صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویکسین کے بارے میں ہچکچاہٹ اور غلط معلومات کو دور کرنے کےلئے آئی ای سی مہم شروع کی
’’ آیئے اس جھوٹ پر روک لگائیں‘‘
’’سچ میں طاقت ہوتی ہے اور جیت اسی کی ہوتی ہے‘‘
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سچ کو تسلیم کریں اور مصدقہ ذرائع سے صحیح معلومات حاصل کریں
’’تضاد یہ ہے کہ دنیا کے ممالک تو ہم سے ویکسین طلب کررہے ہیں جبکہ ہمارا اپنا ایک طبقہ اپنے تنگ نظر سیاسی مفاد کے لئے غلط فہمیوں اور شکوک کو فروغ دے رہا ہے‘‘
Posted On:
21 JAN 2021 2:10PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 21 جنوری 2021، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ملک کی آبادی کے کچھ طبقوں میں ویکسین کے بارے میں ہچکچاہٹ کے ابھرتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کےلئے آئی ای سی پوسٹروں کی نقاب کشائی کی۔اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے اور نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پاہل بھی موجود تھے۔
کووڈ۔ 19 کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کا آغاز وزیراعظم نے 16 جنوری 2021 کو کیا تھا۔
اکیس جنوری 2021 کو صبح سات بجے تک 8 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ کیئر ورکرس کو ٹیکے لگائے گئے۔
مرکزی وزیر صحت نے سبھی کو دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کی کامیابیوں سے روشناس کرایا۔ انہوں نے کہا ’’ بھارت دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کووڈ۔ 19 کی رفتار کو روکا اور ساتھ ہی ساتھ کووڈ کےلئے ایک ویکسین بھی تیار کی۔وزیراعظم نے اس بات پر ذاتی طور پر توجہ دی کہ ملک کو اس عالمی وبا سے نجات حاصل ہو‘‘۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں ایکٹیو معاملات کی تعداد میں تیزی سے گراوٹ آرہی ہے۔ گزشتہ روز تقریباً 1500 یومیہ نئے معاملات کی اطلاع ملی تھی۔
بیماریوں کو دور کرنے میں ویکسین کے رول کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ پولیو اور چیچک کا خاتمہ بڑے پیمانے پر کی جانے والی ٹیکہ کاری کی وجہ سے ہی ممکن ہوپایا۔ایک بار ٹیکہ لگنے کے بعد نہ صرف ایک شخص بیماری سے نجات پالیتا ہے بلکہ وہ دوسرے لوگوں تک بیماری کو پھیلاتا بھی نہیں ہے۔ اس طرح اس کے رابطے میں والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ مشن اندر دھنش کے تحت 12 بیماریوں کے خلاف خواتین اور بچوں کی بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری کی بھی یہی وجہ ہے۔ کووڈ کے خلاف ٹیکہ لگوانے سے کسی بھی شخص میں بیماری پھیلانے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور اس طرح ایک مدت کے بعد بیماری بھی ختم ہوجاتی ہے ‘‘۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے سبھی سے اپیل کی کہ وہ جھوٹ اور افواہوں کی مہم کو ناکام بنادیں۔ انہوں نے زوردار طریقے سے کہا کہ’’ آیئے ہم اس جھوٹ پر روک لگادیں‘‘۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ قابل اعتماد اور مصدقہ ذرائع مثلاً وزاورت صحت ، پی آئی بی، اطلاعات و نشریات کی وزارت ، مائی جی او وی ویب سائٹ وغیرہ سے صحیح معلومات حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’سچ میں طاقتور ہوتی ہے اور اسی کی جیت ہوتی ہے۔
ویکسین کے محفوظ اور کارگر ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’معروف اسپتالوں کے تمام ممتاز ڈاکٹر ویکسین لے چکے ہیں اور انہوں نے متوقع نتیجے کے لئے اس کی تعریف کی ہے۔کچھ سیاسی مفاد رکھنے والے مٹھی بھر لوگ افواہیں پھیلاکر لوگوں میں ویکسین کے بارے میں ہچکچاہٹ کو فروغ دے رہے ہیں۔تضاد یہ ہے کہ دنیا کے ممالک تو ہم سے ویکسین طلب کررہے ہیں جبکہ ہمارا اپنا ایک طبقہ اپنے تنگ نظر سیاسی مفاد کے لئے غلط فہمیوں اور شکوک کو فروغ دے رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبے کے بہت سے ہیلتھ کیئر ورکرس کے ساتھ ممتاز ڈاکٹر کووڈ 19 کا ٹیکہ لگ چکے ہیں اور بغیر کسی سائڈ افیکٹ کے اپنے کام پر لوٹ چکے ہیں۔
ٹیکہ کاری کی مہم کو کووڈ کے خلاف ’’انتم پرہار‘‘ قرار دیتے ہوئے جناب اشونی کمار چوبے نے کہا ’’16 جنوری کا دن بہت اہم ہے کیونکہ اس دن سے ہی عالمی وبا کے خاتمے کی الٹی گنتی شروع ہوئی۔ بھارت نے جلد سے جلد ویکسین فراہم کرانے کا انقلابی فیصلہ کیا ہے‘‘۔
مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن ، ایڈیشنل سکریٹری اور ایم ڈی ، این ایچ ایم محترمہ وندنا گُرنانی، ایڈیشنل سکریٹری( ہیلتھ) جناب منوہر اگنانی، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر سنیل کمار اور دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
آئی سی ایم آر کے ڈجی ڈاکٹر بلرام بھارگو، ایمس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا، ایل ایچ ایم سی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر این این ماتھر، صفدرجنگ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ایس وی آریہ، آر ایم ایل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر رانا اے کے سنگھ اور بی ایم جی ایف، یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں نے ورچوول طریقے سے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-665
(Release ID: 1691088)
Visitor Counter : 345