وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے گاندھی نگر کے گفٹ سٹی میں آئی ایف ایس سی اے ہیڈ کوارٹر کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم نے گفٹ سٹی  میں بھارت کے پہلے بین الاقوامی بلین ایکسچینج آئی آئی بی ایکس کا بھی افتتاح کیا

"بھارت اب امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور جیسے ممالک کی صفوں میں شامل ہو رہا ہے جو عالمی مالیات کو سمت دے رہے ہیں''

ملک کے عام آدمی کی امنگیں گفٹ سٹی کے وژن کا حصہ ہیں"

گفٹ سٹی دولت اور دانش دونوں کا جشن ہے۔

ہمیں ایسے اداروں کی ضرورت ہے جو عالمی معیشت میں ہمارے موجودہ اور مستقبل کے بہتر کردار کی تکمیل کر سکیں

"آج مربوطیت ہمارا سب سے اہم ایجنڈا ہے۔ ہم تیزی سے عالمی منڈی اور عالمی سپلائی چین کے ساتھ مربوط ہو رہے ہیں"

ایک طرف ہم مقامی فلاح و بہبود کے لیے عالمی سرمایہ لا رہے ہیں۔ دوسری طرف ہم عالمی فلاح و بہبود کے لیے مقامی پیداواری صلاحیت کو بھی
بروئے کار لا رہے ہیں"

"جب ٹیکنالوجی، سائنس اور سافٹ ویئر کی بات آتی ہے تو بھارت انوکھا پن اور تجربہ رکھتا ہے"

"آپ کا مقصد ضوابط میں رہنما بننا، قانون کی حکمرانی کے لیے اعلی معیار قائم کرنا اور دنیا کے پسندیدہ ثالثی مرکز کے طور پر ابھرنا ہونا چاہیے"

Posted On: 29 JUL 2022 6:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 29 جولائی 2022 :

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے گاندھی نگر کے گفٹ سٹی میں انٹرنیشنل فنانشل سروسز سنٹرز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کے صدر دفتر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ انھوں نے گفٹ آئی ایف ایس سی میں بھارت کا پہلا بین الاقوامی بلین ایکسچینج انڈیا انٹرنیشنل بلین ایکسچینج (آئی آئی بی ایکس) بھی لانچ کیا۔ اس موقع پر انھوں نے این ایس ای آئی ایف ایس سی-ایس جی ایکس کنکٹ کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارامن، مرکزی اور ریاستی وزرا، سفارت کار، کاروباری رہنما موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دن بھارت کی بڑھتی ہوئی معاشی اور تکنیکی طاقت اور بھارت کی صلاحیتوں پر بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج گفٹ سٹی میں انٹرنیشنل فنانشل سروسز سینٹرز اتھارٹی آئی ایف ایس سی اے ہیڈ کوارٹر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ عمارت اپنے فن تعمیر میں جتنی عظیم الشان ہے، اس سے بھارت کو معاشی سپر پاور بنانے کے لامحدود مواقع بھی پیدا ہوں گے۔" وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایف ایس سی اختراع کو فروغ دے گا اور ترقی کے قابل بنانے والے کے ساتھ ساتھ محرک بھی ہوگا۔ آج شروع کئے گئے اداروں اور پلیٹ فارموں سے 130 کروڑ بھارتیوں کو جدید عالمی معیشت سے جڑنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت اب امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور جیسے ممالک کی صفوں میں شامل ہو رہا ہے جو عالمی مالیات کو سمت دے رہے ہیں۔

گفٹ سٹی کے تصور کی طرف واپس جاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گفٹ سٹی صرف کاروبار کے لیے نہیں بلکہ ملک کے عام آدمی کی امنگیں گفٹ سٹی کے وژن کا حصہ ہیں۔ بھارت کے مستقبل کا تصور گفٹ سٹی میں جڑا ہوا ہے اور بھارت کے سنہری ماضی کے خواب بھی اس سے جڑے ہوئے ہیں۔"

وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 2008 میں جب دنیا معاشی بحران اور کساد کا سامنا کر رہی تھی تب بھارت میں پالیسی پیرالسس کا ماحول تھا۔ لیکن اس وقت گجرات فنٹیک کے شعبے میں نئے اور بڑے قدم اٹھا رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج اس آئیڈیا میں یہاں تک پیش رفت ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گفٹ سٹی تجارت اور ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر اپنی پہچان بنا رہا ہے۔ گفٹ سٹی دولت اور دانش دونوں کا جشن ہے۔ انھیں یہ دیکھ کر بھی خوشی ہوئی کہ گفٹ سٹی کے ذریعے بھارت عالمی سطح پر سروس سیکٹر میں مضبوط حصے داری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گفٹ سٹی ایک ایسا مقام ہے جہاں دولت کی تخلیق ہو رہی ہے اور دنیا کے بہترین دماغ جمع ہو رہے ہیں اور سیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 'ایک طرح سے یہ مالیات اور کاروبار میں بھارت کی شان کو دوبارہ حاصل کرنے کا ایک ذریعہ بھی ہے'۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ایک متحرک فنٹیک شعبے کا مطلب صرف آسان کاروباری ماحول، اصلاحات اور ضوابط نہیں ہیں۔ یہ مختلف شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد کو بہتر زندگی اور نئے مواقع دینے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔

انھوں نے کہا کہ آزادی کے بعد غلامی اور کمزور خود اعتمادی کے اثرات کی وجہ سے ہوسکتا ہے، ملک کاروبار اور مالیات کی شاندار وراثت سے محروم رہا اور دنیا کے ساتھ اپنے ثقافتی، معاشی اور دیگر تعلقات کو محدود کرتا رہا ہے۔ تاہم اب 'نیو انڈیا' سوچنے کے اس پرانے انداز کو تبدیل کر رہا ہے اور آج مربوطیت ہمارا سب سے اہم ایجنڈا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم تیزی سے عالمی منڈی اور عالمی سپلائی چین کے ساتھ مربوط ہو رہے ہیں۔ "گفٹ سٹی بھارت کے ساتھ ساتھ عالمی مواقع سے جڑنے کے لیے ایک اہم گیٹ وے ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب آپ گفٹ سٹی کے ساتھ مربوط ہوتے ہیں تو آپ پوری دنیا کے ساتھ مربوط ہو جاتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج بھارت دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ چنانچہ مستقبل میں جب ہماری معیشت آج کے مقابلے میں بڑی ہوگی تو ہمیں اس کے لیے ابھی سے تیار رہنا ہوگا۔ اس کے لیے ہمیں ایسے اداروں کی ضرورت ہے جو عالمی معیشت میں ہمارے موجودہ اور مستقبل کے کردار کو پورا کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ انڈیا انٹرنیشنل بلین ایکسچینج آئی آئی بی ایکس اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ انھوں نے بھارتی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں سونے (گولڈ) کے کردار کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی شناخت صرف ایک بڑی مارکیٹ تک محدود نہیں رہنی چاہیے بلکہ اسے 'مارکیٹ بنانے والا' ہونا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ "ایک طرف ہم مقامی فلاح و بہبود کے لیے عالمی سرمایہ لا رہے ہیں۔ دوسری جانب ہم عالمی فلاح و بہبود کے لیے مقامی پیداواری صلاحیت کو بھی بروئے کار لا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی طاقت سرمایہ کاروں کو اچھا منافع دینے سے آگے ہے۔ انھوں نے تفصیل سے بتایا کہ "ایک ایسے وقت میں جب عالمی سپلائی چین غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے اور دنیا اس غیر یقینی صورتحال سے خوفزدہ ہے، بھارت معیاری مصنوعات اور خدمات کی دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے۔" وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مجھے نئے بھارت کے نئے اداروں سے، نئے نظاموں سے بہت سی توقعات ہیں اور مجھے آپ سب پر مکمل اعتماد ہے۔ آج اکیسویں صدی میں مالیات اور ٹیکنالوجی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اور جب ٹیکنالوجی، سائنس اور سافٹ ویئر کی بات آتی ہے تو بھارت کے پاس انوکھا پن بھی ہے اور تجربہ بھی۔ " وزیر اعظم نے فنٹیک میں بھارت کی قیادت کو اجاگر کرتے ہوئے گفٹ سٹی کے اسٹیک ہولڈرز سے کہا کہ وہ فنٹیک پر توجہ دیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ آپ سب فنٹیک میں نئی اختراعات کا ہدف طے کریں گے اور گفٹ آئی ایف ایس سی فنٹیک کی عالمی لیبارٹری کے طور پر ابھرے گا۔

وزیر اعظم نے دوسری توقع کا اظہار گفٹ آئی ایف ایس سی کے بارے میں کیا کہ وہ پائیدار اور آب و ہوا کے منصوبوں کے لیے عالمی قرضوں اور ایکویٹی سرمائے کا گیٹ وے بن جائے۔ تیسری بات یہ ہے کہ آئی ایف ایس سی اے کو طیاروں کی لیزنگ، شپ فنانسنگ، کاربن ٹریڈنگ، ڈیجیٹل کرنسی اور سرمایہ کاری کے انتظام کے آئی پی حقوق میں مالی اختراعات کے لیے کام کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ "آئی ایف ایس سی اے کو نہ صرف بھارت بلکہ دبئی اور سنگاپور جیسے ممالک کے مقابلے میں بھی ریگولیشن اور آپریشن لاگت کو مسابقتی بنانا چاہیے۔ " آپ کا مقصد ضوابط میں رہنما بننا، قانون کی حکمرانی کے لیے اعلی معیار قائم کرنا اور دنیا کے پسندیدہ ثالثی مرکز کے طور پر ابھرنا ہونا چاہیے"

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں ملک میں مالی شمولیت کی ایک نئی لہر دیکھنے میں آئی ہے۔ یہاں تک کہ غریب سے غریب بھی آج باضابطہ مالیاتی اداروں میں شامل ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج جب کہ ہماری ایک بڑی آبادی مالیات میں شامل ہو چکی ہے تو یہ وقت کی ضرورت ہے کہ سرکاری تنظیمیں اور نجی کھلاڑی مل کر آگے بڑھیں۔ وزیر اعظم نے بنیادی بینکاری سے زیادہ مالی خواندگی پر زور دیا کیونکہ لوگ ترقی کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

گفٹ سٹی، آئی ایف ایس سی اے، آئی آئی بی ایکس اور این ایس ای آئی ایف ایس سی-ایس جی ایکس کنکٹ کے بارے میں

گفٹ سٹی (گجرات انٹرنیشنل فنانس ٹیک سٹی) کو نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کے لیے مالیاتی اور ٹیکنالوجی خدمات کے لیے ایک مربوط مرکز کے طور پر متصور کیا گیا تھا۔ آئی ایف ایس سی اے بھارت میں بین الاقوامی مالیاتی خدمات مراکز (آئی ایف ایس سی) میں مالیاتی مصنوعات، مالیاتی خدمات اور مالیاتی اداروں کی ترقی اور ضابطے کے لیے متحد ریگولیٹر ہے۔ اس عمارت کا تصور ایک مشہور ڈھانچے کے طور پر کیا گیا ہے جو ایک معروف بین الاقوامی مالیاتی مرکز کے طور پر گفٹ آئی ایف ایس سی کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور قد کی عکاسی کرتا ہے۔

آئی بی ایکس بھارت میں سونے کی مالیمعاونت کو فروغ دینے کے علاوہ ذمہ دارانہ سورسنگ اور معیار کی یقین دہانی کے ساتھ قیمتوں کی موثر دریافت کو آسان بنائے گا۔ یہ بھارت کو عالمی بلین مارکیٹ میں اپنا جائز مقام حاصل کرنے اور دیانتداری اور معیار کے ساتھ عالمی ویلیو چین کی خدمت کرنے کا موقع دے گا۔ آئی آئی بی ایکس حکومت ہند کے اس عزم کو بھی دہراتا ہے کہ وہ بھارت کو ایک اہم صارف کی حیثیت سے عالمی بلین قیمتوں پر اثر انداز ہونے کے قابل بناسکے۔

این ایس ای آئی ایف ایس سی-ایس جی ایکس کنیکٹ گفٹ انٹرنیشنل فنانشل سروسز سینٹر (آئی ایف ایس سی) اور سنگاپور ایکسچینج لمیٹڈ (ایس جی ایکس) میں این ایس ای کے ذیلی ادارے کے درمیان ایک فریم ورک ہے۔ کنکٹ کے تحت سنگاپور ایکسچینج کے ممبران کی جانب سے این آئی ایف ٹی وائی ڈیریویٹوز کے تمام آرڈرز کو این ایس ای-آئی ایف ایس سی آرڈر میچنگ اور ٹریڈنگ پلیٹ فارم پر روٹ اور میچ کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ بھارت اور بین الاقوامی دائرہ اختیار سے تعلق رکھنے والے بروکر ڈیلرز کنکٹ کے ذریعے ڈیریویٹوز کی تجارت کے لیے بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ اس سے گفٹ آئی ایف ایس سی میں ڈیریویٹو مارکیٹس میں لیکویڈیٹی مزید آئے گی جس سے مزید بین الاقوامی شرکا سامنے آئیں گے اور گفٹ آئی ایف ایس سی میں مالیاتی ایکو سسٹم پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

 

***

(ش ح - ع ا - ع ر)

U. No. 8390


(Release ID: 1846329) Visitor Counter : 234