سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر –کے پی آئی ٹی نے ہائیڈروجن ایندھن سیل سے چلنے والی کار کا مظاہرہ کیا


پی ای ایم ایندھن سیل ٹکنالوجی کی مرکزیت میں، جھلّی پر مبنی الیکٹوراڈ اسمبلی شامل ہے ،جو کہ کلّی طورپر ،سی ایس آئی آر کی معلوماتی کامیابی ہے

Posted On: 10 OCT 2020 5:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  12 اکتوبر 2020:  سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل  (سی ایس آئی آر  ) اور کے پی آئی ٹی نے ، پونے کی  ،سی ایس آئی آر – قومی کیمیکلز لیباریٹری  میں ، اندرون ملک تیار ایندھن سیل  سے، ہندوستان کی پہلی ہائیڈروجن ایندھن سیل ( ایچ ایف سی ) پروٹو ٹائپ کا رکا کامیاب تجربہ کیا ہے۔یہ ایندھن سیل  ایک کم حرارت والا پی ای ایم ( پروٹون  ایکس چینج   ممبرین  ) طرز کا ایندھن سیل ہے، جو  75-65 ڈگری سینی گریڈ پر کام کرتا ہے اور جو  گاڑیوں کو چلانے کے لئے مناسب ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JQED.jpg

سی ایس آئی آر اور کے پی آئی ٹی نے ، 10 کے ڈبلیو ای  ،آٹو موٹیو  گریڈ کا ،ایل ٹی – پی ای ایم ایف سی   ایندھن سیل ،کامیابی کے ساتھ تیار کیا ہے ،جو کہ سی ایس آئی آر کی معلومات پر مبنی ہے۔کے پی آئی ٹی نے اسٹاک انجنئرنگ میں  ان کی مہارت کواستعمال کیا، جس میں  بائی پولر  دھات کی ہلکی پلیٹ  اور گاسکٹ کا ڈیزائن  ، پلانٹ کے توازن کی فروغ  ( بی او پی )، نظام کی مربوطیت  ،  کنٹرول کرنے والا سافٹ وئیر اور بجلی کی  پاور ٹرین   شامل ہیں، جو کہ گاڑی کوایندھن سیل سے چلانے کے قابل بناتی ہے۔ایندھن سیل اسٹاک  انتہائی باریک دھات کی بایو پولر  پلیٹوں کو استعمال کرتا ہے ،جس کے باعث اسٹاک کا وزن تقریباََ دو تہائی کم ہوجاتا ہے۔

2016  میں  ، سی ایس آئی آر – این سی ایل  اور سی ایس آئی آر – سی ای سی آر آئی  نے جدید  ملینئم  ہندوستانی تکنالوجی  قیادت  جاتی اقدامات ( این ایم آئی ٹی ایل آئی )اسکیم کے  صنعتی  اوریجنیٹڈ پروجیکٹ  (آئی او پی ) زمرے کے  ایک حصے کے طور پر  ،آٹوموٹیو گریڈ کا  ،پی ای ایم ایندھن سیل ٹکنالوجی  کو فروغ دینے کے لئے، کے پی آئی ٹی  کے ساتھ شراکتداری کی تھی۔ ہائیڈ روجن ایندھن سیل  ( ایچ ایف سی ) ٹکنالوجی ، ہائیڈروجن اور آکسیجن  ( ہواسے ) کے درمیان کیمیاوی  رد عمل کو  استعمال کرتے ہوئے بجلی کی توانائی پیدا کرتی ہے نیز  فرسودہ  ایندھنوں  کے استعمال کو ختم کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے ۔مزید برآں   ایندھن سیل ٹکنالوجی ،صرف  پانی  کا اْخراج کرتی ہے اور اس طرح دیگر ہوائی آلودگیوں کے ساتھ نقصان دہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو ختم کردیتی ہے۔اس ٹکنالوجی کو اور زیادہ  اپنا کر اور اس کے استعمال  سے،  کم ہوائی آلودگی کی سطحوں کے ساتھ، دنیا ایک  صاف تر مقام بن جائے گا۔

یہ ٹرائل،  ایندھن سیل اسٹاک کےساتھ پہلےسے فٹ  کردہ  پلیٹ فارم پر ،بیٹری  - الیکٹرک مسافر کار  پر کیا گیا۔البتہ  توقع ہے کہ یہ ٹکنالوجی   کمرشیل گاڑیوں  (سی وی ) کے لئے زیادہ بہتر رہے گی جیسے کہ بسیں اور ٹرک  ۔ بیٹری  الیکٹرک  بسیں  نیز ٹرکوں کو  مطلوبہ آپریٹنگ  رینج حاصل کرنے کے لئے زیادہ بیٹری کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے مقابلے میں ایچ ایف سی ٹکنالوجی  کو بہت  بڑے آپریٹنگ رینج کے لئے بھی  کافی چھوٹی بیٹری کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذٰا ایچ ایف سی ٹکنالوجی   کمرشیل گاڑیوں کے زمرے کے لئے   زیادہ  فائدے  کی پیش کش کرتی ہے۔

ایف سی گاڑی ، طرز III  کمرشیل  ہایئڈروجن  ٹینک کے ساتھ فٹ  کی جاتی ہے۔اس کی صلاحیت ایچ  -2 کی تقریباََ 1.75  کلوگرام  کی ہے ، جو کہ تقریباََ 350 بار  دباؤ  رکھتی ہے ۔ایف سی گاڑی  ،ہندوستان کی  پیچیدہ سڑکو ں کی صورتحال  کےتحت،  65-60 کلومیٹر فی گھنٹے کی اوسط رفتار سے ،تقریباََ 250  کلومیٹر  تک کاسفرطے کرسکتی ہے۔مکمل ایندھن سیل اسٹاک اور  پاور ٹرین کے ساتھ اس سے  منسلک  آلات ایک معیاری  پانچ  نشستوں والی  سیڈان کار  میں فٹ کیا گیا ہے۔

اس  اہم ترین  کلیدی  کامیابی پر، کے پی آئی ٹی ایچ ،صدرنشیں  جناب روی پنڈت نے کہا کہ ’’ اس ٹکنالوجی کا  شاندار  مستقبل ہے  اور اندرون ملک اس کی فروغ  حاصل کرکے  ،توقع ہے کہ یہ، تجارتی پیمانے پر ،اب سے قبل کے مقابلے میں،  بہت زیادہ سودمند ثابت ہوگی۔ یہ ایک ایسی اہم ٹکنالوجی ہے،  جس سے ہندوستان کو  آلودگی میں نمایاں کمی کرنے  اور  فرسودہ ایندھن کی درآمدات کو  کم کرنے میں  مدد ملے گی۔‘‘

سی ایس آئی آر – این سی ایل  کے ڈائریکٹر پروفیسر اشونی کمار ننجیا نے اندرون ملک تیار ،سی ایس آئی آر -  این ایم آئی ٹی ایل آئی ٹکنالوجی   استعمال کرتے ہوئے ،ہائیڈروجن ایندھن سیل پر،  پہلی مرتبہ  کامیابی کے ساتھ ،کارچلانے  اور کے پی آئی ٹی کو  صنعتی  ساجھیدار کے طور پر رکھنے کے لئے ،ٹیم کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ ’’ ہائیڈروجن پر مبنی قابل تجدید توانائی   کو  ایندھن کے طور پر ،ملک میں نقل وحمل کو پاور فراہم کرنے کا ،وقت آچکا ہے۔اس سے نہ صرف  پٹرول نیز ڈیزل کی درآمداتی قیمتوں  میں کمی ہوگی بلکہ ہائیڈروجن ، پانی کی واحد ذیلی مصنوعات کے ساتھ، شفاف ترین ایندھن ہے۔ اس مخصوص توانائی شعبے میں  ،این ایم آئی ٹی ایل آئی کے تحت ،سی ایس آئی آر کی  طویل مدتی سرمایہ کاری  کا  ،اب پھل  سامنے آیا ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042ODQ.jpg

*************

  م ن۔اع ۔رم

U- 6288



(Release ID: 1663652) Visitor Counter : 222