وزیراعظم کا دفتر

توانائی منتقلی میں اٹلی-بھارت اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر مشترکہ بیان

Posted On: 30 OCT 2021 2:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی:30اکتوبر،2021۔اطالوی جمہوریہ کے وزراء کی کونسل کے صدر عالی مرتبت جناب ماریو دراگچی اور بھارت کے وزیراعظم عالی مرتبت جناب نریندر مودی نے 30-31 اکتوبر 2021 کو روم میں اٹلی کی میزبانی میں منعقدہ گروپ 20 لیڈروں کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ایک دو طرفہ میٹنگ کی۔

دونوں رہنماؤں نے 6 نومبر 2020 کو بھارت اور اٹلی کے درمیان بہتر شراکت داری کے لیے ایکشن پلان (2024-2020) کو اپنانے کے بعد سے دو طرفہ تعلقات میں نمایاں پیش رفت کا اعتراف کیا۔انہوں نے ایکشن پلان کے ذریعے حل کردہ اسٹریٹجک شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے صاف توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کا مسئلہ، جو کہ روم میں G20 رہنماؤں کی سربراہ کانفرنس اور گلاسگو میں کوپ 26 دونوں کا مرکز ہے، میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے 8 مئی2021 کو پورٹو میں منعقدہ بھارت-یوروپی یونین کے رہنماؤں کی میٹنگ کو بھی یاد کیا، جہاں یوروپی یونین اور بھارت نے موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کے ایک دوسرے پر منحصر چیلنجوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا اور قابل تجدید توانائی  کی تنصیبات کو تیز کرنے اور قابل تجدید توانائی کی تنصیبات بشمول اختراعی قابل تجدید ٹیکنالوجیز جیسے آف شور بادی توانائی کی تنصیب اور گرین ہائیڈروجن کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے، توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے، اسمارٹ گرڈز اور اسٹوریج ٹیکنالوجیز تیار کرنے، بجلی کی مارکیٹ کو جدید بنانے وغیرہ میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ دونوں فریقوں نے اپنے متعلقہ پاور سسٹمز میں قابل تجدید توانائی کی بڑھتی ہوئی مقدار کے لاگت سے موثر انضمام کی انتہائی اہمیت پر اتفاق کیا، جو کہ ایک موثر کلین ٹرانزیشن کے لیے کلیدی اثاثہ کے طور پر ہے جو روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے، جی ڈی پی کی نمو کا سبب بنتا ہے اور توانائی کی قلت کو ختم کرتے ہوئے عالمی توانائی تک رسائی کو تقویت دیتا ہے۔

اس تناظر میں دونوں وزرائے اعظم نے 2030 تک 450 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی تنصیب کے بھارت کے عزم کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شمسی اتحاد کے لیے اٹلی کی فوری توثیق اور فعال تعاون کی تعریف کی اور توانائی کی منتقلی کے شعبے میں دو طرفہ اسٹریٹجک شراکت داری شروع کرنے پر اتفاق کیا۔

اس طرح کی شراکت داری موجودہ دوطرفہ میکانزم پر استوار ہوسکتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ اطالوی وزارت برائے ماحولیاتی منتقلی اور اس کے بھارتی ہم منصبوں، یعنی نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، وزارت بجلی اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے درمیان قابل تجدید توانائی اور پائیدار ترقی پر تعاون کو نئی تحریک دے سکتی ہے۔

توانائی کی منتقلی میں اپنی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اٹلی اور بھارت درج ذیل کام کریں گے:

 

  • توانائی کے شعبے میں تعاون پر 30 اکتوبر 2017 کو دہلی میں دستخط کئے گئے مفاہمت کے اقرار نامے کے ذریعے قائم کردہ ‘‘مشترکہ ورکنگ گروپ’’ کو اسمارٹ سٹیز؛ نقل و حرکت؛ اسمارٹ گرڈ، بجلی کی تقسیم اور ذخیرہ کرنے کے حل؛ گیس کی نقل و حمل اور قدرتی گیس کو پل کے ایندھن کے طور پر فروغ دینے؛ مربوط فضلات بندوبست ("فضلہ سے دولت")؛ اور سبز توانائی (گرین ہائیڈروجن؛ سی این جی اور ایل این جی؛ بائیو میتھین؛ بائیو ریفائنری؛ سیکنڈ جنریشن بایو ایتھنول؛ کیسٹر آئل؛ بائیو آئل - ایندھن سے فضلہ) کے شعبوں میں تعاون کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ٹاسک دیں۔
  •  ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تعیناتی میں تعاون کے لیے ایک مکالمہ شروع کریں۔
  • 2030 تک قابل تجدید توانائی کی 450 گیگا واٹ پیداوار اور انضمام کے ہندوستان کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان میں بڑے سائز کے گرین کوریڈور پروجیکٹ کی حمایت کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر غور کریں۔
  • اطالوی اور بھارتی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ قدرتی گیس کے شعبے میں مشترکہ پراجیکٹس، ڈیکاربونائزیشن کے لیے تکنیکی اختراعات، اسمارٹ سٹیز اور دیگر مخصوص ڈومینز (یعنی شہری پبلک ٹرانسپورٹ کی برق کاری) کو فروغ دیں۔
  • توانائی کی منتقلی سے متعلق شعبوں میں بھارتی اور اطالوی کمپنیوں کی مشترکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں۔
  • خاص طور پر پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک بشمول صاف اور تجارتی طور پر قابل عمل ایندھن/ٹیکنالوجیز، طویل مدتی گرڈ کی منصوبہ بندی، قابل تجدید ذرائع کے لیے ترغیب دینے والی اسکیموں اور کارکردگی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے ممکنہ ذرائع۔ صاف توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے مالیاتی آلات کے میدان میں مفید معلومات اور تجربات کا اشتراک کریں۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 12356



(Release ID: 1767901) Visitor Counter : 244