وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے گجرات کے امبا جی میں 7200 کروڑ روپئے سے زیادہ مالیت کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام  وقف کیا


وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے 45,000 سے زیادہ مکانات کا سنگِ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا

وزیر اعظم نے ترنگا ہل – امباجی – ابو روڈ نئی بڑی لائن کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے پرساد اسکیم کے تحت امباجی مندر میں یاترا کی سہولیات کے فروغ کے لئے سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے مال برداری کے لئے مخصوص مغربی راہداری کے 62 کلومیٹر لمبے نیو پالن پور-نیو مہیسانہ سیکشن اور 13 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو چاٹودر سیکشن کو قوم کے نام وقف کیا

’’ ماں امبا کے آشیرواد سے ہمیں اپنے تمام عزائم کو پورا کرنے کی قوت ملے گی‘‘

’’ ہم اپنے ملک بھارت کو ماں کے طور پر دیکھتے ہیں اور خود کو بھارت ماں کے بچے سمجھتے ہیں‘‘

’’ حکومت ملک میں 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے لئے مفت راشن اسکیم پر تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کر رہی ہے ‘‘

’’ پی ایم جی کے اے وائی ‘‘ کو توسیع دی گئی ہے تاکہ بہنوں اور ماؤں کو تہوار کے موسم میں باورچی خانے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ‘‘

’’ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں  ہم اس ریلوے لائن کو امبا ماتا کے قدم

Posted On: 30 SEP 2022 8:18PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج امباجی میں 7200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے 45,000 سے زیادہ مکانات کو بھی وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے ترنگا ہل – امباجی – ابو روڈ نئی بڑی لائن اور پرساد اسکیم  کے تحت امباجی مندر میں یاتریوں کی سہولیات کے فروغ کے لئے بھی سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے مال برداری کے لئے مخصوص راہداری  کے 62 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو مہیسانہ سیکشن اور 13 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو چاٹودر سیکشن (پالن پور بائی پاس لائن) کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے مختلف سڑکوں کے منصوبوں کو بھی وقف کیا ، جن میں میٹھا - تھراڈ - ڈیسا روڈ کو چوڑا کرنا شامل ہے۔

وزیر اعظم نے مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے سات استفادہ کنندگان کو چابیاں سونپیں اور مکھیہ منتری گؤ  ماتا پوشن یوجنا کا آغاز کیا اور گوشالوں کو چیکس حوالے کئے۔ وزیر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے رہائش پانے والے استفادہ کنندگان میں سے کچھ سے بات چیت بھی کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے نوراتری کے پانچویں دن ماں امبا کے درشن کرنے کا موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ایک ایسے وقت امباجی آئے ہیں ، جب ملک نے ترقی یافتہ بھارت کے لئے عظیم عہد لیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ’’ ماں امبا کے آشیرواد سے، ہمیں اپنے تمام عہد  کو پورا کرنے کی قوت حاصل ہو گی ۔ ‘‘

وزیر اعظم نے ہاؤسنگ اسکیموں کے 61,000 استفادہ کنندگان کو مبارکباد دی اور کہا کہ ایک بہتر دیوالی ان کی منتظر ہے۔ وزیر اعظم نے بھارت میں خواتین کے احترام کے کلچر پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم خواتین کے احترام کی بات کرتے ہیں تو یہ ہمارے لئے فطری ہے لیکن جب ہم اس کے بارے میں سنجیدگی سے سوچتے ہیں، تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے سنسکار میں خواتین کا کتنا احترام شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے برعکس ہماری ثقافت میں شکتی -  قوت کا تعلق صنف نازک سے ہے اور ماں کا نام بہادر جنگجوؤں کے ساتھ جوڑنے کی روایت ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ارجن، شری کرشنا اور ہنومان جی کی مثالیں دیں، یہ ہمارا سنسکار ہے ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اپنے ملک بھارت کو ایک ماں کے طور پر دیکھتے ہیں اور خود کو بھارت ماتا کے بچے سمجھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ اس کے باوجود خواتین کو مالی معاملات میں صرف محدود حقوق حاصل ہیں۔ اس چیز کی اصلاح ، اس بات کو یقینی بنا کر کی گئی ہے کہ مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت زیادہ تر گھروں کی ملکیت خواتین کے نام ہیں یا خواتین کی شرکت میں ہیں ۔ ملک میں 3 کروڑ سے زیادہ گھر غریب خاندانوں کو دیئے جا چکے ہیں۔

تہواروں کے اس موسم میں ، وزیر اعظم نے ، اس بات کو اجاگر کیا کہ مرکزی حکومت مفت راشن اسکیم کی فراہمی پر تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کر رہی ہے، جس سے ملک کے 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو راحت مل رہی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس اسکیم کو بڑھایا گیا ہے تاکہ غریب خاندانوں کی بہنوں اور ماؤں کو مشکل وقت میں اپنے بارچی خانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں گزشتہ دو دہائیوں سے ہماری ماؤں اور بہنوں کو بااختیار بنانے کے لئے کام کرنے کا موقع ملا ہے اور بناسکانٹھا بدلتے ہوئے منظر نامے کا گواہ ہے۔ علاقے کی خواتین سے اپنی درخواست کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کی درخواست کا احترام کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نرمدا کا پانی علاقے میں خوشی لا رہا ہے اور لڑکیاں بڑے جوش و خروش کے ساتھ اسکولوں اور کالجوں میں جا رہی ہیں۔ انہوں نے تغذیہ میں کمی کے خلاف لڑائی میں ان کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 ء کے بعد بھارت میں خواتین کی زندگی کے ہر پہلو کا خیال رکھا جا رہا ہے اور وہ بھارت کی ترقی کے سفر کو بڑھانے والی بن رہی ہیں۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ملک کی خواتین کی قوت ، مرکزی حکومت کی ہر بڑی اسکیم کے مرکز میں ہے، وزیر اعظم نے بیت الخلاء، گیس کنکشن، ہر گھر جل، جن دھن کھاتوں یا مدرا اسکیم کے تحت بغیر ضمانت کے قرض کے معاملے میں کئے گئے کاموں کا ذکر کیا۔  وزیر اعظم نے کہا کہ جب ماں خوش ہوتی ہے تو خاندان خوش ہوتا ہے، جب خاندان خوش ہوتا ہے تو معاشرہ خوش ہوتا ہے اور جب معاشرہ خوش ہوتا ہے تو ملک خوش ہوتا ہے۔ یہی درست ترقی ہے ، جس کے لئے ہم انتھک کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ترنگا ہل - امباجی - ابو روڈ لائن کا تصور 1930 میں برطانوی دور حکومت میں کیا گیا تھا۔ اس کی ضرورت کو 100 سال پہلے تسلیم کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے اتنے طویل عرصے میں ایسا نہیں کیا گیا۔  وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ شاید، ماں امبے چاہتی تھیں کہ یہ کام میرے ذریعے کیا جائے ۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں، ہمیں امبا ماتا کے قدموں میں اسے وقف کرنے کا موقع مل رہا ہے ‘‘ ۔  انہوں نے بتایا کہ یہ ریل لائن اور بائی پاس علاقے کو ٹریفک جام سے نجات دے گا اور ماربل کی صنعت کو بھی مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مال بردار راہداری سے علاقے کو کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ اب یہ ممکن ہے کہ کسان ریل یہاں سے شروع ہوسکتی ہے۔ انہوں نے گبّر تیرتھ کی ترقی کے لئے ریاستی حکومت کی ستائش کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا مقصد مندر کے آس پاس اتنے پرکشش مقامات بنانا ہے کہ لوگوں کو انہیں دیکھنے کے لئے 2-3 دن کا پروگرام بنانا پڑے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف امباجی عقیدے اور عبادت کا گھر ہے تو دوسری طرف ہماری بھارت کی سرحدیں ہیں ، جہاں ہمارے جوان تعینات ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں سوئیگام تعلقہ میں سیما درشن پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ بھارت کے لوگوں کو بارڈر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کے طرز زندگی کے بارے میں آگاہ کرنے کی ایک کوشش ہے اور سیاحوں کو بھی ایسا ہی تجربہ فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ پروجیکٹ راشٹریہ ایکتا (قومی اتحاد) کو مزید قوت دے گا، جو پنچ پران (پانچ منتر) میں سے ایک ہے اور ساتھ ہی اس خطے میں سیاحت پر مثبت اثر ڈالے گا۔ جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ ڈیسا ایئر فورس اسٹیشن میں آنے والا رن وے اور دیگر پیش رفت خطے میں ہماری فضائیہ کے دفاع کو مضبوط کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اس سے خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو بہت زیادہ فروغ حاصل ہو  گا۔ ‘‘

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے گزشتہ دو دہائیوں میں بناسکانٹھا کا چہرہ پوری طرح سے بدل گیا ہے۔ وزیر اعظم نے زمینی سطح پر حالات کو بدلنے کا سہرا بناسکانٹھا کی خواتین کے سر باندھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ نرمدا کے نیر، سوجلام-سفلم اور ڈرپ ایریگیشن نے صورتِ حال کو تبدیل کرنے میں بڑا کردار ادا کیا ہے ‘‘۔ جناب مودی نے کہا کہ آج شروع کئے گئے پروجیکٹوں سے کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کو سب سے زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔

اس موقع پر موجود دیگر شخصیات کے علاوہ ، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، ریلوے کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ  درشنا وکرم جاردوش، ممبران پارلیمنٹ، جناب سی آر پاٹل، جناب پربت بھائی پٹیل، جناب بھارا سنگھ دھابی اور جناب دنیش بھائی اناویدیا بھی شامل تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے امباجی میں 7200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے 45,000 سے زیادہ مکانات کو وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ وزیر اعظم نے ترنگا ہل - امباجی - ابو روڈ نئی بڑی لائن اور پرساد اسکیم کے تحت امباجی مندر میں یاتریوں کی سہولیات کی ترقی کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ نئی ریل لائن سے امباجی آنے والے لاکھوں عقیدت مندوں کو فائدہ پہنچے گا، جو کہ 51 شکتی پیٹھوں میں سے ایک ہے اور ان تمام یاتری مقامات پر عقیدت مندوں کے پوجا کے تجربے کو قوت بخشے گا۔ دیگر منصوبوں ، جن کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ، ان میں ایئرفورس اسٹیشن، ڈیسا میں رن وے اور امباجی بائی پاس روڈ اور دیگر متعلقہ بنیادی ڈھانچے  کی تعمیر شامل ہے۔

وزیر اعظم نے مال برداری  کی مخصوص مغربی راہداری کے 62 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو مہیسانہ سیکشن اور 13 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو چاٹودر سیکشن (پالن پور بائی پاس لائن) کو بھی وقف کیا۔ اس سے پیپاوا، دین دیال پورٹ اتھارٹی (کاندلا)، مندرا اور گجرات کی دیگر بندرگاہوں سے رابطے میں اضافہ ہوگا۔ ان سیکشنوں کے کھلنے کے ساتھ ہی مال برداری کی مخصوص مغربی راہداری کا 734 کلومیٹر سیکشن کام کرنے لگے گا ۔ اس سیکشن کے کھلنے سے گجرات میں مہسانہ-پالن پور  ، راجستھان میں سوروپ گنج، کیشو گنج اور کشن گڑھ؛ ہریانہ میں ریواڑی-مانیسر اور نارنول کی صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ وزیر اعظم نے میٹھا - تھراڈ - ڈیسا سڑک کو چوڑا کرنے سمیت سڑک کے مختلف پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا ۔

ان وسیع پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد وزیر اعظم کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شہری نقل و حمل کو فروغ دینے اور کثیر ماڈل والی کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے عہد کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ عام آدمی کے رہن سہن کو آسان بنانے کی ، اُن کی حکومت کی مسلسل کوششوں کی بھی عکاسی کرتا ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  10903


(Release ID: 1864022) Visitor Counter : 187