کابینہ

کابینہ نے بھارت اور ماریشس کے درمیان  جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری کے معاہدے کو  منظوری دی

Posted On: 17 FEB 2021 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  17  فروری 2021،          وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے  بھارت اور ماریشس کے درمیان  جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری کے معاہدے  (سی ای سی پی اے)  پر دستخط کئے جانے کو منظوری دے دی ہے۔

 بھارت  ۔ ماریشس سی ای سی پی اے کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

بھارت۔ ماریشس سی ای سی پی اے ایسا پہلا تجارتی معاہدے ہوگا جس پر  کسی افریقی ملک کے ساتھ بھارت دستخط کرے گا۔ یہ ایک محدود معاہدہ ہے، جس میں  اشیا کی تجارت، اصل کے  قوانین، خدمات کی تجارت ،تجارت کی تکنیکی رکاوٹیں (ٹی بی ڈی)سینیٹری اور فائٹو سینیٹری (ایس پی ایس) اقدامات، تنازع کا نپٹان، لوگوں ، شہریوں کے آنے جانے، ٹیلی کام ، مالیاتی خدمات  کسٹمس  کے طریقہ کار اور دیگر شعبے میں تعاون شامل ہوگا ۔

معاہدے کا اثر یا فائدے:

سی ای سی پی اے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی حوصلہ افزائی اور اسے بہتر بنانے کے لئے  ایک ادارہ جاتی میکانزم فراہم کراتا ہے۔ بھارت اور ماریشس کے درمیان  سی ای سی پی اے میں  بھارت کے لئے 310   برآمدتی آئٹم کور ہوں گے جن میں کھانے اور بیوریج (80 لائنز)، زرعی پیداوار (25 لائنز)،  ٹیکسٹائل اور ٹیکسٹائل اشیا (27 لائن)،  بیس میٹلس اور  ان کے سامان  (32 لائنز)،  الیکٹریکلز اور الیکٹرونک آئٹم (13 لائنز)، پلاسٹک اور کیمیکلز   (20 لائنز)، لکڑی اور اس کے سامان  (15 لائنز) اور دیگر شامل ہیں۔ ماریشس کو  اپنی 615 مصنوعات   کے لئے  بھاررت میں  ترجیحی بازار تک رسائی کا فائدہ ہوگا۔ ان مصنوعات میں  فروزن فش، اسپیشلٹی شوگر،  بسکٹس، تازہ پھل، جوس، منرل واٹر، بیئر، الکحل والے ڈرنگس، صابن، بیگس، میڈیکل اور سرجیکل آلات اور ملبوسات شامل ہیں۔

خدمات کی تجارت کے معاملے میں  بھارت کے سروس پرووائڈرز کو  موٹے طور پر  خدمات کے 11 شعبوں مثلاً  پروفیشنل خدمات ، کمپیوٹر سے متعلق خدمات  ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، دیگر کاروباری خدمات،  ٹیلی کمیونی کیشن ، تعمیر ، تقسیم، تعلیم، ماحولیات، مالیات، سیاحت اور سفر سے متعلق خدمات،  تفریح، یوگا، آڈیو ویژول خدمات اور ٹرانسپورٹ خدمات کے  تقریباً 115 ضمنی شعبوں تک رسائی حاصل ہوگی۔

بھارت میں  موٹے طور پر 11 خدمات کے شعبوں میں سے  تقریباً 95 ضمنی شعبوں کی پیش کش کی  ہے جن میں پروفیشنل خدمات، آر اینڈ ڈی ، دیگر کاروباری خدمات،  ٹیلی کمیونی کیشن ، مالیات ، تقسیم، اعلی تعلیم، ماحولیات، صحت، سیاحت اور سفر سے متعلق خدمات،  تفریحی خدمات  اور ٹرانسپورٹ خدمات شامل ہیں۔

دونوں فریق معاہدے پر دستخط کئے جانے کے دو سال کے اندر  بہت زیادہ حساس  مصنوعات  کی محدود تعداد کے لئے  ایک آٹو میٹک ٹریگر سیف گارڈ میکانزم (اے ٹی ایس ایم) پر بات چیت کے لئے   بھی متفق ہوئے ہیں۔

ٹائم لائن:

معاہدے پر  دونوں ممالک  کے متعلقین کے ذریعہ  باہمی  سہولت سے  طے شدہ  کسی تاریخ دستخط کئے جائیں گے اور یہ  آئندہ ماہ   کی پہلی تاریخ سے نافذ ہوگا۔

پس منظر

بھارت اور ماریشس کے  بہت اچھے  دو طرفہ تعلقات رہے ہیں جن کو  تاریخی ثقافتی  قرابت، بار بار اعلی سطحی  سیاسی مداخلت ، ترقیاتی تعاون ، دفاع اور سمندری شراکت داری اور   عوام سے عوام کے  رابطوں سے تقویت ملی ہے۔

ماریشس بھارت کا ایک اہم ترقیاتی شراکت داری ہے ۔ بھارت نے  2016 میں ماریشس کو  353 ملین امریکی ڈالر کا فی اقتصاد پیکج بھیجا تھا۔ اس پیکج کے تحت  سپریم کورٹ کی نئی عمارت کا پروجیکٹ  نافذ  کئے جانے والے پانچ پروجیکٹوں میں سے ایک ہے اور  اس کا افتتاح جولائی 2020 میں  وزیراعظم نریندر مودی  اور ماریشس کے وزیراعظم پراوند جگناتھ نے مشترکہ طور پر افتتاح کیا تھا۔ اکتوبر 2019 میں وزیراعظم نریندر مودی اور ماریشس کے وزیراعظم نے  مشترکہ طور پر میٹرو ایکسپریس پروجیکٹ  کے پہلے مرحلے  اور  ماریشس میں 100 بستروں کے جدید ترین ای این ٹی اسپتال پروجیکٹ   کا افتتاح کیا تھا، جو کہ  خصوصی اقتصادی پیکج کے تحت  تعمیر کئے گئے تھے۔

سال 2005 سے بھارت  ماریشس کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل رہا ہے اور ماریشس کو  اشیا اور خدمات  کا ایک  سب سے بڑا برآمد کار ہے۔ بین الاقوامی تجارتی مرکز (آئی ٹی سی) کے مطابق  2019 میں  ماریشس کے اہم  درآمدی شراکت داروں   میں بھارت  (13.85 فیصد)، چین  (16.69 فیصد) جنوبی افریقہ (8.07 فیصد) اور متحدہ عرب امارات  (7.287 فیصد) شامل ہیں۔ بھارت اور ماریشس کے درمیان دو طرفہ تجارت میں  مالی سال  06۔2005  میں  206.76 ملین  امریکی ڈالر سے  233 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے جو کہ مالی سال 20۔2019 میں بڑھ کر  690.02 امریکی ڈالر  ہوگئی ہے۔ ماریشس کے لئے  بھارت کی برآمدات  مالی سال 06۔2005 میں 199.43 ملین امریکی ڈالر کی تھی جس میں  232 فیصد کا اضافہ ہو اہے اور  مالی سال 20۔2019 میں یہ بڑھ کر  662.13 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے جبکہ  ماریشس سے بھارت کی درآمدات میں  280 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔  سال 06۔2005 میں  7.33 ملین امریکی ڈالر  سے بڑھ کر  سال 20۔2019 میں یہ 27.89 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔

بھارت۔ ماریشس سی ای سی پی اے سے  دونوں ممالک کے درمیان پہلے  ہی  گہرے  اور  خصوصی تعلقات میں  مزید مضبوطی آئے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-1658

                          



(Release ID: 1698930) Visitor Counter : 236