محنت اور روزگار کی وزارت
مرکزی حکومت نے کووڈ۔19 وبا ء کے مابین پورے بھارت میں مزدوروں کی فلاح اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے مثالی اقدام کئے:شری گنگوار
مرکزی حکومت کی صلاح کے مطابق عمارت اور دیگر تعمیراتی کاموں کے محصول فنڈ سے تقریباً 5000 کروڑ روپےتقریباً 2 کروڑ تعمیراتی مزدوروں کے لئے جاری کئے گئے:اس شعبے میں سب سے زیادہ مہاجر مزدور کام کرتے ہیں
مرکزی وزارت محنت کے ذریعہ قائم کردہ 20 کنٹرول روم کی مداخلت سے تقریبا 2 لاکھ مزدوروں کے لئے زیر التوا تقریباً 300 کروڑ روپے جاری کئے گئے
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے1.7 لاکھ کروڑ روپے کے مالیاتی پیکج کے تحت غیر منظم مزدوروں سمیت80 کروڑ غریبوں اور ضرورتمندوں کو 5 کلو گندم/ چاول اور ایک کلو دال مفت فراہم کیا گیا اور آج بھی کیا جارہا ہے
منریگا کی یومیہ مزدوری 182 روپے سے بڑھا کر 202 روپے کردی گئی ہے
تقریبا 50 لاکھ خوانچہ والوں کو اپناکاروبار دوبارہ شروع کرنے کے لئے سواندھی اسکیم کے تحت 10 ہزار روپے کا مفت قرض فراہم کیا گیا
جولائی میں ریاستوں کو نوڈل افسران نامزد کرنے کے لئے ایڈوائزری جاری کی گئی تاکہ وہ فلاحی اقدام اور مہاجرمزدوروں کے روزگار میں تعاون فراہم کریں اور ان کے اعداد وشمار جمع کریں تاکہ متعدد سرکاری اسکیموں کو استعمال کر
Posted On:
16 SEP 2020 9:39AM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 16ستمبر۔ مرکزی وزیر محنت اور روزگار نے آج کہا کہ‘‘ کووڈ-19 وباء کے دوران مرکزی حکومت کے ذریعہ ہندوستان بھر میں مہاجر مزدوروں سمیت مزدوروں کی فلاح اور روزگار کے لئے مثالی قدم اٹھائے گئے ہیں’’۔اس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا:
محنت کنکرنٹ لسٹ میں ہے اور اسی لئے ریاستی اور مرکزی حکومتیں دونوں اس سلسلے میں قانون بناسکتی ہیں۔اس کے علاوہ زیادہ تر سینٹرل لیبر ایکٹ جس میں مہاجر مزدوروں کا قانون بھی شامل ہے،انہیں خصوصی طور سےریاستی حکومت کے ذریعہ نافذ کیاجارہا ہے۔
مہاجر مزدوروں کے قانون کے مطابق مہاجر مزدوروں کا رجسٹریشن متعلقہ ریاستی حکومت کے ذریعہ کیاجاناچاہئے اور اس ڈیٹا کا رکھ رکھاؤ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کیاجاناچاہئے۔تاہم کووڈ-19 کی غیر معمولی صورتحال میں وزارت محنت اور روزگار میں مہاجر مزدوروں کا ڈیٹا جمع کرنے کی پہل کی ہےجو لاک ڈاؤن کے دوران اپنی آبائی ریاستوں میں جارہے ہیں۔متعدد ریاستوں سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر پتہ چلا کہ تقریباً ایک کروڑ مہاجر مزدور کووڈ-19 کے دوران اپنی اپنی ریاستوں میں واپس جاچکے ہیں۔
وزیر محنت نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کی فلاح کے لئے بہت سے قدم اٹھائے گئے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے فوراً بعد وزارت محنت اور روزگار کے ذریعہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھے کہ وہ عمارت اور دیگرتعمیراتی مزدوروں کے محصول فنڈ سے تعمیراتی مزدوروں کو مالی مدد فراہم کریں۔ ایسا اندازہ ہے کہ مہاجر مزدوروں میں سب سے زیادہ تعداد تعمیراتی مزدوروں کی ہے۔ ابھی تک عمارت اور دیگر تعمیراتی مزدوروں کے محصول فنڈ سے، جس کا رکھ رکھاؤ متعدد ریاستوں کے ذریعہ کیاجاتا ہے،تقریباً 2 کروڑ مہاجر مزدوروں کے بینک کھاتوں میں 5 ہزار کروڑ روپے براہ راست بھیجے جاچکے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے وزارت محنت اور روزگار نے ملک بھر میں 20 کنٹرول روم قائم کئے تھے۔ لاک ڈاؤن کےدوران ان کنٹرول روم کے ذریعہ مزدوروں کی 15 ہزار سے زائد شکایتوں کا ازالہ کیاگیا تھا اور وزارت محنت اور روزگار کی مداخلت سے 2 لاکھ سے زیادہ مزدوروں کو ان کی بقیہ اجرت، جو کہ تقریباً 295 کروڑ روپے تھی، دلوائی گئی۔
لاک ڈاؤن کےبعد پردھان منتری غریب کلیان یوجنا شروع کی گئی جس کے تحت ملک بھر کے غریب، ضرورتمند اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والے مزدوروں کی مدد کے لئے 1.7 لاکھ کروڑ روپے کا مالی پیکج دیا گیا ہے۔ اس پیکج کے تحت80 کروڑ لوگوں کو 5 کلو گیہوں/ چاول اور ایک کلو دال فراہم کیا گیا ہے۔ تمام مستفیدین نومبر 2020 تک مفت اناج فراہم کیا جائے گا۔حکومت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس وبائی مرض اور چنوتی بھرے وقت کے دوران کوئی بھی آدمی اناج کے بغیر نہ رہے۔
منریگا کے تحت یومیہ مزدوری کو 182 روپے سے بڑھا کر 202 روپے کردیا گیا ہے۔
حکومت نے زراعت، ماہی گیری اور فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے بنیادی ڈھانچوں کو مضبوط بنانے، صلاحیت سازی، گورننس اور تنظیمی اصلاحات کے لئے قدم اٹھایا ہے۔
جناب گنگوار نے مزید بتایا کہ حکومت ہند نے پی ایم سواندھی اسکیم کے تحت ایک سال کے لئے تقریبا 50 لاکھ خوانچہ والوں کو اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرنے کے لئے 10 ہزار روپے تک کا قرض دینا شروع کیا ہے۔
جو مہاجر مزدور اپنی آبائی ریاستوں میں واپس جاچکے ہیں انہیں روزگار فراہم کرنے کے لئے 116 ضلعوں میں مشن موڈ میں پردھان منتری غریب کلیان روزگار ابھیان شروع کیاگیا ہے۔اس مہم کے تحت ان مہاجر مزدوروں کی مدد سے دیہی انفراسٹرکچر کی تعمیر کی جائے گی اور اس مقصد کے لئے تقریبا 50 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ اسی طرح مہاجر مزدوروں کومصروف کرنے کے لئے وزارت نقل وحمل کے لئے سڑکوں ، شاہراہوں وغیرہ کی تعمیر شروع کی گئی ہے تاکہ مہاجر مزدوروں کو روزگار فراہم کیا جاسکے۔
آتم نربھر بھارت کے تحت خاص طور سے مہاجر مزدوروں ، غیر منظم شعبوں کے مزدوروں کے لئے رووزگار کے مواقع پیدا کرنے، ایم ایس ایم ای سیکٹر کو منظور کرنے اور دیہی اقتصادیات کے فروغ کے لئے 22 لاکھ کروڑ کا مالی پیکج شروع کیاگیا ہے۔اس میں ان تمام شعبوں کے مختلف اقدام شامل ہیں۔
مزدوروں کو ان کے ای پی ایف کھاتے کے ذریعہ کم از کم مالی مدد فراہم کرنے کے لئے وزارت محنت اور روزگار نے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت تمام ای پی ایف ممبران کو اپنے ای پی ایف کھاتے میں کل جمع رقم کا 75 فیصد نکالنے کی اجازت دی ہے۔ابھی تک ای پی ایف او ممبران کے ذریعہ تقریباً 39 ہزار کروڑ روپے نکالے جاچکے ہیں۔
جو مہاجر مزدور اب اپنے کام کرنے کی ریاستوں میں واپس لوٹ رہے ہیں ان کی مدد کرنے کے لئے وزارت محنت اور روزگار نے 27 جولائی 2020 کو تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈ وائزری گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ ان گائیڈ لائن کے تحت ریاستو ں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ جو مہاجر مزدور روزگار کے لئے واپس لوٹ رہے ہیں ان کی فلاح کے لئے اٹھائے گئے متعدد اقدام کو نافذ کرنے کے لئے ریاستی سطح پر نوڈل افسران کو نامزد کریں۔ اس کے علاوہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعہ جاری کی گئی ہدایات کے مطابق ان مزدوروں کی اسکریننگ اور ٹیسٹنگ جن ریاستوں سے وہ نکل رہے ہیں اور جن ریاستوں میں وہ جائیں گے دونوں جگہوں کی حکومتوں کے ذریعہ کی جائے گی۔ ریاستوں کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ مہاجر مزدوروں کا مناسب ڈیٹا بیس تیار کریں تاکہ ان کی شناخت کرنے اور فلاحی اسکیموں سے انہیں فائدہ پہنچانے میں آسانی ہو۔ اس ڈیٹا سے حکومت ہند کی متعدد سوشل سیکوریٹی کی اسکیموں میں ان کا اندراج کرانے میں مدد ملے گی۔
******
( م ن ۔ق ت ۔رض)
U- 5446
(Release ID: 1654881)
Visitor Counter : 515
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam