وزارت خزانہ

بجٹ میں قومی تعلیمی پالیسی کے سبھی اجزاء کو شامل کرنے کے لئے 15000 اسکولوں کو معیار کے اعتبار سے مضبوط بنانے کی تجویز


این جی او / نجی اسکولوں / ریاستوں کی شراکت داری کے ساتھ 100 نئے سینک اسکول قائم کئے جائیں گے

بھارت کے اعلیٰ تعلیم کے کمیشن کے قیام کی تجویز، تاکہ  معیارات کا تعین، منظوری، ریگولیشن اور رقم کی فراہمی کا کام کیا جاسکے

لداخ میں مرکزی یونیورسٹی قائم کی جائے گی

Posted On: 01 FEB 2021 1:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  یکم فروری 2021 ۔ قومی تعلیمی پالیسی کے سبھی اجزاء کو شامل کیا جاسکے، اس کے لئے 15000 سے زیادہ اسکولوں کو معیار کے اعتبار سے مضبوط بنایا جائے گا، تاکہ وہ اپنے خطے میں شاندار اسکولوں کے طور پر ابھر سکیں اور قومی تعلیمی پالیسی کے آئیڈیلس کے حصول کے لئے دیگر اسکولوں کو راغب کرسکیں اور ان کی سرپرستی کرسکیں۔ یہ بات خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں 22-2021 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ غیر سرکاری اداروں (این جی او) / نجی اسکولوں اور ریاستوں کی شراکت داری سے 100 نئے سینک اسکول قائم کئے جائیں گے۔

اعلیٰ تعلیم

وزیر خزانہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف انڈیا کے قیام کی تجویز بھی پیش کی، جو ایک امبریلا باڈی کے طور پر کام کرے گا اور جس کے چار الگ الگ اجزاء ہوں گے، جو معیارات سازی، منظوری، ریگولیشن اور رقم کی فراہمی کا کام کریں گے۔

محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہمارے شہروں میں متعدد تحقیقی ادارے، یونیورسٹیاں اور کالجز ہیں جنھیں بھارت سرکار سے امداد ملتی ہے۔ مثال کے طور پر حیدرآباد میں ایسے 40 اہم ادارے ہیں۔ ایسے نو شہروں میں ہم فارمل امبریلا اسٹرکچر بنائیں گے، تاکہ ان اداروں کے درمیان بہتر تال میل قائم ہوسکے۔ ایسا کرتے وقت ان کی خودمختاری کو بھی برقرار رکھا جائے گا۔ اس مقصد کے لئے ایک گلو گرانٹ یعنی خصوصی امداد کا بھی نظم کیا جائے گا۔

education.jpg

لیہہ میں مرکزی یونیورسٹی

انھوں نے لداخ میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے لئے ایک مرکزی یونیورسٹی قائم کئے جانے کی بھی تجویز پیش کی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1018

 



(Release ID: 1693947) Visitor Counter : 236