وزیراعظم کا دفتر

ہاؤسنگ ، بجلی ، بیت الخلاء ، گیس ،سڑکیں ،اسپتال اور اسکول جیسی بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی   نے  خواتین ، خاص طور پر غریب خواتین پراثر ڈالا ہے: وزیر اعظم


ہماری بیٹیاں ،صرف اسی صورت میں گھروں اور رسوئی سے باہر آکر وسیع پیمانے پر قوم کی تعمیر میں حصہ لے سکتی ہیں ،جب گھر اور رسوئی سے متعلق مسائل کو پہلے حل کیا جائے: وزیر اعظم

آج جب ہم آزادی کے 75ویں سال میں داخل ہورہے ہیں اور ہم گزشتہ سات دہائیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں ، تو یہی احساس ہوتا ہے کہ یہ بنیادی مسائل دہائیوں قبل حل ہوجانے چاہئیں تھے:وزیر اعظم

گزشتہ 6-7 برسوںمیں  سرکار نے خواتین  کو بااختیار بنانے کے مختلف مسائل کا حل نکالنے کے لئے ایک مشن موڈ میں کام کیا ہے: وزیر اعظم

بہنوں کی صحت  ، سہولیت  اور  انہیں بااختیار بنانے کے عزم کو اُجّولا یوجنا سے زبردست تحریک ملی ہے: وزیر اعظم

Posted On: 10 AUG 2021 9:35PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J1PU.jpg

نئی دہلی11 اگست2021: وزیراعظم جناب نریندر مودی نے خواتین کو بااختیار بنانے کے سرکار کے نظریہ سے متعلق آج ایک جامع  بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ، بجلی ، بیت الخلاء، گیس ،سڑکیں ، اسپتالوں اور اسکول  جیسی بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی نے خواتین  اور خاص طور پر غریب خواتین کو بہت زیادہ  متاثر کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا  کہ آج جب ہم آزادی کے 75ویں سال میں  داخل ہورہے ہیں اور جب ہم گزشتہ سات دہائیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں تو یہی تاثر سامنے آتا ہے کہ  ان مسائل لو دہائیوں  قبل حل کیا جانا چاہئے تھا۔وہ آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اترپردیش کے مہوبہ میں  اجولا  2.0 کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے  تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹپکتی ہوئی چھتیں ، بجلی کی عدم موجودگی ،   خاندان میں بیماری  ،  بیت الخلا جانے کے لئے  اندھیرا ہونے کا انتظار ،اسکولوں میں بیت الخلا کی عدم دستیابی براہ راست ہماری ماؤں اور بیٹیوں کو متاثر کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے ایک ذاتی تاثر کا اظہار کیا اور کہا کہ ہماری نسلوں نے اپنی ماؤں کو دھوئیں  اور گرمی سے نبرآزما ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔

وزیراعظم نے سوال کیا کہ اگر ہم اپنی توانائی  ان بنیادی ضرورت سے نمٹنے کے لئے خرچ نہ کریں  تو کس طرح ہم اپنی آزادی کے 100 ویں سال تک جاسکتے ہیں۔یہ کس طرح  ممکن ہے کہ کوئی خاندان یا کوئی معاشرہ  بڑے خواب دیکھے اور انہیں  شرمندہ تعبیر نہ کرے اگر وہ  بنیادی سہولیات کے ساتھ ہی جدوجہد کرتے رہیں  ۔وزیراعظم  نے سوال کیا‘‘ کس طرح کوئی قوم  آتم وشواس  ( خود اعتمادی )  کے بغیر آتم نربھر ( خودکفیل ) ہوسکتی ہے۔’’

جناب مودی نے کہا کہ 2014  میں ہم نے اپنے آپ سے یہ سوالات کئے ۔ یہ بالکل واضح تھا کہ ان مسائل پر ایک مقررہ وقت کے دائرہ کا ر میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں   گھر اور رسوئی سے باہر آکر قوم کی تعمیر میں وسیع  پیمانے پر جب ہی حصہ لے سکتی ہیں ،  جب گھر اور رسو ئی سے متعلق مسائل  کو پہلے سلجھایا جا ئے ۔ انہوں  نے کہا کہ  گزشتہ 6-7  برسوںمیں سرکار نے مختلف معاملا ت  کو حل کرنے کے لئے مشن موڈ میں  کام کیا ہے۔ انہو ں نے اس طرح کی بہت سی مداخلتوں  کا ذکر کیا جیسے کہ

  • سووچھ بھارت مشن کے تحت  ملک بھر میں کروڑوں  بیت الخلاء تعمیر کئے گئے۔
  • غریب خاندانوں کے لئے  دو کروڑ سے زیادہ مکانات  ، جن میں سے اکثر خواتین کے نام پر ۔
  • دیہی سڑکیں  ۔
  • سوبھاگیہ یوجنا کے تحت  تین کروڑ کنبوں کو  بجلی کے کنکشن حاصل ۔
  • آیوشمان بھارت مفت طبی علاج   کے لئے 5 لاکھ روپے تک کا کور  50  کروڑ افراد کو فراہم کررہا ہے۔
  • مترو وندنا یوجنا کے تحت  حمل کے دوران  ویکسی نیشن   اور تغذیہ کے لئے  براہ راست رقم  ٹرانسفر ۔
  • کورونا مدت کے دوران خواتین کے جن دھن کھاتوں میں  سرکار کے ذریعہ 30 ہزار  کروڑروپے  جمع کرائے گئے۔
  • ہماری بہنیں  جل جیون مشن کے تحت  نل  کنکشن حاصل کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اسکیموں نے خواتین کی زندگیوںمیں وسیع تبدیلی کی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ صحت  ،سہولت  اور بہنوں کو  بااختیار بنانے کے عزم کو اجولا یوجناسے وسیع تحریک ملی ہے۔ اسکیم کے پہلے مرحلے میں غریب  ،دلت  ، محروم ، پسماندہ  اور قبائلی کنبوں کی 8  کروڑ خواتین کو  گیس کے مفت کنکشن فراہم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس مفت گیس کنکشن کا فائدہ   کورونا وبا کے دور میں   محسوس کیا گیا۔ کروڑوں  غریب خاندانوں  نے ا س مہینوں مفت گیس سلنڈر حاصل کئے،  جب  کاروبار ساکت ہوگیا تھا اور نقل وحرکت  مفقود ہوگئی تھی۔وزیراعظم نے کہا ‘‘ تصور کریں  اگر اجولا نہ ہوتا تو ان غریب بہنوں  کا کیا حال ہوا ہوتا۔’’

*************

 

ش ح۔اع ۔رم

U-7710



(Release ID: 1744700) Visitor Counter : 208