وزارت خزانہ
وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے بنیادی ڈھانچے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کے لیے میٹنگ کی صدارت کی
وزیر خزانہ نے وزارتوں کو اپنے سرمایے کے اخراجات کو آگے رکھنے اور اپنے سی اے پی ای ایکس اہداف سے زیادہ حاصل کرنے کانشانہ مقرر کرنے پر زور دیا
وزیر خزانہ نے وزارتوں اور ان کی سی پی ایس ایز سے کہا کہ وہ ایم ایس ایم ایز کے بقایاجات کی کلیئرنس کو جلد از جلد یقینی بنائیں
وزیر خزانہ نے وزارتوں پر زور دیا کہ وہ قابل عمل منصوبوں کے لیے سرکاری عوامی ساجھے داری (پی پی پی) کے طریقہ کار کی تلاش کرے
Posted On:
11 JUN 2021 7:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11جون 2021،خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نے ، بنیادی ڈھانچے کے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے، سینئر سرکاری حکام کے ساتھ آج یہاں ایک ورچوئل میٹنگ منعقد کی۔ یہ بنیادی ڈھانچے کے روڈمیپ سے متعلق وزارتوں نیزمحکموں کے ساتھ، وزیر خزانہ کے ذریعے پانچویں جائزہ میٹنگ تھی۔ میٹنگ کے دوران ، وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ایز کے کیپٹل اخراجات (سی اے پی ای ایکس) منصوبوں، بجٹ اعلانات کے نفاذ کی صورتحال اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں خزانے کے سکریٹری، سکریٹری (اقتصادی امور)، سکریٹری (پبلک انٹرپرائزیز)، سکریٹری (سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں)، سکریٹری (ٹیلی مواصلات) اور سکریٹری (ایٹمی توانائی) کے ساتھ ساتھ، ان تین وزارتوں نیز محکموں کےسی پی ایس ایز کے سی ایم ڈیز/ سی ای اوز نے بھی شرکت کی۔
وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے خزانے کے سکریٹری اور سکریٹری اخراجات ڈاکٹر ٹی وی سوماناتھن (دائیں) اور اقتصادی امور کے محکمے کے سکریٹری جناب اجے سیٹھ (بائیں) کی موجودگی میں بنیادی ڈھانچے کے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کرنےکے لیے اجلاس کی ورچوئل صدارت کی
وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ایز کی سرمایہ جاتی اخراجات کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر خزانہ نے زور دیا کہ توسیع شدہ سی اے پی ای ایکس، وبا کے بعد کی معیشت کو از سر نو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے اور انھوں نے وزارتوں کو اپنے کیپٹل اخراجات کو آگے رکھنے کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ وزارتوں سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ وہ اپنے سی اے پی ای ایکس اہداف سے زیادہ حاصل کرنے کا نشانہ مقرر کریں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی برس 2021-22کے لیے بجٹ میں 5.54 لاکھ کروڑ روپئے کا سرمایہ مختص کیا گیا ہے جو کہ بجٹ تجاویز 2020-21 کے مقابلے میں 34.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ا لبتہ کیپٹل اخراجات بڑھانے کے لیے،بجٹ کی جانب سے کی گئی کاوشوں کو ،سرکاری شعبے کی انٹر پرائزیز کے ذریعے مکمل کیا جانا چاہیے۔
محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی اجاگر کیا کہ بنیادی ڈھانچے کے اخراجات، بنیادی ڈھانچے سے متعلق صرف مرکزی سرکار کے بجٹ جاتی اخراجات نہیں ہیں بلکہ اس میں ریاستی سرکاروں اور نجی شعبے کے ذریعے بنیادی ڈھانچے پر خرچ کی گئی رقوم بھی شامل ہیں۔اس میں فاضل بجٹ جاتی وسائل کے ذریعےسرکاری اخراجات بھی شامل ہوتے ہیں۔ لہٰذا وزارتوں کو اختراعی ڈھانچہ سازی اور مالیہ فراہم کرکے پروجیکٹوں کے لیے رقوم حاصل کرنے سے متعلق فعال طور پر کام کرنا ہوگا اور بنیادی ڈھانچے پر رقوم کے خرچ کو بڑھانے کے لیے نجی شعبے کی ہر ممکن مدد کرنی ہوگی۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ قابل عمل پروجیکٹوں کے لیے ، وزارتوں کو سرکاری نجی ساجھے داری (پی پی پی) طریقہ کار تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔وزارت خزانہ نے وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ایز پر زور دیا کہ وہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں(ایم ایس ایم ای) کے بقایاجات کی جلد از جلد کلیئرنس کو یقینی بنائیں۔
وزیر خزانہ نے ٹیلی مواصلات کے محکمے پر زور دیا کہ وہ ترجیحاتی اضلاع سمیت ملک کے تمام حصوں میں اعلیٰ سطحی ڈاٹا رابطے کے فوائد کو حاصل کرنے کے لیے اہم پروجیکٹوں پر کام کوتیزکریں۔ سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت سے کہا گیا کہ وہ پہاڑی خطوں میں رابطے کو بہتر بنانے کے امکانات تلاش کریں اور گاڑیوں کی اسکریپنگ کی سہولت کے نفاذ میں تیزی لائیں۔ ایٹمی توانائی کے محکمے پر زور دیا گیا کہ وہ آتم نربھر بھارت پیکیج (اے این بی پی) کے تحت اعلان کردہ اقدامات کے بروقت حصول کو یقینی بنائیں۔
میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے، وزارتوں کے سکریٹریوں سے درخواست کی کہ وہ بڑے اہم پروجیکٹوں پر اخراجات کو یقینی بنائیں تاکہ بروقت کامیابیاں حاصل کی جاسکیں۔ انھوں نے وزارتوں پر یہ بھی زور دیا کہ وہ متعلقہ ریاستی سرکاروں کے ساتھ شعبہ- مخصوص پروجیکٹوں کا باقاعدہ جائزہ لیں تاکہ ان پر مؤثر طور سے عملدرآمد کیا جاسکے۔
*****
U.No.5370
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1726434)
Visitor Counter : 186