وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے بھاؤ نگر میں 5200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا

Posted On: 29 SEP 2022 3:57PM by PIB Delhi

وزیراعظم نے دنیا کے پہلے سی این جی ٹرمینل کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے بھاؤ نگر میں علاقائی سائنس سینٹر کا بھی افتتاح کیا

وزیر اعظم نے ساؤنی یوجنا لنک 2 کے پیکیج 7 ، 25 ایم ڈبلیو کے پالیتانہ سولر پی وی پروجیکٹ، اے پی پی ایل کنٹینر پروجیکٹ سمیت مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

وزیر اعظم نے ساؤنی یوجنا لنک 2 کے پیکج 9 ، چورواڈلا زون پانی کی سپلائی کے پروجیکٹ سمیت کئی پروجیکٹوں کا سنگِ بنیاد رکھا

’’ اپنے 300 سال کے سفر میں، بھاؤ نگر نے تیزی سے ترقی کی ہے اور سوراشٹر کی ثقافتی راجدھانی کے طور پر اپنی شناخت بنائی ہے ‘‘

’’ پچھلی دو دہائیوں میں، گجرات کی ساحلی پٹی کو بھارت کی خوشحالی کا گیٹ وے بنانے کی سنجیدہ کوششیں کی گئی ہیں‘‘

’’ بھاؤ نگر بندرگاہ کی قیادت والی ترقی کی ایک تابناک مثال کے طور پر ابھرا ہے‘‘

لوتھل دنیا کی قدیم ترین بندرگاہ ہے اور لوتھل میری ٹائم میوزیم کی تعمیر سے اس جگہ کی ایک نئی شناخت قائم ہو گی

’’ کسانوں کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں ماہی گیروں کو کریڈٹ کارڈ جاری کئے گئے ہیں ‘‘

پیچھے رہ جانے والوں کی مدد ڈبل انجن والی حکومت کا عزم ہے

’’ غریبوں کے خواب اور خواہشات مجھے مسلسل کام کرنے کی توانائی دیتے ہیں‘‘

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بھاؤ نگر میں 5200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے بھاؤ نگر میں دنیا کے پہلے سی این جی ٹرمینل اور براؤن فیلڈ پورٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے علاقائی سائنس سینٹر کا بھی افتتاح کیا ، جو 20 ایکڑ سے زیادہ رقبے پر محیط ہے اور تقریباً 100 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے ساؤنی یوجنا لنک 2 کے پیکج 7 ، 25 ایم ڈبلیو کے پالیتانہ سولر پی وی پروجیکٹ، اے پی پی ایل کنٹینر (آوادکروپا پلاسٹومیچ پرائیویٹ لمیٹیڈ) پروجیکٹ سمیت مختلف دیگر منصوبوں کا بھی افتتاح کیا اور ساؤنی یوجنا لنک 2 پیکیج 9 ،  چورواڈلا زون آبی سپلائی پروجیکٹ سمیت کئی پروجیکٹوں کا سنگِ بنیاد رکھا ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے گرمی کے موسم کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں آنے کے لئے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ، جب ملک آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے ، وہیں بھاؤ نگر نے اپنے قیام کے 300 سال مکمل کر لئے ہیں۔ 300 سال کے اس سفر میں بھاؤ نگر نے مسلسل ترقی کی ہے اور سوراشٹر کی ثقافتی راجدھانی کے طور پر اپنی پہچان بنائی ہے۔ بھاؤ نگر کے اس ترقی کے سفر کو آج شروع کئے جانے والے پروجیکٹوں کے ذریعے ایک نئی رفتار ملے گی۔  وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں پختہ یقین ہے کہ راجکوٹ-جام نگر-بھاؤ نگر کے علاقے میں جلد ہی سورت-وڈودرا-احمد آباد جیسی چمک ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بھاؤ نگر میں صنعت، زراعت اور کاروبار میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ آج کی تقریب ، اس سمت میں ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں کی زندہ مثال ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھاؤ نگر ساحل پر واقع ایک ضلع ہے اور گجرات میں ملک کی سب سے طویل ساحل پٹی ہے لیکن آزادی کے بعد کی دہائیوں میں ساحلی ترقی پر توجہ میں کمی کی وجہ سے یہ وسیع ساحلی پٹی لوگوں کے لئے ایک طرح کا بڑا چیلنج بن گئی تھی۔ڈبل انجن والی حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کو اجاگر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں حکومت نے گجرات کی ساحلی پٹی کو بھارت کی خوشحالی کا گیٹ وے بنانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔  وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’ ہم نے گجرات میں بہت سی بندرگاہیں تیار کیں، کئی بندرگاہوں کو جدید بنایا ، ’’روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے ‘‘ ۔ وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ گجرات ایل این جی ٹرمینل حاصل کرنے والی ملک کی پہلی ریاست تھی اور آج گجرات میں تین ایل این جی ٹرمینل ہیں۔

ساحلی ماحولیاتی نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ساحلی صنعتوں اور ان صنعتوں کے لئے توانائی کے نیٹ ورکس کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ماہی گیری کی بندرگاہیں تعمیر کی گئیں اور ماہی گیروں کی برادری کے فائدے کے لئے مچھلی کی پروسیسنگ کو فروغ دیا گیا۔ اس علاقے میں مینگروز ( چمرنگ ) کے جنگلات کو بھی فروغ دیا گیا ۔جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ مرکز میں ، اُس وقت کی حکومت نے کہا تھا کہ ساحلی علاقے کی ترقی کے بارے میں گجرات سے بہت سے سبق سیکھے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے آبی زراعت کو فروغ دینے کے لئے اہم اقدامات کئے ہیں۔ گجرات کی ساحلی پٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آج لاکھوں لوگوں کے لئے روزگار کا ذریعہ بن چکی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی درآمد و برآمد میں بھی بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔  انہوں نے مزیدکہا کہ ’’ آج گجرات کی ساحلی پٹی قابل تجدید توانائی اور ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کے متبادل کے طور پر ابھر رہی ہے ‘‘۔  انہوں نے کہا کہ ’’ ہم نے سوراشٹر کو توانائی کا مرکز بنانے کی کوشش کی ہے۔ آج ملک کی  میں  توانائی کی ، جو ضروریات ہیں، یہ خطہ اُس کا ایک اہم مرکز بنتا جا رہا ہے۔ ‘‘

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھاؤ نگر کی بندرگاہ ایک خود کفیل بھارت کی تعمیر میں بڑا رول ادا کرے گی اور ریاست میں روزگار کے سینکڑوں نئے مواقع پیدا کرے گی۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ’’ اسٹوریج، ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس سے متعلق کاروبار میں توسیع ہوگی۔ الانگ شپ بریکنگ یارڈ کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ وہیکل اسکریپج پالیسی کا سب سے زیادہ فائدہ بھاؤ نگر کو ہوگا۔ انہوں نے اسکریپ شدہ لوہے سے کنٹینر کی تعمیر کے متعلقہ مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔

لوتھل کو ہمارے ورثے کا ایک اہم مرکز قرار دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کی قدیم ترین بندرگاہ ہے اور لوتھل میری ٹائم میوزیم کی تعمیر سے اس جگہ کی ایک نئی شناخت بنے گی۔ وزیر اعظم نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اسے پوری دنیا کے سیاحتی نقشے پر لانے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’ لوتھل کے ساتھ ساتھ، ویلوادار نیشنل پارک میں ایکو ٹورازم سرکٹ بھی بھاؤ نگر، خاص طور پر چھوٹے کاروباریوں کو فائدہ پہنچانے والا ہو گا  ‘‘ ۔  جناب مودی نے اس وقت کو یاد کیا ، جب علاقے کے ماہی گیروں کو بیداری کی کمی کی وجہ سے جان لیوا حالات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے ، جب وزیر اعظم گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، انہوں نے کہا کہ ماہی گیر کو کئی بٹنوں والی ایک خصوصی سرخ ٹوکری دی گئی تھی۔ ہنگامی صورتِ حال میں ماہی گیروں کوسٹ گارڈ کے دفتر سے امداد یا مدد طلب کرنے کے لئے  بٹن کو دبانا ہوتا تھا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماہی گیروں کو ان کی کشتیوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔  جناب مودی نے کہا کہ ’’ کسانوں کو بااختیار بنانے کے خطوط پر ، ماہی گیروں کو کریڈٹ کارڈ جاری کئے گئے‘‘۔

وزیر اعظم نے راجکوٹ میں شروع ہونے والی ساؤنی یوجنا کے نفاذ کے بعد ، جو تبدیلیاں آئی ہیں ، ان پر اطمینان کا اظہار کیا۔  کچھ حلقوں کی طرف سے ابتدائی طور پر شک و شبہ ظاہر کرنے کے باوجود پروجیکٹ کی مسلسل پیش رفت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ آج، ساؤنی یوجنا ، نرمدا کو ان تمام مقامات پر لے جا رہی ہے ، جہاں اسے بہت تیزی پہنچنا چاہیئے ‘‘ ۔وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا  کہ جن پروجیکٹوں کا آج افتتاح کیا گیا ہے ، وہ نرمدا ندی کے پانی کو بھاؤ نگر اور امریلی کے کئی اضلاع تک لے جائیں گے۔ جناب مودی نے نشاندہی کی کہ اس سے امریلی ضلع کے راجولا اور کھمبھا تعلقہ سمیت بھاؤ نگر کے گڑیا دھر ، جیسر اور مہوا تعلقہ کے کئی گاؤوں کے کسانوں کو بے حد فائدہ پہنچے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ  ’’ بھاؤ نگر، گیر  سومناتھ، امریلی، بوٹاڈ، جوناگڑھ، راجکوٹ اور پوربندر اضلاع کے سینکڑوں گاؤوں اور درجنوں شہروں تک پہنچنے کے لئے آج کام شروع ہو گیا ہے۔ ‘‘

اپنے خطاب کے اختتام پر ، وزیراعظم نے کہا کہ پیچھے رہ جانے والوں کی مدد کرنا ڈبل انجن والی حکومت کا عہد  ہے۔ جب غریب سے غریب تر کو وسائل اور وقار حاصل ہوتا ہے تو وہ اپنی سخت محنت اور لگن سے غربت پر قابو پا لیتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ  ’’ گجرات میں، ہم اکثر غریب کلیان میلوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ ایسے ہی ایک پروگرام کے دوران، میں نے یہاں بھاؤ نگر میں ایک بہن کو ایک تپہیہ سائیکل دی تھی  پھر اس بہن نے مجھے بتایا کہ میں نے کبھی تپہیہ سائیکل نہیں چلائی۔ اس لئے مجھے  صرف الیکٹرک ٹرائی سائیکل دیں۔ یہ اعتماد اور غریبوں کے یہ خواب آج بھی میری قوت ہیں۔  غریبوں یہ خواب اور یہ امنگیں مجھے مسلسل کام کرنے کی توانائی فراہم کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے بھاؤنگر کے ساتھ اپنی طویل رفاقت کو یاد کیا اور اپنے پرانے ساتھیوں اور اپنے پرانے وقت کو یاد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے پروجیکٹ بھاؤ نگر کے روشن مستقبل میں تعاون کریں  گے۔ انہوں نے اپنے لئے مسلسل بڑھتے ہوئے پیار کے لئے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویا، ممبر پارلیمنٹ جناب سی آر پاٹل، ڈاکٹر بھارتی بین شیال اور جناب نارن بھائی کچاڈیہ دیگر اہم شخصیات کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھاؤ نگر میں 5200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے بھاؤ نگر میں دنیا کے پہلے سی این جی ٹرمینل اور براؤن فیلڈ پورٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ بندرگاہ 4000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کی جائے گی اور اس میں دنیا کے پہلے سی این جی ٹرمینل کے ساتھ ساتھ دنیا کے چوتھے بڑے لاک گیٹ سسٹم کے لئے جدید ترین بنیادی بھی ہوگا۔ سی این جی ٹرمینل کے علاوہ یہ بندرگاہ خطے میں آنے والے مختلف منصوبوں کی مستقبل کی ضروریات اور مطالبات کو بھی پورا کرے گی۔ بندرگاہ میں ایک انتہائی جدید کنٹینر ٹرمینل، ملٹی پرپز ٹرمینل اور لیکوِڈ ٹرمینل ہوگا ، جس میں موجودہ روڈ وے اور ریلوے نیٹ ورک سے براہ راست رسائی ہوگی۔ اس سے نہ صرف کارگو کی نقل و حمل میں لاگت کی بچت کے لحاظ سے معاشی فوائد حاصل ہوں گے اور خطے کے لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوگا نیز سی این جی امپورٹ ٹرمینل صاف توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے توانائی کا ایک اضافی متبادل ذریعہ فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھاؤ نگر میں علاقائی سائنس سینٹر کا بھی افتتاح کیا ، جو 20 ایکڑ اراضی پر محیط ہے اور تقریباً 100 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس مرکز میں موضوعات پر مبنی کئی گیلریاں ہیں ، جن میں میرین ایکویٹِک گیلری، آٹوموبائل گیلری، نوبل پرائز گیلری – فزیو لوجی اینڈ میڈیسن، الیکٹرو میکینکس گیلری اور بایو لوجی سائنس گیلری شامل ہیں۔ یہ مرکز بیرونی تنصیبات جیسے اینیمیٹرونک ڈائنوسورس، سائنس کے موضوع پر مبنی ٹوائے ٹرین، نیچر ایکسپلوریشن ٹور، موشن سمیلیٹر، پورٹیبل سولر آبزرویٹری وغیرہ کے ذریعے بچوں کے لئے دریافت اور تلاش کے لئے ایک تخلیقی پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے ساؤنی یوجنا لنک 2 کے پیکج 7، 25 میگاواٹ پالیتانہ سولر پی وی پروجیکٹ، اے پی پی ایل کنٹینر (آوادکروپا پلاسٹومیچ پرائیویٹ لمیٹیڈ) پروجیکٹ سمیت مختلف دیگر منصوبوں کا بھی افتتاح کیا اور ساؤنی یوہنا لنک 2 کے پیکج 9، چورواڈلا زون میں پانی کی فراہمی کے آبی سپلائی کے منصوبے سمیت دیگر پروجیکٹوں کا سنگِ بنیاد رکھا ۔

ان وسیع تر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد وزیر اعظم کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شہری نقل و حرکت کو فروغ دینے اور کثیر ماڈل والی کنیکٹی ویٹی کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے عہد  کی عکاسی کرتا ہے۔  اس سے عام انسان کے رہن سہن کو آسان بنانے کے لئے ، حکومت کی مسلسل توجہ کا بھی اظہار ہوتا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 10829



(Release ID: 1863483) Visitor Counter : 123