نیتی آیوگ

قومی کثیر جہتی غربت کے اشاریے پر وضاحتی نوٹ


قومی کثیر جہتی غربت کا اشاریہ: بیس لائن رپورٹ این ایف ایچ ایس-4 (2015-16) پر مبنی

Posted On: 27 NOV 2021 9:20AM by PIB Delhi

نئی دہلی،27نومبر 2021:  1۔ کابینہ سکریٹری کے اصلاحات اور پیش رفت کے لیے عالمی اشاریوں (جی آئی آر جی) اقدام کے تحت، ملک کی کارکردگی کو 29 عالمی اشاریوں میں مانیٹر کیا جارہا ہے جن میں دیگر کے علاوہ انسانی فروغ کا اشاریہ (ایچ ڈی آئی)، عالمی بھوک سے متعلق اشاریہ (جی ایچ آئی)، عالمی مسابقتی انڈیکس (جی سی آئی)، افرادی قوت کے سرمایے کا اشاریہ (ایچ سی آئی)، عالمی اختراعی انڈیکس (جی آئی آئی)، شامل ہیں۔اس مشق کا  مقصد اہم سماجی ، اقتصادی اور دیگر بین الاقوامی سطح پر اشاریوں کی نگرانی کے طریقہ کار سے استفادہ کرنا ہے تاکہ نتائج کو بہتر بنانے کے لیے نیز اصلاحات لانے کے لیے ان اشاریے کے استعمال کو ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جاسکےنیز عالمی سطح پر ان اشاریہ جات میں ہندوستان کی کارکردگی کی عکاسی ہوسکے۔ اسی اقدام کے تحت، نیتی آیوگ کثیر جہتی غربت کے اشاریے (ایم پی آئی) کے لیے نوڈل وزارت ہے۔ عالمی ایم پی آئی 2021 کے مطابق، ہندوستان کا درجہ 109 ممالک میں 66واں ہے۔ قومی ایم پی آئی پروجیکٹ کا مقصد عالمی ایم پی آئی کی از سر نو تشکیل کرنا اور عالمی ایم پی آئی درجہ بندی میں ہندوستان کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے وسطی مقصد کے ساتھ ساتھ جامع اصلاحاتی ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے عالمی سطح پر منسلک اور اپنے مرضی کے مطابق  ا نڈیا ایم پی آئی  بنانا ہے۔ ایم پی آئی کی نوڈل وزارت کے طور پر ، نیتی آیوگ، انڈیکس کی اشاعتی ایجنسی کے ساتھ مشغول  رہنے کی بھی ذمے دار ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ان کی کارکردگی کی بنیاد پر درجہ بندی کرتے ہیں اور ایک بین وزارتی ایم پی آئی رابطہ کمیٹی (ایم پی آئی سی سی)کی بھی تشکیل کی گئی ہے تاکہ  ہر قومی ایم پی آئی اشاریے پر واضح کردہ 12 لائن وزارتوں سے مشورہ کیا جاسکے۔

2۔قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس: بیس لائن رپورٹ این ایف ایچ ایس-4 (2015-16) پر مبنی ہے اور اسے  نیتی آیوگ نے 12 لائن وزارتوں کے ساتھ مشاورت اور ریاستی حکومتوں  اور اشاریوں کی اشاعتی ایجنسیوں کے ساتھ شراکت میں تیار کیا ہے– ان میں  آکسفورڈ یونیورسٹی کی، آکسفورڈ غربت اور انسانی ترقی  اقدام (او پی ایچ آئی) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) شامل ہیں۔

3۔ قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس: بیس لائن رپورٹ قومی خاندانی صحت سروے-4 پر مبنی ہے جو 2015-16 میں کیا گیاتھا۔ این ایف ایچ ایس کا انعقاد بین الاقوامی ادارے برائے آبادیاتی سائنسز (آئی آئی پی ایس) کی جانب سے حکومت ہند کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے تحت کیا جاتا ہے۔

4۔ قومی کثیر جہتی غربت کا اشاریہ: بیس لائن رپورٹ این ایف ایچ ایس-4 (2015-16) پر مبنی ہے جو کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے ہدف 1.2 کی جانب پیش رفت کی پیمائش کے لیے تعاون کا ایک طریقہ ہے جس کا مقصد ’’ہر عمر کے مردوں، عورتوں اور بچوں  کے تناسب کو کم از کم نصف تک کم کرنا ہے جو غربت میں زندگی گزار رہے ہیں‘‘۔ صحت، تعلیم اور معیار زندگی  کی  تین جہتوں میں،  تغذیہ ، اطفال اور نو عمروں کی  شرح اموات ، زچگی کی دیکھ بھال ، اسکولی تعلیم کے  سال، اسکول میں حاضری، کھانا پکانے کا ایندھن، صفائی ستھرائی، پینے کا پانی، بجلی، رہائش، بینک کھاتے اور اثاثے  شامل ہیں۔

5۔این ایف ایس ایچ -4 (اعداد وشمار کی مدت: 2015-16)، ہاؤسنگ، پینے کے پانی، صفائی ستھرائی، بجلی، کھانا پکانے کے ایندھن، مالیاتی مشمولات اور اسکول میں حاضری، تغدیہ، ماں اور بچوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اہم کوششوں سے متعلق ہراول اسکیموں کے  مکمل رول آؤٹ سے پہلے ہے۔ لہٰذا یہ بنیادی سطح پر یعنی کہ قومی سطح پر ، اہم اسکیموں کے  بڑے پیمانے پر رول آؤٹ کرنے سے پہلے صورتحال کی پیمائش کرنے کے لیے ایک مفید ذریعے کے طور پر کام کرتا ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی)، جل جیول مشن (جے جے ایم)،  سووچھ بھارت مشن (ایس بی ایم)، پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سوبھاگیہ)، پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی)، پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)، پوشن ابھیان اور سمگر شکشا ، ان اسکیموں اور پروگراموں میں سے کچھ ہیں۔

6۔ این ایف ایچ ایس کے لیے یونٹ کی سطح پر یکجا کیے گئے گھریلو مائیکرو اعداد وشمار ، قومی  ایم پی آئی کے شمار کے بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔2015-16 میں جمع کیا گیا یہ یونٹ سطح کا مائیکرو اعداد وشمار موجودہ ایم پی آئی رپورٹ میں بیس لائن کی کثیر جہتی غربت کا  تصور اخذ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے یعنی جہاں مذکورہ اسکیموں کے مکمل پیمانے پر یہ رول آؤٹ سے پہلے ملک کے ایم پی آئی کے حوالے سے تھا۔ اس بیس لائن کے حوالے سے ملک کی ترقی کی پیمائش 2019-20 میں یکجا کئے گئے این ایف ایچ ایس-5 اعداد وشمار کا استعمال کرتے ہوئے ، کی جائے گی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے این ایف ایچ ایس-5—2019-20 کے خلاصے کے حقائق نامے آئی آئی پی ایس  اور ہاؤسنگ اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے ذریعے 24 نومبر 2021 کو جاری کئے گئے تھے۔ 2019-20 کے اعداد وشمار کی مدت کے این ایف ایچ ایس- 5 پر مبنی  قومی ایم پی آئی  کی شمار بندی اس وقت کی جائے گی جب یونٹ کی سطح کے لیے  مائیکرو اعداد وشمار اگلے سال  آئی آئی پی ایس اور ہاؤسنگ اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے  جاری کیا جائے گا۔

7۔ این ایف ایچ ایس-5(2019-20) کی  خلاصہ  حقائق  دستاویزات سے موصول ابتدائی مشاہدات  حوصلہ افزا ہیں۔ وہ کھانا پکانے کے لیے صاف ایندھن، صفائی ستھرائی اور بجلی تک رسائی کرنے میں بہتری کی تجویز کرتے ہیں جو کہ محرومیوں میں تخفیف کا عندیہ ہے۔علاوہ ازیں، 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے جاری کردہ ریاستی رپورٹیں ، اسکول میں حاضری، پینے کے پانی، بینک کھاتوں اور رہائش  میں محرومی میں  تخفیف کی تجویز کرتی ہیں۔ یہ بہتری  این ایف ایچ ایس- 5 (2019-20)، گھریلو مائیکرو اعداد وشمار کی بنیاد پر ، آئندہ کے اشاریے میں کثیر جہتی غربت کے واقعات میں نمایاں کمی کی اجتماعی سمت کی نشاندہی کرتی ہیں۔

8۔ این ایف ایچ ایس -5 (2015-16) سے  مرکوز پروگرام جاتی مداخلتوں اور ہراول اسکیموں کے ذریعے حاصل ہونے والے  اہم فوائد  این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) کے حقائق نامے  اور قومی  ایم پی آئی کے  دائرہ کار کے تحت  اشاریے کی رپورٹوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔ پیشرفت کی رپورٹ، بنیادی قومی  ایم پی آئی رپورٹ کا فالو اپ  2015-16 (این ایف ایچ ایس-4) اور 2019-20 (این ایف ایچ ایس-5) کی مدت کے درمیان  کثیر جہتی غربت میں اس کمی کو حاصل کرے گی۔ یہ رپورٹ این ایف ایچ ایس-5 کے یونٹ سطح کا مائیکرو اعداد وشمار دستیاب ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔

قومی ایم پی آئی (قومی خاندانی صحت سروے-4 پر مبنی، اعداد وشمار کی مدت-2015-16): ابعاد، اشاریے اور نتائج

  • ہندوستان کا قومی ایم پی آئی ، صحت، تعلیم اور زندگی کے 3 میکرو جہتوں میں  کنبوں کو درپیش متعدد اور  عصری محرومیوں کا احاطہ کرتا ہے۔ قومی ایم پی آئی  کے طول وعرض، اشاریے اور اوزان درج ذیل میں دیئے گئے ہیں:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QBX3.jpg

  • قومی ایم پی آئی ہیڈ کاؤنٹ کے تناسب اور شدت کے تخمینے نہ صرف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ہیں بلکہ یہ تمام اضلاع کے لیے بھی پیش کئے گئے ہیں، جو کہ اس رپورٹ کی یہ منفرد خصوصیت ہے۔ اس سے نہ صرف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں بلکہ ریاست کے اضلاع کے درمیان تقابلی اور تناسبی کارکردگی کا تجزیہ بھی ممکن ہوسکے گا۔ یہ ملک کے وفاقی ڈھانچے اور مداخلتوں نیز اسکیموں کے موثر نفاذ کے لیے ضلعی انتظامیہ کی شمولیت کی اہمیت کے پیش نظر قطعی نمایاں ہے۔

تصویر:2  ہیڈ کاؤنٹ کا تناسب (آبادی کا فیصدجو ایم پی آئی غریب ہیں)

ریاستوں کو ذیل میں ان کے متعلقہ ایم پی آئی ہیڈ کاؤنٹ تناسب میں صعودی ترتیب میں دکھایا گیا ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027S71.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003X70X.jpg

تصویر:3

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042NUV.jpg

این ایف ایچ ایس-5 میں مثبت رجحانات (اعداد وشمار کی مدت-2019-20): این ایف ایچ ایس  کے حقائق ناموں اور رپورٹوں سے ماخذ ابتدائی مشاہدات

  • تغذیہ، بچوں اور نو عمروں کی شرح اموات، زچگی کی صحت، اسکول کی تعلیم کے سالوں اور اثاثوں سے متعلق اشاریے ، صرف این ایف ایچ ایس -5 (2019-20) کو گھریلو سطح کے مائیکرو اعداد وشمار کو آئی آئی پی ایس اور ہاؤسنگ اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے جاری کئے جانے کے بعد ہی شمار کیے جاسکتے ہیں۔ ایم پی آئی اسکور کی گنتی دی گئی ریاست یا ضلع میں ہر نمونے والے گھرانے کو بیک وقت تمام اشاریوں پر اسکور کرکے پرکھی جاتی ہے لہٰذا اس کے لیے  این ایف ایچ ایس کے  گھریلو یونٹ کی سطح کے مائیکرو اعداد وشمار کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • 24 نومبر 2021 کو آئی آئی پی ایس اور ہاؤسنگ اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے  جاری کردہ این ایف ایچ ایس -5 (2019-20) کے حقائق نامے میں  بجلی ، کھانا پکانےکے ایندھن اور صفائی ستھرائی کے اشاریے سے متعلق ابتدائی تخمینہ تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے دستیاب ہیں۔
  • اسکول میں حاضری، پینےکے پانی، رہائش اور بینک کھاتوں سے متعلق ابتدائی تخمینے صرف 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ، این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) کی ریاستی رپورٹوں میں دستیاب ہیں۔
  • نیچے دیئے گئے گراف میں زرد رنگ کی لائنیں 2015-16 (این ایف ایچ ایس-4) میں قومی  ایم پی آئی کے اشاریے میں محروم آبادی کے فیصد کی نشان دہی کرتی ہیں۔ سبز بار 2019-20 (این ایف ایچ ایس-5) کے ایک اشاریے میں محروم آبادی کے فیصد کو ظاہر کرتے ہیں۔
  • محرومی= 100– ایک مخصوص اشاریے میں کامیابی۔ مثال کے طورپر: اگر بجلی  والے  گھرانوں میں رہنے والی آبادی =99 فیصدہے تو محرومی=1فیصد ہے۔

اے۔ بجلی کی محرومی کو کم کرنے میں این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں مثبت رجحانات (این ایف ایچ ایس-4—2015-16 زرد رنگ میں اوراین ایف ایچ ایس-5- 2019-20 سبز رنگ میں )

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005ZTCC.jpg

بی۔  این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں بہتر اور خصوصی صفائی ستھرائی میں محرومی  کو کم کرنے میں مثبت رجحانات (این ایف ایچ ایس-4- 2015-16 زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس-5-2019-20 سبز رنگ میں)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006DSTW.jpg

سی۔         این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں کھانا پکانے کے لیے صاف ستھرے ایندھن کے استعمال سے محرومی کو کم کرنے میں مثبت رجحانات (این ایف ایچ ایس-4-2015-16 زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس-5-2019-20 سبز رنگ میں)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0072T6G.jpg

ڈی۔ پینے کے پانی کی کمی کو کم کرنےمیں این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں مثبت رجحانات (این ایف ایچ ایس-4-2015-16 میں زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس-5-2019-20 میں سبز رنگ میں)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008PH5G.jpg

ای۔          این ایف ایچ ایس -5 (2019-20) میں ابتدائی اسکول میں حاضری میں محرومی کو کم کرنے میں مثبت رجحانات (این ایف ایچ ایس-4-2015-16 میں زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس -5- 2019-20 میں سبز رنگ میں)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009D2LL.jpg

ایف۔ بینک کھاتوں میں محرومی کو کم کرنے میں این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں  مثبت رجحانات  (این ایف ایچ ایس-4-2015-16 میں زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس -5- 2019-20 میں سبز رنگ میں)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010M24M.jpg

جی۔ این ایف ایچ ایس-5 (2019-20) میں ہاؤسنگ میں محرومی کو کم کرنے میں مثبت رجحانات  (این ایف ایچ ایس-4-2015-16 میں زرد رنگ میں اور این ایف ایچ ایس -5- 2019-20 میں سبز رنگ میں)

*ایم پی آئیکسی فرد کو رہائش سے محروم رکھنے کی یہ وضاحت کرتا ہے کہ اگر وہ کچے یا نیم پکے گھر میں رہ رہے ہیں جیسا کہ این ایف ایچ ایس-5 کے ذریعے اس کی وضاحت کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011JKTM.jpg

*****

U.No.13339

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1775583) Visitor Counter : 322