وزیراعظم کا دفتر

بھارت۔امریکہ دو فریقی ملاقات کے دوران وزیر اعظم مودی کا افتتاحی خطبہ

Posted On: 25 SEP 2021 4:36AM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 ستمبر 2021:
محترم صدر، سب سے پہلے تو میں دوستانہ اور گرمجوشانہ طریقے سے ہم سب بھارتی وفد کا استقبال کرنے کے لئے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کر تا ہوں۔ 2016 میں، اور 2014 میں بھی مجھے آپ سے تفصیلی بات کرنے کا موقع حاصل ہوا تھا۔ اور اس وقت آپ نے بھارت۔ امریکہ کے تعلقات کو لےکر، آپ کا جو ویژن ہے، جس کا آپ نے الفاظ کے ذریعہ اظہار کیا تھا، وہ واقعی بہت ہی حوصلہ افزا تھا اور آج آپ بطور صدر اس ویژن کو آگے بڑھانے کے لئے جو کوششیں کر رہے ہیں، پہل قدمیاں کر رہے ہیں، اس کا میں خیرمقدم کرتا ہوں۔
آپ نے بھارت میں بائیڈن کنیت کے لوگوں کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا۔ آپ نے میرے ساتھ بھی اس کا تذکرہ کیا تھا۔ بعد میں، میں نے کافی کچھ کاغذات تلاشنے کی کوشش کی ہے۔ کاغذات میں لے کر بھی آیا ہوں۔ ہو سکتا ہے شاید اس میں سے کچھ آگے نکل آئے، آپ کے کچھ کام آئے۔
عالی جناب!
آج کی ہماری جو باہمی سربراہ ملاقات ہے، لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ دہائی 21ویں صدی کی تیسری دہائی کا یہ اولین برس، میں پوری پوری دہائی کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ آپ کی قیادت میں جو بیج ہم بوئیں گے۔ یہ پوری دہائی ہمارے نقطہ نظر سے بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں یہ دنیا کے جمہوری ممالک کے لئے ایک بہت ہی تغیراتی دور رہے گا، ایسا میرا یقین ہے۔
جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں تغیر دیکھ رہا ہوں، تب میں دیکھ رہا ہوں کہ ٹریڈیشن، جمہوری روایت اور اقدار کو لے کر جو ہم جی رہے ہیں اور جس کے تئیں ہم وقف ہیں۔ اس روایت کی اپنی ایک اہمیت ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

اسی طرح سے آپ نے ذکر کیا کہ 4 ملین سے زائد بھارتی افراد یہاں امریکہ کے ترقی کے سفر میں ہمارے ساتھی ہیں۔ اس دہائی میں ٹیلنٹ کی اپنی ایک اہمیت ہے۔ عوام سے عوام تک یہ ٹیلنٹ اس دہائی میں بہت ہی بااثرکردار ادا کرے گا اور بھارتی ٹیلنٹ امریکہ کے ترقی کے سفر میں پوری طرح شراکت دار بنا رہے اس سلسلے میں آپ کا تعاون بہت ضروری ہے۔
اسی طرح سے تکنالوجی دنیا میں سب سے زیادہ ڈرائیونگ فورس بنی رہی ہے ۔ اس دہائی میں بھارت اور امریکہ کے رشتوں میں تکنالوجی اور وہ بھی پوری انسانیت کے لئے مفید ثابت ہو اس سمت میں امریکہ تکنالوجی کے توسط سے بہت بڑی خدمت انجام دے سکتا ہے اور اس سے ایک بڑا موقع ہمیں حاصل ہوگا۔
اسی طرح سے بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارت کی اپنی اہمیت ہے اور اس دہائی میں تجارت کے شعبے میں بھی ہم ایک دوسرے کے کام آسکتے ہیں۔ بہت سی چیزیں ہیں جو امریکہ کے پاس ہیں جن کی بھارت کو ضرورت ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں  بھارت کے پاس ہیں جو امریکہ کے کام آسکتی ہیں۔ تو تجارت بھی اس دہائی کا ایک بہت اہم شعبہ رہے گا۔

جناب صدر آپ نے ابھی 2 اکتوبر مہاتماگاندھی  کے یوم پیدائش کا ذکر کیا۔ مہاتما گاندھی سرپرستی کی بات کرتے تھے۔ یہ دہائی اس سرپرستی کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ مہاتما گاندھی ہمیشہ اس بات کی وکالت کرتے تھے کہ کرہ ارض کے ہم سرپرست ہیں اور ہمیں ایک سرپرست کے طور پر اس کرہ ارض کو اپنی آنے والی نسلوں کے سپرد کرنا ہوگا۔ اور یہ سرپرستی کا احساس ہی بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات  میں بہت اہمیت کا حامل ہوگا۔ اور مہاتما گاندھی کے نظریات کی تکمیل کے لئے اس سرپرستی کا جو اصول کرۂ ارض کے لئےہے ،ویسے ہی  ہر شہری کی ذمہ داری دنیا کے لئے بنتی جا رہی ہے۔
اور محترم صدر  ،جس  طرح چند موضوعات پر آپ نے بات کی۔ یہ سارے موضوعات بہت ہی اہم ہیں۔ بھارت کے لئے بھی اہم ہیں اور آپنے عہدہ سنبھالنے کے بعد خواہ کووِڈ ہو، موسمیات ہو یا کواڈ ہو، ہر ایک میں ایک بہت ہی منفرد پہل قدمی کی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ جو آپ کی پہل قدمی ہے، آنے والے دنوں میں بہت بڑے پیمانے پر اثرانداز ہوگی۔ اور مجھے یقین ہے کہ آج کی ہماری بات چیت میں بھی ان سارے موضوعات پر ہم تفصیل سے بات چیت کرکے ہم کیسے ساتھ چل سکتے ہیں، ہم ایک دوسرے کے لئے بھی اور دونوں مل کر دنیا کے لئے بھی کیا کچھ مثبت کام کر سکتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں آج کی گفت و شنید بہت بامعنی ثابت ہوگی۔
محترم صدر، میں ایک مرتبہ پھر آپ کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں، اس گرمجوشانہ خیرمقدم کے لئے۔
شکریہ!

*****

 

ش ح ۔اب ن۔ م ف

U:9377



(Release ID: 1757950) Visitor Counter : 214