وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے گوا میں' یوم آزادی گوا ' کی تقریبات میں شرکت کی


وزیر اعظم نے مجاہدین آزادی اور 'آپریشن وجے' کےجانبازوں کو مبارکبادپیش کی

گوا کے لوگوں نے آزادی اور سوراج کی تحریکوں کو سست پڑنے نہیں دیا۔ انہوں نے ہندوستان کی تاریخ میں آزادی کے شعلے کو سب سے طویل عرصے تک روشن رکھا

"ہندوستان ایک روح ہے جہاں قوم 'خود' سے بالاتر اور سب سےمقدم ہے، جہاں صرف ایک ہی منتر ہے – قوم پہلے، جہاں صرف ایک ہی عزم ہے – ایک بھارت، شریشٹھ بھارت

اگر سردار پٹیل چند سال اور زندہ رہتے تو گوا کو آزادی کے لیے اتنا انتظار نہیں کرنا پڑتا

"ریاست کی نئی شناخت یہ ہے کہ وہ حکمرانی کے ہر کام میں سب سے آگے ہے۔ دوسری جگہوں پر، جب کام شروع ہوتا ہے، یا کام میں پیش رفت ہوتی ہے، تو گوا اسےپورا کر دیتا ہے"

وزیر اعظم نے پوپ فرانسس کے ساتھ ملاقات اور ہندوستان کے تنوع اور متحرک جمہوریت کے تئیں ان کے پیار کو یاد کیا

"قوم نے منوہر پاریکر میں گوا کے کردار کی ایمانداری،ہنراورتندہی کا عکس دیکھا تھا"

Posted On: 19 DEC 2021 5:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 19  دسمبر       وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گوا میں 'یوم آزادی گوا'  کے موقع پر منعقدہ تقریبات میں شرکت کی۔ وزیر اعظم نے تقریب میں مجاہدی آزادی اور 'آپریشن وجے' میں شامل ہونے والے فوجیوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جن میں فورٹ اگوڈا جیل میوزیم کی تزئین و آرائش، گوا میڈیکل کالج میں سپر اسپیشلٹی بلاک، نیو ساؤتھ گوا ڈسٹرکٹ ہسپتال، موپا ہوائی اڈے پر ایوی ایشن اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر اور ڈابولم-نویلیم، مارگاؤ میں گیس سے موصل سب اسٹیشن شامل ہیں۔ انہوں نے گوا میں بار کونسل آف انڈیا ٹرسٹ کی انڈیا انٹرنیشنل یونیورسٹی آف لیگل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گوا کی سرزمین، گوا کی ہوا، گوا کا سمندر، قدرت کے شاندار تحفے سے نوازا گیا ہے۔ اور آج سب کا، گوا کے لوگوں کا یہ جوش، گوا کی آزادی کے فخر میں اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں آزاد میدان میں شہید میموریل میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد انہوں نے میرامار میں سیل پریڈ اور فلائی پاسٹ  کا بھی معائنہ کیا ۔ انہوں نے ملک کی جانب سے ’آپریشن وجے‘ کے ہیروز اور سابق فوجیوں کو اعزاز دینے پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے متعدد مواقع فراہم کرنے  اور بہت سارے حیرت انگیز تجربات کے  لیے متحرک گوا کے جذبے کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گوا اس وقت پرتگالی تسلط میں آیا جب ہندوستان کا بیشتر حصہ مغلوں کے زیر تسلط تھا۔ اس کے بعد ہندوستان نے کئی نشیب و فراز دیکھے ۔ جناب مودی نے بتایا کہ صدیوں تک اقتدار کے اتھل پتھل کے باوجود بھی نہ تو گوا اپنی ہندوستانیت کو بھولا ہے اور نہ ہی باقی ہندوستان نے گوا کو  فراموش کیا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے۔ گوا کے لوگوں نے بھی آزادی اور سوراج کی تحریکوں کو سست نہیں  پڑنے دیا۔ انہوں نے ہندوستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک آزادی کے شعلے کو روشن رکھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان صرف ایک سیاسی طاقت نہیں ہے۔ ہندوستان انسانیت کے مفادات کے تحفظ کا ایک نظریہ اور ایک خاندان ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ایک جذبہ ہے جہاں قوم 'خود' سے بالاتر ہے اور سب سے مقدم ہے۔ جہاں صرف ایک ہی منتر ہو - قوم پہلے،  جہاں صرف ایک ہی عزم ہے - ایک بھارت، شریشٹھ بھارت۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پورے ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں ایک خلش تھی کیونکہ ملک کا ایک حصہ ابھی بھی آزاد نہیں ہوا تھا اور کچھ ہم وطنوں کو آزادی نہیں ملی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سردار پٹیل چند سال اور زندہ رہتے تو گوا کو آزادی کے لیے اتنا انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ وزیراعظم نے جدوجہد کے ہیروز کو سلام پیش کیا ۔ گوا مکتی ویموچن سمیتی کے ستیہ گرہ میں شامل 31 ستیہ گرہیوں کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ انہوں نے سبھی سے زور دے کر کہا کہ وہ ان قربانیوں اور پنجاب کے ویر کرنیل سنگھ بینی پال جیسے ہیروز کے بارے میں سوچیں۔  وزیر اعظم نے کہا، "گوا کی جدوجہدآزادی کی تاریخ صرف ہندوستان کے عزم کی علامت نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کی زندہ دستاویز ہے"۔

انہوں نے کچھ عرصہ قبل اٹلی اور ویٹیکن سٹی کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ وہاں گئے تھے تو انہیں پوپ فرانسس سے ملنے کا موقع ملا تھا۔ ہندوستان کے بارے میں پوپ کا رویہ بھی اتنا ہی زبردست تھا۔ وزیر اعظم نے پوپ کو ہندوستان آنے کی اپنی دعوت کے بارے میں بھی بتایا ۔ ان کی دعوت پر پوپ فرانسس کے ردعمل کو جناب مودی نے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پوپ فرانسس نے کہا تھا "یہ آپ کا مجھے دیا گیا سب سے بڑا تحفہ ہے"۔ وزیر اعظم نے اس رد عمل کو  ہندوستان کے تنوع، ہماری روشن جمہوریت کے تئیں پوپ کی محبت کے طور پر اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے سینٹ ملکہ کیتیون کے مقدس آثار کو جارجیا کی حکومت کے حوالے کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔

حکمرانی میں گوا کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گوا کی قدرتی خوبصورتی ہمیشہ سے اس کی پہچان رہی ہے لیکن اب یہاں کی حکومت گوا کی ایک اور شناخت کو مستحکم کر رہی ہے۔ ریاست کی نئی پہچان یہ ہے کہ وہ حکمرانی کے ہر کام میں سب سے آگے ہے۔ دوسری جگہوں پر، جب کام شروع ہوتا ہے، یا کام میں پیش رفت ہوتی ہے، گوا اسے  پایہ تکمیل تک پہنچا دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے گوا کی شاندار مثال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  ریاست نے کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنانے، ٹیکہ کاری، ’ہر گھر جل‘، پیدائش اور اموات کے اندراج اور لوگوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بڑھانے اور  دیگر اسکیموں کے نفاذ میں مثال پیش کی ہے۔ انہوں نے سویم پورنا گوا ابھیان کی کارکردگی کی ستائش کی۔ انہوں نے ریاست کی حکمرانی میں کامیابی کے لیے وزیر اعلیٰ اور ان کی ٹیم کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے ریاست میں سیاحت کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے کامیابی سے انعقاد کے لیے ریاست کی ستائش کی۔

وزیر اعظم نے آنجہانی جناب منوہر پاریکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ، "جب میں گوا کی ان کامیابیوں کو دیکھتا ہوں، اس نئی شناخت کو تقویت ملتی ہے، تو مجھے اپنے دوست منوہر پاریکر جی کی  بھی یاد آتی ہے۔ انہوں نے نہ صرف گوا کو ترقی کی نئی بلندیوں تک پہنچایا بلکہ گوا کی صلاحیت کو بھی وسعت دی۔ کوئی اپنی ریاست، اپنے عوام سے آخری سانس تک کیسے سرشار رہ سکتا ہے؟ ہم نے اسے ان کی زندگی میں دیکھا"۔ انہوں نے کہا  کہ قوم نے منوہر پاریکر میں گوا کے لوگوں کی ایمانداری، ہنر اور تندہی  کا عکس دیکھاتھا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 

U-14512



(Release ID: 1783259) Visitor Counter : 211