ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے ملک میں ایتھنول تیار کرنے کی صلاحیت میں اضافے کی  ترمیم شدہ اسکیم کو منظوری دی


اس سے  کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا کیونکہ  دیگر  فیڈ اسٹاک مثلاً اناج (چاول،گیہو، جو، مکّا،  جوار)،  گنا اور چقندر، جن کا استعمال ایتھنول تیار کرنے میں کیاجاتا ہے

کسانوں کی ایک بڑی آبادی کو فائدہ  پہنچانے کے لئے حکومت  ایف سی آئی کے پاس دستیاب  مکا اور چاول  سے ایتھنول تیار کرنے کےلئے  ڈسٹلریوں  کی حوصلہ افزائی کررہی ہے

بھارت 2022 تک  10 فیصد بلیڈنگ کے نشانے کو حاصل کرنے کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے؛ اس سے ہمارے کسانوں کی آمدنی میں اضافے اور ان کے روزگار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی

حکومت نے  2022 تک  پٹرول کے ساتھ  فیول گریڈ کے ایتھنول کی 10 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ ، 2026 تک  15 فیصد  بلینڈنگ اور 2030  تک 20 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ مقرر کیا ہے؛ حکومت  سال 2025 تک 20 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ حاصل کرنے کا بھی منصوبہ بنارہی ہے

فاصل گرنے اور چینی کو ایتھنول کی طرف لگائےجانے سے کسانوں کی گنے کی بقایہ رقم کی ادائیگی  آسان  ہوگی


گزشتہ 6 برسوں میں  گنے کے کسانوں کو فائدہ مل

Posted On: 30 DEC 2020 3:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  30  دسمبر 2020،           ملک میں  11۔2010 کے گنے کے سیزن  ( 17۔2016 کے گنے کے سیزن میں  قحط سالی کی وجہ سے آنے والی کمی کو چھوڑکر ) سے   چینی کی فاضل پیدا وار ہوتی رہی ہے  اور گنے کی بہتر قسم شروع کئے جانے سے آنے والے برسوں میں ملک میں چینی کی پیداوار فاضل رہنے کا امکان ہے۔ چینی کے عام سیزن ( اکتوبر۔ستمبر) میں   تقریباً 320 لاکھ میٹرک ٹن  (ایل ایم ٹی) چینی  کی پیدوار ہوتی ہے جبکہ ملک میں ہماری کھپت تقریباً 260 ایل ایم ٹی ہوتی ہے۔ یہ 60 ایل ایم ٹی فاضل چینی کے عام سیزن میں چینی کی گھریلو  قیمتوں پر دباؤ ڈالتی ہے۔ 60 ایل ایم ٹی کا یہ فاضل اسٹاک  جو فروخت نہیں ہو پاتا ہے، تقریباً 19000 کروڑ روپے کے  چینی ملوں کو فنڈ کو بھی روک دیتا ہے جس سے  چینی ملوں کی ادائیگی کی صورتحال متاثر ہوتی ہے جس کے نتیجے میں  کسانوں کے گنے کے بقایہ  بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ چینی کے اس فاضل اسٹاک سے نمٹنے کے لئے چینی ملیں  چینی برآمد کرتی ہیں جس کے لئے حکومت مالی امداد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت چونکہ ایک ترقی پذیر ملک ہے ،  اس لئے وہ  ڈبلیو ٹی او کی شرائط کے مطابق سال 2023 تک ہی  مالی امداد فراہم کرا سکتا ہے۔اس لئے  فاضل نے اور چینی کو ایتھنول تیار کرنے میں لگانا، فاضل اسٹاک سے نمٹنے کا صحیح طریقہ ہے۔ فاضل چینی کے اس طرح استعمال سے  چینی کی گھریلو قیمتوں کو  قائم رکھنے میں مدد ملے گی اور اس سے  چینی ملوں کو  ذخیرے کے مسئلے سے نمٹنے میں راحت ملے گی۔

حکومت نے  2022 تک  پٹرول کے ساتھ  فیول گریڈ کے ایتھنول کی 10 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ ، 2026 تک  15 فیصد  بلینڈنگ اور 2030  تک 20 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ چینی کے شعبے کو مدد فراہم کرانے  اور گنا کسانوں کے مفاد میں  حکومت نے   بی۔ ہیوی مولاسز، گنے کے رس، شوگر سیرپ اور چینی سے  ایتھنول تیار کرنے کی بھی اجازت دی ہے اور  سی۔  ہیوی مولاسز اور بی۔ ہیوی مولاسز سے حاصل کئے جانے والے ایتھنول اور گنے کے رس / چینی / شوگر سریپ سے حاصل کئے جانے والے ایتھنول کے لئے  ایتھنول سیزن میں منافع بخش قیمت مقرر کی ہے۔ ایتھنول سپلائی سال 21۔2020 کے لئے  حکومت نے مختلف فیڈ اسٹاک سے حاصل کئے ناے والے ایتھنول کی قیمت میں اب اضافہ کردیا ہے۔

فیول گریڈ ایتھنول کے پروڈکش میں اضافے کے لئے  حکومت   ایف سی آئی کے پاس دستیاب مکا اور چاول سے ایتھنول تیار کرنے کے لئے ڈسٹلریوں کی حوصلہ افزائی بھی کررہی ہے۔ حکومت نے مکا اور چاول سے تیار کئے جانے والے ایتھنول سے منافع بخش قیمت مقرر  کی ہے۔ حکومت  سال 2025 تک اس کے بعد  20 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ حاصل کرنے کا بھی منصوبہ بنارہی ہے۔ لیکن ملک میں موجودہ ایتھنول تیار کرنے کی صلاحیت چینی کے فاصل اسٹاک کو کھپانے  اور حکومت ہند کے ذریعہ  مقرر ہ  بلینڈنگ کے نشانوں کے  مطابق پٹرول کے ساتھ بلینڈنگ کے لئے آئل مارکٹنگ کمپنیوں کو سپلائی کرنے  واسطے   ایتھنول  تیار کرنے کے مقصد کے لئے  کافی نہیں ہے۔

اس کے علاوہ   محض گنے/ چینی  کو ایتھنول کے لئے  بھیجنے سے ہی  بلینڈنگ کے نشانوں کو حاصل نہیں کیا جاسکتا اور فرسٹ جنریشن (1 جی) ایتھنول  کو دیگر فیڈ اسٹاک مثلاً اناج اور چقندر وغیرہ سے تیار کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے  ڈسٹیلیشن کی موجودہ صلاحیت کافی نہیں ہے۔ اس لئے  فیڈ اسٹاک مثلاً اناج (چاول،گیہو، جو، مکّا،  جوار)،  گنا اور چقندر وغیرہ سے  فرسٹ جنریشن (1جی) ایتھنول تیار کرنے کے لئے ملک میں ایتھنول ڈسٹیلیشن   کی صلاحیت میں اضافے کی ضرورت ہے۔

اس لئے حکومت نے درج ذیل فیصلے لئے ہیں:

1۔ درج ذیل زمروں کے لئے ایتھنول کے پروڈکشن کے لئے اضافے کے مقصد سے  سود کی  مالی امداد فراہم کرانے کی ترمیم شدہ اسکیم  لائی جائے گی:

ایتھنول تیار کرنے کےلئے اناج پر مبنی ڈسٹلری  قائم کرنے / موجودہ اناج پر مبنی ڈسٹلری کو توسیع دینے ۔ لیکن  سود کی مالی امداد  کی اسکیم کا فائدہ  صرف ان علیحدہ ڈسٹلریوں کو ہی دیا جائے گا جو  ڈرائی ملنگ پروسیس استعمال کررہی ہیں۔ ایتھنول پیدا کرنے کے لئے ایسی نئی شیرے پر مبنی ڈسٹلریاں قائم کرنے / موجودہ ڈسٹلریوں  (چاہے وہ چینی ملوں سے منسلک ہوں یا علیحدہ ڈسٹلری ہوں) کی توسیع اور  زیرو لکویڈ دسٹارج (زیڈ ایل ڈی) حاصل کرنے کے لئے   آلودگی پر قابو پانے کے مرکزی بورڈ کے ذریعہ منظور شدہ  اسی طریقے کو  شروع کرنے کےلئے ۔

نئی ڈوئل فیڈ ڈسٹلریاں قائم کرنے یا  ڈوئل فیڈ ڈسٹلریوں کی موجودہ صلاحیت میں اضافے کےلئے   اور موجودہ ڈسٹلریوں میں  ریکٹی فائڈ اسپررٹ کو ایتھنول میں تبدیل کرنے کےلئے مالی کیولر سیو ڈی ہائیڈریشن (ایم ایس ڈی ایچ) کالم لگانے کےلئے

2۔ حکومت پانچ سال تک  سود کے لئے  مالی امداد فراہم کرائے گی جوکہ  پروجیکٹ کے ذریعہ  بینکوں سے حاصل شدہ  قرض  پر چھ  فیصد سالانہ یا بینکوں کے ذریعہ وصول کئے جانے والے سود کی شرح کے 50 فیصد، جو بھی کم ہو،کی ادائیگی کرے گی۔ ایک سال کی تاخیر سمیت ۔

3۔ سود میں امداد  صرف ایسی ڈسٹلریوں کو فراہم کرائی جائے گی جو  پٹرول کے ساتھ بلینڈنگ کے لئے  او ایم سی کو اضافے ڈسٹلیشن صلاحیت سے کم از کم 75 فیصد تیار کئے گئے ایتھنول  کی سپلائی کریں گی۔

ڈسٹلیشن صلاحیت  اور بلینڈنگ لیول میں اضافے کے سلسلے میں  گزشتہ 6 برسوں میں حکومت کی  حصولیابی

حکومت نے 2022 تک  موٹر فیول میں ایتھنول کی 10 فیصد اور 2030 تک 20 فیصد بلینڈنگ کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ سال 2014 تک  شیرے پر مبنی ڈسٹلریوں کی ایتھنول تیار کرنے کی صلاحیت 200  کروڑ لیٹر سے کم تھی لیکن  گزشتہ 6 برسوں میں شیرے پر مبنی ڈسٹلریوں کی صلاحیت  میں  دو گنا سے بھی  سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور اس وقت  یہ 426 لیٹر ہے۔

ایتھنول سپلائی کے سال 14۔2013 میں  او ایم سی کو ایتھنول کی سپلائی 40 کروڑ لیٹر سے کم تھی اور بلینڈنگ لیول محض 1.53 فیصد تھا لیکن  مرکزی حکومت کی کوششوں سے  گزشتہ 6 سالوں میں فیول گریڈ ایتھنول کا پروڈکش اور او ایم سی کو اس کی سپلائی میں 4 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔19۔2018 میں  ہم نے  تقریباً 189 کروڑ  لیٹر کا تاریخی نشانہ حاصل کیا اور پانچ فیصد بلینڈنگ کا مقصد حاصل کیا۔

بلینڈنگ لیول میں اضافے کے ساتھ درآمد شدہ  فوسل فیول  پر انحصار کم ہوجائے گا اور اس سے  ہوا کی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ صلاحیت میں اضافے / نئی ڈسٹلریوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے  دیہی علاقوں میں بھی  مختلف نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، جس سے  آتم نربھر بھارت کے مقصد کو پورا کیا جاسکے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-8535

                          

 



(Release ID: 1684923) Visitor Counter : 208