وزارت خزانہ
مارچ 2022 میں جی ایس ٹی کی وصولی سے زیادہ، سابقہ ریکارڈ کو توڑتے ہوئے جنوری 2022 میں 140986 کروڑ روپے وصول کئے گئے
اس مہینے میں 142095 کروڑ روپے کا مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو حاصل کیا گیا
Posted On:
01 APR 2022 3:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم اپریل 2022 ۔ مارچ 2022 کے مہینے میں جی ایس ٹی کی مجموعی آمد 142095 کروڑ روپے رہی جس میں سی جی ایس ٹی 25830 کروڑ روپے، ایس جی ایس ٹی 32378 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی 74470 کروڑ روپے (مال کی درآمدات سے حا صل شدہ 39131 کروڑ روپے سمیت) اور سیس 9417 کروڑ روپے (مال کی درآمدات سے حاصل 981 کروڑ روپے سمیت) شامل ہیں ۔ مارچ 2022 میں کل جی ایس ٹی کی وصولی جنوری 2022 کے مہینے میں جمع کیے گئے 140986 کروڑ روپے کے پہلے کے ریکارڈ کو توڑکر اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔
حکومت نے باقاعدہ ادائیگی کے طور پر IGST سے 29816 کروڑ روپے CGST اور 25032 کروڑ SGST کا تصفیہ کیا۔ اس کے علاوہ، مرکز نے اس مہینے میں مرکز اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان 50:50 کے تناسب سے ایڈہاک بنیادوں پرآئی جی ایس ٹی کے 20000 کروڑ روپے کا نپٹارہ کیا ہے ۔ ریگولر اور ایڈہاک سیٹلمنٹ کے بعد مارچ 2022 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی CGST کے لیے 65646 کروڑ روپے اور SGST کے لیے 67410 کروڑ روپے ہے۔ مرکز نے ماہ کے دوران ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 18252 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی معاوضہ بھی جاری کیا۔
مارچ 2022 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 15 فیصد زیادہ ہے اور مارچ 2020 میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 46 فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیا کی درآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی 25 فیصد زیادہ تھی اور گھریلو لین دین (بشمول خدمات کی درآمد) سے حاصل ہونے والی آمدنی گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 11 فیصد زیادہ تھی۔ جنوری 2022 (6.88 کروڑ) کے مہینے میں ای وے ۔ بلوں کے مقابلے میں فروری 2022 کے مہینے میں ای وے بلوں کی کل تعداد ایک چھوٹا مہینہ ہونے کے باوجود 6.19 کروڑ ہے، جو تیز رفتاری سے کاروباری سرگرمیوں کی بازیابی کو ظاہر کرتا ہے۔
مالی سال 2021-22 کی آخری سہ ماہی میں اوسط ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی کی وصولی 1.38 لاکھ کروڑ روپے رہی، جب کہ پہلی، دوسری اور تیسری سہ ماہی میں اوسط ماہانہ وصولی بالترتیب 1.10 لاکھ کروڑ روپے، 1.15 لاکھ کروڑ روپے اور 1.30 لاکھ کروڑ روپے رہی۔ اقتصادی اصلاحات کے ساتھ ساتھ، ٹیکس چوری مخالف کارروائیاں، خاص طور پر جعلی بل دینے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، جی ایس ٹی میں اضافے میں معاون ہے۔ ریونیو میں بہتری کونسل کی طرف سے رانورٹیڈ ڈیوٹی ڈھانچے کو ٹھیک کرنے کے لیے کیے گئے متعدد ریٹ ریشنلائزیشن اقدامات کی وجہ سے بھی ہوئی ہے۔
نیچے دیا گیا چارٹ رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ جدول مارچ 2021 کے مقابلے مارچ 2022 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاست وار اعداد و شمار دکھاتا ہے۔
مارچ 2022 کے دوران جی ایس ٹی ریونیو میں ریاست واراضافہ [1]
|
ریاست
|
مارچ - 21
|
مارچ - 22
|
اضافہ
|
1
|
جموں و کشمیر
|
352
|
368
|
5%
|
2
|
ہماچل پردیش
|
687
|
684
|
0%
|
3
|
پنجاب
|
1,362
|
1,572
|
15%
|
4
|
چنڈی گڑھ
|
165
|
184
|
11%
|
5
|
اتراکھنڈ
|
1,304
|
1,255
|
-4%
|
6
|
ہریانہ
|
5,710
|
6,654
|
17%
|
7
|
دہلی
|
3,926
|
4,112
|
5%
|
8
|
راجستھان
|
3,352
|
3,587
|
7%
|
9
|
اترپردیش
|
6,265
|
6,620
|
6%
|
10
|
بہار
|
1,196
|
1,348
|
13%
|
11
|
سکم
|
214
|
230
|
8%
|
12
|
اروناچل پردیش
|
92
|
105
|
14%
|
13
|
ناگالینڈ
|
45
|
43
|
-6%
|
14
|
منی پور
|
50
|
60
|
18%
|
15
|
میزورم
|
35
|
37
|
5%
|
16
|
تری پورہ
|
88
|
82
|
-7%
|
17
|
میگھالی
|
152
|
181
|
19%
|
18
|
آسام
|
1,005
|
1,115
|
11%
|
19
|
مغربی بنگال
|
4,387
|
4,472
|
2%
|
20
|
جھارکھنڈ
|
2,416
|
2,550
|
6%
|
21
|
اڈیشہ
|
3,285
|
4,125
|
26%
|
22
|
چھتیس گڑھ
|
2,544
|
2,720
|
7%
|
23
|
مدھیہ پردیش
|
2,728
|
2,935
|
8%
|
24
|
گجرات
|
8,197
|
9,158
|
12%
|
25
|
دمن و دیو
|
3
|
0
|
-92%
|
26
|
دادر و نگر حویلی
|
288
|
284
|
-2%
|
27
|
مہاراشٹر
|
17,038
|
20,305
|
19%
|
29
|
کرناٹک
|
7,915
|
8,750
|
11%
|
30
|
گوا
|
344
|
386
|
12%
|
31
|
لکشدپ
|
2
|
2
|
36%
|
32
|
کیرالہ
|
1,828
|
2,089
|
14%
|
33
|
تمل ناڈو
|
7,579
|
8,023
|
6%
|
34
|
پڈوچیری
|
161
|
163
|
1%
|
35
|
جزائر انڈمان و نیکوبار
|
26
|
27
|
5%
|
36
|
تلنگانہ
|
4,166
|
4,242
|
2%
|
37
|
آندھرا پردیش
|
2,685
|
3,174
|
18%
|
38
|
لداخ
|
14
|
23
|
72%
|
97
|
دیگر علاقے
|
122
|
149
|
22%
|
99
|
مرکزی دائرۂ کار
|
141
|
170
|
20%
|
|
کل
|
91,870
|
1,01,983
|
11%
|
[1]اشیاء کی درآمدات پر حاصل ہونے والی جی ایس ٹی شامل نہیں
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3664
(Release ID: 1812584)
Visitor Counter : 234