وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نےپرگتی میدان مربوط ٹرانزٹ راہداری پروجیکٹ کو ملک کے نام وقف کیا


اصل سرنگ اور پانچ زیر زمین راستوں کو پرگتی میدان کے تعمیر نو کےپروجیکٹ کے ایک لازمی حصے کے طور پر ملک کے لیے وقف کیا گیا

’’یہ نیا بھارت ہےجو مسائل کو حل کرتا ہے، نئےعزائم کرتا ہے اور ان عزائم کو پورا کرنے کے لیے انتھک کام کرتا ہے، یہ پروجیکٹ 21ویں صدی کی ضرورتوں کےمطابق پرگتی میدان کو یکسر تبدیل کرنے کی مہم کا حصہ ہے،

’’حکومت ہند  ملک کی راجدھانی میں عالمی درجے کی تقریبات کےلیے جدید ترین سہولیات کے ساتھ نمائشی ہالوں کےلیےلگاتار کام کر رہی ہے‘‘

’’مرکزی حکومت کی طرف سے تیار کیے گئے جدید بنیادی ڈھانچے سے دلی کی تصویر بدل رہی ہے اور اسے جدید شکل مل رہی ہے ۔ تصویر میں یہ تبدیلی قسمت کی تبدیلی کا بھی ایک وسیلہ ہے‘‘

’’بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری پر توجہ کے پیچھے کارفرما مقصد عام آدمی کے لیے زندگی کی آسانی میں اضافہ کرنا ہے‘‘

’’دلی دنیا کی بہترین مربوط راجدھانیوں میں سے ایک راجدھانی بن کر ابھر رہی ہے‘‘

’’گتی شکتی قومی ماسٹر پلان سب کا وشواس اور سب کا پریاس کا ایک وسیلہ ہے‘‘

’’کوئی حکومت پہلی بار شہری منصوبہ بندی کو اہمیت دے رہی ہے‘‘

Posted On: 19 JUN 2022 1:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19 جون، 2022/وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پرگتی میدان کی مربوط ٹرانزٹ راہداری کےپروجیکٹ کی اصل سرنگ اور پانچ زیر زمین راستوں کو آج ملک کےنام وقف کیا۔ مربوط ٹرانزٹ راہداری پروجیکٹ پرگتی میدان کے تعمیر نو کےپروجیکٹ کا ایک لازمی حصہ ہے ۔  اس موقعے پر مرکزی وزراء جناب پیوش گوئل ، جناب ہردیپ سنگھ پوری، جناب سوم پرکاش، محترمہ انوپریہ پٹیل اور جناب کوشل کشور و دیگر شخصیتیں موجود تھیں۔

وزیراعظم نے اجتماع سےخطاب کرتےہوئے ایک پروجیکٹ کو دلی کے عوام کےلیے مرکزی حکومت کی طرف سے ایک بڑا تحفہ قرار دیا۔ انہوں نے ٹریفک کے ہجوم اور عالمی وبا کے سبب اس پروجیکٹ کی تکمیل میں درپیش چیلنجوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے پروجیکٹ کی تکمیل کا سہرا نئے بھارت کے نئی طرح سے کام کرنے کےکلچر اور کارکنوں، نیز انجینئروں کےسر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’یہ نیا بھارت ہے جو مسائل حل کرتا ہے ، نئے عزائم کرتا ہے اور ان عزائم کو پورا کرنے کے لیے انتھک کام کرتا ہے۔‘‘

وزیراعظم نےکہا کہ یہ سرنگ پرگتی میدان کو 21ویں صدی کی ضرورتوں کےمطابق یکسر تبدیل کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کا ذکر کیا کہ بھارت میں تبدیلی آنے کےباوجود ، پرگتی میدان جو بھارت کی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے تعمیر کیا گیا تھا ، اقدام کی کمی اور سیاست کی وجہ سے پیچھے رہ گیا۔ ’’انہوں نےکہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ پرگتی میدان کی کوئی خاص پرگتی (ترقی) نہیں ہوسکی۔‘‘ اس سے پہلے، کافی مقبولیت اور شہرت کےباوجود یہ کام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے دوارکا میں انٹرنیشنل کنوینشن اور ایکسپو سینٹر اور پرگتی میدان میں تعمیر نو کےپروجیکٹ جیسےاداروں کےبارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا ’’حکومت ہند ملک کی راجدھانی میں عالمی معیار کی تقریبات کے لیے جدید ترین سہولیات والے نمائشی ہالوں کے لیے لگاتار کام کر رہی ہے‘‘۔  انہوں نے کہا  ’’مرکزی حکومت کی طرف سے تیار کیے گئے جدید بنیادی ڈھانچے سے دلی کی تصویر بدل رہی ہے اور اسےجدید شکل مل رہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ تصویر میں یہ تبدیلی بدلتی ہوئی قسمت کا بھی ایک وسیلہ  ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری پر توجہ کےپیچھے عام آدمی کی زندگی میں آسانی میں اضافے کا مقصد کارفرما ہے۔ انہوں نے ماحولیات کےتئیں حساسیت اور آب و ہوا سے متعلق بیداری کےلیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ضرورت کو دوہرایا۔ وزیراعظم نے افریقہ ایونیو اور کستوربا گاندھی مارگ پر دفاع کے دفتر کے نئے کامپلیکس کی مثال دی جو طویل عرصے سے زیر التوا مسائل کو حل کرنے ، ماحول دوست تعمیر اور ملک کے لیے کام کرنے والوں کی ایک ڈھال کے تئیں رجحان کی علامت ہے۔ انہوں نے اس اطمینان کا بھی اظہار کیا کہ مرکزی وسٹا پروجیکٹ بہت تیزی سے آگےبڑھ رہا ہےاور کہا کہ آنے والے دنوں میں بھارت کی رجدھانی عالمی تذکروں کا عنوان ہوگی اور بھارتیوں کے لیے فخر کا سبب ہوگی۔

وزیراعظم نےاُن بڑے فائدوں کے بارے میں بات کی جو ایک اندازے کے مطابق وقت اور 55 لاکھ لیٹر  ایندھن کی بچت کے ضمن میں مربوط راہداری سے سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے ٹریفک کے ہجوم میں کمی کا بھی ذکر کیا جس کی وجہ سے ماحول میں فرق پیدا ہوتا ہے  جو پانچ لاکھ درخت لگائے جانے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں آسانی میں اضافہ کرنے کے یہ مستقل حل  وقت کی ضرورت ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ’’پچھلے 8 سال میں  ہم نے دلی ، این سی آر مسائل کو حل کرنے کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کی پہلےمثال نہیں ملتی۔ پچھلے 8 سال میں دلی – این سی آر میں میٹرو خدمت کو 193 کلومیٹر سے  توسیع دے کر 400 کلو میٹر کیا گیا ہے جو دوگنا سےبھی زیادہ ہے‘‘۔ انہوں نے لوگوں سے کہاکہ وہ خود کو میٹرو اور سرکاری ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی عادت ڈالیں۔ اسی طرح مشرقی اور مغربی باہری ایکسپریس وے ، دلی میرٹھ ایکسپریس وےسےدلی کےشہریوں کو بڑے پیمانے پر مدد ملی ہے۔ کاشی ریلوے اسٹیشن پر شہریوں اور دیگر متعلقہ افراد کے ساتھ اپنی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ عام آدمی کی سوچ میں بڑی تبدیلی آئی ہےاور حکومت اس تبدیلی کے مطابق کام کرتے رہنےکی سبھی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ دلی – ممبئی ایکسپریس وے ، دلی – دہرہ دون ایکسپریس وے، دلی – امرتسر ایکسپریس وے، دلی – چنڈی گڑھ ایکسپریس وےاور دلی جےپور ایکسپریس وےکی وجہ سے دلی  دنیا کی بہترین مربوط راجدھانیوں میں سے ایک بن رہی ہے۔  انہوں نے دلی – میرٹھ تیز رفتار ریل نظام کی بھی بات کی جسے ان اقدامات کے حصے کے طور پر دیسی ٹکنالوجی سے ہی تیار کیا گیا ہے جن کےتحت دلی کی شناخت بھارت کی راجدھانی کے طور پر قائم کی جا رہی ہے اور اس سے پیشہ ور افراد ، عام لوگوں ، طلبا ، نوجوانوں ، اسکول اور دفتر آنے جانے والے لوگوں ، ٹیکسی آٹو ڈرائیورس اور کاروباری سماج کو فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان خاکے کے ذریعے کثیر رخی کنکٹیویٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ  پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان سب کا وشواس اور سب کا پریاس کا ایک وسیلہ ہے۔ وزیراعظم نے ریاستوں کی طرف سےگتی شکتی کو اپنائے جانےپر خوشی کا اظہار کیا۔ جیساکہ انہیں حال ہی میں دھرم شالہ میں چیف سکریٹری کانفرنس میں جانکاری دی گئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امرت کال کے دوران ’’یہ ضروری ہے کہ ملک کے میٹرو شہروں کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے اور دوسرے درجے اور تیسرےدرجے کے شہروں میں بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ کام کیا جائے۔ آنے والے 25 سال میں بھارت کی تیز رفتار ترقی کےلیےہمیں شہروں کو سرسبز  ، صاف ستھرا اور دوستانہ ماحول والا بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔ وزیراعظم نے کہا’’اگر ہم شہر کاری کو ایک چیلنج کے طور پر نہ لےکر ایک موقع سمجھیں تو اس سے ملک کی کئی گنا ترقی میں تعاون ملے گا۔‘‘

وزیراعظم نے پہلی مرتبہ یہ بات زور دے کر کہی کہ کوئی حکومت شہری منصوبہ بندی کو اتنے بڑے پیمانے پر اہمیت دےرہی ہے۔ شہر میں رہنے والے غریب آدمی سے لے کر شہر میں رہنے والے متوسط طبقے تک کے ہر شخص کو بہتر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ پچھلے 8 سال میں ایک کروڑ 70 لاکھ سےزیادہ شہری غریبوں کو پکے مکانات کی یقین دہانی کی گئی ہے۔ متوسط طبقے کے لاکھوں کنبوں کو ان کے گھروں کی تعمیرمیں مدد دی گئی ہے۔ شہروں میں اگر جدید سرکاری ٹرانسپورٹ پر توجہ ہے تو سی این جی پر مبنی نقل و حمل اور بجلی کی ترسیل کے بنیادی ڈھانچے کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کی فیم اسکیم اس کی ایک اچھی مثال ہے۔

وزیراعظم نے گاڑی سے اتر کر سرنگ میں چہل قدمی کی۔ انہوں نے کہا کہ سرنگ میں آرٹ ورک کی وجہ سے خوبصورتی منصوبے سے بھی زیادہ ہو گئی ہے اور یہ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کا مطالعہ کا ایک شاندار مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاید یہ دنیا بھر کی طویل ترین آرٹ گیلریوں میں سے ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ یہ امکان تلاش کیا جاسکتا ہے کہ ہر اتوار کو کچھ گھنٹے کے لیےاس سرنگ کو اسکول کےبچوں اور پیدل چلنے والوں کےلیے خاص طور پر کھلا رکھا جائے تاکہ اس کے آرٹ ورک اور اس کے پیچھےچھپے ہوئے جذبے کی ستائش کی جاسکے۔

پروجیکٹ کی تفصیلات :

پرگتی میدان مربوط ٹرانزٹ راہداری پروجیکٹ کی تعمیر 920 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے کی گئی ہے۔ یہ پوری رقم مرکزی حکومت نے دی ہے۔ اس کا مقصد عالمی درجے کے  ایک نئے  نمائش اور کنوینشن مرکز تک بلارکاوٹ رسائی فراہم کرنا ہے جو پرگتی میدان میں تیار کیا جارہا ہے۔ اس کے ذریعے پرگتی میدان میں منعقد کیے جانےوالے پروگراموں میں نمائش کاروں اور یہاں آنے والے لوگوں کو حصہ لینے میں مزید سہولت ہو جائے گی۔

پروجیکٹ کےاثرات، البتہ ، پرگتی میدان سے بھی بہت آگےتک ہوں گے جیساکہ اس سےگاڑیوں کی بلارکاوٹ نقل و حمل کی یقین دہانی ہوگی ، آنے جانے والوں کے وقت اور خرچ کو بڑےپیمانے پر کم کرنےمیں مدد ملے گی ۔ یہ حکومت کا ایک زبردست ویژن ہے جس کا مقصد شہری بنیادی ڈھانچے کو یکسر تبدیل کر کے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کی یقین دہانی کرنا ہے۔

اصل سرنگ رنگ روڈ کو پرگتی میدان سے گزرتے ہوئے پرانا قلعہ روڈ کے راستے انڈیا گیٹ سے ملاتی ہے۔ چھ لین والی اس سرنگ کےکئی مقاصد ہیں جن میں پرگتی میدان کی بہت بڑی تہہ خانے کی پارکنگ تک رسائی بھی شامل ہے۔ سرنگ کی ایک منفرد خاص بات یہ ہے کہ دو کراس سرنگیں جو اصل سرنگ روڈ کے نیچے ہیں پارکنگ لاٹ کی کسی بھی طرف سےٹریفک کی آمد و رفت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے تعمیر کی گئی ہیں۔  یہ آگ کو بجھانے والے اسمارٹ نظام ہوا کی آمد و رفت اور خودکار پانی کی نکاسی کی جدید سہولت ، ڈیجیٹل طریقے سے کنٹرول کیے جانے والے سی سی ٹی وی اور عوام کےلیے اعلان کے نظام جیسی تازہ ترین عالمی معیار کی سہولیات سے لیس ہے۔ اس سرنگ کا ایک طویل عرصے سے انتظار تھا اور یہ بھیروں مارگ کو جانے والے ایک متبادل راستےکےطور پر کام کرے گی جو اپنی گنجائش سے بھی زیادہ کارکردگی انجام دے گی اور امید ہے کہ بھیرو مارگ کا ٹریفک ہجوم  آدھے سے بھی کم رہ جائے گا۔

سرنگ کے ساتھ ساتھ ، چھ زیر زمین راستے ہوں گے – ان میں سے چار راستے متھرا روڈ پر  ایک راستہ بھیرو مارگ پر اور ایک راستہ رنگ روڈ اور بھیرو مارگ کے انٹر سیکشن پر ہوگا۔ 

۔۔۔

 

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U - 6648



(Release ID: 1835298) Visitor Counter : 169