بھارتی چناؤ کمیشن
نوجوانوں کے لیے ووٹر لسٹ کا حصہ بننے کے مزید مواقع
اندراج کے لیے ایک سال میں چار مواقع - کوالیفائنگ تاریخ کے لئے صرف یکم جنوری کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں
17 سال سے زیادہ عمرکے نوجوانوں کے لیے پیشگی درخواست کی سہولت
یکم اگست 2022سے ووٹر رجسٹریشن کے لیے نئے صارف دوست فارم
ضرورت پڑنے پر اندراجات کی تصحیح کے لیے سنگل فارم 8 وضع کیا گیا ہے
ووٹر کارڈ سے لنک کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر آدھار جمع کرنا
آبادیاتی طور پر/تصویر سے ملتی جلتی اندراجات کو ہٹانے پر توجہ دیں
کمیشن نے سالانہ سمری ریویزن کاحکم دیا؛ نظرثانی سے پہلے کی سرگرمی اگست میں شروع ہوگی
درست انتخابی فہرست کو یقینی بنانے کے لیے جانچ/نگرانی
Posted On:
28 JUL 2022 12:08PM by PIB Delhi
17 سال سے زیادہ عمر کے نوجوان اب ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کروانے کے لیے پیشگی درخواست دے سکتے ہیں اور ضروری نہیں کہ پہلے کی طرح یکم جنوری کو 18 سال کی عمر تک پہنچنے کے لیے انتظار کرنا پڑے۔ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار اور الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے کی قیادت میں ای سی آئی نے تمام ریاستوں کے سی ای اوز/ای آر اوز/اے ای آر اوز کو ہدایت دی ہے کہ وہ تکنیکی قابل حل، حل تلاش کریں تاکہ نوجوانوں کو اپنی پیشگی درخواستیں داخل کرنے میں سہولت ہو اور وہ صرف یکم جنوری کی کوالیفائنگ تاریخ کی بجائے یکم اپریل، یکم جولائی اور یکم اکتوبر کےحساب سے بھی ووٹرلسٹ میں اندراج کیلئے درخواست دے سکیں۔ اب سے، انتخابی فہرست کو ہر سہ ماہی میں اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور اہل نوجوانوں کو سال کی اگلی سہ ماہی میں رجسٹر کیا جاسکتا ہے جس سہ ماہی میں وہ 18 سال کی عمر کو پہنچا ہو۔ رجسٹرڈ ہونے کے بعد اسے انتخابی تصویری شناختی کارڈ(ای پی آئی سی) جاری کیا جائے گا۔ ووٹر لسٹ، 2023 کی سالانہ نظرثانی کے موجودہ دور کے لیے کوئی بھی شہری جو یکم اپریل،یکم جولائی اور یکم اکتوبر 2023 تک 18 سال کی عمر کو پہنچتا ہو، وہ بھی الیکٹورل رول کے مسودہ کی اشاعت کی تاریخ سے بطور ووٹر رجسٹریشن کے لیے پیشگی درخواست جمع کرا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نےآر پی ایکٹ 1950 کے سیکشن 14(بی) میں قانونی ترامیم اور اس کے نتیجے میں الیکٹرز رولز، 1960 کے رجسٹریشن میں ترمیم کے بعد اسمبلی/پارلیمانی حلقے کے الیکٹورل رول کی تیاری/نظرثانی کے لیے ضروری تبدیلیاں لانے کا عمل شروع کیا ہے۔ یاد رہے کہ ای سی آئی کی سفارشات پر وزارت قانون و انصاف نے حال ہی میں آر پی ایکٹ میں ترمیم کی ہے تاکہ نوجوانوں کو انتخابی فہرستوں میں اندراج کرنے کی اہلیت کے طور پر صرف یکم جنوری کی سابقہ واحد کوالیفائنگ تاریخ کے برخلاف چار کوالیفائنگ تاریخیں یعنی یکم جنوری، یکم اپریل، یکم جولائی اور یکم اکتوبر فراہم کی جاسکیں۔
موجودہ پالیسی کے مطابق انتخابی فہرستوں پر نظرثانی آئندہ سال کی یکم جنوری کے حوالے سے کی گئی ہے کیونکہ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (عام طور پر سال کی آخری سہ ماہی میں) اہلیت کی تاریخ عام طور پر ہر سال کے نصف آخر میں کی جاتی تھی تاکہ حتمی انتخابی فہرستوں کی اشاعت اگلے سال جنوری کے پہلے ہفتے میں کی جاسکے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ یکم جنوری کے بعد 18 سال مکمل کرنے والے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو اندراج کے لیے اگلے سال کی اسپیشل سمری ریویژن کا انتظار کرنا پڑتا تھا اور وہ درمیانی مدت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوپاتے تھے۔
کمیشن نے رجسٹریشن فارم کو مزید صارف دوست (یوزرفرینڈلی)اور آسان بھی بنایا ہے۔ نئے ترمیم شدہ فارم یکم اگست 2022 سے نافذ العمل ہوں گے۔ پرانے فارموں میں یکم اگست 2022 سے پہلے موصول ہونے والی تمام درخواستوں (دعوے اور اعتراضات) پر کارروائی کی جائے گی اور ان کو نمٹا دیا جائے گا اور ایسے معاملات میں نئے فارموں پر درخواست دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کمیشن نے یکم جنوری 2023 کے حوالے سے سالانہ سمری پر نظرثانی کا حکم دیا ہے جو کہ پولنگ والی ریاستوں کو چھوڑ کر تمام ریاستوں میں کوالیفائنگ کی تاریخ ہے۔ نظرثانی سے پہلے کی تمام سرگرمیاں کمیشن کی موجودہ ہدایات اور رہنما خطوط اور انتخابی فہرست کے مینوئل 2016 اور پولنگ اسٹیشنوں کے مینوئل 2020 کے مطابق انجام دی جاتی ہیں۔ نظرثانی اور نظرثانی سے قبل کی سرگرمیاں اس انداز میں انجام دی جاتی ہیں کہ انتخابی فہرستیں آخر کار قومی ووٹرز ڈے (ہر سال 25 جنوری) سے بہت پہلے شائع کیا جاسکے تاکہ نئے ووٹرز خصوصاً نوجوان ووٹرز (18-19 سال) کے لیے تیار کردہ ای پی آئی سیز کواین وی ڈی کے دن رسمی طور پر تقسیم کیا جا سکے۔
نظرثانی سے پہلے کی سرگرمیوں میں پولنگ اسٹیشنوں کا ریشنلائزیشن/ری ارنجمنٹ شامل ہیں۔ آبادیاتی طور پر/تصویر سے ملتے جلتے اندراجات (فوٹو سملر انٹریز)کے تضادات کا خاتمہ؛ کوالیفائنگ تاریخ کے طور پر یکم اکتوبر2022 کے حوالے سے سپلیمنٹس اور انٹیگریٹڈ ڈرافٹ رول کی تیاری شامل ہے۔ کمیشن نے پہلے سے نظرثانی کی سرگرمیوں کے موجودہ دور کے دوران انتخابی فہرست سے ڈی ایس ایز/پی ایس ایز اور ای پی آئی سیز میں تضادات کو 100فیصد ہٹانے کویقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نومبر میں شروع ہونے والی نظرثانی کی سرگرمیوں میں انٹیگریٹڈ ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی اشاعت کے بعد موصول ہونے والے دعووں اور اعتراضات کو نمٹانا شامل ہے۔ خصوصی خلاصہ نظرثانی (اسپیشل سمری ریویزن)کے تحت، ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کے لیے ایک ماہ کی مدت دستیاب ہے۔ سی ای اوز کی جانب سے ویک اینڈ پر خصوصی کیمپس کا انعقاد کیا جائے گا جس کے لیے متعلقہ سی ای اوز کی جانب سے تاریخ کی تشہیر کی جائے گی۔ حتمی انتخابی فہرست 5 جنوری 2023 کو شائع کی جائے گی۔
پولنگ اسٹیشن ریشنلائزیشن
سالانہ سمری ریویزن کے ایک حصے کے طور پر، ان پولنگ اسٹیشنوں کو جن میں 1500 سے زیادہ ووٹرز ہوں گے، دیے گئے شیڈول کے مطابق اور انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت سے پہلے پولنگ اسٹیشن کے مینوئل 2020 میں درج ہدایات کے مطابق ریشنلائزکیا جائیگا/ترامیم کی جائیں گی۔ پولنگ اسٹیشن، ملحقہ پولنگ اسٹیشنوں کے حصوں کو ممکنہ حد تک معقول بنانے کے بعد ہی بنائے جائیں گے۔ پولنگ اسٹیشنوں کو معقول بنانے کے دیگر مقاصد خاندان کے تمام افراد اور پڑوسیوں کو ایک سیکشن میں گروپ بندکرنا ہے۔
ای پی آئی سی – آدھار لنکنگ
انتخابی فہرست کے اعداد و شمار کے ساتھ آدھار نمبر کو جوڑنے کے لیے، ترمیم شدہ رجسٹریشن فارم میں ووٹرز کے آدھار کی تفصیلات حاصل کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ موجودہ ووٹرز کے آدھار نمبر کو جمع کرنے کے لیے ایک نیا فارم-بی6 بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ تاہم، ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کی کوئی درخواست مسترد نہیں کی جائے گی اور کسی فرد کے آدھار نمبر کو پیش کرنے یا ان کے بارے میں معلومات دینے میں ناکامی کی وجہ سے انتخابی فہرست میں کوئی اندراج حذف نہیں کیا جائے گا۔
اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ درخواست دہندگان کے آدھار نمبر کو ہینڈل کرتے وقت، آدھار (مالی اور دیگر سبسڈیز، فوائد اور خدمات کی ٹارگٹڈ ڈیلیوری) ایکٹ، 2016 کے سیکشن 37 کے تحت کیے گئے التزامات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ کسی بھی حالت میں اسے عام نہیں ہونا چاہیے۔ اگر رائے دہندگان کی معلومات کو عوامی نمائش کے لیے رکھنا ضروری ہے، تو آدھار کی تفصیلات کو ہٹا دیا جانا چاہیے یا اسے ڈھک دیا جاناچاہیے۔
یکم اگست 2022 سے موجودہ ووٹرز کے آدھار نمبر کی وصولی کے لیے ایک ٹائم باؤنڈ ڈرائیو (پابند وقت مہم) شروع کی جا رہی ہے۔ آدھار نمبر کی فراہمی مکمل طور پر رضاکارانہ ہے۔ اس پروگرام کا مقصد ووٹرز کی شناخت اور ووٹر لسٹ میں اندراجات کی تصدیق کرنا ہے۔
انتخابی فہرست میں دہرائی گئی/ایک بار سے زیادہ کیے گئےاندراجات کو حذف کرنا
دوہرائی گئی / ایک سے زیادہ مرتبہ کیے گئے اندراجات کو حذف کرنے کا تفصیلی طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔ انفرادی شہریوں، سیاسی جماعتوں کے بی ایل ایز یاآر ڈبلیو اے کے نمائندوں کی طرف سے دوہرائی گئی / ایک سے زیادہ مرتبہ کیے گئے اندراجات میں، ہر معاملے میں، فیلڈ ویری فکیشن لازمی طور پر کیا جاتا ہے۔ ووٹر کا نام ووٹر لسٹ میں صرف اس جگہ حذف کیا جائے گا جہاں وہ عام طور پر مقیم نہیں پایا جاتا ہے۔
درست انتخابی فہرست کے لیے فیلڈ ویری فکیشن اور سپر چیکنگ
ووٹر لسٹ کی درستگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے الیکشن کمیشن نے بوتھ لیول آفیسرز پر، فیلڈ ویری فکیشن کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انتخابی مشینری کی مختلف سطحوں، جیسے سپروائزرز، ای آر اوز اور فیلڈ ویری فکیشن کے ذریعے کیے گئے کام کے تئیں سخت جوابدہی کو نافذ کرنے کے لیے نگرانی اور جانچ کی خاطر ایک طریقہ کار موجود ہے۔ اسی طرح ڈی ای اوز، رول آبزرور اور سی ای اوز بھی دعووں اور اعتراضات پر حتمی فیصلہ لینے سے پہلے ای آر اوز کے کام کو چیک کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ای سی آئی اور او/ او سی ای اوز کے افسران کو بھی بے ترتیب (رینڈم) جانچ اور نگرانی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
شراکتی عمل- جس میں بی ایل ایز شامل ہوں
سیاسی جماعتوں کی مزید شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے، کمیشن نے تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے بوتھ لیول ایجنٹس (بی ایل ایز) کو بلک میں درخواستیں داخل کرنے کی اجازت دی ہے، اس شرط کے ساتھ کہ بی ایل اے ایک دن میں /ایک وقت میں بی ایل او کو 10 سے زیادہ فارم جمع نہیں کرائیگا۔ اگر کوئی بی ایل اے دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کی پوری مدت کے دوران 30 سے زیادہ درخواستیں/فارمز جمع کراتا ہے تو کراس ویری فکیشن خود ای آر او/ اے ای آر او کے ذریعے کیا جانا ضروری ہے۔ مزید برآں، بی ایل اے درخواست فارموں کی ایک فہرست بھی اس اعلان کے ساتھ پیش کرے گا کہ اس نے ذاتی طور پر درخواست فارم کی تفصیلات کی تصدیق کی ہے اور وہ مطمئن ہیں کہ یہ درخواستیں درست ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م۔ ع ن۔
U-8293
(Release ID: 1845770)
Visitor Counter : 649
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Malayalam