صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ہندوستان نے ٹیسٹنگ میں  ایک نیا ریکارڈ پار کرلیا ہے


مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد  ریکارڈ  9کروڑ سے تجاوز کرگئی

20 ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ،  قومی اوسط کے مقابلے میں  ، پازیٹو ہونے کی شرح ، کم ہونے کی رپورٹ  پیش کی  

Posted On: 14 OCT 2020 11:50AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  14 اکتوبر 2020:  ہندوستان میں جنوری 2020 سے کووڈ-19 کے مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد میں  نمایاں اضافہ سامنے آیا  ہے ۔ مجموعی  ٹیسٹوں کی یہ تعداد آج 9 کروڑ کےوسیع  ریکارڈ کو پار کرگئی ہے۔ ایک جانب گزشتہ 24  گھنٹے کے دوران،  1145015 ٹیسٹ کئے گئے تو دوسری جانب ،اب مجموعی  ٹیسٹوں کی تعداد  90090122  ہوگئی ہے۔

ملک کی ٹیسٹ کرنے کی صلاحیتوں میں  کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور مرکز اور ریاستوں  نیز مرکز کے زیر انتظا م سرکاروں کی  اجتماعی  کوششوں کے ساتھ،   ملک بھر میں اب 1900 سے زیادہ لیبس ہیں ۔ ہر روز 15 لاکھ سے زیادہ سیمپلز کی جانچ کی جاسکتی ہے۔

 

 

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.50.31 AM.jpeg

 

ٹیسٹ کرنے کے بنیادی ڈھانچے میں تدریجی توسیع  نے  ،ٹیسٹ کرنے کی تعداد میں ،تیزی کے ساتھ اضافہ کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔ ملک میں 1935  ٹیسٹنگ کے لیب ہیں ، جن میں 1112سرکاری لیباریٹریاں   اور 823 نجی لیباریٹریاں  ہیں ۔ ان کے باعث ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ملک بھر میں بڑے پیمانے پر پائیدار بنیادوں کی ٹیسٹنگ سے بھی  پازیٹو  معاملات کی قومی شرح  میں  کمی واقع ہوئی ہے۔اس سے عندیہ ملتا ہے کہ  انفیکشن کے پھیلاؤ کی شرح کو موثر طورپر  محصور رکھا جارہا ہے۔

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.26.49 AM (1).jpeg

20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں  پازیٹو کیسوں کی شرح  ،قومی اوسط کے مقابلے میں کم ہے۔ پازیٹو کیسوں کی مجموعی شرح  8.04فیصدہے اور یہ مسلسل  کم ہورہی ہے۔

 

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.46.50 AM.jpeg

تمام خطوں میں  بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کے باعث پازیٹو معاملات کی جلد شناخت ،  موثر نگرانی اور  ٹریسنگ کے ذریعہ  فوری طورپر ٹریک کرنے  اور گھروں  نیز سہولتوں اور اسپتالوں   میں    سنجیدہ معاملات   کا بروقت  اور موثر علاج   کرنا ممکن ہوا ہے۔ان اقدامات سے ظاہر ہے کہ فوت ہونے والوں کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ہندوستان میں حالیہ دنوں میں  نئے کیسوں کے مقابلے میں  ،نئی ری کوری کی تعداد  ،کہیں زیادہ ہے ۔اس کے نتیجے میں   ایکٹومعاملات میں تیزی سے کمی آرہی ہےاور یہ آج 826876 ہوگئی ہے اور یہ ملک کے مجموعی پازیٹوکیسوں کا صرف  1.42 فیصد ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران کووڈ کے 74632  معاملات ری کور ہوئے اور  انہیں ڈسچارج کردیا گیا جبکہ  نئے تصدیق شد ہ کیسوں کی تعدا  د  63509  رہی۔ری کوری کا  بڑی تعداد  میں  ہونے سے  ری کوری کی قومی شرح  میں اضافہ ہوا ہے اور یہ مزیدبڑھ کر  87.05  فیصد ہوگئئ ہے۔

ری کور ہونے والے مجموعی معاملات کی تعداد 6301927  ہے ۔ری کور ہوئے کیسز  اور ایکٹو معاملات کے درمیان  5475051  کا فرق ہے۔ ری کورہونے والوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی  یہ فرق بڑھتا ہی جارہا ہے۔ری کور ہوئے  نئے کیسوںمیں سے 69 فیصد  10 ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں  ہیں جن میں  مہاراشٹر ، کرناٹک ، کیرالہ ، آندھرا پردیش ، تمل ناڈو ، اترپردیش ، مغربی بنگال ، چھتیس گڑھ ، اوڈیشہ  اور دلی شامل ہے۔مہاراشٹر میں   ری کور ہونے والوں  کی سب سے زیادہ تعداد   کا سلسلہ  جاری ہے  اور یہاں  ایک دن میں  15000 سے زیادہ  ری کوری ہوئی ہیں۔

 

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.26.50 AM.jpeg

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 63509  نئے کنفرم کیس  ریکارڈ کئے گئے۔

نئے کیسوں میں سے 77فیصد، 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظا  م علاقوںمیں ہیں ۔ کیرالہ نے  نئے رپورٹ شدہ کیسوں کی سب سے زیادہ تعداد کے ساتھ ہی ،مہاراشٹر  کو اس ضمن میں   پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

سب سے زیادہ کیسز والی  3 ریاستوں میں  کیرالہ ، مہاراشٹر اور کرناٹک شامل ہیں، جہاں  8000سے زیاد ہ کیس ریکارڈ کئے گئے اس کے بعد تامل ناڈو اور آندھر ا پردیش  ہے اور   ان دونوں  میں  سے ہر ایک  ریاست میں  4000 سے زیادہ  کیس سامنے آئے ہیں۔

 

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.26.51 AM.jpeg

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 730  معاملوں میں  فوت ہونے کی رپورٹ سامنے آئی ہےان میں سے تقریباََ 80 فیصد اموات  10 ریاستوں  نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہوئی ہیں۔نئی رپورٹ شدہ اموات  میں سے 25 فیصد سے زیادہ  اموات  ،مہاراشٹر میں ہوئی ہیں۔(187  اموات )

WhatsApp Image 2020-10-14 at 10.26.49 AM.jpeg

ملک کی تقریباََتما م ریاستیں  نیز مرکز کے زیر انتظام علاقے ،کووڈ-19سے متاثر ہیں۔ہمارے ملک میں  ڈینگو ، ملیریا ، موسمیاتی بخار ، لیپٹوسائروسیس ، چکنگونیا ، انٹرٹک فیور وغیرہ  ہرسال ہونے والی وبائی شکل کی موسمیاتی   بیماریاں ہی  نہ صرف  تشخیص  کے مسائل کھڑی کرتی ہیں بلکہ یہ کووڈ کے معاملات میں  بھی بیماری کے ساتھ شامل ہو کرتشخیص  کے مسائل کھڑے کرسکتی ہیں۔اس سے کووڈ کی  کلینک جاتی اور لیباریٹری میں کی جانے والی تشخیص  کے سامنے ایک چیلنج کھڑا ہوجاتا ہے جس کا اثر  کلینک جاتی انتظامیہ  اور مریض کے  نتائج  پر پڑتا ہے۔صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے دیگر موسمیاتی   وبائی  بیماریوں کے ساتھ کووڈ -19  کے بھی شامل ہونے کے انتظامیہ کے لئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔

ان تک مندرجہ ذیل لنک سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے:

https://www.mohfw.gov.in/pdf/GuidelinesformanagementofcoinfectionofCOVID19withotherseasonalepidemicpronediseases.pdf

*************

  م ن۔اع ۔رم

(14-10-2020)

U- 6370



(Release ID: 1664310) Visitor Counter : 223