وزارت خزانہ

ریاستوں کو 6000 کروڑ روپئے کی آٹھویں قسط جاری کی گئی، تاکہ وہ جی ایس ٹی کے معاوضے میں کمی کو پورا کرنے کے لیے قرضےکے طور اسے استعمال کرسکیں


تمام ریاستوں اور قانون ساز ادارے رکھنے والے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کُل ملاکر 48000 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی

یہ ریاستوں کو 106830 روپئے کے فاضل قرضے حاصل کرنے کی اجازت کے علاوہ ہیں

Posted On: 21 DEC 2020 1:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،21؍دسمبر:  خزانے کی وزارت نے ریاستوں کو 6000 کروڑ روپئے کی آٹھویں  ہفتے وار قسط جاری کی ہے تاکہ وہ جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کو پورا کرسکیں۔ ان میں سے 5516.60 کروڑ روپئے 23 ریاستوں کو اور 483.40 کروڑ روپئے مرکز کے زیر انتظام اُن  تین علاقوں کو  جاری کیے گئے ہیں جہاں قانون ساز سمبلی (دہلی، جموں اینڈ کشمیر اور پڈوچیری) موجود ہے اور جو  جی ایس ٹی کونسل کے  رکن  ہیں۔ باقی پانچ ریاستوں ارونا چل پردیش، منی پور، میرزورم، ناگالینڈ اور سکم کے  پاس جی ایس ٹی کے عمل درآمد کے سلسلے میں مالیے میں کوئی فرق نہیں ہے۔

بھارت سرکار نے اکتوبر 2020 میں  جی ایس ٹی پر عمل درآمد کی وجہ سے مالیہ میں پیدا ہونے والی 1.10 لاکھ کروڑ روپئے کی تخمینہ  کمی کو پورا کرنے کی غرض سے اکتوبر 2020 میں قرضے سے متعلق ایک خصوصی شعبہ قائم کیا گیا تھا۔ بھارت سرکار ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اس شعبے سے قرضے لے رہی ہے۔ یہ قرضے سات مرحلوں میں لیے جارہے ہیں ۔ جو رقم قرضے میں لی گئی ہے وہ اب تک ریاستوں کو 23 اکتوبر 2020، 2 نومبر 2020، 9 نومبر 2020، 23 نومبر 2020، یکم دسمبر 2020،  7 دسمبر 2020 ،  14 دسمبر 2020  اور21 دسمبر 2020 کو جاری کی گئی۔

اس ہفتے جو رقم جاری کی گئی ہے وہ ریاستوں کو اس طرح کے فنڈز کی فراہمی کی آٹھویں  قسط ہے۔ اس ہفتے جو قرضہ لیا گیا ہے وہ  4.1902فیصد کی شرح  سود پر ہے۔ اب تک مرکزی حکومت خصوصی شعبے سے 4.6986 فیصد کی اوسط شرح سود سے 48000 کروڑ روپئے قرضے کے طور پر لے چکی ہے۔

جی ایس ٹی پر عمل درآمد کی وجہ سے مالیے میں کمی کو پورا کرنے کے لیے قرضے کے خصوصی شعبے سے جو فنڈ فراہم کیے جارہے ہیں، ان کے علاوہ بھارت سرکار نے ریاستوں کو گراس اسٹیٹس ڈومیسٹک پروڈکٹ (جی ایس ڈی پی) کے 0.50 فیصد کے برابر فاضل قرضہ لینے کی اجازت بھی دی ہے۔ یہ اجازت ان ریاستوں کو دی گئی ہے، جو جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کو پورا کرنے کے لیے متبادل نمبر 1 کا انتخاب کرتی ہیں۔ اس کا مقصد ریاستوں کو فاضل مالی وسائل حاصل کرنے میں مدد دینا ہے۔ تمام ریاستوں نے متبادل -1 کے لیے اپنی ترجیح ظاہر کردی ہے۔اس گنجائش کے تحت 28 ریاستوں کو پوری فاضل رقم 106830 کروڑ روپئے (جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کے برابر)قرضہ  حاصل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

 اٹھائیس ریاستوں کو فاضل قرضے حاصل کرنے کی اجازت کے تحت جو رقم خصوصی شعبے کے ذریعے جاری کی گئی ہے اور اب تک  ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی گئی ہے  ان کی تفصیل جدول میں دی گئی ہے۔

جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کے برابر ریاست وار فاضل قرضے اور خصوصی شعبے کے ذریعے جاری کی گئی21  دسمبر 2020 تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیئے گئے قرضوں کی تفصیل اس طرح ہے:

کروڑ روپے میں)

نمبر شمار

ریاست؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

0.50 فیصد کے فاضل قرضے، جن کی ریاستوں کو اجازت دی گئی ہے

خصوصی شعبے کے ذریعے حاصل شدہ رقم، جو ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کی گئی

1

آندھرا  پردیش

5051

1181.61

2

اروناچل پردیش *

143

0.00

3

 آسام

1869

508.48

4

بہار

3231

1996.34

5

چھتیس گڑھ

1792

507.78

6

گوا

446

429.39

7

گجرات

8704

4715.01

8

ہریانہ

4293

2225.19

9

ہماچل پردیش

877

877.91

10

جھارکھنڈ

1765

275.85

11

کرناٹک

9018

6343.77

12

کیرالہ

4,522

1269.96

13

مدھیہ پردیش

4746

2322.35

14

مہاراشٹر

15394

6124.17

15

منی پور *

151

0.00

16

 میگھالیہ

194

57.19

17

میزورم *

132

0.00

18

ناگالینڈ *

157

0.00

19

اڈیشہ

2858

1954.21

20

پنجاب

3033

1841.04

21

راجستھان

5462

1659.07

22

سکم *

156

0.00

23

تمل ناڈو

9627

3191.24

24

تلنگانہ

5017

688.59

25

تریپورہ

297

115.80

26

اترپردیش

9703

3071.33

27

اتراکھنڈ

1405

1184.37

28

 مغربی بنگال

6787

975.91

 

کُل (اے) :

106830

43516.56

1

دہلی

اس کا اطلاق نہیں ہوتا

2998.70

2

جموں وکشمیر

اس کا اطلاق نہیں ہوتا

1161.60

3

پڈوچیری

اس کا اطلاق نہیں ہوتا

323.14

 

کُل (بی) :

اس کا اطلاق نہیں ہوتا

4483.44

 

کُل میزان (اے +بی)

106830

48000.00

 

* ان ریاستوں کے جی ایس ٹی معاوضے میں کوئی فرق نہیں ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن- م م- ق ر)

U-8281


(Release ID: 1682365) Visitor Counter : 231