قبائیلی امور کی وزارت

جناب ارجن منڈا نے قبائلی مصنوعات کی سب سے بڑی مارکٹ ، ٹرائبس انڈیا ای- مارکٹ پلیس اور کولکاتہ اور رشی کیش میں  دو نئے ٹرائبس انڈیا آؤٹ لیٹس کا آغاز کیا

Posted On: 02 OCT 2020 3:13PM by PIB Delhi

نئی دلی، یکم ؍ اکتوبر، قبائلیوں کی زندگی اور روزگار میں یکسر تبدیلی کے لئے ایک اور اہم پہل کرتے ہوئے ‘‘ دی ٹرائبس انڈیا ای-مارکٹ پلیس’’ کا آغاز کیا گیا ہے، جو دستکاری اور نامیاتی مصنوعات کی بھارت میں سب سے بڑی مارکٹ ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ  عالمی وبا کے باوجود ٹرائفیڈ واریئرس کی ٹیم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ قبائلی لوگوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے ذریعے ان کی سماجی –اقتصادی ترقی کو ایک نئے معمول کے طور پر اپنایا جائے۔ یہ بات قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے ٹرائفیڈ کے نئے پروجیکٹ ‘‘ ٹرائبس انڈیا ای-مارکٹ پلیس’’  (market.tribesindia.com)کا 2اکتوبر 2020 کو آن لائن آغاز کیا، جو وزیراعظم کے ویژن کے خطوط پر ہے، جس کا مقصد بھارت کو آتم نربھر بنانا ہے۔

یہ منفرد پہل، جس میں پورے ملک کی قبائلی صنعتوں کے ذریعے تیار کئے گئے دستکاری کی مصنوعات کو رکھا گیا ہےاور انہیں اپنی مصنوعات کو براہ راست فروخت کرنے میں مدد کی گئی ہے، قبائلی تجارت  کو ڈیجیٹل بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ مارکٹ پلیس کا ورچوو ل آغاز قبائلی امور کی وزیر مملکت محترمہ رینوکاسنگھ ، چھتیس گڑھ کے دیہی صنعت کے وزیر جناب رودرکمار اور قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب دیپک کھانڈیکر کی موجودگی میں ہوا۔ اس موقع پر ٹرائفیڈ کے چیئرمین رمیش چند مینا، ٹرائفیڈ کی منیجنگ ڈائرکٹر جناب پرویر کرشنا، قبائلی امور کی وزارت اور ٹرائفیڈ کے دیگر سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LOK1.jpg

اس موقع پر جناب منڈا نے ٹرائفیڈ کے کئی دیگر اقدامات کا بھی آغاز کیا، جن کا مقصد قبائلی بھائیوں کی مدد کرنا ہے۔ ان میں رشی کیش اور کولکاتہ میں ٹرائبس انڈیا کے 123ویں اور 124ویں آؤٹ لیٹس کا افتتاح، قبائلی مصنوعات میں جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں کی اشیا کی شمولیت مصنوعات کی فروخت کے لئے سیلر فلیکس پروگرام  میں ٹرائفیڈ ؍ ٹرائبس انڈیا کی امیزون کے ساتھ ساجھیداری شامل ہے ۔ انہوں نے ٹرائفیڈ اور ٹرائبس انڈیا کے ذریعے پاکور ہنی کا بھی آغاز کیا۔ یہ مختلف قسم کے پھولوں سے بنا صد فیصد قدرتی شہد ہے، جو جھارکھنڈ میں پاکور کے سنتھل قبائلیوں کے ذریعے جنگلوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ پہاڑیا قبائل بھی پاکور شہد تیار کرتے ہیں۔ انہوں نے ٹرائفیڈ کے لئے تین ٹن پاکور ہنی اکٹھا کیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے کہا کہ ٹرائبس انڈیا ای مارکٹ پلیس ٹرائفیڈ کے ذریعے شروع کی گئی ایک اہم پہل ہے، جس کا مقصد تقریباً 5 لاکھ قبائلی لوگوں کے ذریعے تیار کی جانے والی مختلف دستکاری، ہینڈلوم اور قدرتی  خوردنی اشیا کو ملک بھر میں پھیلانا اورآپ کے لئے بہترین قبائلی مصنوعات فراہم کرنا ہے۔ سپلائی کرنے والوں میں انفرادی قبائلی دستکار، قبائلی خودامداد ی گروپ، تنظیمیں ؍ ایجنسیاں اور قبائلیوں کے ساتھ کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ پلیٹ فارم قبائلی سپلائروں کو اپنی مصنوعات خود اپنی خوردہ دوکانوں اور تقسیم کاروں کے ذریعے فروخت کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی مصنوعات اور دستکاری کی اشیا ملک کو پیش کرنے کے لئے ٹرائفیڈ کے نئے اقدامات، جنگلوں میں رہنے والے قبائلی لوگوں اور دستکاروں کو قومی اور بین الاقوامی مارکٹ سے مربوط کریں گے۔ اس طرح کے پہل سے ان برادریوں کی اقتصادی حالت بہتر ہوگی اور وہ اہم دھارے کی ترقی کے زیادہ قریب آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ٹرائب انڈیا کے دو نئے شوروم کولکاتہ اور رشی کیش میں کھولے گئے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کو آتم نربھر بنانے کے لئے اپنا فرض انجام دینا چاہئے۔ قبائلی امور کی وزارت قبائلی دستکاروں کی ہنرمندی کے فروغ پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور انہیں اپنی قبائلی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لئے مارکٹ فراہم کرے گی۔ پاکور ہنی کو یکجا کرنے کا کام مقامی نوجوانوں کے ذریعے ماحول دوست طریقے سے کیا جاتا ہے۔  خالص  پھولوں سے بنا یہ شہد مختلف قسم کے پھولوں اور پیڑوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ سو فیصد قدرتی ہے، جو شہد کی مکھیوں کے ذریعے اکٹھا کیا جاتا ہے۔

جناب آر سی مینا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹرائفیڈ اپنے ان اقدامات کو ایک بڑی کامیابی بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ یہ ایسی قبائلی مصنوعات کو فروغ دے رہا ہےا ور ان کو فروخت کر رہا ہے، جنہیں اب تک لوگ نہیں جانتے  تھے۔ یہ چھوٹے اور محروم قبائلی گروپوں کے ذریعے تیار کی گئی قبائلی مصنوعات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

جناب دیپک کھانڈیکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ  ای-مارکٹ پلیس کا آغاز اور جھارکھنڈ کے پاکور میں سنتھل قبائلیوں کے ذریعے اکٹھا کیا گیا پاکور شہد کا آغاز ایک تاریخی موقع ہے۔ یہ شہد بہت سی خصوصیات کا حامل ہے۔ انہوں نے 14ٹرائبس انڈیا شوروم کھولنے کےلئے ٹرائفیڈ کومبارکباد دی۔

جناب پرویر کرشنا نےکہا کہ ای-مارکٹ پلیس بڑی تعداد میں قبائلیوں اور دستکاروں کو اپنے ساتھ شامل کرنے میں مدد کرے گا اور انہیں آن لائن تجارت کے فائدے فوری طور پر فراہم کرے گا۔۔اس سے  بی2بی تجارت کو بھی سہولت ہوگی۔ اس کے نتیجے میں ہمارے ملک کی قبائلی آبادی کے روزگار کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور انہیں آتم نربھر بنانے میں بہت مددگار ہوگا۔

 

Graphical user interface, websiteDescription automatically generated

پورے بھارت کی قبائلی مصنوعات (مصنوعات اور دستکاری کی اشیا)، کو فروخت کے لئے ایک جگہ رکھنے کے لئے ای مارکٹ پلیس ایک جدید ترین ای مارکٹ پلیٹ فارم ہے، جہاں ویب کے ذریعے اور موبائل (انڈرائڈ اور آئی او ایس)، دونوں کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے اور اس سے صارفین اور قبائلی فروخت کا ردونوں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اس موقع پر ٹرائفیڈ کے کئی دیگر اقدامات اور ساجھیداری کا بھی آغاز کیا گیا، جو قبائلی دستکاروں اور سامان سپلائی کرنے والوں کی جامع ترقی اور   ان کو بااختیار بنانے میں بہت مددگار ہوں گے۔

A group of people sitting at a tableDescription automatically generated

رشی کیش اور کولکاتہ میں ٹرائبس انڈیا کے دو نئے آؤٹ لیٹس:وزیراعظم کے ‘‘ بی وو کل فار لوکل’’ کے پیغام کو آگے بڑھاتے ہوئے اور قبائلی دستکاروں   کے لئے مارکٹنگ کے ذریعے روزی کو فروغ دیتے ہوئے ٹرائفیڈ ملک بھر میں اپنی خوردہ سرگرمیوں میں توسیع کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں  ٹرائبس انڈیا کے  رِشی کیش اورکولکاتہ میں با لترتیب 123ویں اور 124ویں آؤٹ لیٹ کا افتتاح کیا گیا۔

جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ کی نئی مصنوعات :ان اقدامات کے علاوہ جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ ریاستوں سے قبائلی مصنوعات کی کی دو نئی رینج کو ٹرائبس انڈیاکی مصنوعات میں شامل کیا گیا ہے۔ ٹرائبس انڈیا میں خوبصورت اور سجاوٹی اشیا کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو چھتیس گڑھ کے قبائلی دستکاروں نے تیار کی ہیں۔ ان کے علاوہ سکنہ کے تمارند میں ہلدی، دھینیا پاؤڈر، اچار اور املی چسکی جیسی  ذائقے دار مشروبات بھی پیش کی گئی ہیں۔

پاکورشہد:جھارکھنڈ کے پاکور ضلعے مٰیں سنتھل قبائلی برادری نے شہد کی مکھیوں کو تجارتی طور پر پالنے کی مثال قائم کی ہے۔ یہاں مقامی نوجوان ماحول دوست طریقے سے شہد اکٹھا کرنے کا کام کرتے ہیں۔ مختلف قسم کے پھولوں اورپھلوں سے تیار کردہ خالص شہد اکٹھا کیا جاتا ہے۔ یہ سوفیصد قدرتی شہد ہوتا ہے، جو شہد کی مکھیاں اکٹھا کرتی ہیں۔ قدرتی شہد بہت سی طبی خصوصیات کا حامل ہوتا ہےا ور اسے سپر فوڈ بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ دو مختلف ذائقوں میں یعنی کرنج اور کئی قسم کے پھولوں کے ذائقے میں دستیاب ہے۔

ٹرائبس انڈیا نےامیزون سیلر فلیکس پروگرام مٰیں شرکت کی۔ امیزون کے ساتھ اپنی پرانی ساجھیداری میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے ٹرائفیڈ (ٹرائبس انڈیا) اب امیزون کے سیلر فلیکس پروگرام سے بھی جڑ جائے گی۔ امیزون کے ساتھ رہ کر ٹرائفیڈ نے پورے بھارت اور دنیا میں قبائلی مصنوعات  کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مصنوعات کو اکٹھا کرنے ، انوینٹری مینجمنٹ اور فروخت کاروں کے ساتھ شپنگ کے لئےامیزون کے بہترین طریقہ کار میں ساجھیداری کرنا ہے۔ سیلر فلیکس کے ساتھ ٹرائبس انڈیاشروع سے آخر تک اپنی سرگرمیاں خوش اسلوبی سے انجام دے سکے گا۔ امیزون کے ذریعے تعاون اور مہارت  ہزاروں دستکاروں اور بنکروں کو بااختیار بنانے میں مدد کرے گی ، جو ٹرائبس انڈیا کا حصہ ہیں۔

 

*************

 

( م ن ۔ ا گ۔  ک ا(

U. No. 6058



(Release ID: 1661698) Visitor Counter : 147