ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے جوٹ میٹیریل میں لازمی پیکیجنگ کے لئے شرائط کی توسیع کو منظوری دی

Posted On: 29 OCT 2020 3:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  29  اکتوبر 2020،          وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں  اقتصادی امور  سے متعلق کابینہ کمیٹی نے  منظوری دی ہے کہ 100 فیصد اناج  اور 20 فیصد چینی  کو مختلف قسم کے   جوٹ بیگس میں لازمی طور پر  پیک کرنا ہوگا۔

چینی کو مختلف قسم کے جوٹ  کے بیگ میں  پیک کرنے کے فیصلے سے جوٹ کی صنعت کی گونا گونیت  کو تحریک ملے گی۔ اس کے علاوہ  اس فیصلے نے  اناج کی پیکنگ کے لئے  جوٹ کے بیگس کی  ابتدائی 10 فیصد  انڈینٹس کو بھی لازمی قرار دیا ہے جو کہ  جیم پورٹل پر  ریورس نیلامی کے ذریعہ کی جائے گی۔  حکومت نے  جوٹ پیکیجنگ میٹیریل  (جے پی ایم)  ایکٹ 1987 کے تحت لازمی پیکیجنگ کے دائرے کو بھی وسعت دی ہے۔

اس بات کے پیش نظر کہ تقریباً 3.7 لاکھ ورکرز اور کئی لاکھ کسان خاندانوں کے روزگار کا نحصار   جوٹ کے شعبے پر ہے، حکومت  جوٹ کے شعبے  کے فروغ، خام جوٹ  کی کوالٹی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے، جوٹ کے شعبے  کی گونا گونیت اور جوٹ مصنوعات کے لئے  مانگ کو بڑھانے اور قائم رکھنے کے لئے بھی ٹھوس کوشش کررہی ہے۔

فائدے:

اس منظوری سے   ملک کے مشرقی اور  شمال مشرقی خطوں ، خصوصی طور پر مغربی بنگال،بہار ، اڈیشہ، آسام، آندھرا پردیش، میگھالیہ اور تریپورہ میں رہنے والے  کسانوں اور  مزدوروں  کوفائدہ ہوگا۔

جوٹ پیکیجنگ میٹیریل  (پیکنگ  اشیا میں لازمی استعمال ) ایکٹ 1987 (جس کو آگے ’’جے پی ایم ایکٹ‘‘ کہا گیا ہے) کے تحت  حکومت کے لئے  خام جوٹ اور  جوٹ پیکجنگ میٹیریل  کی  پیداوار  اور اس کی پیداوار کے کام میں لگے ہوئے افراد  کے مفاد میں  کچھ اشیائے صارفین کی  سپلائی اور تقسیم  میں لازمی طور پر  جوٹ پیکجنگ میٹیریل کے استعمال پر غور کرنا اور  اس کا  انتظام کرنا  ضروری ہے۔  اس لئے  موجودہ تجویز میں ریزرویشن کی شرائط سے  بھارت میں خام جوٹ اور جوٹ پیکیجنگ میٹیریل کی گھریلو پیداوار  کو مزید فائدہ پہنچے گا،جس سے  آتم نربھر بھارت کے سلسلے میں  بھارت  کی مطابقت کرتے ہوئے بھارت خود کفیل بنے گا۔

بنیادی طور پر جوٹ کی صنعت  کا انحصار سرکاری شعبے پر ہے جو اناج کی پیکنگ کے لئے ہر سال  7500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے  جوٹ کے بیگ خریدتی ہے۔  یہ کام  جوٹ کے شعبے کےلئے بنیادی مانگ کو برقرار رکھنے اور  اس شعبے  پر انحصار کرنے والے مزدوروں  اور کسانوں  کے روزگار میں مدد فراہم کرانے کے لئے کیا جاتا ہے۔

جوٹ کے شعبے کو  فراہم کرائے جانے والی دیگر مدد :

احتیاط کے ساتھ ڈیزائن کئے گئے   جوٹ آئی کیئر   پروگرام کے ذریعہ خام جوٹ کی  پیداوار اور کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے  حکومت  بہتر ایگرونومک طریقوں مثلاً سیڈ  گیرلس  کا استعمال کرتے ہوئے لائنس سوئنگ ،  وہیل ہوئنگ   اور نیل ویڈرس کا استعمال کرتے  ہوئے  کھرپتھوار کا بندوبست  کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کوالٹی سرٹی فائڈ بیجوں   کی تقسیم اور مائیکروبیل  اسسٹنٹ ریٹنگ  فراہم کراتے ہوئے   تقریباً دو لاکھ جوٹ کسانوں کی مدد کررہی ہے۔

حال ہی میں جوٹ کارپوریشن آف انڈیا نے  کمرشیل بنیاد پر بھی  100 کوئنٹل سرٹی فائڈ بیج تقسیم کرنے کے لئے   نیشنل سیڈز کارپوریشن کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ٹکنالوجی کو اپ گریڈ کئے جانے اور  سرٹی فائڈ بیجوں کی تقسیم سے  جوٹ کی فصلوں کی پیداواری صلاحیت اور کوالٹی میں اضافہ ہوگا اور اس سے  کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔

جوٹ کے شعبے کے تنوع میں مدد  کرنے کے لئے نیشنل جوٹ بورڈ نے  انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن کے تعاون سے گاندھی نگر میں  ایک جوٹ ڈیزائن سیل کھولا ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومتوں، خصوصی طور پر شمال مشرقی خطے  کی ریاستوں اور  سڑک ٹرانسپورٹ کی وزارت اور  آبی وسائل کی وزارت جیسے  محکموں کے ساتھ بھی  جوٹ جیو ٹیکسٹائل اور ایگرو ٹیکسٹائل  کے فروغ کے کام کئے ہیں۔

جوٹ کے شعبے کی مانگ کو فروغ دینے کے لئے حکومت ہند نے  5 جنوری 2017 سے  بنگلہ دیش اور نیپال سے  جوٹ اشیا کی درآمدات پر  ڈیفینیٹیو  انٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگادی ہے۔

جوٹ کے شعبے میں شفافیت کو فروغ دینے کےلئے دسمبر 2016 میں  ایک ای۔  جی او وی ٹی پہل  جوٹ اسمارٹ  شروع کیا گیا تھا جس نے سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ بی۔ وِل سیکنگ کی حصولیابی کے لئے ایک مربوط پلیٹ فارم فراہم کرایا۔ اس کے علاوہ  ایم ایس پی کےتحت اور کمرشیل آپریشن کے  مقصد سے   جوٹ  کی حصولیابی کے لئے  جے سی آئی جوٹ کسانوں کو 100 فیصد فنڈ  آن لائن منتقل کررہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-6800

                          



(Release ID: 1668547) Visitor Counter : 229