وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے شاہجہاں پور، اترپردیش میں گنگا ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھا،
گنگا ایکسپریس وے میرٹھ، ہاپوڑ، بلند شہر، امروہہ، سنبھل، بدایوں، شاہجہاں پور، ہردوئی، اناؤ، رائے بریلی، پرتاپ گڑھ اور پریاگ راج سے گزرے گی
پنڈت رام پرساد بسمل، اشفاق اللہ خان، ٹھاکر روشن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا جن کا یوم شہادت کل ہے
"گنگا ایکسپریس وے یوپی کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولے گا"
"جب یوپی ایک ساتھ بڑھتا ہے تو پورا ملک ترقی کرتا ہے۔ اس لیے ڈبل انجن حکومت کی توجہ یوپی کی ترقی پر مرکوز ہے"
"حکومت کی ترجیح ترقی کے فوائد کو معاشرے کے پچھڑے اور پسماندہ طبقات تک پہنچانا ہے۔ یہی جذبات ہماری زراعت کی پالیسی اور کسانوں سے متعلق پالیسی میں بھی ظاہر ہوتے ہیں"
"یوپی کے لوگوں کا نعرہ ہے: یوپی پلس یوگی، بہت ہے اپیوگی"
Posted On:
18 DEC 2021 2:48PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18 دسمبر 2021
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اترپردیش کے شاہجہاں پور میں گنگا ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی جناب یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر جناب بی ایل ورما بھی موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کاکوری کے مجاہدین آزادی رام پرساد بسمل، اشفاق اللہ خان اور روشن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقامی بولی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دمودر سوروپ 'ودروہی'، راج بہادر وکل اور تحریک آزادی کے شاعر اگنی ویش شکلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ "کل پنڈت رام پرساد بسمل، اشفاق اللہ خان اور ٹھاکر روشن سنگھ کا یوم شہادت ہے۔ برطانوی راج کو چیلنج کرنے والے شاہجہاں پور کے ان تینوں بیٹوں کو 19 دسمبر کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ ہم ایسے جاں بازوں کے مقروض ہیں جنھوں نے بھارت کی آزادی کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔"
وزیر اعظم نے کہا کہ ماں گنگا تمام برکت اور ترقی کا منبع ہے۔ گنگا تمام خوشیاں دیتی ہے، اور تمام درد چھین لیتی ہے۔ اسی طرح گنگا ایکسپریس وے بھی یوپی کے لیے پیش رفت کے نئے دروازے کھولے گا۔ وزیر اعظم نے ایکسپریس وے، نئے ہوائی اڈوں اور ریلوے روٹس کے نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کے لیے پانچ نعمتوں کا وسیلہ ہوگا۔ پہلی نعمت - لوگوں کے وقت کی بچت۔ دوسری نعمت، لوگوں کی سہولت اور آسانی میں اضافہ۔ تیسری نعمت، یوپی کے وسائل کا مناسب استعمال۔ چوتھی نعمت، یوپی کی صلاحیتوں میں اضافہ۔ پانچویں نعمت، یوپی میں ہمہ گیر خوش حالی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج یوپی میں جو جدید بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جارہا ہے وہ دکھاتا ہے کہ وسائل کو کس طرح مناسب طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ "آپ نے واضح طور پر دیکھا ہے کہ عوام کا پیسہ پہلے کس طرح استعمال کیا جاتا تھا۔ لیکن آج اترپردیش کی ترقی میں اترپردیش کا پیسہ لگایا جارہا ہے"، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب پورا یوپی ایک ساتھ ترقی کرتا ہے تو ملک ترقی کرتا ہے۔ اس لیے ڈبل انجن حکومت کی توجہ یوپی کی ترقی پر مرکوز ہے۔ انھوں نے کہا کہ 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے منتر کے ساتھ ہم یوپی کی ترقی کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں'۔ وزیر اعظم نے پانچ سال قبل صورت حال پر توجہ مرکوز کی تھی۔ "ریاست کے کچھ علاقوں کے علاوہ دوسرے شہروں اور دیہاتوں میں بجلی دستیاب نہیں تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈبل انجن کی حکومت نے نہ صرف یوپی میں تقریبا 80 لاکھ مفت بجلی کنکشن دیے ہیں بلکہ ہر ضلع کو پہلے سے کئی گنا زیادہ بجلی دی جارہی ہے۔" انھوں نے کہا کہ 30 لاکھ سے زیادہ غریب لوگوں کو پکے مکانات ملے ہیں اور یہ مہم باقی تمام اہل مستفیدین کا احاطہ کرتی رہے گی۔ شاہجہاں پور میں بھی 50 ہزار پکے مکانات تعمیر کیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ پہلی بار دلتوں، محروم اور پسماندہ لوگوں کی ترقی کو ترجیح دی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ "حکومت کی ترجیح ترقی کے فوائد کو ان طبقات تک پہنچانا ہے جو معاشرے میں پچھڑ گئے ہیں اور پسماندہ ہیں۔ یہی جذبات ہماری زرعی پالیسی اور کسانوں سے متعلق پالیسی میں بھی ظاہر ہوتے ہیں۔"
وزیر اعظم نے ملک کے ورثے اور ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے پر نکتہ چینی کی ذہنیت پر تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی تنظیمیں غریب اور عام لوگوں کو خود پر منحصر رکھنا چاہتی ہیں۔ "ان لوگوں کو کاشی میں بابا وشوناتھ کے ایک عظیم الشان دھام کی تعمیر سے مسئلہ ہے۔ ان لوگوں کو ایودھیا میں بھگوان شری رام کے عظیم الشان مندر کی تعمیر سے مسئلہ ہے۔ ان لوگوں کو گنگا جی کی صفائی مہم سے مسئلہ ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو دہشت گردی کے آقاؤں کے خلاف فوج کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے بھارتی سائنس دانوں کی بنائی ہوئی میڈ ان انڈیا کورونا ویکسین کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔" انھوں نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورت حال کو یاد کیا جو حالیہ دنوں میں بہتر طور پر تبدیل ہوئی۔ وزیر اعظم نے فارمولہ دیا یو پی وائی او جی آئی یعنی یوپی پلس یوگی بہت ہے اپیوگی۔
ایکسپریس وے کے پیچھے کی تحریک وزیر اعظم کا ملک بھر میں تیز رفتار رابطہ فراہم کرنے کا وژن ہے۔ 594 کلومیٹر طویل چھ لین والا ایکسپریس وے 36,200 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ میرٹھ کے بیجولی گاؤں کے قریب سے شروع ہونے والا ایکسپریس وے پریاگ راج کے جڑا پور ڈنڈو گاؤں کے قریب تک جائے گا۔ یہ میرٹھ، ہاپوڑ، بلند شہر، امروہہ، سنبھل، بدایوں، شاہجہاں پور، ہردوئی، اناؤ، رائے بریلی، پرتاپ گڑھ اور پریاگ راج سے گزرے گا۔ کام مکمل ہونے کے بعد یہ ریاست کے مغربی اور مشرقی علاقوں کو جوڑنے والا اترپردیش کا سب سے طویل ایکسپریس وے بن جائے گا۔ شاہجہاں پور کے ایکسپریس وے پر ہنگامی ٹیک آف اور فضائیہ کے طیاروں کی لینڈنگ میں مدد کے لیے ساڑھے تین کلومیٹر لمبی فضائی پٹی بھی تعمیر کی جائے گی۔ ایکسپریس وے کے ساتھ ایک صنعتی راہداری تعمیر کرنے کی بھی تجویز ہے۔
***
(ش ح - ع ا - ع ر)
U. No. 14484
(Release ID: 1783041)
Visitor Counter : 225
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada