وزارت خزانہ
جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد دسمبر 2020 میں جی ایس ٹی محصول کی وصولی سب سے زیادہ رہی
دسمبر میں 1،15،174 کروڑروپے کا مجموعی جی ایس ٹی محصول وصول ہوا
دسمبر 2020 میں جی ایس ٹی کے ذریعہ آمدنی گذشتہ سال کے اسی مہینےکی آمدنی سے 12 فیصد زیادہ ہے
Posted On:
01 JAN 2021 1:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی یکم جنوری 2021:جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی دسمبر 2020 میں 1،15،174 کروڑ روپے رہی۔ اس میں سی جی ایس ٹی 21،365 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی 27،804 کروڑ روپے ہے، آئی جی ایس ٹی 57،426 کروڑ روپے ہے (اس میں سامان کی درآمد پر 27،050 کروڑروپے کی وصولی شامل ہے) اور سیس 8،579 کروڑ روپے ہے (اس میں سامان کی درآمد پر 971 کروڑروپے کی وصولی شامل ہے)۔ 31 دسمبر 2020 ء تک ماہ نومبر کے کیلئے جمع کردہ جی ایس ٹی آر 3 بی ریٹرنز کی کل تعداد 87 لاکھ ہے۔
حکومت نے آئی جی ایس ٹی میں سے باقاعدہ تصفیے کے طور پرسی جی ایس ٹی کیلئے 23،276 کروڑروپے اور ایس جی ایس ٹی کیلئے 17،681 کروڑ طے کئے ہیں۔ دسمبر 2020 کے مہینے میں باقاعدہ تصفیہ کے بعد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی محصول کی مجموعی آمدنی سی جی ایس ٹی کے لئے 44،641 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لئے، 45،485 کروڑ روپے ہے۔
جی ایس ٹی محصولات کی وصولی کے حالیہ رجحان کے مطابق دسمبر 2020 کے مہینے کی آمدنی گذشتہ سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 12 فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران سامان کی درآمد سے حاصل آمدنی 27 فیصد زیادہ تھی اور داخلی لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) 8 فیصد زیادہ رہی یہ موازنہ گذشتہ سال اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کیا گیا ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد دسمبر 2020 کے دوران جی ایس ٹی کی آمدنی سب سے زیادہ رہی ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب اس نے 1.15 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کیا ہے۔
جی ایس ٹی کی اب تک کی سب سے زیادہ وصولی 1،13،866 کروڑروپے اپریل 2019 کے مہینے میں ہوئی تھی۔ ویسے بھی اپریل کی آمدنی عام طور پر زیادہ ہوتی ہے کیونکہ وہ مارچ میں جمع رٹرنس سے متعلق ہوتی ہے۔ مارچ میں مالی سال ختم ہوتا ہے۔
دسمبر 2020 کی آمدنی پچھلے مہینے کی آمدنی 1،04.963 کروڑ روپے سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ گذشتہ 21 ماہ میں ماہانہ محصولات میں یہ سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
یہ بہتری مابعد عالمی وبا تیز اقتصادی بحالی اور اور جی ایس ٹی چوروں اور جعلی بلوں کے خلاف ملک گیر مہم نیز بہت ساری حالیہ نظامی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد اب تک جی ایس ٹی کی آمدنی مرتبہ 1.1 لاکھ کروڑ روپے سے متجاوز ہو چکی ہے۔ رواں مالی سال میں معیشت کی مابعد عالمی وبا بحالی کے بعد یہ لگاتار تیسرا مہینہ ہے جب جی ایس ٹی کی آمدنی ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہی۔ گذشتہ سہ ماہی کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں اوسط اضافہ 7.3 فیصد رہا ہے۔ دوسری سہ ماہی کے دوران یہ (-) 8.2 فیصد اور پہلی سہ ماہی کے دوران(-) 41.0 فیصد رہی۔
درج ذیل چارٹ میں موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی کے رجحانات دکھائے گئے ہیں۔ اس میں دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں وصول کردہ جی ایس ٹی کے ریاست وار اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔
دسمبر 2020 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاستی لحاظ سے اضافہ [1]
|
ریاست
|
دسمبر-19
|
دسمبر-20
|
نمو
|
1
|
جموں وکشمیر
|
409
|
318
|
%-22
|
2
|
ہماچل پردیش
|
699
|
670
|
%-4
|
3
|
پنجاب
|
1,290
|
1,353
|
%5
|
4
|
چنڈی گڑھ
|
168
|
158
|
%-6
|
5
|
اتراکھنڈ
|
1,213
|
1,246
|
%3
|
6
|
ہریانہ
|
5,365
|
5,747
|
%7
|
7
|
دہلی
|
3,698
|
3,451
|
%-7
|
8
|
راجستھان
|
2,713
|
3,135
|
%16
|
9
|
اترپردیش
|
5,489
|
5,937
|
%8
|
10
|
بہار
|
1,016
|
1,067
|
%5
|
11
|
سکم
|
214
|
225
|
%5
|
12
|
اروناچل
|
58
|
46
|
%-22
|
13
|
ناگالینڈ
|
31
|
38
|
%23
|
14
|
منی پور
|
44
|
41
|
%-8
|
15
|
میزورم
|
21
|
25
|
%21
|
16
|
تریپورہ
|
59
|
74
|
%25
|
17
|
میگھالیہ
|
123
|
106
|
%-14
|
18
|
آسام
|
991
|
984
|
%-1
|
19
|
مغربی بنگال
|
3,748
|
4,114
|
%10
|
20
|
جھارکھنڈ
|
1,973
|
2,150
|
%11
|
21
|
اڑیشہ
|
2,383
|
2,860
|
%20
|
22
|
چھتیس گڑھ
|
2,136
|
2,349
|
%10
|
23
|
مدھیہ پردیش
|
2,434
|
2,615
|
%7
|
24
|
گجرات
|
6,621
|
7,469
|
%13
|
25
|
دمن اور دیو
|
94
|
4
|
%-96
|
26
|
دادرا اور ناگر حویلی
|
154
|
259
|
%68
|
27
|
مہاراشٹر
|
16,530
|
17,699
|
%7
|
29
|
کرناٹک
|
6,886
|
7,459
|
%8
|
30
|
گوا
|
363
|
342
|
%-6
|
31
|
لکشدویپ
|
1
|
1
|
%-32
|
32
|
کیرالہ
|
1,651
|
1,776
|
%8
|
33
|
تمل ناڈو
|
6,422
|
6,905
|
%8
|
34
|
پڈوچیری
|
165
|
159
|
%-4
|
35
|
انڈمن اور نیکوبار آئیس لینڈ
|
30
|
22
|
%-26
|
36
|
تلنگانہ
|
3,420
|
3,543
|
%4
|
37
|
آندھراپردیش
|
2,265
|
2,581
|
%14
|
38
|
لداخ
|
0
|
8
|
|
97
|
دیگر علاقے
|
118
|
88
|
%-25
|
99
|
مرکز کا دائرہ اختیار
|
75
|
127
|
%68
|
مجموعی تعداد
|
81,042
|
87,153
|
%8
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*****
م ن ۔ ر ف- س ا
U22
(Release ID: 1685464)
Visitor Counter : 284
Read this release in:
Odia
,
Tamil
,
Malayalam
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Telugu
,
Kannada