہروں میں غریبوں کے لیے 10 لاکھ پکے مکانات کی منظوری دی گئی ہے اور 7 لاکھ پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا "بھوپیندر بھائی اور ان کی ٹیم غریبوں کے لیے گھر بنانے میں قابل ستائش کام کر رہی ہے۔ نہ صرف غریب بلکہ ہم نے متوسط ​​طبقے کے اپنے گھر کے خواب کو پورا کرنے کے لیے بھی پہلا قدم اٹھایا‘‘۔انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے گجرات میں متوسط ​​طبقے کے لاکھوں خاندانوں کو اپنے گھر کے لیے تقریباً 11 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ یہی نہیں، ساتھی شہروں میں کام کے لیے آنے والے مزدوروں کو بھی کم کرائے پر بہتر مکان ملنا چاہیے۔ اس اسکیم پر تیزی سے کام جاری ہے۔

 جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ پچھلی حکومتوں نے غریبوں کے لیے مکانات ذمہ داری کے طور پر نہیں بلکہ  ہمدردی حاصل کرنے کے لئے بنائے۔ ہم نے طریقے بدل دیے ۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مکانات کے مکینوں کو اپنا گھر بنانے اور اسے جس طرح سے سجانا چاہتے ہیں اس پر مکمل اختیار اور آزادی دی گئی ہے۔ ‘‘ جناب مودی نے مزید کہا کہ’’غریبوں کے گھر کو بہتر بنانے کی ہماری مسلسل کوشش ہے‘‘ ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ راجکوٹ کا لائٹ ہاؤس پروجیکٹ ایسی ہی ایک کوشش ہے۔ اس کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ملک کے مختلف حصوں سے بہت سارے لوگ راجکوٹ میں اس ماڈل کو دیکھنے آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "آج، گجرات میں نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ 11 سو سے زیادہ گھر بنائے گئے ہیں، بلکہ یہ ان لاکھوں غریب خاندانوں کے لیے بھی بڑی خوشخبری ہے جو مستقبل میں پکے گھر حاصل کرنے والے ہیں۔" فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ راجکوٹ میں یہ جدید گھر ملک میں تیز رفتاری سے سستے گھر بنانے کی سمت میں ایک بہت بڑا قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک انقلابی تبدیلی لانے جا رہا ہے" ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے ہزاروں نوجوانوں کو تربیت دے کر اور ملک میں نئے سٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کر کے اس قسم کی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے لیے ہمارے اپنے نوجوانوں کو تیار کرنے  کے مقصد سے بھی پہل کی ہے۔

وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ سڑکوں، بازاروں، مالز اور پلازاؤوں کے علاوہ شہری زندگی کی ایک اور ذمہ داری بھی ہے۔ پہلی بار، ہماری حکومت نے ریہڑی پٹری والوں کی ذمہ داری کو سمجھا ہے۔ پہلی بار، ہم نے انہیں بینک سے منسلک کیا ہے۔ آج ان ساتھیوں کو سوانیدھی اسکیم کے ذریعے آسان قرض بھی مل رہے ہیں اور وہ اپنے کاروبار کو بڑھانے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ آج آپ دیکھتے ہیں کہ یہ ریہڑی پٹری والے ڈیجیٹل لین دین کے ذریعے ڈیجیٹل انڈیا کو طاقت دے رہے ہیں۔

راجکوٹ میں ایم ایس ایم ا یز کی تعداد  کاذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ شہر ایک صنعتی شہر اور ایم ایس ایم ا یز کے گڑھ کے طور پر بہت شہرت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا شاید ہی کوئی حصہ ایسا ہو جس میں پمپس، مشینیں اور اوزار جیسے کوئی مواد استعمال نہ کیا گیا ہو جو راجکوٹ میں بنتے ہیں۔ فالکن پمپ، فیلڈ مارشل، اینجل پمپ، فلوٹیک انجینئرنگ، جل گنگا پمپ، سلور پمپ، روٹیک پمپ، سدھی انجینئرز، گجرات فورجنگ، اور ٹاپ لینڈ جیسی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ راجکوٹ کی یہ مصنوعات ملک او ر دنیا بھر میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ"گزشتہ دو دہائیوں میں راجکوٹ سے انجینئرنگ سے متعلق چیزوں کی برآمد 5 ہزار کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔" انہوں نے کہا کہ کارخانوں کی تعداد دگنی سے بھی بڑھ گئی ہے اور مزدوروں کی تعداد میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ پورے ماحولیاتی نظام کی وجہ سے یہاں ہزاروں دوسرے لوگوں کو بھی روزگار ملا ہے۔ اسی طرح موربی نے بھی شاندار کام کیا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ موربی کی سیرامک ​​ٹائلیں پوری دنیا میں مشہور ہیں۔  انہوں نے کہا کہ "دنیا کی 13 فیصد سے زیادہ  سفالی  (مٹی سے تیار)  مصنوعات صرف موربی میں تیار کی جاتی ہیں" ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ موربی کو ایکسپورٹ ایکسیلنس کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ ’’دیواریں ہوں، فرش ہوں، غسل خانے ہوں یا بیت الخلاء ہوں، وہ موربی کے بغیر نامکمل ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ موربی میں 15 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری سے ایک سیرامکس پارک بنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ریاستی حکومت کی ترقی پسندانہ صنعتی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے  ا پنی بات کااختتام کیا۔

گجرات کے وزیر اعلیٰ، جناب بھوپیندر پٹیل، ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر، جناب ہردیپ سنگھ پوری، ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب کوشل کشور، گجرات کے سابق گورنر، شری وجو بھائی والا، سابق وزیر اعلیٰ اس موقع پر گجرات کے مسٹر وجے روپانی اور ممبران پارلیمنٹ، شری موہن بھائی کنڈیریا اور شری راما بھائی کماریا بھی موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے راجکوٹ، گجرات میں تقریبا 5860 کروڑ روپے کے منصوبوں کا  سنگ بنیاد رکھا اورانہیں قوم کے نام وقف کیا ۔ انہوں نے انڈیا اربن ہاؤسنگ کنکلیو 2022 کا بھی افتتاح کیا، جس میں ہندوستان میں مکانات سے متعلق مختلف پہلوؤں بشمول منصوبہ بندی، ڈیزائن، پالیسی، قواعد و ضوابط، عمل درآمد، زیادہ پائیداری اور شمولیت سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔ عوامی تقریب کے بعد وزیراعظم نے جدید تعمیراتی طریقوں سے متعلق ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔

عوامی تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے 1100 سے زائد مکانات کو وقف کیا۔ ان گھروں کی چابیاں بھی مستحقین کے حوالے کی جائیں گی۔ انہوں نے پانی کی فراہمی کا ایک پروجیکٹ  موربی-بلک پائپ لائن پروجیکٹ برہانی-2 ڈیم سے نرمدا کینال پمپنگ اسٹیشن تک ،بھی وقف کیا ۔ ان کے ذریعہ وقف کیے جانے والے دیگر پروجیکٹوں میں علاقائی سائنس سینٹر، فلائی اوور پل اور سڑک کے شعبے سے متعلق دیگر منصوبے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے گجرات میں این ایچ 27 کے راجکوٹ-گونڈل-جیت پور سیکشن کے موجودہ چار لین کو چھ لین میں تبدیل کرنے کےکام کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے موربی، راجکوٹ، بوٹاڈ، جام نگر اور کچھ کے مختلف مقامات پر تقریباً 2950 کروڑ روپے کی جی آئی ڈی سی انڈسٹریل اسٹیٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ دیگر پروجیکٹ جن کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے ان میں گڑھکا میں امول سے امداد یافتہ ڈیری پلانٹ، راجکوٹ میں ایک انڈور اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، دو واٹر سپلائی پروجیکٹس اور سڑکوں اور ریلوے سیکٹر میں دیگر پروجیکٹ شامل ہیں۔

 

*************

 

ش ح ۔ س ب ۔ ف ر

U. No.11623



(Release ID: 1869448) Visitor Counter : 151