وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے 100ویں کسان ریل کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا


زراعت  میں پرائیویٹ سرمایہ کاری سے کسانوں  کو مدد ملے گی

Posted On: 28 DEC 2020 5:49PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،28دسمبر ،2020   /وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہاراشٹر کے سنگولا سے مغربی بنگال میں شالیمار تک 100ویں کسان ریل کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ مرکزی وزراء جناب نریندر سنگھ تومر اور جناب پیوش گوئل بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کسان ریل خدمات کو ملک کے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ کورونا عالمی وبا کے دوران بھی پچھلے چار مہینے میں 100 کسان ریل  گاڑیاں شروع کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سروس سے کسانوں سے متعلق معیشت میں ایک بڑی تبدیلی آئے گی اور ملک کی کولڈ سپلائی چین کی طاقت میں اضافہ بھی ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسان ریل کے ذریعے ابھی تک کوئی سب سے کم مقدار ٹرانسپورٹ کے لیے طے نہیں کی گئی ہے تاکہ سب سے چھوٹی مقدار کی پیداوار بھی کم سے کم قیمت پر بڑی منڈی میں صحیح طرح پہنچ سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسان ریل پروجیکٹ سے نہ صرف حکومت کے کسانوں کی خدمت کے عہد کا اظہار ہوتا ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ہمارے کسان نئے امکانات کے لیے کتنی تیزی سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان اب اپنی فصلیں دیگر ریاستوں میں بھی فروخت کر سکتے ہیں، جس میں کسانوں کی ریل (کسان ریل) اور زرعی پروازیں (کرشی اڑان) کا بڑا رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان ریل ایک موبائل کولڈ اسٹوریج ہے جس کا مقصد پھلوں ، سبزیوں ، دودھ ، مچھلی وغیرہ جیسی ، جلد خراب ہونے والی چیزوں کو پوری حفاظت کے ساتھ لایا لے جایا جائے گا۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا ’’بھارت میں   ہمیشہ ریلوے کا بڑا نیٹ ورک رہا ہے ۔ یہاں تک کہ آزادی سے پہلے بھی۔ کولڈ اسٹوریج  ٹکنالوجی بھی دستیاب رہی ہے۔ البتہ صرف اب اس طاقت کو کسان ریل کے ذریعے  صحیح معنوں میں فروغ دیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسان ریل جیسی ایک سہولت نے مغربی بنگال کے لاکھوں چھوٹے کسانوں  کو ایک بڑی سہولت دی ہے۔ یہ سہولت کسانوں  اور مقامی چھوٹی کاروباریوں کو دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے میدان میں ماہرین اور دیگر ملکوں کے تجربات نیز نئی ٹکنالوجی کو بھارتی زراعت میں شامل کیا جا رہا ہے۔  ریلوے اسٹیشنوں کے علاقوں میں جلد خراب ہونے والی چیزوں کو ریل کے ذریعے پہنچائے جانے والے مرکزوں کی تعمیر کی جارہی ہے جہاں کسان اپنی پیداوار رکھ سکتے ہیں۔  کوشش یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیاں گھروں تک پہنچائی جائے۔ اضافی پیداوار ان چھوٹے صنعت کاروں تک پہنچنی چاہیے جو رس، اچار، چٹنی، چپس، وغیرہ کا کروبار کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے رائے دی کہ حکومت کی ترجیح کا مرکز ذخیرے سے متعلق بنیادی ڈھانچے اور  زرعی پیداوار میں ویلیو ایڈیشن سے وابستہ ڈبہ بندی کی صنعت  ہے۔  انہوں نے اس طرح کے تقریباً 6500 پروجیکٹوں کو میگافوڈ پارک کوتحت اور کو لڈ چین بنیادی ڈھانچے اور زرعی ڈبہ بندی کے کلسٹر کو پی ایم کرشی سمپدا یوجنا کے تحت منظوری دی ہے۔ مائیکرو ، خوراک ڈبہ بندی کی صنعتوں کے لیے آتم نربھر ابھیان پیکیج کے تحت 10 ہزار کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ یہ دیہی عوامی ، کسانوں اور نوجوانوں کی حصہ داری اور حمایت ہے کہ حکومت کی کوششیں کامیاب ہوئی ہیں۔ زرعی پیداوار کی تنظیمیں اور خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں جیسے معاون گروپوں کو  زرعی  تجارت میں  اور زرعی بنیادی ڈھانچے میں ترجیح دی جاتی ہے۔ حالیہ اصلاحات سے زرعی تجارت میں اضافہ ہوگا اور یہ گروپ سب سے زیادہ مستفید ہونے والے گروپ ہوں گے۔ زراعت میں پرائیویٹ سرمایہ کاری سے ان گروپوں کی مدد کرنے والی سرکاری کوششوں کو مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا ’’ہم بھارتی زراعت اور کسانوں کو مستحکم کرنے کے راستے پر گامزن رہیں گے۔ ‘‘

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

8480U –

 


(Release ID: 1684273) Visitor Counter : 244