وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

5ویں بمسٹیک سربراہ ملاقات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا خطاب

Posted On: 30 MAR 2022 12:10PM by PIB Delhi

سری لنکا کے عزت مآب صدر،

بمسٹیک اراکین ممالک کے میرے دوست اور میرے رفقا قائدین،

بمسٹیک کے سکریٹری جنرل

آپ سب کو نمسکار،

آج پانچویں بمسٹیک سربراہ ملاقات میں آپ سب سے مل کر میں بہت مسرور ہوں۔ بمسٹیک کے قیام کا یہ 25واں سال ہے۔ لہٰذآ ج کی سربراہ ملاقات کو میں بطور خاص اہم خیال کرتا ہوں۔ اس سنگ میل سربراہ ملاقات کے نتائج بمسٹیک کی تاریخ میں ایک سنہری باب رقم کریں گے۔

معزز حاضرین،

گذشتہ دو برسوں کے چنوتی بھرے ماحول میں صدر راج پکشے نے بمسٹیک کی اہل قیادت کی ہے۔ سب سے پہلے میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج کے چنوتی بھرے عالمی پس منظر میں ہمارا خطہ بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہا ہے۔ ہماری معیشتیں، ہمارے لوگ اب بھی کووِڈ 19 وبائی مرض کے مضر اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

گذشتہ کچھ ہفتوں کے دوران یوروپ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے بین الاقوامی نظا م کے استحکام پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ اس سلسلے میں بمسٹیک علاقائی تعاون کو مزید سرگرم بنانا اہم ہو گیا ہے۔ ہماری  علاقائی سلامتی کو زیادہ ترجیح دینا بھی لازمی ہوگیا ہے۔

معزز حاضرین ،

 آج ہمارے  بمسٹیک چارٹر کو اختیار کیا جا رہا ہے۔ ایک ادارہ جاتی ڈھانچے کی جانب سے ہماری کوششوں کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے۔ اس لیے  میں جناب صدر کے تئیں اظہار تشکر کرنا چاہوں گا۔ چارٹر میں ہم نے ہر دو سالوں میں سربراہ ملاقاتوں اور سالانہ وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے اہتمام کا فیصلہ لیا ہے۔ میں اس کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ اب ہمیں اپنی توجہ اس بات پر مرکوز کرنی چاہئے کہ اس ڈھانچے کو مزید مضبوط کیسے بنایا جائے ۔

اس سلسلے میں سکریٹری جنرل کی تجویز ہے کہ ایک مقتدر افراد کا گروپ تشکیل دیا جائے جو تصوریت پر مبنی ایک دستاویز تیار کرے گا۔ میں اس تجویز سے متفق ہوں۔ بمسٹیک ہماری توقعات کو پورا کرے اس کے لیے سکریٹریئٹ کی صلاحیت کو بڑھانا بھی ضروری ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ سکریٹری جنرل اس نصب العین کے حصول کے لیے ایک لائحہ عمل وضع کریں۔ یہ اہم کام وقت اور توقعات کے مطابق پورا ہو۔ اس کے لیے بھارت سکریٹرئیٹ کے عملی بجٹ کو بڑھانے کے لیے ایک ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کرے گا۔

معزز حاضرین،

ہماری باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے بمسٹیک ایف ٹی اے کی تجویز پر تیزی سے پیش رفت حاصل کرنا ضروری ہے۔ ہمیں اپنے ملکوں کے صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کے مابین باہمی تبادلے کو فروغ دینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہمیں تجارت سہولت کاری کے شعبہ میں بین الاقوامی قواعد کو اپنانے کی بھی کوشش کرنی چاہئے۔ اس سے بین بمسٹیک تجارت اور اقتصادی ارتباط کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی اقتصادی تعلقات کی تحقیق کی بھارتی کونسل ، اے ڈی بی کے ساتھ مل کر ہمارے افسروں کی بیداری میں اضافہ کے لیے ایک پروگرام شروع کرنے والی ہے۔  میں امید کرتا ہوں کہ تمام ممالک کے متعلقہ افسران اس میں باقاعدگی سے شرکت کریں گے۔

معزز حضرات،

ہمارے  مابین بہتر ارتباط، بہتر تجارت، عوام سے عوام کے مابین بہتر تعلقات کی بنیاد بہتر کنکٹیویٹی ہے۔ اس پر ہم جتنا بھی زور دیں، کم ہے۔ آج ہم نے بمسٹیک کے ماسٹر پلان فار ٹرانسپورٹ کنکٹیویٹی کو تاحال بنایا ہے۔ اسے تیار کرنے کے لیے میں اے ڈی بی کے تئیں اظہار تشکر کرنا چاہتا ہوں۔ ہمیں اس ماسٹر پلان کے جلد از جلد نفاذ پر زور دینا چاہئے۔

اس کے ساتھ کنکٹیویٹی کے شعبہ میں پہلے سے کیے جارہے اقدامات پر بھی ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا ہوگا۔ خلیج بنگال میں ایک ساحلی جہاز رانی ایکو نظام قائم کرنے کے  لیے ایک قانونی فریم ورک جلد ہی وضع کرنا لازمی ہے۔ برقی گرڈ باہم کنکٹیویٹی کو بھی مذاکرات سے آگے لے جاکر زمینی سطح پر لانے کا وقت آگیا ہے۔ اسی طرح سڑک کنکٹیویٹی کو بڑھانے کے لیے بھی لیگل فریم ورک وضع کیا جانا اہمیت کا حامل ہے۔

معززین،

ہمارے خطہ پر ہمیشہ سے قدرتی آفات کا خطرہ منڈراتا رہا ہے۔ تباہ کاری انتظام خاص کر تباہ کاری سے متعلق خطرا ت کو  کم سے کم کرنے پر باہم تعاون کے لیے بمسٹیک مرکز برائے موسمیات اور آب و ہوا  ایک اہم ادارہ ہے۔ اسے سرگرم بنانے کے لیے میں آپ سب کے تعاون کا خواستگار ہوں۔ اس مرکز کے کام کو ازسر نو شروع کرنے کے لیے بھارت اپنی جانب سے تین ملین ڈالر کا تعاون دینے کے لیے مستعد ہے۔ بھارت نے حال ہی میں تیسری بمسٹیک ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکسرسائز پینکس 21 کا انعقاد کیا ہے۔ اس طرح کی مشقوں کو باقاعدگی سے انجام پانا چاہئے تاکہ ہمارے افسران کے مابین تباہ کاری کے وقت ساتھ کام کرنے کا ادارہ جاتی نظام مضبوط ہو سکے۔

معززین ،

عمدگی کی حامل تعلیم سے متعلق ہمہ گیر ترقیات اہداف کو حاصل کرنا ہم سبھی کی قومی پالیسیوں کا اہم حصہ ہے ۔ ہم نالندہ بین الاقوامی یونیورسٹی کے ذریعہ دی جانے والی  بمسٹیک وظیفہ اسکیم کی توسیع اور اس کے دائرہ کار کو بڑھانے کی سمت  میں کام کر رہے ہیں۔ ہم خلیج بنگال کو مرکز میں رکھتے ہوئے بحری سائنسز پر مشترکہ تحقیق کو بڑھاوا دینے کی بھی کوشش کر رہےہیں۔ زرعی شعبہ تمام بمسٹیک ممالک کی معیشتوں کی بنیاد ہے۔ ہمارے درمیان قدرو قیمت اضافہ زرعی مصنوعات کی علاقائی ویلیو چین وضع کرنے کے اچھے امکانات موجود ہیں۔ اس کے  لیے ہم نے بھارت کے ایک ایک ادارے آر آئی ایس کو وسیع تر مطالعہ کی ذمہ داری سونپی ہے۔

سلامتی کے بغیر ہمارے خطے کی خوشحالی یا ترقی کو یقینی بنانا ناممکن ہے۔ کٹھمنڈو میں ہماری چوتھی سربراہ ملاقات میں ہم نے دہشت گردی، بین ملکی جرائم  اور غیر روایتی خطرات کے خلاف علاقائی قانونی ڈھانچے کو مستحکم بنانے کا فیصلہ لیا تھا۔ ہم نے اپنی قانون کے نفاذ کی ایجنسیوں کے مابین تعاون میں اضافہ کا بھی فیصلہ لیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہمارا اجتماع پچھلے سال سے سرگرم ہو گیا ہے۔ آج کی سربراہ ملاقات کے دوران ہمارے مابین مجرمانہ معاملات کے سلسلے میں باہمی قانونی امداد معاہدے پر بھی دستخط ہو رہے ہیں۔ اس طرح کے دیگر معاہدات پر بھی ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا چاہئے تاکہ ہمارے قانونی نظام کے  مابین تال میل قائم ہو سکے۔

آج ہمارے سفارتی تربیت اداروں کے مابین تعاون کے لیے ایک معاہدہ پر دستخط ہو رہے ہیں۔ ایسا ہی معاہدہ ہم اپنی قانون کے نفاذ کی تربیت سے متعلق اداروں کے مابین بھی کر سکتے ہیں۔ بھارت کی فارنسک سائنس یونیورسٹی اپنی فیلڈ میں ایک منفرد اور عالمی درجہ کا حامل ادارہ ہے۔ ہم اس میں بمسٹیک ملکوں کی پولیس اور فارنسک افسران کے لیے صلاحیت سازی کا بھی انتظام کر سکتے ہیں۔

معززین ،

آج جب ہمارا خطہ صحت اور اقتصادی سلامتی کی چنوتیوں کا سامنا کر رہا ہے۔ ہمارے مابین اتحاد اور تعاون وقت کا تقاضہ ہے۔ آج وقت ہے کہ خلیج بنگال کو کنکٹیویٹی کا پل، خوشحالی کا پل، سلامتی کا پل، بنانے کے کام میں ، میں آپ سب کے تعاون کی خواستگاری کرتا ہوں اور تلقین کرتا ہوں کہ 1997 میں جن اہداف کے لیے ہم نے ساتھ ساتھ چلنے کا فیصلہ لیا تھا، ان کے حصول کے لیے ہم ایک نئے جوش ، نئی توانائی کے ساتھ ازسر نو اپنے آپ کو وقف کریں ۔

 وزیراعظم پریُت چان اوچھا، بمسٹیک کے آئندہ صدر کی شکل میں ، میں تھائی لینڈ کا خیرمقدم کرتا ہوں اور اپنی نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں۔

آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔

 

***

*************

( ش ح ۔م ن ۔ اب ن(

U. No. 3836

 


(Release ID: 1813609) Visitor Counter : 147