وزارت خزانہ

سال 2021-22 کے دوران گیہوں اور دھان کی خرید پر 163 لاکھ کسانوں کو2.37 لاکھ کروڑ روپے ایم ایس پی کی قیمت کی براہ راست ادائیگی


کسانوں کو ڈیجیٹل اور ہائی ٹیک خدمات فراہم کرنے کے لیے پی پی پی موڈ میں ایک اسکیم شروع کی جائے گی

زراعت اور دیہی صنعتوں سے متعلق اسٹارٹ اپس کی فنڈنگ کے لیے فنڈ کی شروعات کی جائے گی

کین –بیتوا لنک پروجیکٹ سے 9.08 لاکھ ہیکٹیر قابل کاشت زمین کو فائدہ پہنچے گا

‘کسان ڈرون’ کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا

ملک بھر میں کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو فروغ دیا جائے گا

باجرے سے متعلق پیداوار کی قدر میں اضافہ اور برانڈنگ پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی

تلہن کی گھریلو پیداوار بڑھانے کے لیے جامع اسکیم نافذ کی جائے گی

Posted On: 01 FEB 2022 1:04PM by PIB Delhi

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2022-23 پیش کرتے ہوئے  کہا کہ ربیع2021-22 میں گیہوں کی خرید اور خریف 2021-22 میں دھان کی امکانی خرید میں 163 لاکھ کسانوں سے 1208 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں اور دھان شامل ہوگا اور ایم ایس پی کی قیمت کے 2.37 لاکھ کروڑ روپے کی ادائیگی براہ راست کسانوں کے اکاؤنٹ میں کی جائے گی۔

 

03.jpg

 

کسانوں کے لیے ڈیجیٹل اور ہائی ٹیک خدمات

وزیرخزانہ نے کہا کہ پی پی پی موڈ میں ایک نئی اسکیم شروع کی جائے گی، جس کے تحت کسانوں کو ڈیجیٹل اور ہائی ٹیک خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے لیے عوامی شعبے کے تحقیقی اور توسیعی اداروں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ زرعی ٹیکنالوجی والی کمپنیاں اور زرعی قدر کی کڑی کے متعلقین شامل ہوں گے۔

زراعت  اور دیہی صنعت کے لیے اسٹارٹ اپ فنڈ

زرعی شعبے میں اسٹارٹ اپ کے نظام پر زور دیتے ہوئے محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مشترکہ سرمایہ کاری ماڈل کے تحت تیار کردہ ملے جلے کیپٹل فنڈ کے لیے نابارڈ سے مدد فراہم کی جائے گی۔ اس فنڈ کا مقصد ‘زرعی پیداوار کی قدر کی کڑی کے لیے مناسب زراعت اور دیہی صنعتوں سے متعلق اسٹارٹ اپ کی فنڈنگ کرنا’ ہوگا۔ ان اسٹارٹ اپ کے کام کاج میں دیگر باتوں کے علاوہ کسانوں کو کھیت کی سطح پر کرایے کی بنیاد پر غیرمرکزی مشینری مہیا کرانا، ایف پی او کے لیے آئی ٹی پر مبنی امداد مہیا کرانا جیسے کام شامل ہوں گے۔

کین-بیتوالنک پروجیکٹس

وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘‘44605 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے کین-بیتوا لنک پروجیکٹ کو لاگو کیا جائے گا۔’’ اس پروجیکٹ کا مقصد 9.08 لاکھ ہیکٹیئر زرعی زمین میں سینچائی کی  سہولت مہیا کرانا ہے۔ یہ پروجیکٹ 62 لاکھ لوگوں کے لیے پینے کے پانی کی سپلائی کرنے کے علاوہ 103 میگاواٹ ہائیڈرو اور 27 میگاواٹ شمسی توانائی بھی مہیا کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے لیے ترمیم شدہ تخمینہ 2021-22 میں 4300 کروڑ روپے 2022-23 روپے میں 1400 کروڑ روپے کا  بجٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  5 ریورلنکس اور دمن گنگا –پنجال، پار-تاپی-نرمدا، گوداوری –کرشنا، کرشنا- پینار- کاویری کے ڈرافٹ ڈی پی آر کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مستفید ہونے والی ریاستوں کے درمیان ان پر اتفاق رائے بنانے کے لیے بھی مرکزی حکومت ان کے نفاذ کے لیے مدد جاری کردے گی۔

کسان ڈرون

نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو نشان زد کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ زرعی فصلوں کا تجزیہ کرنے، زمین کی دستاویزوں کا ڈیجیٹائزیشن کرنے، حشرہ کش اور تغذئی مادوں کا چھڑکاؤ کرنے کے لیے  ‘کسان ڈرون’ کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا۔

کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی

بجٹ میں کیمیکل کا استعمال نہ کرکے قدرتی کھیتی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ‘‘ملک بھر میں کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو فروغ دیا جائے گا، جس کے پہلے مرحلے میں گنگا ندی سے ملحق 5 کلو میٹر چوڑے گلیاروں (کوریڈور) کے تحت آنے والی کسانوں کی زمینوں پر خاص توجہ دی جائے گی۔’’

باجرے سے متعلق پیداوار کے لیے مدد

بجٹ میں فصل کے بعد قدر میں اضافہ، گھریلو کھپت کو بڑھانے اور باجرے سے متعلق پیداوار کی گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر برانڈنگ کرنے کے لیے التزامات کیے گئے ہیں۔

تلہنوں کی پیداوار کے لیے اسکیم

وزیر خزانہ نے گھریلو تلہن کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے جامع اسکیم کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘تلہنوں کی درآمد پر انحصار کو کم کرنے کے لیے تلہنوں کی گھریلو پیداوار بڑھانے کے مقصد سے ایک منطقی اور وسیع اسکیم نافذ کی جائے گی۔’’

خوراک کی ڈبہ بندی

 وزیرخزانہ نے اعلان کیا کہ ‘‘پھلوں اور سبزیوں کی مناسب قسموں کو اپنانے ’’ اور ‘‘پیداوار اور فصل کٹائی کی مناسب تکنیک کا استعمال کرنے’’ کے لیے کسانوں کی مدد کرنے کی خاطر مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں کی حصے داری سے ایک وسیع پیکیج فراہم کرے گی۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ریاستوں کو اپنی زرعی یونیورسٹیوں کے نصابوں میں ترمیم کرنے کے لیے ترغیب دی جائے گی، تاکہ وہ قدرتی، زیرو بجٹ اور آرگینک کھیتی، جدید زراعت، قدر میں اضافہ اور مینجمنٹ کی ضروریات کو پورا کرسکے۔

****

ش ح۔ق ت۔   ت ع

UNO: 936

 



(Release ID: 1794273) Visitor Counter : 447