صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزارت صحت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں سے کہا کہ وہ ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کے تمام علامات والے نیگیٹیو معاملات کی آر ٹی۔ پی سی آر کے ذریعہ لازمی طور پر دوبارہ جانچ کرائیں


ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی پازیٹیو معاملات چھوٹ نہ جائے

Posted On: 10 SEP 2020 12:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10  ستمبر 2020،           مرکزی وزارت صحت کے مشاہدے میں آیا ہے کہ کچھ بڑی ریاستوں میں  ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کے ذریعہ جانچے گئے علامات والے نیگیٹیو معاملوں کی آر ٹی۔ پی سی ٹی ٹسٹنگ نہیں کی جارہی ہے۔

مرکزی وزارت صحت کے ساتھ ساتھ آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط میں  واضح طور پر کہا گیا ہے کہ  درج ذیل  دو مخصوص زمروں کے  اشخاص کی  لازمی طور پر آر ٹی۔ پی سی آر ٹسٹ سے دوبارہ جانچ کرائی جائے۔

  1. ریپڈ انٹیجن ٹسٹ  (آر اے ٹی) کے  تمام علامات والے  (بخار یا کھانسی یا سانس لیے میں دشواری) نیگیٹیو معاملے ۔
  2. آر اے ٹی کے بغیر علامات والے نیگیٹیو معاملے جن میں  نیگیٹیو پائے جانے کے دو سے تین دن کے اندر  علامات پیدا ہوجائیں۔

اس پس منظر میں مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر نے  مشترکہ طور پر  تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو  لکھا ہے اور  ان سے کہا ہے کہ وہ آر اے ٹی کے  تمام علامات والے  نیگیٹیو معاملات کی آر ٹی۔ پی سی آر کے ذریعہ لازمی طور پر دوبارہ جانچ کرانے کو یقینی بنائیں۔ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایسے  علامات والے نیگیٹیو معاملے  بغیر جانچ کے نہ رہ جائیں اور  اپنے رابطے میں آنے لوگوں میں  بیماری نہ پھیلائیں۔ اس سے   انفیکشن کا جلد پتہ لگائے جانے اور ایسے  غلط نیگیٹیو معاملوں  کے  آئسولیشن / اسپتال میں داخل کرانے کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ مشترکہ مراسلے میں  اس بات کو دہرایا گیا ہے کہ  آر اے ٹی کو  فیلڈ میں جانچ کی رسائی اور دستیابی میں اضافے کےلئے استعمال  کیا جارہا ہے جبکہ آر ٹی۔ پی سی آر  کووڈ جانچ کا   اعلی ترین معیار ہے۔

مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ  ایسے معاملوں  پر نظر رکھنے کے لئے  ہر ایک ضلع  میں (ایک نامزد افسر یا ایک ٹیم) اور  ریاستی سطح پر  مانیٹرنگ کا میکانزم  قائم کریں۔ یہ ٹیمیں  اضلاع میں اور ریاست میں  روز مرہ آر اے ٹی    کئے جانے کی تفصیلات کا  تجزیہ کریں گی اور  اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ  علامات والے تمام نیگیٹیو معاملوں کی  دوبارہ جانچ میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں  کا مقصد  اس بات کو یقینی بنانا ہونا چاہیے کہ  کوئی  ممکنہ پازیٹیو معاملہ چھوٹ نہ جائے۔ انہیں یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ  بعد میں آر ٹی۔ پی سی آر کے دوران  پازیٹیو پائے جانے والے  معاملات کی  نگرانی  کے لئے مستقبل طور پر تجزیہ کرتے رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-5255

                          



(Release ID: 1653164) Visitor Counter : 213