وزارت خزانہ

بیمہ شعبہ میں ایف ڈی آئی کی حد 49 فیصد سے بڑھاکر 74 فیصد کی گئی اور ضروری حفاظتی اقدامات کے ساتھ غیرملکی ملکیت اور کنٹرول کی اجازت دی گئی


اثاثہ جات تشکیل نو کمپنی لمیٹڈ اور اثاثہ جات بندوبست کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا

مالی سال 22-2021 کے دوران پی ایس بی کے 20000 کروڑ روپئے کی باز سرمایہ کاری (ری کیپٹلائزیشن)

بینک ڈیپوزیٹروں کو اپنے بیمہ کور کی کل جمع رقم آسانی اور پابند وقت طریقے سے دستیاب کرانے کے لئے ڈی آئی سی جی سی ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی

سو کروڑ روپئے کے اثاثے والے این بی ایف سی کے لئے ایس اے آر ایف اے ای ایس آئی ایکٹ، 2002 کے تحت قرض وصولی کے لائق کم از کم قرض کے حجم کو موجودہ 50 لاکھ روپئے سے کم کرکے 20 لاکھ روپئے کیا جائے گا

Posted On: 01 FEB 2021 1:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  یکم فروری 2021 ۔ آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 22-2021 پیش کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ حکومت بیمہ شعبے میں قابل قبول ایف ڈی آئی کی حد کو 49 فیصد سے بڑھاکر 74 فیصد کرنے اور ضروری حفاظتی اقدامات کے ساتھ غیرملکی مالکانہ حق اور کنٹرول کی اجازت دینے کے لئے بیمہ قانون 1938 میں ترمیم کرے گی۔ مجوزہ نئے ڈھانچے کے تحت بورڈ میں زیادہ تر ڈائریکٹر اور مینجمنٹ سے وابستہ اہم اشخاص بھارتی ہی ہوں گے، جبکہ کم از کم 50 فیصد ڈائریکٹر واقعتاً آزاد ڈائریکٹر ہوں گے اور منافع کے ایک خصوصی حصے کو عمومی محفوظ رقم کے طور پر برقرار رکھا جائے گا۔

نیا ڈھانچہ بناکر پھنسے ہوئے قرضوں کا نپٹارہ کیا جائے گا

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک اسیٹ ری کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (اثاثہ جات تشکیل نو کمپنی لمیٹڈ) اور اسیٹ مینجمنٹ کمپنی (اثاثہ جات بندوبست کمپنی) قائم کی جائے گی، تاکہ موجودہ پھنسے ہوئے قرضوں کو جمع کیا جاسکے اور اسے تحویل میں لیا جاسکے اور بعد میں متعلقہ قرضوں کا مناسب بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی فروخت متبادل سرمایہ کاری فنڈس اور دیگر ممکنہ سرمایہ کاروں کو کی جاسکے، تاکہ ان پھنسے ہوئے قرضوں کی صحیح قدر و قیمت کا تعین ہوسکے۔ اس قدم سے سرکاری شعبے کے بینکوں کو اپنے پھنسے ہوئے قرضوں کا موثر بندوبست کرنے میں مدد ملے گی۔

پی ایس بی کی باز سرمایہ کاری (ری کیپٹلائزیشن)

سرکاری زمرے کے بینکوں (پی ایس بی) کی مالی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لئے مالی سال 22-2021 کے دوران حکومت نے 20000 کروڑ روپئے کی مزید باز سرمایہ کاری (ری کیپٹلائزیشن) کی تجویز پیش کی ہے۔

ڈپازٹ بیمہ

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے گزشتہ برس بینکوں کے صارفین کے لئے ڈپوزٹ بیمہ کور کو ایک لاکھ روپئے سے بڑھاکر 5 لاکھ روپئے کرنے کو منظوری دے دی تھی۔ موجودہ وقت میں بھاری مشکلات کا سامنا کررہے بینک جمع کاروں (ڈپازیٹروں) کی مدد کرنے کے مقصد سے حکومت ڈی آئی سی جی سی قانون 1961 میں ترمیم کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں ہی ایک بل پیش کرے گی، تاکہ متعلقہ التزامات کو مزید منظم کیا جاسکے۔ ایسے میں اگر کوئی بینک عارضی طور پر اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام ثابت ہوتا ہے تو ویسی صورت میں اس بینک کے جمع کار (ڈپازیٹر) اپنے جمع بیمہ کور کی کل جمع رقم کو آسانی اور پابند وقت طریقے سے حاصل کرسکیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ چھوٹے قرض داروں کے مفادات کی مسلسل حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے قرض سے متعلق نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے مقصد سے 100 کروڑ روپئے کے اثاثے والی این بی ایف سی کے لئے ایس اے آر ایف اے ای ایس آئی (سکیوریٹائزیشن اینڈ ری کنسٹرکشن آف فائیننشیل اسیٹس اینڈ انفورسمنٹ آف سکیورٹی انٹریسٹ) ایکٹ 2002 کے تحت قرض وصولی کے لائق کم از کم قرض کے حجم کو موجودہ 50 لاکھ روپئے سے کم کرکے 20 لاکھ روپئے کرنے کی تجویز پیش کی جاتی ہے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1028

 


(Release ID: 1694019) Visitor Counter : 260