وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے احمد آباد کے احمد آباد ایجوکیشن سوسائٹی میں احمد آباد میٹرو پروجیکٹ کے فیز ون کا افتتاح کیا


وزیر اعظم نے گاندھی نگر اسٹیشن پر گاندھی نگر اور ممبئی کے درمیان نئی وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائی

وزیر اعظم نے احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ کو جھنڈی دکھائی

’’آج کا دن 21ویں صدی کے ہندوستان، شہری رابطے اور آتم نربھر بھارت کے لیے ایک بڑا دن ہے‘‘

’’21ویں صدی کے ہندوستان کو ملک کے شہروں سے نئی رفتار ملنے جا رہی ہے‘‘

’’ملک میں میٹرو کی تاریخ میں پہلی بار 32 کلومیٹر طویل دوری کے سفر کو ایک ہی بار میں فعال کیا گیا ہے‘‘

’’21ویں صدی کا ہندوستان ترقی کےلئے رفتار کو ایک اہم عنصر اور ہمہ جہت ترقی کی ضمانت مانتا ہے‘‘

’’قومی گتی شکتی ماسٹر پلان اور نیشنل لاجسٹک پالیسی میں تیزی پر اصرار واضح طور پر نظر آتا ہے‘‘

’’گزشتہ 8 سالوں میں، ہم نے بنیادی ڈھانچے کو لوگوں کی امنگوں سے جوڑ دیا ہے‘‘

Posted On: 30 SEP 2022 1:47PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے احمد آباد کے احمد آباد ایجوکیشن سوسائٹی میں ایک عوامی تقریب میں احمد آباد میٹرو پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ کو بھی جھنڈی دکھائی اور کالوپور اسٹیشن سے دور درشن کیندر میٹرو اسٹیشن تک میٹرو کی سواری کی۔ وزیر اعظم نے گاندھی نگر-ممبئی وندے بھارت ایکسپریس کو گاندھی نگر اسٹیشن پر ہری جھنڈی دکھائی اور وہاں سے آج کالوپور ریلوے اسٹیشن تک ٹرین میں سفر کیا۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج 21ویں صدی کے ہندوستان، شہری رابطے اور آتم نربھر بھارت کے لیے ایک بڑا دن ہے۔انہوں نے وندے بھارت ٹرین اور احمد آباد میٹرو کی سواری پر خوشی کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے وندے بھارت ایکسپریس کے اندر ساؤنڈ پروفنگ کی تعریف کی جسے ایئر لائن کے اندر کے ماحول کے مقابلے میں  سوویں حد تک کم کر دیا گیا۔ ذاتی طور پر وزیر اعظم نے احمد آباد کے لوگوں کے بڑی تعداد میں سفر کے لئے  سامنے آنے کا  شکریہ ادا کیا اور ہلکے پھلکے انداز میں احمد آباد کے مسافروں کی دانشمندی اور حساب کتاب کا ذکر کیا۔ ایک بظاہر متحرک وزیر اعظم نے کہا’’ آج احمد آباد کا  میرے دل میں  جو احترام پیدا ہوا ہے،  اسے میں بیان نہیں کرسکتا۔ آج احمد آباد نے میرا دل جیت لیا ہے‘‘ ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 21ویں صدی کا ہندوستان ملک کے شہروں سے نئی رفتار حاصل کرنے جا رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا’’بدلتے وقت کے ساتھ اور بدلتی ضروریات کے ساتھ اپنے شہروں کو مسلسل جدید بنانا ضروری ہے‘‘۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام جدید ہونا چاہیے اور اتنی ہموار کنیکٹیویٹی ہونی چاہیےکہ ٹرانسپورٹ کا ایک موڈ دوسرے کو سپورٹ کرتا ہو۔ اس سوچ کے تحت شہری انفراسٹرکچر میں بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔پچھلے 8 سالوں میں، دو درجن سے زیادہ شہروں میں یا تو میٹرو شروع ہوئی ہے یا کام ایڈوانس مرحلے میں ہے۔ درجنوں چھوٹے شہروں کو فضائی رابطے اور اڑان اسکیم کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ اسی طرح ریلوے اسٹیشنوں میں بھی انقلاب آفریں تبدیلی لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا’’آج گاندھی نگر ریلوے اسٹیشن دنیا کے کسی بھی ہوائی اڈے سے کم نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے احمد آباد ریلوے اسٹیشن کو جدید بنانے کے حکومت کے فیصلے کا بھی ذکر کیا۔

احمد آباد-گاندھی نگر کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے جڑواں شہروں کی ترقی کے تصور کی کامیابی کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے جڑواں شہر جیسے آنند-ناڈیاڈ، بھڑوچ انکلیشور، ولساڑ اور واپی، سورت اور نوساری، وڈودرا-ہلول کلول، موروی-وانکانیر اور مہسانہ کڑی گجرات کی شناخت کو مزید مضبوط کرنے جا رہے ہیں۔

جناب مودی نے آنے والے 25 سالوں میں ہونے والی ترقی  کو یقینی بنانے میں احمد آباد، سورت، وڈودرا، بھوپال، اندور، جے پور جیسے شہروں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ پرانے شہروں کی بہتری اور توسیع پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ عالمی کاروباری اداروں کی ڈیمانڈ کے مطابق نئے شہر بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ’’گفٹ سٹیز بھی اس طرح کی کمپیوٹرائزڈ طور پر انتہائی مربوط  سہولتوں کی ایک بہت اچھی مثال ہیں‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں میٹرو کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ ایک ہی بار میں 32 کلومیٹر طویل اسٹریچ کو فعال کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریلوے لائن پر میٹرو ٹریک کی تعمیر کے چیلنج کے باوجود منصوبے کی تیزی سے تکمیل کو بھی نوٹ کیا۔

وندے بھارت ایکسپریس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ احمد آباد اور ممبئی کے دو بڑے شہروں کے درمیان سفر آرام دہ ہو جائے گا جبکہ فاصلے بھی کم ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایک ایکسپریس ٹرین کو احمد آباد سے ممبئی کا سفر مکمل کرنے میں تقریباً سات سے آٹھ گھنٹے لگتے ہیں، جب کہ شتابدی ٹرین کو ساڑھے چھ سے سات گھنٹے لگتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا دوسری طرف وندے بھارت ایکسپریس کو گاندھی نگر سے ممبئی کا سفر مکمل کرنے میں زیادہ سے زیادہ ساڑھے پانچ گھنٹے لگیں گے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ وندے بھارت ایکسپریس دیگر ٹرینوں کے مقابلے زیادہ مسافروں کو ایڈجسٹ کر سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے وندے بھارت کوچز کو ڈیزائن اور بنانے والے تکنیکی ماہرین اور انجینئروں کے ساتھ اپنی بات چیت کا بھی ذکر کیا اور ان کی پہل اور اعتماد کی تعریف کی۔ کاشی ریلوے اسٹیشن پر اپنی گفتگو کو یاد کرتے ہوئے جب وزیر اعظم کو وندے بھارت ایکسپریس میں دستیابی کے لیے بھیڑ کے بارے میں بتایا گیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مزدوروں اور غریبوں کے لیے جانے والی ٹرین ہے کیونکہ اس میں زیادہ  سامان  رکھنے کی جگہیں ہیں اور سفر کا وقت کم ہے ۔ جناب مودی نے مزید کہا ’’یہ وندے بھارت کی طاقت ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے یہ بھی وضاحت کی کہ ’ڈبل انجن والی حکومت‘ کی وجہ سے میٹرو منصوبوں کے لیے منظوری اور دیگر اجازتیں بہت جلد حاصل کی گئیں تاکہ منصوبے کی تیزی سے تکمیل کی جاسکے۔ میٹرو کے لیے روٹ پلاننگ غریبوں اور ضرورت مندوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کالوپور کو ملٹی ماڈل ہب مل رہا ہے۔

وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ حکومت نے الیکٹرک بسوں کی تیاری اور چلانے کے لیے ایف اے ایم ای اسکیم کا آغاز کیا تاکہ شہروں کے غریب، متوسط طبقے کے دوستوں کو بسوں سے نکلنے والے دھوئیں سے نجات مل سکے۔ جناب مودی نے مزید کہا "اب تک، اس اسکیم کے تحت ملک میں سات ہزار سے زیادہ الیکٹرک بسوں کو منظوری دی گئی ہے" ، انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تقریباً 3,500 کروڑ  روپے ان الیکٹرک بسوں پر خرچ کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت اب تک ریاست گجرات میں آٹھ سو پچاس الیکٹرک بسیں متعارف کروائی گئی ہیں جن میں سے ایک سو پہلے ہی گجرات کی سڑکوں پر چل رہی ہیں۔

ماضی کی مرکزی حکومتوں کو یاد کرتے  ہوئے وزیر اعظم نے شہروں میں ٹریفک جام کو دور کرنے کے لئے کئے گئے کام کی لاپرواہی کی نشاندہی کی۔ جناب مودی نے مداخلت کی کہ 21ویں صدی کا ہندوستان رفتار کو ایک اہم عنصر اور تیز رفتار ترقی کا ضامن سمجھتا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ رفتار پر یہ اصرار قومی گتی شکتی ماسٹر پلان میں واضح طور پر نظر آتا ہے اور نیشنل لاجسٹک پالیسی میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا "یہ ہمارے ریلوے کی رفتار بڑھانے کی مہم میں بھی واضح ہے"، ہم اگلے سال اگست تک 75 وندے بھارت ٹرینیں چلانے پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی وندے بھارت ٹرین کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ صرف 52 سیکنڈ میں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ جاتی ہے۔

ریلوے نیٹ ورک میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک کے ریلوے نیٹ ورک کے ایک بڑے حصے کو بغیر انسان  کے پھاٹکوں سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ایک بارجب  مشرقی اور مغربی فریٹ کوریڈور تیار ہو جائیں گے،تو سامان ٹرینوں کی رفتار بھی بڑھ جائے گی اور مسافر ٹرینوں میں تاخیر بھی کم ہو جائے گی"۔

وزیر اعظم نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں سوچنے کے عمل میں نمایاں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ رفتار کے محرک عنصرہونے  کو تسلیم کیا۔ "پچھلے 8 سالوں میں، ہم نے بنیادی ڈھانچے کو لوگوں کی امنگوں سے جوڑا ہے" جناب مودی نے آگے کہا، "ایک وقت تھا جب بنیادی ڈھانچے کے بارے میں اعلانات صرف انتخابی فائدے اور نقصان کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیے جاتے تھے۔ ٹیکس دہندگان کی آمدنی صرف سیاسی مفادات کے لیے استعمال کی جاتی تھی ۔ ڈبل انجن والی حکومت نے اس سوچ کو بدل دیا ہے۔ تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پائیدار ترقی کی بنیاد مضبوط اور بصیرت افروز سوچ کے ساتھ تعمیر کردہ بنیادی ڈھانچہ ہے اور آج جو کام ہو رہا ہے وہ اسی سوچ کے مطابق ہے۔

وزیر اعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اسکولوں اور انجینئرنگ کے شعبوں کے طلباء کو زیر زمین اور اوور گراؤنڈ میٹرو کی تعمیر اور اس میں سرمایہ کاری کی قسم کے بارے میں حساسیت پیدا کی جائے۔ اس سے ملک کی ترقی میں ٹیکنالوجی کے کردار پر ان کا اعتماد بڑھے گا اور ان میں ملکیت کا احساس بھی پیدا ہوگا۔ اس سے ایک ایسی نسل ابھرے گی جو عوامی املاک کو کبھی نقصان نہیں پہنچائے گی کیونکہ وہ ملکیت، کوششوں اور سرمایہ کاری کو سمجھیں گی جو ان میں کی جاتی ہے۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے آزادی کا امرت کال میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے مزید رفتار اور طاقت کی ضرورت پر زور دیا۔ ’’گجرات میں ڈبل انجن والی حکومت بھی اس کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ سب کا پریاس (سب کی کوششوں) سے یہ کام پایہ تکمیل کو پہنچے گا‘‘ وزیر اعظم نے اختتام کیا۔

گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل، گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت، ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر شری ہردیپ سنگھ پوری، رکن پارلیمنٹ جناب سی آر پاٹل، مرکزی وزیرمملکت  ریاست برائے ریلوے محترمہ  درشنا وکرم جاردوش اور احمد آباد کے میئر جناب  کریت پرمار اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

وندے بھارت ایکسپریس متعدد اعلیٰ اور ہوائی جہاز جیسے سفر کے تجربات پیش کرتی ہے۔ یہ جدید ترین حفاظتی خصوصیات سے لیس ہے جس میں مقامی طور پر تیار کردہ ٹرین کے تصادم سے بچاؤ کا نظام – کے اے وی سی ایچ (کوچ) شامل ہے۔ تمام کلاسوں میں ٹیک لگانے والی نشستیں ہیں جبکہ ایگزیکٹو کوچز میں 180 ڈگری گھومنے والی نشستوں کی اضافی خصوصیت ہے۔ ہر کوچ 32 اسکرینوں سے لیس ہے جو مسافروں کی معلومات اور انفوٹینمنٹ فراہم کرتی ہے۔

 

احمد آباد میٹرو پراجیکٹ کا فیز I ایپرل پارک سے تھلتیج تک مشرقی-مغربی کوریڈور کے تقریباً 32 کلومیٹر اور موٹیرا سے غیاث پور کے درمیان شمال-جنوب کوریڈور پر مشتمل ہے۔ ایسٹ ویسٹ کوریڈور میں تھلتیج-وسترال روٹ میں 17 اسٹیشن ہیں۔ اس راہداری میں چار اسٹیشنوں کے ساتھ 6.6 کلومیٹر زیر زمین سیکشن بھی ہے۔ 19 کلومیٹر شمال-جنوب کوریڈور جوغیاث  پور کو موٹیرا اسٹیڈیم سے جوڑتا ہے اس میں 15 اسٹیشن ہیں۔ فیز 1 کا پورا پروجیکٹ 12,900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ احمد آباد میٹرو ایک جدید ترین انفراسٹرکچر پروجیکٹ ہے جس میں زیر زمین سرنگیں، وایاڈکٹ اور پل، ایلیویٹڈ اور زیرزمین اسٹیشن کی عمارتیں، بلاسٹ لیس  ریل ٹریکس اور ڈرائیور لیس ٹرین آپریشن کمپلائنٹ رولنگ اسٹاک وغیرہ شامل ہیں۔ میٹرو ٹرین کا سیٹ توانائی کے مؤثر پروپلشن سسٹم سے لیس ہےجو  توانائی کی کھپت کا تقریباً 35-30 فیصد بچا سکتا ہے۔ ٹرین میں جدید ترین سسپنشن سسٹم ہے جو مسافروں کو سواری کا بہت آسان تجربہ فراہم کرتا ہے۔ احمد آباد فیز 1 میٹرو پروجیکٹ کا افتتاح شہر کے لوگوں کو عالمی معیار کا ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔ ہندوستانی ریلوے، اور بس سسٹم (بی آر ٹی ایس ، جی ایس آر ٹی سی  اور سٹی بس سروس) کے ساتھ ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس میں رانیپ، وڈج، اے ای سی اسٹیشن وغیرہ پر بی آر ٹی ایس کے ساتھ اور گاندھی دھام، کالوپور اور سابرمتی اسٹیشن پر ہندوستانی ریلوے کے ساتھ رابطہ شامل ہے۔ کالوپور میں میٹرو لائن کو ممبئی اور احمد آباد کو جوڑنے والے ہائی اسپیڈ ریل سسٹم سے منسلک کیا جائے گا۔

ان وسیع تر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد وزیر اعظم کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شہری نقل و حرکت کو بڑھانے اور ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ عام آدمی کی زندگی کی آسانی کو بڑھانے پر ان کی حکومت کی مسلسل توجہ کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

****

 

 

U.No: 10876

ش ح۔ ع س۔ن ا ۔اک۔س ا۔

 


(Release ID: 1863731) Visitor Counter : 179