وزارت خزانہ
جولائی 2022 میں 1,48,995 کروڑ روپئے مجموعی جی ایس ٹی سےہونےوالی آمدنی جمع کی گئی
جولائی میں جی ایس ٹی سے ہونے والی آمدنی کا کلیکشن گزشتہ سال رواں مہینےمیں ہونے والی آمدنی سے 28 فیصد کا اب تک کا سب سے بڑااضافہ ہے
Posted On:
01 AUG 2022 11:26AM by PIB Delhi
جولائی 2022 کے مہینے میں مجموعی طور پر جی ایس ٹی سےہونے والی آمدنی 148995 کروڑ روپئے جمع کئےگئے ہیں جس میں سے سی جی ایس ٹی 25751 کروڑ روپئے، ایس جی ایس ٹی 32807 کروڑ روپئے ، آئی جی ایس ٹی 79518 کروڑ روپئے (اشیا کی برآمد پر 41420 کروڑ روپئے جمع کئے گئے ) اور بقیہ 10920 کروڑ روپئے (اشیا کی درآمد پر 995 کروڑ روپئے جمع کئے گئے ) ہیں ۔ جی ایس ٹی کی شروعات کے بعد سے ا ب تک ہونےوالی کلیکشن سے سب سے زیادہ آمدنی ہے ۔
حکومت نے سی جی ایس ٹی کے لئے 32365 کروڑ روپئے اور آئی جی ایس ٹی سے ایس جی ایس ٹی کے لئے 26774کروڑ روپئے کانمٹارا کیا ہے ۔ جولائی 2022 کے مہینے میں مستقل انتظام وانصرام کے بعد مرکز اور ریاستوں کی کل ا ٓمدنی سی جی ایس ٹی کے لئے 58116 کروڑ روپئے اور ایس جی ایس ٹی کےلئے 59581 کروڑ روپے ہے۔
جولائی 2022کےلئے آمدنی گزشتہ سال کے اسی مہینہ میں 116393 کروڑ روپئے کی جی ایس ٹی آمدنی سے 28 فیصد زیادہ ہے۔ اس مہینہ کے دوران اشیاکی درآمدسے ہونے والی آمدنی میں 48 فیصد کا اضافہ ہے اور گھریلو لین دین سے ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت )گزشتہ سال کےرواں ماہ کے دوران ان ذرائع سے ہونے والی آمدنی سے 22 فیصد کا اضافہ ہے ۔
مسلسل 5 مہینے تک ماہانہ جی ایس ٹی آمدنی 1.4 لاکھ کروڑروپئے سے زیادہ رہی ہے جوہر مہینہ تیزی سے اضافےکودکھاتاہے۔ گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے جولائی 2022تک جی ایس ٹی آمدنی میں اضافہ 35 فیصد ہےجو جی ایس ٹی کلیکشن میں زبردست اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔کونسل کی جانب سے ماضی میں بہترتعمیل کو یقینی بنانےکے لئے اٹھائے گئے مختلف ا قدامات کا واضح اثر ہے ۔ جی ا یس ٹی کلیکشن سے معیشت کی بحالی پر مثبت اثرپڑ رہے ہیں ۔ جون 2022 کے مہینے میں 7.45 کروڑ پی وے بل جنریٹ ہوئی جوکہ مئی 2022 میں 7.36 کروڑ زیادہ ہے ۔
حسب ذیل دیئے گئے چارٹ میں رواں سال ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی کی آمدنی کے رجحان کودکھایا گیا ہے ۔جولائی 2021 کے مقابلے میں جولائی 2022 کے مہینے میں ریاست کے لحاظ سے اعداد وشماراور ہرریاست میں جمع کی گئی جی ایس ٹی کی تفصیلات ٹیبل میں دی گئی ہے ۔
جولائی 2022 میں جی ایس ٹی کلیکشن کی ریاست وار تفصیلات
ریاست
|
جولائی -21
|
جولائی -22
|
اضافہ
|
جموں و کشمیر
|
432
|
431
|
0%
|
ہماچل پردیش
|
667
|
746
|
12%
|
پنجاب
|
1,533
|
1,733
|
13%
|
چنڈی گڑھ
|
169
|
176
|
4%
|
اتراکھنڈ
|
1,106
|
1,390
|
26%
|
ہریانہ
|
5,330
|
6,791
|
27%
|
دہلی
|
3,815
|
4,327
|
13%
|
راجستھان
|
3,129
|
3,671
|
17%
|
اترپردیش
|
6,011
|
7,074
|
18%
|
بہار
|
1,281
|
1,264
|
-1%
|
سکم
|
197
|
249
|
26%
|
اروناچل پردیش
|
55
|
65
|
18%
|
ناگالینڈ
|
28
|
42
|
48%
|
منی پور
|
37
|
45
|
20%
|
میزورم
|
21
|
27
|
27%
|
تریپورہ
|
65
|
63
|
-3%
|
میگھالیہ
|
121
|
138
|
14%
|
آسام
|
882
|
1,040
|
18%
|
مغربی بنگال
|
3,463
|
4,441
|
28%
|
جھارکھنڈ
|
2,056
|
2,514
|
22%
|
اڈیشہ
|
3,615
|
3,652
|
1%
|
چھتیس گڑھ
|
2,432
|
2,695
|
11%
|
مدھیہ پردیش
|
2,657
|
2,966
|
12%
|
گجرات
|
7,629
|
9,183
|
20%
|
دمن اوردیو
|
0
|
0
|
-66%
|
دادراورنگرحویلی
|
227
|
313
|
38%
|
مہاراشٹر
|
18,899
|
22,129
|
17%
|
کرناٹک
|
6,737
|
9,795
|
45%
|
گوا
|
303
|
433
|
43%
|
لکشدیپ
|
1
|
2
|
69%
|
کیرالہ
|
1,675
|
2,161
|
29%
|
تملناڈو
|
6,302
|
8,449
|
34%
|
پڈوچیری
|
129
|
198
|
54%
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
19
|
23
|
26%
|
تلنگانہ
|
3,610
|
4,547
|
26%
|
آندھرا پردیش
|
2,730
|
3,409
|
25%
|
لداخ
|
13
|
20
|
54%
|
دیگرخطہ
|
141
|
216
|
54%
|
مرکز کا دائرہ اختیار
|
161
|
162
|
0%
|
میزان
|
87,678
|
1,06,580
|
22%
|
************
ش ح ۔ ع ح۔ ف ر
U. No.8454
(Release ID: 1846898)
Visitor Counter : 249
Read this release in:
English
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam
,
Odia
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Telugu